Tag: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر جیل حکام نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست عدالت میں جمع کرائی، احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا اجلاس تو نہیں چل رہا ہے؟۔

    خواجہ سلمان رفیق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہے، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہیں۔

    نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتشی افسربیمار ہے، عدالت پیش نہیں ہوسکتا، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ اس کی جگہ کوئی اورتفتیشی پیش ہوجائے، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر حاضر ہونا چاہیے۔

    احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کے نام پرعوام کو کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے، عدالت نے سیکیورٹی انچارچ کو طلب کرلیا۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے 4 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سے متعلق ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سے متعلق ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعدرفیق اورخواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جائے گی۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواستوں میں خواجہ برادران کا کہنا ہے کہ کہ نیب تفتیش میں مکمل تعاون کیا، تمام ریکارڈ فراہم کیا۔

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران نے درخواست ضمانت دائر کردی

    خواجہ برادران کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران نے درخواست ضمانت دائر کردی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران نے درخواست ضمانت دائر کردی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب کی جانب سے گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب تفتیش میں مکمل تعاون کیا، تمام ریکارڈ فراہم کیا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل نیب کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیے گئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کواحتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    فاضل جج نے سماعت کے دوران تفتیشی افسر سے استفسار کیا تھا کہ بتایا جائے ریفرنس کا کیا بنا؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا تھا کہ 90 روزپورے ہونے تک پیراگون کا ریفرنس پیش کردیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے خلاف حتمی رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت کی تھی کہ جلد کام کیا کرو۔

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع

    بعدازاں احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برداران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع کردی تھی۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • عدالت کا خواجہ برادران کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم

    عدالت کا خواجہ برادران کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برداران کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیے گئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، معزز جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    احتساب عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خواجہ برادران کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    خواجہ برادارن کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی جبکہ رکاوٹیں کھڑی کرکے عدالت آنے والے راستے عام شہریوں کے لیے بند کردیے گئے۔

    خیال رہے کہ 26 جنوری کو احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    خواجہ برادران کےجسمانی ریمانڈ میں 2 فروری تک توسیع

    احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 2 فروری تک توسیع کی تھی۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سعدرفیق اورسلمان رفیق کو مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ برادران کےخلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سعدرفیق اورسلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈمکمل ہونے پر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ،

    احتساب عدالت کےجج نجم الحسن بخاری نے خواجہ برادران کےخلاف کیس کی سماعت کی ، سماعت میں وکیل نیب نے کہا بینک اکاونٹس کے حوالے سے تفتیش جاری ہے، عدالت مزید جسمانی ریمانڈ دے تاکہ تفتیش مکمل کی جا سکے، جس پر خواجہ سعد رفیق نے دلائل میں کہا تاحال تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، نیب کو جسمانی ریمانڈ دینے کی ضرورت نہیں۔

    احتساب عدالت نے سعدرفیق اورسلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سناتے ہوئے 7دن کاجسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور خواجہ برادران کو 26 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    نیب کی جانب سے 14دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کےاطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ عدالت آنےوالےراستوں کوکنٹینر،خاردارتاریں لگاکرسیل کردیاگیا، اینٹی رائٹس فورس اورخواتین پولیس اہلکار بھی عدالتی احاطے میں موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 5جنوری کوعدالت نےملزمان کےجسمانی ریمانڈمیں14روزکی توسیع کی تھی، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ دونوں کے اکاؤنٹس میں 2 ارب روپے گئے ہیں، دونوں بیٹوں کے اکاؤنٹس میں اتنے پیسے کیوں گئے تحقیقات جاری ہیں۔ 260 مختلف لوگوں کو ٹرانزیکشن گئی ہیں۔ صرف 4.06 ملین روپے کا بتایا گیا باقی کا نہیں بتایا گیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری، خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

  • پیراگون اسکینڈل :خواجہ برادران کےجسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    پیراگون اسکینڈل :خواجہ برادران کےجسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پییراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کوآج احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سعدین بلڈرز خواجہ سعدرفیق کی ملکیت ہے، سعدین بلڈرزکے ملازمین یا دیگرمعلومات نہیں دی گئیں۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعدین بلڈرز نے کن کو گھربنا کردیےیا دیگرسروسزفراہم کیں تفصیلات نہیں جبکہ پیراگون کے اکاؤنٹ سے 6 ملین کی رقم خواجہ سعد رفیق کے اکاؤنٹ سے آئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فرحان علی پیراگون اورسعدین کے اکاؤنٹ چلا رہا ہے، فرحان علی خواجہ سلمان کا برادرنسبتی ہے، ندیم ضیاء اورفرحان علی ملک سے فرارہوچکے ہیں۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پیراگون 15،20 ارب کا میگا پروجیکٹ ہے، پیراگون نے 2 ارب کے وہ پلاٹس عوام کو بیچے جوملکیت ہی نہیں ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قیصرامین بٹ کو10لاکھ ماہانہ پیراگون سے ملتا تھا، حاجی رفیق نامی شخص کی 200 کنال زمین بیچ دی گئی، 80 کنال زمین غیرقانونی طورپرفروخت کے ثبوت حاصل کرلیے۔

