Tag: پیدائش

  • اجتماعی زیادتی کا شکار 12 سالہ لڑکی نے بچی کو جنم دے دیا

    اجتماعی زیادتی کا شکار 12 سالہ لڑکی نے بچی کو جنم دے دیا

    سکھر: جیکب آباد میں اجتماعی زیادتی کا شکار 12 سالہ لڑکی نے بچی کو جنم دے دیا، زیادتی میں ملوث 2 ملزمان جو ضمانت پر رہا ہیں، کا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی نے بچی کو جنم دے دیا۔

    ایس ایس پی سکھر بشیر بروہی کا کہنا ہے کہ زیادتی کا شکار لڑکی کی عمر 12 سال ہے جسے سخت سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضمانت پر رہا کیس کے 2 ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا گیا ہے، ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ کے بعد چالان عدالت میں پیش ہوگا۔

    دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی اور نومولود کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ لڑکی جیکب آباد کی رہائشی اور ساتویں جامعت کی طالبہ ہے، طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی میں ملوث 2 ملزمان ضمانت پر رہا ہیں جبکہ 2 مفرور ہیں۔

    خیال رہے کہ سکھر میں ہی چند روز قبل کم عمر بچی سے زیادتی کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جس میں مسجد کے پیش امام نے 10 سالہ بچی افسانہ بنت احسان سمیجو کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    بچی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی تھی جس کے بعد پیش امام کو گرفتار کیا گیا، تاہم اس سے قبل بچی کا باپ تھانوں کے چکر لگاتا رہا اور اس کی ایک بیٹی کو گلے لگا کر روتی ہوئی تصویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔

    سوشل میڈیا پر واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد متعلقہ حکام کو بھی ہوش آیا اور پیش امام کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    بچی ملزم کے پاس قرآن پڑھنے جاتی تھی جس کے دوران اس نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس کی حراست میں ملزم نے اپنے مذموم فعل کا اعتراف بھی کیا۔

  • کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    حمل ٹھہرنا اور بچے کی پیدائش ایک عام بات ہے۔ اکثر اوقات حاملہ مائیں دو یا تین بچوں کو بھی بیک وقت جنم دیتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک حمل ہوتے ہوئے بھی دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    ایک حمل کی موجودگی میں دوسرا حمل ٹھہرنا سپر فیٹیشن کہلاتا ہے جس میں ایک جنین کی موجودگی کے باوجود دوسرا جنین نمو پانے لگتا ہے۔

    ایسے میں عموماً حاملہ ماں جڑواں بچوں کو جنم دے سکتی ہے تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ دونوں بچوں کی پیدائش مختلف تاریخوں میں کچھ دن کے وقفے سے ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش

    یہ عمل جڑواں بچوں کی پیدائش سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جڑواں بچوں کا حمل ایک ساتھ ہی ٹھہرتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں کا وزن اور بلڈ گروپ عموماً یکساں ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بچہ کسی پیدائشی بیماری کا شکار ہو تو وہ بیماری دونوں بچوں کو ہوتی ہے۔

    اس کے برعکس سپر فیٹیشن میں پہلے ایک اور پھر کچھ وقت کے وقفے کے بعد دوسرا حمل ٹھہرتا ہے۔

    دراصل عام حالات میں جب بیضہ دانی اور رحم کے درمیان انڈوں کا تبادلہ ہوتا ہے تو حمل ٹھہرتا ہے، حمل ٹھہرنے کے بعد یہ دونوں اعضا انڈوں کا تبادلہ بند کردیتے ہیں کیونکہ انہیں ہارمونز کی جانب سے رحم میں موجود بچے کی نشونما کا سگنل ملتا ہے۔

    البتہ کبھی کبھار یہ تبادلہ پھر سے انجام پاجاتا ہے جس کے باعث ایک حمل کے ہوتے ہوئے ہی دوسرا حمل ٹھہر جاتا ہے۔

    حمل ہوتے ہوئے حاملہ ہونے کے اب تک 10 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ آخری کیس آسٹریلیا کی رہائشی ایک خاتون میں دیکھا گیا جن میں 10 دن کے وقفے سے دو حمل ٹھہرے۔

    ان کے ہاں دو بچیوں کی پیدائش تو ایک ہی دن ہوئی تاہم دونوں کا وزن اور بلڈ گروپ مختلف تھا۔

    مزید پڑھیں: سیزیرین آپریشن سے بچنے کے لیے تجاویز

    یہ عمل صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی انجام پاتا ہے۔ چوہے، کینگرو، خرگوش اور بھیڑ وغیرہ میں اس طرح کی ولادتیں عام ہیں۔

