Tag: پیداوار

  • رواں برس بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی

    رواں برس بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: رواں سال بجلی کی پیداوار میں کمی دیکھی گئی، نومبر 2022 میں بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی 33.6 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نومبر 2021 کے مقابلے میں رواں سال نومبر میں بجلی کی پیداوار میں 1.4 فیصد کمی ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر 2022 میں بجلی کی پیداوار کم ہو کر 11 ہزار 611 میگا واٹ رہ گئی، نومبر 2021 میں بجلی کی پیداوار 11 ہزار 780 میگا واٹ تھی۔

    ذرائع کے مطابق رواں سال اکتوبر کے مقابلے میں بھی نومبر میں بجلی کی پیداوار میں 21.8 فیصد کمی ہوئی۔

    مجموعی طور پر رواں مالی سال کے 5 ماہ میں بجلی کی پیداوار میں 8.3 فیصد کمی ہوئی، رواں مالی سال کے 5 ماہ میں 16 ہزار 382 میگا واٹ جبکہ پچھلے مالی سال کے 5 ماہ میں 17 ہزار 856 میگا واٹ تھی بجلی پیدا کی گئی تھی۔

    نومبر 2021 کے مقابلے میں رواں سال نومبر میں بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی 33.6 فیصد کمی ہوئی، لاگت میں کمی کی وجہ کوئلے، نیو کلیئر اور سولر پلانٹس سے بجلی کی پیداوارمیں اضافہ بتایا جا رہا ہے۔

  • ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں کمی

    ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں کمی

    کراچی: مالی سال 21-2020 کی دوسری سہ ماہی میں ملک میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تیل اور گیس کی دریافت سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ہوئی، دوسری سہ ماہی میں 5 آئل فیلڈز اور 4 گیس فیلڈز شامل ہوئیں۔ خام تیل کی پیداوار 6 فیصد کمی سے 76 ہزار 331 بیرل یومیہ پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق مردان خیل اور مکوڑی آئل فیلڈز سے پیداوار میں کمی سے خام تیل کی پیدوار میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد کمی ہوئی، چندا، مرم زئی اور مکوڑی ایسٹ سے خام تیل کی پیداوار میں 5 سے 46 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    رواں مالی کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار 4 فیصد کم ہو کر 3 ہزار 409 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی، کنڈھ کوٹ اور قادر پور گیس فیلڈ سے 6 سے 18 فیصد ہیداوار میں کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 4 نئی گیس فیلڈز سے 20 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس سسٹم میں شامل ہوئی۔

  • دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    دنیا بھر کی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے سعودی عرب کا اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب نے دنیا بھر کی تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے یومیہ تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے فروری اور مارچ کے دوران جذبہ خیر سگالی کے طور یومیہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے نیک نیتی کے اظہار کے طور پر کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر توانائی نے اوپیک پلس اجلاس کو بتایا کہ مملکت فروری اور مارچ میں رضا کارانہ طور پر یومیہ ایک ملین بیرل کی کمی کرے گا، یہ کمی اس اتفاق رائے کے علاوہ ہے جس پر اتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم مارکیٹ اور انڈسٹری کو سپورٹ کریں گے۔ ہم اس انڈسٹری کے سرپرست ہیں، آج ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ کوئی چھوٹا سمجھوتہ نہیں ہے۔

    اوپیک پلس میں شامل ممالک نے روس اور قازقستان کو فروری اور مارچ کے دوران تیل پیداوار میں یومیہ 75 ہزار بیرل اضافے کی اجازت دی ہے۔

    اوپیک پلس گروپ نے طے کیا ہے کہ وزرائے پٹرولیم کا آئندہ اجلاس 3 فروری کو محدود پیمانے پر ہوگا جبکہ وسیع البنیاد اجلاس 4 مارچ 2021 کو منعقد کیا جائے گا۔ اوپیک پلس میں شامل ممالک نے کوٹے کی پابندی نہ کرنے والے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ 15 جنوری تک تلافی اسکیمیں پیش کریں۔

    اوپیک پلس معاہدے کے تحت روس کو تیل پیداوار میں یومیہ 65 ہزار بیرل اور قازقستان کو 10 ہزار بیرل پیداوار بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے، دونوں ممالک کو یہ اجازت فروری اور مارچ کے لیے دی گئی ہے۔