    انہوں نے کہا کہ 108 متاثرین پیراگون کے خلاف نیب سے رجوع کرچکے ہیں، عدالت تفتیش کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ دے، سرکاری زمین بھی پلاٹ بنا کرفروخت کردی گئی۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ سرکاری یا شاملات اراضی کی خریدوفروخت سے تعلق نہیں ہے جبکہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹریا شیئرہولڈرنہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کوبتائی درخواست میں ذکرنہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئرہیں۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کومسخ کرکے پیش کیا جا رہا ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب ٹرانزیکشن کی بات کررہا ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ جوگھرسعدین اورکے ایس آر سے مارکیٹ ہوئے کوئی متاثرہ شخص نہیں، بنیادی حقوق میں سے خواجہ برادران کا بھی حق ہے کہ بزنس کریں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ خواجہ سعدرفیق نے سپریم کورٹ میں بھی حلف نامہ جمع کرایا ہے، لوگوں کے آپس میں جھگڑے نمٹانے کے لیے ریمانڈ نہیں دینا چاہیے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برداران کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کو 5 جنوری کوپیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

    نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا


    یاد رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    بعدازاں اگلے روز پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر 22 دسمبر تک قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا تھا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، نیب کی ایک گھنٹے تک دونوں بھائیوں سے تحقیقات

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، نیب کی ایک گھنٹے تک دونوں بھائیوں سے تحقیقات

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے قومی احتساب بیورو کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد ملزمان خواجہ سعد رفیق اور اُن کے بھائی سلمان رفیق نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے جہاں اُن سے ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیر ریلوے اور صوبائی وزیر صحت کو نیب میں پیش ہوکر پیراگون ہاؤسنگ سے متعلق تمام دستاویزات اور منی ٹریل پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: گرفتاریاں اور انتقامی کارروائیاں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں، خواجہ سعد رفیق

    ذرائع کے مطابق نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی اور دونوں بھائی ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے۔

    خواجہ برادران اس سے قبل بھی 3 بار نیب کے روبرو پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرواچکے ہیں جس کے بعد انہیں قومی احتساب بیورو کی جانب سے سوالنامہ بھیجا گیا تھا۔

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ روزسابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے دونوں کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی : خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو نیب نے طلب کرلیا

    لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو تحقیقات کے لیے طلب کیا، خدشہ ہے انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔

    قبل ازیں گرفتاری ے بچنے کے لیے سابق وزیرریلوے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی، جسے مسترد کردیا گیا تھا ۔

    خیال رہے آشیانہ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

  • نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    نیب لاہور کی شہباز شریف سے تفتیش، کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف سے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل تفتیش کی، نیب ٹیم نے شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے احتساب عدالت میں پیشی سے قبل شہباز شریف سے کاسا ڈویلپرز اور پیراگون سے متعلق متعدد سوالات کیے، نیب ٹیم نے سعد رفیق سے متعلق بھی سوال پوچھے۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب ٹیم نے پوچھا ’کیا آپ کو معلوم تھا پیراگون کا تعلق سعد رفیق سے ہے؟ کیا سعد رفیق نے آپ سے کاسا ڈویلپرز کے حق میں معاونت کی فرمائش کی؟‘

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے متعدد سوالات پر لا علمی کا اظہار کیا، انھوں نے بتایا کبھی آشیانہ اقبال سے متعلق غیر قانونی قدم اٹھانے کی بات نہیں ہوئی۔

    شہباز شریف نے نیب ٹیم کو جواب دیا کہ پی ایل ڈی سی یا ایل ڈی اے کے افسر نے رشوت لی توعلم نہیں، آشیانہ اقبال کیس میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر


    ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم شہباز شریف سے کی جانے والی تحقیقات پر مشتمل رپورٹ کل عدالت میں پیش کرے گی، شہباز شریف سے تحقیقات کے لیے مزید ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، خواجہ برادران کے نام ای سی ایل میں شامل

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، خواجہ برادران کے نام ای سی ایل میں شامل

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران نئی مشکل میں پڑ گئے، نیب کی درخواست پر دونوں بھائیوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا، درخواست ایف آئی اے کی جانب سے کی گئی تھی۔

    [bs-quote quote=”ممکنہ گرفتاری سے بچنے کی دراخواست بھی عدالت سے خارج” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے نام بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ 

    ذرائع کے مطابق پیراگون کے چیف ایگزیکٹو قیصر امین بٹ کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، بیرون ملک سفر پر پابندی عائد رہے گی، نیب نے تینوں شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    نیب کی جانب سے ن لیگ کے رہنما اور سابق ریلوے وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سابق صوبائی وزیرِ صحت سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  خواجہ سعد رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کی درخواست خارج


    دو روز قبل پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے درخواست دائر کی تھی جو عدالت نے خارج کر دی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہِ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