Tag: پیراگلائیڈنگ

  • پیراگلائیڈرز کے ذریعے بیجوں کی ’بمباری‘ کا تجربہ

    پیراگلائیڈرز کے ذریعے بیجوں کی ’بمباری‘ کا تجربہ

    چکوال: پنجاب کے ضلع چکوال میں محکمہ جنگلات نے پیراگلائیڈرز کے ذریعے پہلی بار بیجوں کی ’بمباری‘ (سیڈ بم) کا تجربہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چکوال فاریسٹ ڈویژن نے پیرا گلائیڈنگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پیرا گلائیڈرز کی مدد سے 20 ہزار سیڈ بالز پھیلانے میں کامیابی حاصل کی ہے، پیراگلائیڈرز نے 13 اور 14 اگست کو آرا فاریسٹ ریزرو میں سیڈ بم پھینکے تھے۔

    یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا قدم تھا جس میں فاریسٹ ڈویژن نے پیرا گلائیڈرز کی مدد سے بیس ہزار سیڈ بالز کے ذریعے ایک لاکھ سے زیادہ پودے اگانے کا تجربہ کیا، ہر سیڈ بال میں 5 مختلف پودوں کے بیج تھے۔

    چکوال فاریسٹ ڈویژن کے مطابق اس طریقے سے پودے اگانے کا تجربہ دنیا میں کافی کامیاب رہا ہے، اسی وجہ سے چکوال میں بھی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے پودے اگانے کی کوشش کی گئی ہے۔

    سیڈ بالز کو اونچائی سے زمین پر پھینکا جاتا ہے، اور زمین پر گرنے کے بعد بالز پھٹ جاتی ہیں، اور ان میں موجود مختلف پودوں کے بیج زمین پر پھیل جاتے ہیں۔ اس سیزن میں شجر کاری کی اس منفرد مہم کے ذریعے ایک لاکھ 75 ہزار پودے لگائے جائیں گے۔

    ڈویژنل فاریسٹ افسر سدھیر احمد مغل کے مطابق فضا سے سیڈ بال پھینکنا پودے لگانے کے لیے ایک مقبول عمل ہے لیکن پیرا گلائیڈرز کے ذریعے سیڈ بالز پھینکنا ملک میں پہلا تجربہ تھا، اس مہم میں پاکستان ہینڈ گلائیڈنگ اینڈ پیرا گلائیڈنگ ایسوسی ایشن (PHPA) کے پندرہ پیرا گلائیڈرز نے حصہ لیا۔

    چکوال میں جنگلاتی رقبہ 167,000 ایکڑ پر مشتمل ہے، اس جنگل کا ایک بڑا حصہ دھندلے سالٹ رینج میں آتا ہے، گزشتہ موسم گرما میں ان جنگلات میں متعدد بار آگ لگی اور بڑے پیمانے پر درخت جلے۔

  • پیراگلائیڈنگ کے دوران خاتون موت کے منہ میں چلی گئیں

    پیراگلائیڈنگ کے دوران خاتون موت کے منہ میں چلی گئیں

    ہماچل پردیش: بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں پیراگلائیڈنگ کے دوران سیفٹی بیلٹ ٹوٹنے سے خاتون موت کے منہ میں چلی گئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہما چل پردیش کے ضلع کولو میں پیراگلائیڈنگ کے دوران 26 سالہ نویا سیفٹی سیٹ بیلٹ ٹوٹنے سے گر کر ہلاک ہوگئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نویا اپنے شوہر سائی موہن کے ساتھ ہماچل پردیش میں تفریح کے لئے گئی  تھی، ناویا کا پیراگلائیڈنگ کے دوران سیفٹی بیلٹ کھل گیا اور وہ آسمان کے کافی اونچائی سے ایک گھر کی چھت پر گر گئی، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہوگئی۔

    رپورٹس کے مطابق نویا کا تعلق تلنگانہ سے ہے جبکہ حادثہ کولو میں پیش آیا جس کے بعد یہاں پیراگلائیڈنگ روک دی گئی ہے، پولیس نے پیرا گلائیڈر مالک کے خلاف غفلت کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔

    دوسری جانب ڈسٹرکٹ ٹورازم ڈیولپمنٹ آفیسر نے بتایا کہ پیرا گلائیڈر نے جہاں سے ٹیک آف کیا وہ پیرا گلائیڈر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ ہے اور پیرا گلائیڈنگ پائلٹ کے پاس لائسنس بھی تھا۔

  • اپر چترال: 12 ہزار فٹ بلندی سے عمر ایوب سمیت پیراگلائیڈرز کی اڑان

    اپر چترال: 12 ہزار فٹ بلندی سے عمر ایوب سمیت پیراگلائیڈرز کی اڑان

    اپر چترال: 12 ہزار 800 فٹ بلندی پر پاکستان کے خوب صورت مقام زینی پاس پر پہاڑ کی چوٹی سے فضاؤں میں اڑان بھرنے کے مقابلے شروع ہو چکے ہیں، اپر چترال کے علاقے زینی میں پیرا گلائیڈنگ کے انتہائی دل چسپ مقابلے جاری ہیں، تین روزہ پیرا گلائیڈنگ مقابلوں کا انعقاد ضلعی انتظامیہ اپر چترال نے کیا ہے۔

