Tag: پیراگون اسکینڈل

  • سعد رفیق جیل میں بیمار پڑ گئے، اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    سعد رفیق جیل میں بیمار پڑ گئے، اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    لاہور: خواجہ سعد رفیق بھی جیل میں بیمار پڑ گئے، احتساب عدالت نے انھیں سروسز اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون کیس میں گرفتار ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق بھی جیل میں بیمار پڑ گئے، احتساب عدالت نے ان کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت میں سعد رفیق کو اسپتال میں داخل کرانے کی درخواست دائر کر دی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سعد رفیق کو گلے کی تکلیف ہے، جیل اسپتال میں علاج ممکن نہیں، عدالت سعد رفیق کو اسپتال داخل کرانے کی اجازت دے۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے حکم جاری کیا کہ سعد رفیق کو علاج کے لیے سروسز اسپتال داخل کرایا جائے۔

    یاد رہے کہ جمعہ 6 مارچ کو احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی سماعت ہوئی تھی، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق ایڈمن جج امیر محمد خان کی عدالت میں پیش ہوئے تھے، وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ پیش نہیں ہوئے، وکیل نے بتایا کہ وہ بیماری کے باعث اسپتال میں داخل ہیں، پچھلی بار پیشی پر انھیں ایمبولینس میں لایا گیا تھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے یہ کہ ہائی پروفائل کیس ہے اس لیے اسے سن رہے ہیں، بعد ازاں عدالت نے سماعت 19 مارچ تک ملتوی کر دی۔

  • سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    لاہور: خواجہ سعد رفیق اور پولیس اہل کاروں کے درمیان میڈیا سے بات کرنے کے معاملے پر آنکھ مچولی کھیلی گئی، کمرۂ عدالت میں بھی سعد رفیق اہل کاروں کے ساتھ الجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی حانب سے سعد رفیق کو میڈیا سے گفتگو سے روکا جا رہا تھا، جس پر خواجہ سعد رفیق نے میڈیا تک اپنی بات پہنچانے کا حل نکال لیا، انھوں نے ہاتھ سے لکھی تحریر میڈیا کے حوالے کر دی۔ خواجہ سعد رفیق کا لکھے ہوئے پیغام میں کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کے خلاف ہے، لاش لٹکانے یا گھسیٹنے کی بات مناسب نہیں، یہاں انصاف آزاد ہے نہ جمہوریت۔

    دریں اثنا، کمرۂ عدالت میں بھی سادہ لباس اہل کاروں سے سعد رفیق کی تلخ کلامی ہوئی، جس کے شور پر لاہور کی احتساب عدالت میں جج جواد الحسن نے اظہار برہمی کیا، جج نے کہا میری عدالت میں کیوں شور برپا کیا ہوا ہے۔ جج کے استفسار پر سعد رفیق نے پولیس کے رویے پر جج کو شکایت لگا دی، کہا یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں انٹرویو دے رہا ہوں۔ سادہ لباس اہل کار نے جج سے کہا سعد رفیق کمرۂ عدالت میں موبائل استعمال کر رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے تنبیہہ کی کہ آپ باہر جو مرضی کریں مگر کمرۂ عدالت میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    جج جواد الحسن نے سادہ لباس اہل کار کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا آپ عدالتی امور کو متاثر کر رہے ہیں، میں ڈی آئی جی آپریشنز کو طلب کر کے وضاحب مانگتا ہوں۔ اس پر سادہ لباس میں ملبوس اہل کار نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    ریمانڈ میں توسیع

    خیال رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت میں خواجہ برادران کو کیس کی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔ پیراگون کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوٹر سے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ سے متعلق استفسار کیا کہ وہ کہاں ہے؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قیصر امین بٹ بیمار ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے کوئی تحریری رپورٹ یا جواب نہیں آیا مگر پتا چلا ہے کہ وہ بیمار ہیں۔ عدالت نے کہا قیصر امین بٹ کا وعدہ معاف گواہ بننے کا بیان ان کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔ خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف کے معاون نے بھی عدالت کو بتایا کہ خواجہ برادران کے وکلا بھی کمرۂ میں عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

    دریں اثنا، سپریم کورٹ اسلام آباد میں درخواست ضمانت پر سماعت ہو رہی تھی، تاہم سعد رفیق اور سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف کی علالت کے باعث ملتوی کر دی گئی، جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کو وکیل کی علالت سے متعلق آگاہ کیا گیا، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں21 نومبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں21 نومبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کیا خواجہ سعد رفیق پیش ہوئے ہیں، ان کو توقومی اسمبلی سیشن میں شرکت کی اجازت دی تھی، پروڈکشن آرڈر جاری کر کے جیل حکام کو کیوں بھجوا دیا جاتا ہے، وکیل سعد رفیق نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر میں حکم نہیں عدالت سے استدعا ہونی چاہیے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم جب بھی آتے ہیں سائرن بجاتے ہیں، کارکن ملنے آتے ہیں تو دھکے دیے جاتے ہیں، ہمارے وکلا کو عدالت میں آنے سے روکا جاتا ہے، پولیس رویے سے آئے روز ہنگامہ آرائی، بدمزگی ہوتی ہے۔