    اوپیک کے رکن 13 ممالک اور روس کے زیر قیادت 10 اتحادی ممالک پر مشتمل اوپیک پلس گروپ نے تیل منڈی میں بے یقینی کی صورتحال کے پیش نظر درمیانہ حل طے کرنے کی مہم چلائی تھی۔

    بعض ممالک موجودہ پیداواری کوٹے کی پابندی پر زور دے رہے تھے جبکہ دیگر یومیہ 5 لاکھ بیرل اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

  • سعودی عرب میں سونے اور چاندی کی پیداوار میں اضافہ

    سعودی عرب میں سونے اور چاندی کی پیداوار میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں وژن 2030 کے تحت سونے، چاندی اور تانبے کی پیداوار میں اضافہ کیا جارہا ہے، سعودی ولی عہد چاہتے ہیں کہ سعودی عرب میں معدنیات کو پیٹرول کا متبادل بنا دیا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں وژن 2030 کے باعث سونے کی پیداوار 143 فیصد بڑھ گئی ہے۔ سنہ 2016 میں سونے کی پیداوار 7.3 ہزار کلو گرام تھی جو 2019 میں بڑھ کر 12.35 ہزار کلو گرام تک پہنچ گئی۔

    سعودی وژن میں کان کنی کے شعبے کے فروغ اور قومی معیشت میں اس کا حصہ بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، ولی عہد چاہتے ہیں کہ سعودی عرب میں معدنیات کو پیٹرول کا متبادل بنا دیا جائے۔

    وزارت توانائی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2019 کے دوران سعودی عرب میں سونے کی پیداوار 5 فیصد بڑھ گئی، گزشتہ 10 برس کے دوران سعودی عرب میں سونے کی پیداوار میں 176 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سنہ 2009 میں سعودی عرب 4.86 ہزار کلو گرام سونا نکال رہا تھا، اب یہ پیداوار بڑھ کر 7.88 ہزار کلو گرام تک پہنچ گئی ہے۔

    سعودی عرب نے 2019 کے دوران چاندی کی پیداوار میں بھی 5 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ سعودی وژن 2030 کے بعد سے سعودی عرب میں چاندی کی پیداوار 24 فیصد بڑھی ہے، 2015 میں چاندی کی پیداوار 4.5 ہزار کلو گرام تھی۔

    مملکت میں 2019 میں تانبے کی پیداوار میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، سعودی وژن کے بعد سے مملکت میں تانبے کی پیداوار 37 فیصد بڑھ گئی۔

    سعودی عرب میں زنک کی پیداوار میں 2019 میں 5 فیصد (900 ٹن) کا اضافہ ہوا، سنہ 2018 میں زنک کی پیداوار 18 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی تھی جو سنہ 2019 میں بڑھ کر 18.9 ہزار ٹن ہوگئی تھی۔

  • ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ

    ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا جبکہ ملک بھر میں فارمز قائم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے 4 لاکھ مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے جاری کی جانے والی دستاویز کے مطابق بھینسوں کو فربہ کرنے کے لیے ملک بھر میں فارم قائم کیے جائیں گے۔

    دستاویز کے مطابق 7 ہزار کسانوں کو بچھڑے فربہ کرنے کے لیے رجسٹر کیا جائے گا جبکہ 25 ہزار کسانوں کو بھینسوں کو فربہ کرنے کے لیے رجسٹر کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت 5 لاکھ 95 ہزار مویشی فربہ کیے جائیں گے۔

    مویشیوں کو فربہ کرنے کے لیے 9 ہزار فارمز قائم کیے جائیں گے، 4 سالہ منصوبے پر 2 ارب 38 کروڑ 51 لاکھ لاگت آئے گی۔ منصوبے کے لیے رواں مالی سال 10 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق منصوبے کے لیے 20 فیصد فنڈ وفاق اور 80 فیصد فنڈ صوبے دیں گے۔ سندھ میں ایک لاکھ، پنجاب میں ڈیڑھ لاکھ، گلگت بلتستان میں 15 ہزار، پختونخواہ میں 80 ہزار جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں 20 ہزار مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا۔

