Tag: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن کے چھٹی پر ہونے پر ڈیوٹی جج نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    احتساب عدالت میں آج کسی بھی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جاسکا۔عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی نے کہا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی آتے ہیں سائرن بجاتے ہیں، کارکن ملنے آتے ہیں تو دھکے دیے جاتے ہیں، ہمارے وکلا کو عدالت میں آنے سے روکا جاتا ہے، پولیس رویے سے آئے روز ہنگامہ آرائی، بدمزگی ہوتی ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں خواجہ برادران کے وکلا نے عدالتی دائرہ اختیار پر جزوی دلائل مکمل کرلیے، کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے تیاری کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی سخت ہدایت کی۔ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پر فرد جرم عائد کردی گئی، خواجہ برادران نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی صاف نقول فراہم کی گئیں۔ خواجہ برادران کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے سات دن کی مہلت مانگی۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اللہ نے شیطان کو بھی صفائی کا موقع دیا ہے۔ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا ہم کوئی سزا دے رہے ہیں، ابھی تو فرد جرم عائد ہونی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی۔ خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ نیب کی جانب سے ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی سےمتعلق تفتیشی رپورٹ جمع کرا دی، تینوں افراد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہیں۔

    تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ تینوں ملزمان بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، ملزمان کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کررہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون سوسائٹی خواجہ برادران کی ملکیت ہے، کاروباری شراکت دار قیصر امین وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ اثاثوں پرخواجہ برادران کی انکوائری پرائزبانڈ نکلنے کی بنا پرختم کردی گئی، لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ پرائز بانڈ کا انکوائری سے کیا تعلق ہے، بانڈ کتنے کے نکلے۔

    وکیل نیب نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری 48 ملین کے بانڈ نکلنے پر ختم کی گئی، خواجہ برادران کی خوش قسمتی تھی کہ ان کے بانڈ نکلے۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون غیر قانونی اسکیم ہے، ٹی ایم اے نے اسکیم کوعبوری منظور کیا، ایل ڈی اے نے پیراگون کی منظوری کی درخواست مسترد کی تھی۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ نقشوں پر پلاٹ فروخت کرکے لوگوں سے پیسے ہتھیاتے رہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مطمئن کرنے کے لیے پیراگون انتظامیہ نے خوش نما اشتہارات دیے؟۔

    وکیل نیب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار کینال کی اسکیم غیرقانونی طور پر 7ہزار کینال تک پھیلا دی، لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ اسکیم غیر قانونی تھی تو ایل ڈی اے نے کیا کارروائی کی؟۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ ایک بھائی ریلوے کا وزیراور دوسرا بھائی صحت کا وزیرتھا، بااثر افراد کے خلاف ایل ڈی اے کیسے کارروائی کرتا؟۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے باعث عبوری ضمانت منظورکی جائے، اجلاس میں تجاویزکے لیے ماہرین سے مشاورت ضروری ہے، درخواست ضمانت پرحتمی فیصلے تک عبوری ضمانت منظورکی جائے۔

    وکیل خواجہ برادران نے کہا کہ پیراگون سے کوئی تعلق نہیں، ندیم ضیا اور قیصرامین بٹ دوست ہیں، پارٹنرنہیں، قیصر امین بٹ کا 2 بارجوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان دلوایا گیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ قیصرامین بٹ کومعافی دے کرواپس لی گئی اوردوبارہ بیان لیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ دوسری بارقیصرامین بٹ کا بیان لینے کی وجہ کیا تھی؟۔

    وکیل خواجہ برادران نے کہا کہ پہلا بیان چیئرمین نیب کی مرضی کا نہیں تھا، 3سال خواجہ برادران کے خلاف آمدن سے اثاثے کی انکوائری چلی، انکوائری کسی پرائزبانڈ کی وجہ سے بند نہیں ہوئی، انکوائری نیب نے بند کرتے ہوئے معذرت بھی کی تھی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران اور نیب کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی تفتیش میں ہرممکن تعاون کررہے ہیں، پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    خواجہ برادران کا موقف ہے کہ نیب تفتیش میں تعاون اور تمام ریکارڈ فراہم کیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے خلاف احتساب عدالت میں کیس کی سماعت آج ہوگی

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارمسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن کیس کی سماعت کریں گے۔

    خواجہ سلمان رفیق کوگزشتہ بار 16 مئی کونیب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی تفتیش میں ہرممکن تعاون کررہے ہیں، پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    خواجہ برادران کا موقف ہے کہ نیب تفتیش میں تعاون اور تمام ریکارڈ فراہم کیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کا والی وارث ختم ہوگیا، کون سی تفتیش ہو رہی ہے؟ عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ابھی تک ریفرنس کیوں نہیں دائر کیا گیا؟

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    بعدازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