    دوسری جانب نیب نے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کے بیان کا ریکارڈ جمع کرا دیا۔ بعدازاں عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    لاہور کی احتساب عدالت نے 4 ستمبر کو مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    لاہور:خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کےخلاف سماعت آج ہورہی ہے ، پولیس سیکیورٹی خدشات کے سبب خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن پیراگون اسکینڈل کی سماعت کر رہے ہیں، خواجہ برادران کے وکلاء کی جانب سے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کی سماعت کے موقع پرپولیس کی جانب سے خواجہ برادران کو پیش نہ کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ لاہور بارکی ہڑتال ہے ،سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےپیش نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے وکلا کی جانب سے بھی عدالت سے استدعا کی گئی کہ آج وکلا کی ہڑتال ہے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن خواجہ برادران کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ خواجہ برادران کےوکلا ءبحث کریں ورنہ عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کر دوں گا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج ہی دلائل کےبعدعدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پرفیصلہ دوں گا ، یہ حکم دے کر عدالت نےخواجہ برادران کےوکلاکو بحث کےلیےفوری طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    نیب نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست کا جواب جمع کروایا۔ خواجہ برادران کے وکلا نے کہا کہ کمپنی کے متعلق کیس کی سماعت نیب عدالت نہیں کر سکتی، ایسے معاملات کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) دیکھ سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب کو کمپنی یا منصوبے کے متعلق تفتیش کا کوئی اختیار نہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے خلاف کیس نہیں بنتا۔ نیب آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔ عدالت مقدمے سے بری کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں چار روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے احتساب میں سیاسی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا بیانیہ ہم جیسوں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے خلاف سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی

    پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے خلاف سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی سےمتعلق تفتیشی رپورٹ جمع کرا دی، تینوں افراد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہیں۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ تینوں ملزمان بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، ملزمان کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔خواجہ برادران کو آج ریفرنس کی نقول فراہم نہ کی جاسکیں، آئندہ سماعت پرخواجہ برادران کوریفرنس کی نقول فراہم دی جائیں گی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں گے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون اسکینڈل: احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    پیراگون اسکینڈل: احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں گے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون اسیکنڈل کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔

    نیب کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں گے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 30 مئی کو احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کی تھی۔

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • قیصرامین بٹ نے نیب کے سامنے بڑے راز کھول دیے،  ن لیگ کے بڑے رہنما بے نقاب

    قیصرامین بٹ نے نیب کے سامنے بڑے راز کھول دیے، ن لیگ کے بڑے رہنما بے نقاب

    لاہور : آشیانہ اسکینڈل اورپیراگون کیس میں ن لیگ کے بڑے رہنماؤں کے گردشکنجہ مزید تنگ ہوگیا، پیراگون اسکینڈل کےاہم کردار قیصرامین بٹ بڑے راز کھول دیے اور کئی پردہ نشینوں کوبے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اسکینڈل اورپیراگون کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، پیراگون اسکینڈل کے اہم کردار قیصر امین بٹ نے وعدہ معاف گواہ بننے سے متعلق بیان چیئرمین نیب کے سامنے ریکارڈ کرادیا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ نے سنسنی خیز انکشافات میں بڑے رازوں سے پردہ اٹھا دیا، قیصرامین بٹ نے بیان میں کہا پیراگون سوسائٹی ایل ڈی اے سے منظورشدہ نہیں، خواجہ برادران بینی فشل اونرزہیں، لین دین ک اکام ندیم ضیا کرتا تھا اور خواجہ برادران کو نقد ادائیگیاں کی جاتی تھیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب چیئرمین کے سامنے بیان دیتے ہوئے قیصر امین بٹ کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی۔

    ملزم قیصرامین بٹ نے لاہور کی ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کےروبروبھی بیان ریکارڈ کرایا اور کہا کہ انیس سو اٹھانوے میں پراپرٹی کے کام میں آیا، دوہزار میں سعدرفیق نے ندیم ضیا نامی شخص سے ملوایا اور کہا یہ آپ کے ساتھ کام کرے گا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل کے تانے بانے بھی پیراگون کیس سے ملتے ہیں، جس میں میگا کرپشن کے الزام میں شہباز شریف گرفتار ہیں۔

    یاد رہے 14 نومبر کو نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کیا تھا، قیصر امین بٹ سندھ کے علاقہ خیر پور میں رو پوش تھے۔

    واضح رہے پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کرپشن اسکنیڈل کی تحقیقات نیب نے شروع کر رکھی ہیں اور اس کرپشن اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیاء کے نام بھی قابل ذکر ہیں ، لیکن خواجہ برادران نے عدالت عالیہ سے گرفتاری کے خوف سے حفاظتی ضمانت کرا چکے ہیں۔

    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