  • تیل کی پیداوار کم کردیں گے: سعودی عرب کا اعلان

    تیل کی پیداوار کم کردیں گے: سعودی عرب کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کردیا، بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی فی بیرل قیمتوں میں اضافے کا خطرہ منڈلانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے اعلان کیا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام پر سعودی عرب روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداوار میں کمی کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی تیل کی پروڈکشن کم ہونے سے تیل کی پیداوار کا حجم دس ملین بیرل یومیہ کی جگہ سات ملین بیرل سے بھی کم ہوجائے گا۔

    سعودی حکام نے تیل کی پیداوار کے کمی کے فیصلے سے اپنے بین الاقوامی کسٹمرز کو آگاہ کردیا ہے، جس کے باعث عالی سطح پر تیل کی فی بیرل قیمتوں میں اضافے کا خطرہ ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے رواں سال فروری میں آگاہ کیا تھا کہ مملکت مارچ میں یومیہ 98 لاکھ بیرل خام تیل پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، مارچ میں سعودی عرب کی تیل کی برآمدات کم ہو کر یومیہ 69 لاکھ بیرل ہو جائے گی۔

    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    خیال رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں اوپیک ممالک کی تیل کی پیداوار میں نومبر کے مقابلے میں 6 لاکھ بیرل سے زیادہ کی کمی آئی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

  • رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار میں 8 لاکھ 27 ہزار بیلز کی کمی دیکھی گئی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جبکہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زائد رہا تھا۔

    رواں سیزن کی پیداوار میں سے ٹیکسٹائل کمپنیوں نے 90 لاکھ بیلز جبکہ برآمد کنندگان نے 1 لاکھ بیلز خریدیں۔

    خیال رہے کہ موجوہ حکومت نے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی، کپاس پر ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگیا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔

    ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث آم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ

    کلائمٹ چینج کے باعث آم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ

    لاہور: موسم گرما میں آموں کی سوغات پاکستان کی پہچان ہے لیکن ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ رواں سال موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی وجہ سے آموں کی پیداوار شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق رواں برس ملک کے لیے کلائمٹ چینج کے حوالے سے ایک بدترین سال رہا اور کلائمٹ چینج سے بے شمار نقصانات ہوئے۔

    کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کے غیر معمولی تغیر نے ملک کی بیشتر غذائی فصلوں اور پھلوں کی پیداوار پر منفی اثر ڈالا ہے اور انہیں نقصان پہنچایا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے لیے ماحولیاتی خطرات سے نمٹنا ضروری

    ملتان سے تعلق رکھنے والے سابق اسپیکر قومی اسمبلی سید فخر امام کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج نے اس بار جنوبی پنجاب کے ان حصوں کو شدید متاثر کیا ہے جہاں آموں کے باغات ہیں۔

    ان علاقوں میں خانیوال، ملتان، مظفر گڑھ اور رحیم یار خان شامل ہیں۔

    ان کے مطابق اس حوالے سےصوبہ سندھ نسبتاً کم متاثر ہوا ہے تاہم پنجاب کلائمٹ چینج سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس آم کی مجموعی پیداوار 17 لاکھ ٹن ریکارڈ کی گئی تھی جس میں سے دو تہائی پیداوار پنجاب اور ایک تہائی سندھ میں ہوئی۔

    سید فخر امام کے مطابق سندھ میں تو نہیں، البتہ پنجاب میں رواں سال آموں کی پیداوار شدید متاثر ہوجائے گی۔

    پاکستان آم کا اہم برآمد کنندہ

    پاکستان دنیا بھر میں آموں کی پیداوار کے حوالے سے چوتھا بڑا ملک سمجھا جاتا ہے۔ اس کی کل پیداوار کا 7 فیصد حصہ برآمد کیا جاتا ہے۔

    یہ برآمدات یورپ سمیت 47 ممالک کو کی جاتی ہے۔ گزشتہ سال ان برآمدات میں 16 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    دوسری جانب پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد کھوکھر کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ اس سال آم کی برآمدات ممکن نہیں ہوسکے گی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان سے موسم بہار ختم ہونے کا خدشہ؟