    اس عمل کا مشاہدہ سب سے پہلے لگ بھگ 300 قبل مسیح معروف فلسفی ارسطو نے خرگوشوں میں کیا تھا، اس نے دیکھا تھا کہ خرگوش کے ایک ساتھ پیدا ہونے والے بچے جسامت میں مختلف تھے۔

    ارسطو نے دیکھا کہ کچھ بچے واضح طور پر چھوٹے اور کمزور تھے، اس کے برعکس اسی وقت پیدا ہونے والے کچھ بچے معمول کی (نومولود) جسامت کے اور صحت مند تھے۔ بعد ازاں طبی سائنس نے اس پر مزید تحقیق کر کے مندرجہ بالا نتائج اخذ کیے۔

  • بچے کی پیدائش میں غلطی، والدین نے کلینک پر مقدمہ کردیا

    بچے کی پیدائش میں غلطی، والدین نے کلینک پر مقدمہ کردیا

    واشنگٹن : متاثرہ خاندان نے عدالت میں دائر کردہ مقدمے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ آئی وی ایف سنٹر نے طبی ذمہ داریاں نبھانے میں غفلت برتی جس کے باعث ہمارے ہاں دوسرے والدین (دوسری نسل) کے بچے پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں مقیم ایک ایشیائی خاندان نے ’ان وٹرو فرٹیلائیزیشن‘ (آئی وی ایف) کے ذریعے پیدا ہونےوالے بچوں کی دوسری نسل سے مشابہت کے باعث علاج کرنے والی کلینک پر مقدمہ دائر کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایشیائی جوڑے نے 2012 میں شادی کی تھی، تاہم ان کے ہاں حمل نہیں ٹھہرتا تھا، جس کے باعث جوڑے نے بچوں کی پیدائش کےلئے مصنوعی طریقہ (آئی وی ایف) استعمال کیا۔آئی وی ایف کے دوران بچوں کا تولیدی عمل مصنوعی طریقے سے کیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ مصنوعی طریقے سے بچوں کی پیدائش کا عمل دنیا بھر میں رائج ہے اور بیشمار جوڑے اس سے مستفید ہو رہے ہیں، اس طریقے سے دنیا کی معروف شخصیات بھی مستفید ہوتی رہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئی وی ایف کے ذریعے دوسری نسل کے بچے پیدا ہونے پر کلینک پر مقدمہ کرنےوالے ایشیائی جوڑے نے دعویٰ کیا کہ ان کے ہاں پیدا ہونےوالے بچے ایشیائی نسل سے نہیں ہیں۔

    متاثرہ جوڑے نے لاس اینجلس کے آئی وی ایف کے معروف سینٹر ’چا آئی وی ایف‘ پر دائر کئے گئے مقدمے میں ڈاکٹرز پر پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی خلاف ورزی اور جوڑے کو جان بوجھ کر جذباتی تکلیف دینے کے الزامات لگائے ہیں۔

    فیملی نے مقدمے میں آئی وی ایف سینٹر کے 2 افراد کو مالک اور ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کرکے ان پر طبی ذمہ داریاں نبھانے میں غفلت کا الزام لگایا ہے۔

    ایشیائی جوڑے نے نیویارک کی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنے نام وائی زیڈ اور اے پی کے طور پر ظاہر کئے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ ڈی این اے سے بھی یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ پیدا ہونےوالے بچے ان کے نہیں۔

    جوڑے کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئی وی ایف کا علاج کروانے کے دوران ایک لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ڈیڑھ کروڑ روپے تک خرچ کیا اور انہیں علاج کے ابتدائی چند ماہ میں ہی علاج میں غفلت کا اندیشہ ہوا۔

    ان کے مطابق انہوں نے علاج کے دوران حمل ٹھہرنے کے بعد ٹیسٹ کروایا تھا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان کے ہاں بچیوں نہیں بلکہ بچوں کی پیدائش ہوگی۔

    جوڑے نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ٹیسٹ کے نتائج سے کلینک کو آگاہ کیا تاہم کلینک نے بتایا کہ ٹیسٹ درست نہیں آیا ہوگا۔ایشیائی جوڑے نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے بیٹوں نہیں بلکہ بیٹیوں کی پیدائش کےلئے علاج کروایا تھا اور انہیں درست علاج ہونے کی یقین دہائی کروائی گئی تھی۔

    مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے ہاں پیدا ہونےوالے بچے دوسرے والدین کے ہیں اور ان کے ہاں غلط آئی وی ایف استعمال کیا گیا۔جوڑے کی جانب سے مقدمہ دائر کرائے جانے پر آئی وی ایف کلینک نے تاحال کوئی بیان نہیں دیا۔

  • ناک سے محروم ایک آنکھ والے گائے کے بچے کی پیدائش

    ناک سے محروم ایک آنکھ والے گائے کے بچے کی پیدائش

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مغربی بنگال میں انوکھی شکل کے گائے کے بچے کی پیدائش ہوئی جو ناک اور ایک آنکھ سے محروم ہے، مقامی افراد نے بچھڑے کو خدا معجزہ سمجھ کر پوجا پاٹ شروع کردی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے علاقے رانا گھاٹ میں ایک روز قبل گائے نے ایک بچہ دیا جو دکھنے میں غیر معمولی تھا کیونکہ اس کی ایک آنکھ سر کے درمیان تھی اور ناک سے محروم تھا اور سر بھی دیگر کے مقابلے میں بہت عجیب تھا۔

    مقامی لوگوں نے جب بچھڑے کو دیکھا تو اسے اپنا مذہبی پیشوا و خدا کا معجزہ تسلیم کرکے عبادت شروع کردی، گائے کے مالک کا کہنا تھا کہ اُس کے گھر لوگوں کا تانتا بند وہا ہے جو زیارت اور پوجا کے لیے آرہے ہیں اور بھاری نذرانے دے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عجیب الخلقت بچھڑے کی ماں اپنے بچے سے محبت کا اظہار کررہی ہے جبکہ مقامی افراد اس کی پوجا کررہے ہیں۔

    مغربی بنگال کے ایک باسی کا کہنا تھا کہ گردن پر سب کچھ درست ہے لیکن سر بے ہنگم یا کریہہ النظر ہے، گاؤں کی ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ’میں نے ایسا عجیب الخلقت جانور پہلی بار دیکھا ہے‘۔

    گائے کے مالک کا کہنا تھا کہ ’پڑوسی گاؤں کے رہائشی بھی بچھڑے سے متعلق سن کر میرے گھر آرہے ہیں اور مجھ سے گائے کے بچے کی پوجا کی اجازت مانگ رہے ہیں‘۔

    مالک کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کا خیال ہے کہ یہ خدا کا معجزہ ہے اور ہمارا خیال ہے کہ بھگوان برہما نے اس اوتار کو ہمارے گھر میں بھیجا ہے‘۔

    مزید پڑھیں : بھارت میں ایک آنکھ والے عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل بھی بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ایک آنکھ والا اصول فطرت سے ہٹی ہوئی خلقت والا بچہ پیدا ہوا تھا جس کی ایک آنکھ اور ہندو برادری کے افراد نے اسے خدا کا اوتار سمجھ کر لوگوں کو پوجا کرنے کی اجازت شروع کردی تھی۔

  • امریکا میں دو سر والے عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش

    امریکا میں دو سر والے عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش

    واشنگٹن : امریکا کی ریاست مونٹانا میں عجیب الخلقت گائے کے بچے کی پیدائش ہوئی، یہ نایاب گائے کا بچہ دو سروں کا حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مونٹانا کے ایک کیٹیل فارم کا مالک جب صبح اپنے فارم میں معمول کے کام سے گیا تھا جسے عجیب و غریب قسم کا گائے کا نایاب بچہ ملا تھا، جسے دفتر قدرتی وسائل کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیٹیل فارم کے مالک ہیتھر ہرمن کا کہنا تھا کہ ’میں دو سر والے کو دیکھ کر حیران رہ گیا، میں معمول کے کام سے فارم میں گیا تھا جب میں اسے پایا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچھڑا بلکل نارمل تھا اور اس نے صحت بھی بہتر تھی لیکن اس کے باوجود وہ زندہ نہیں رہ سکا اور کچھ وقت بعد ہی مرگیا۔

    فارم کے مالک ہیتھر ہرمن کا کہنا تھا کہ ’یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ ہمارے کیٹیل فارم میں دو سر والا بچھڑے کا بچہ پیدا ہوا ہو لیکن اس بچے کی پیدائش قبل از وقت تھی‘۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں دو سروں والا عجیب و غریب ہرن کا بچہ برآمد

    بھارت میں ایک آنکھ والے عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ’دو سروں والے گائے کے دھانچے کے مطابق ان کا زندہ رہنا ممکن ہی نہیں تھا۔

  • ان جانوروں کی خطرناک زچگی کے بارے میں جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