    ان مقابلوں میں ملک بھر سے 63 سے زائد پیرا گلائیڈرز شرکت کر رہے ہیں، وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب بھی پیرا گلائیڈنگ مقابلوں کے لیے زینی پاس پہنچ گئے، عمر ایوب نے بھی دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ پیرا گلائیڈنگ مقابلوں میں حصہ لیا۔

    اڑان بھرنے سے قبل عمر ایوب نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وہ پہلے بھی پیرا گلائیڈنگ کے مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں، زینی پاس انتہائی بلندی پر واقع پیرا گلائیڈنگ اسپاٹ ہے، یہاں پیرا گلائیڈنگ کا اپنا مزہ ہے۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ ان کی حکومت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس سوال پر کہ چترال کی سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے، عمر ایوب نے بتایا کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان سے اس بارے میں بات کی ہے، سڑکوں کو ٹھیک کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی خان خود پیرا گلائیڈنگ کے ان مقابلوں کی نگرانی کر رہے ہیں، انھوں نے بتایا کہ ملک بھر سے 63 پیرا گلائیڈرز مقابلوں میں شریک ہوئے ہیں، پہلی بار ملکی سطح پر پیرا گلائیڈنگ کے مقابلے منعقد کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا زینی پاس پیراگلائیڈنگ کے لیے ایشیا کا دوسرا سب سے بڑا موزوں مقام ہے، پیرا گلائیڈنگ کے مقابلے اب یہاں ہر سال منعقد کیے جائیں گے، اور ہماری کوشش ہے کہ اگلے سال غیر ملکی کھلاڑی بھی مقابلوں میں شرکت کریں، اور یہاں انٹرنیشل سطح پر پیرا گلائیڈنگ مقابلے ہوں۔

    ڈپٹی کمشنر نے کہا چترال میں سیاحت کے ساتھ کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سیاح یہاں کے خوب صورت نظاروں کے ساتھ کھیلوں کے مقابلوں سے بھی لطف اندوز ہوں۔

    زینی پاس میں پیرا گلائیڈنگ مقابلوں میں شریک کھلاڑی بھی اتنی اونچائی پر پہلی بار پیرا گلائیڈنگ مقابلے منعقد ہونے پر خوش ہیں، چترال سے تعلق رکھنے والے پیرا گلائیڈر محمد شفیق نے بتایا کہ زینی پاس پر تیز ہوائیں چلتی ہیں، جس کی وجہ سے یہاں پیرا گلائیڈنگ کرنا آسان نہیں ہے، تیز ہواؤں کی وجہ سے نئے کھلاڑیوں کو یہاں اڑان بھرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

    اسلام آباد سے آئے پیرا گلائیڈر محمد سلمان نے بتایا کہ پہلے بھی پیرا گلائیڈنگ کر چکے ہیں لیکن آج پہلی بار اتنی اونچائی سے پیرا گلائیڈنگ ہو رہی ہے، یہاں پیرا گلائیڈنگ ایڈونچر سے کم نہیں ہے۔

    محمد سلمان نے کہا 12 ہزار فٹ سے زائد بلندی سے جب آپ پرواز بھرتے ہیں تو اس علاقے کے خوب صورت نظاروں کو دیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے اور جب آپ ققلشت میں اترتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ ہاں میں نے پیرا گلائیڈنگ کی ہے۔

  • چترال میں پیراگلائیڈنگ میلہ، چند دن رہ گئے!

    چترال میں پیراگلائیڈنگ میلہ، چند دن رہ گئے!

    چترال: سطح سمندر سے 12 ہزار فٹ بلندی پر واقع اَپر چترال کے سرسبز علاقے زینی میں پیراگلائیڈنگ کا شان دار میلہ سجنے میں چند ہی دن رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں پیراگلائیڈنگ کا میلہ سجنے جا رہا ہے، اَپر چترال کے علاقے زینی میں یکم اکتوبر سے 3 اکتوبر تک پیراگلائیڈنگ کا میلہ سجے گا، جس میں ملک بھر سے پیراگلائیڈنگ کے شوقین افراد حصہ لیں گے۔

    سطح سمندر سے 12 ہزار فٹ بلندی پر واقع اَپر چترال کے سرسبز علاقے زینی میں پیراگلائیڈرز اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں پہلی بار پیراگلائیڈنگ کے مقابلے منعقد ہو رہے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر اَپر چترال محمد علی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ چترال میں پہلی بار یہ مقابلے منعقد ہونے جا رہے ہیں، جن میں شرکت کرنے کے لیے ملک بھر سے 59 کھلاڑیوں نے اب تک رجسٹریشن کی ہے۔

    ڈی سی محمد علی نے بتایا کہ ایشیا میں پیراگلائیڈنگ کے لیے یہ دوسری سب سے موزوں جگہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ تین دن یہاں پر پیراگلائیڈنگ کے مقابلے جاری رہیں گے، جس کے لیے تمام اتنظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    محمد علی کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں کے انعقاد کا مقصد علاقے میں سیاحت کو فروغ دینا ہے، یہ ایک اچھا سیاحتی مقام بنے گا، ہم تمام پاکستانیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے آئیں، اور پیراگلائیڈنگ کے ساتھ ساتھ یہاں کے خوب صورت نظاروں سے بھی محظوظ ہوں۔