    ان کے مطابق رواں برس مطابق پنجاب میں آم کی اوسط پیداوار میں نصف کمی ہوجائے گی جس کے بعد اسے برآمد کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ رواں سال مارچ کا مہینہ نسبتاً ٹھنڈا تھا اور اس کے بعد شدید گرد و غبار کے طوفان اور اچانک گرمی میں غیر معمولی اضافہ، وہ وجوہات ہیں جنہوں نے آم سمیت کئی غذائی فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آم کی پیداوار اور برآمدات متاثر ہونے سے نہ صرف قومی معیشت کو دھچکہ پہنے گا بلکہ ان ہزاروں افراد کا روزگار بھی متاثر ہوگا جو اس پیشے سے وابستہ ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھاشا ڈیم کے لیے100ارب کی زمین خرید لی،نوازشریف

    بھاشا ڈیم کے لیے100ارب کی زمین خرید لی،نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ بھاشا ڈیم پر1400ارب لگے گیں،100ارب کی زمین خرید لی ہےاور 1300ارب سےڈیم کی تعمیر ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں ایوان ہائےصنعت وتجارت میں ایکسپورٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک بحرانوں کا شکار ہوا۔

    وزیراعظم کا کہناتھاکہ حکومت میں آئے تو ہمیں بڑے چیلنجز کا سامنا تھالیکن ہم گبھرائے نہیں کیونکہ اگر ہم گھبرا گئے تو یہ ملک و قوم کہاں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک سانس میں سانس ہے ملک وقوم کی خدمت کرتےرہیں گے، ڈٹ کر کٹھن حالات کامقابلہ کرتےرہیں گے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نےکہا کہ لوڈشیڈنگ کامسئلہ پرویز مشرف کے دور سے چلا آرہا ہے،لیکن ہمارے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2008سے 2013 کے دوران کرپشن اسکینڈلز سامنے آتے رہے،جب سےہماری حکومت آئی ہےکوئی اسکینڈل سامنےنہیں آیا۔

    وزیراعظم کا کہناتھا کہ بجلی کےبعددوسرابڑا مسئلہ دہشت گردی کاتھا،ہمارا ایمان ہے کہ فتنے کو کچل ڈالنا چاہیے،فتنہ وفساد پیدا کرنے والوں کو ختم کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی بہت حد تک کمر ٹوٹ چکی،ہمیں کراچی میں بھی چیلنج کا سامنا تھا لیکن اب وہاں بہت بہتری آئی ہے۔

    وزیراعظم کا کہناتھا کہ پہلی بار 70سال میں گوادر سے کوئٹہ تک سڑک مکمل ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے جہاں کوئٹہ سے گوادر2دن لگتے تھےاب اگرصبح فجرکےبعدگوادر سےنکلا جائےتودوپہرتک کوئٹہ تک پہنچاجاسکتاہے۔

    واضح رہےکہ نوازشریف نے کہا کہ 3600میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے کارخانےآئندہ سال تیار ہوجائیں گے۔وزیراعظم کا کہناتھا کہ بھاشا ڈیم پر1400ارب لگے گیں،100ارب کی زمین خرید لی ہے اور1300ارب ڈیم کی تعمیرپرخرچ ہونگے۔

  • پانچ لاکھ ٹن چینی برآمدکی اجازت، شوگرملزکیلئے رہنما خطوط جاری

    پانچ لاکھ ٹن چینی برآمدکی اجازت، شوگرملزکیلئے رہنما خطوط جاری

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے شوگرملزمالکان کیلئے پانچ لاکھ ٹن چینی کی برآمد کاشت کاروں کے بقایاجات کی ادائیگی سے مشروط کردی۔

    اسٹیٹ بینک نےپانچ لاکھ ٹن چینی برآمدکرنےکےحوالے سےشوگر ملزکو خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں،جس میں کہاگیا ہےکہ شوگر ملزبرآمدی معاہدےسمیت دیگرضروری دستاویزات کےساتھ اسٹیٹ بینک سےرجوع کریں۔

    اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ گائیڈ لائنز کےمطابق شوگرملزمالکان کیلئےچینی کی برآمدکاشت کاروں کےبقایاجات کی ادائیگی سےمشروط ہوگی۔۔شوگرملوں کو اسٹیٹ بینک سےمنطوری ملنےکے 45 دن کے اندر چینی برآمد کرنا ہوگی، گذشتہ دنوں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نےپانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنےکی اجازت دی تھی۔