    ان جانوروں کی خطرناک زچگی کے بارے میں جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

    حمل اور ایک نئی زندگی کو جنم دینا ایک نہایت تکلیف دہ عمل ہے جو ماں کو سہنا پڑتا ہے، یہ عمل موت کے منہ سے واپس آنے کے برابر ہے۔

    پیدائش کی یہ اذیت صرف انسانوں تک ہی محدود نہیں، جانوروں کی مادائیں بھی اس اذیت سے یکساں طور پر گزرتی ہیں اور زمین پر کچھ جانور ایسے بھی ہیں جن کی پیدائش کا عمل اس قدر خطرناک اور ماں کے لیے اس قدر تکلیف دہ ہوتا ہے جسے جان کر رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

    کیوی کی ہی مثال لے لیجیئے۔ نیوزی لینڈ کا مقامی پرندہ کیوی کی مادہ جب انڈہ دیتی ہے تو وہ اس کی اپنی جسامت کے 20 فیصد حصے جتنا ہوتا ہے۔

    کیوی

    اسی طرح شنگل بیک لزرڈ (چھپکلی کی ایک قسم) ایک وقت میں ایک سے 2 بچے جنم دیتی ہے۔ یہ دونوں بچے ماں کے جسم کے ایک تہائی فیصد حصے کے برابر ہوتے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے انسان کا 7 سالہ بچہ جنم لے۔

    شنگل بیک لزرڈ

    ایک اور جانور جسے ہم کانٹوں والا چوہا کہتے ہیں، پیدائش کے وقت نہایت مشکل صورتحال سے دو چار ہوجاتا ہے۔

    کانٹوں والے چوہے کے سخت کانٹے اسے دشمن سے بچاتے ہیں تاہم اس کے بچے بھی دوسرے جانوروں کی طرح صرف گوشت کے ٹکڑے نہیں ہوتے۔ ان بچوں میں پیدائش کے وقت سے ہی کانٹے موجود ہوتے ہیں گو کہ وہ نرم ہوتے ہیں اور پیدائش کے چند گھنٹوں بعد سخت ہونے لگتے ہیں۔

    کانٹوں والا چوہا

    تاہم اس وقت صورتحال بگڑ جاتی ہے جب یہ بچے الٹی سمت میں ماں کے جسم سے باہر آتے ہیں۔ اس وقت یہ کانٹے ماں کے رحم میں پھنس سکتے ہیں جس سے وہ سخت اذیت میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    لکڑ بگھے کی مادہ کے حمل کا عضو اس کے جسم سے باہر منسلک ہوتا ہے جو پیدائش کے دوران اکثر اوقات دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتا ہے۔

    لکڑ بگھا

    زچگی کا عمل مادہ کے لیے نہ صرف تکلیف دہ بلکہ اکثر اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے، 15 فیصد مادہ لکڑ بگھے پہلے حمل کے دوران موت سے ہمکنار ہوجاتی ہیں۔

    تسمانیہ ڈیول نامی جانور ایک وقت میں 50 بچوں کو جنم دیتا ہے مگر ان کی جسامت نہایت مختصر ہوتی ہے۔ یہ ماں کے رحم سے سفر کرتے ہیں اور اس کے کیسے (کینگرو کی طرح جھولی) میں پہنچتے ہیں جہاں یہ اگلے 4 ماہ گزارتے ہیں۔

    تسمانیہ ڈیول

    مگر ان کی ماں ایک وقت میں صرف 4 بچوں کو دودھ پلا سکتی ہے چنانچہ وہی 4 بچے زندہ بچنے میں کامیاب ہوتے ہیں جو دیگر بچوں سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں۔

  • شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    معروف فاسٹ بولر شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ انہوں نے اس خبر کا اعلان اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

    اپنے ٹوئٹ میں بے حد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شعیب اختر نے لکھا، ’ایک انسانی زندگی کا اس دنیا میں آنا سب سے بڑا معجزہ ہے۔ راولپنڈی ایکسپریس اب ایک قابل رشک باپ ہے‘۔

    بعد ازاں انہوں نے اپنے بیٹے کو گود میں لیے ہوئے ایک تصویر بھی ٹوئٹر پر شیئر کی۔

    شعیب اختر کے اس اعلان کے بعد انہیں دنیا بھر سے مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    شعیب اختر اور ان کی اہلیہ نے فی الحال اپنے بیٹے کا کوئی نام تو نہیں رکھا، تاہم اس کے لیے انہیں بے شمار تجاویز موصول ہورہی ہیں جیسے راولپنڈی ایکسپریس جونیئر اور لٹل پنڈی ایکسپریس۔

    واضح رہے کہ شعیب اختر نے 2 سال قبل ہری پور کے ایک معروف تاجر مشتاق خان تنولی کی بیٹی رباب سے شادی کی تھی۔ شادی نہایت سادگی سے انجام پائی تھی اور اس میں شعبہ کرکٹ سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت کسی کو بھی مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

  • ٹرمپ نے بالآخر مان لیا کہ اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے

    ٹرمپ نے بالآخر مان لیا کہ اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے

    واشنگٹن : ریپبلکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر تسلیم کر لیا ہے کہ صدر براک اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے۔

    تفصیلات کےمطابق اس سے قبل ٹرمپ اس بات کے حق میں مہم چلا چکے ہیں کہ چونکہ اوباما امریکہ میں پیدا نہیں ہوئے تھے اس لیے وہ ملکی قانون کے تحت صدر بننے کے اہل نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کی مہم پر الزام لگایا ہے کہ اوباما کی جائے پیدائش کا معاملہ پہلے انھوں نے 2008 میں اٹھایا تھا۔ہیلری کلنٹن نے جواب میں کہا ہے کہ ٹرمپ کی مہم کا دارومدار ہی اس ’بدترین جھوٹ‘ پر تھا۔

    ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک انتخابی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صدر براک اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے،بات ختم۔ہیلری کلنٹن اور ان کی 2008 کی مہم نے پیدائش کا یہ تنازع کھڑا کیا تھا۔

    دوسری جانب اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ہیلری کلنٹن نے 2008 میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کے مقابلے میں اوباما کے خلاف ان کی پیدائش کا مسئلہ اٹھایا ہو۔

    ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مشیر جیسن ملر نے کہا تھا کہ اوباما کو اپنی پیدائش کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے پر مجبور کر کے ٹرمپ نے یہ بدنما معاملہ اس کے انجام تک پہنچا دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے سرٹیفیکیٹ جاری ہونے کے بعد 2012 میں ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں انتہائی باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ سرٹیفیکیٹ جعلی تھا۔

  • امریکہ میں جڑواں بچوں کی انوکھی پیدائش

    امریکہ میں جڑواں بچوں کی انوکھی پیدائش

    کیلیفورنیا: امریکہ کے شہر کیلیفورنیا میں جڑواں بچوں کی پیدائش میں چند منٹ کا فرق سال بھر کا فرق بن گیا، بچوں کی پیدائش میں صرف تین منٹ کے وقفے نے جڑواں بہن بھائی کے یوم پیدائش میں سال بھر کافرق ڈال دیا۔

    کیلیفورنیا میں جڑواں ننھی پری جیلن کی پیدائش اکتیس دسمبر کو رات گیارہ بج کر انسٹھ منٹ پرہوئی تو اس کا بھائی لوئیس صرف تین منٹ بعد نئے سال پر دنیا میں آیا لیکن یہی تین منٹ کا فرق ان کے یوم پیدائش میں ایک سال کے فرق کا باعث بن گیا۔

    اسپتال کی نرس لینیٹ کوٹیزی کا کہنا ہے کہ جڑواں بچوں میں سال کی پیدائش کا فرق شاذ ہی ہوتا ہے اور ان کے چونتیس سالہ کیرئر میں پہلی بار ایسا ہوا کہ جڑواں بہن بھائی کی پیدائش کا سال مختلف ہے۔

    جڑواں بچوں کے والد کا کہنا تھا کہ بچوں کی والدہ کو امید تھی کہ ان کا یوم پیدائش ایک ہی ہو گا تاہم اب انہیں بچوں کی سالگرہ کی دو الگ الگ پارٹیوں کا اہتمام کرنا پڑے گا۔

  • دوران حج پاکستانی خاندان کے ہاں بیٹے کی پیدائش

    دوران حج پاکستانی خاندان کے ہاں بیٹے کی پیدائش

    ریاض: حج کے لئے جانے والے پاکستانی خاندان کودہری خوشیاں مل گئیں، ایک حج کی اوردوسری بیٹے کی پیدائش کی۔

    عرب میڈیا کے مطابق مناسک حج کی ادائیگی کے لئے گذشتہ روزمنی پہنچنے والے پاکستانی خاندان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی۔

    بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ کوطبیعت خراب ہونے پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ ماں اوربیٹا دونوں خیریت سے ہیں، بچے کا نام محمد علی رکھا گیا ہے۔