Tag: پیرس اولمپکس

  • نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟ حیرت انگیز انکشاف

    نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟ حیرت انگیز انکشاف

    پاکستانی ویٹ لیفٹر نوح دستگیر بٹ پیرس اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہ کرسکے، جس ایتھلیٹ کو انھوں نے شکست دی وہ ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرگیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نوح دستگیر نے کہا کہ پاکستان کی وجہ سے نہ ہی میں کسی کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے جاسکا، نہ ہی مجھے بھیجا گیا، حکام کو چاہیے تھا کہ مجھے کامن ویلتھ گیمز کے بعد ہی انٹرنیشنل ٹریننگ کے لیے اور کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے بھیجتے تاکہ میں اولمپک کے لیے کوالیفائی کرتا اور پاکستان کے لیے میڈیل جیتنے کی کوشش کرتا۔

    نوح دستگیر بٹ نے کہا کہ میرے لیے اس وقت جو سب سے بڑی مشکل ہے وہ پاکستان کے اسپورٹس کے ادارے ہیں جنھوں نے مجھے اولمپک کوالیفائنگ ایونٹ کے لیے نہیں بھیجا نہ ہی مجھے دو سال سے انٹرنیشنل پلیٹ فارم فراہم کیا گیا۔

    ویٹ لفٹر نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز میں ہم نے 72 ملکوں کے ایتھلیٹ کو شکست دی تھی اور ساؤتھ ایشین گیمز میں بھی میں نے 8 ملکوں کے کھلاڑیوں کو شکست دی تھی۔

    نوح نے بتایا کہ میں جونئیر ورلڈ چیمپئن بھی ہوں جہاں میں نے اولمپک کے سلور میڈلسٹ اور ورلڈ سلور میڈلسٹ کو ہرایا تھا، جس نیوزی لینڈ کے پلیئر کو میں نے شکست دی تھی وہ اولمپک کے لیے کوالیفائی کرگیا مگر میں اولمپکس میں حصہ نہیں لے رہا۔

    خیال رہے کہ پاکستانی ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ 2022 کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرچکے ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایونٹس میں پاکستان کے لیے تمغے حاصل کیے ہیں۔

    کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ اولمپکس کل 27 جولائی سے شروع ہورہا ہے اور اس میں پاکستان کے صرف 7 ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔

    پاکستانی دستے میں ارشد ندیم ہی ایسے واحد ایتھلیٹ ہیں جن سے میڈل جیتنے کی امید ہے جبکہ نوح دستگیر بٹ جیسے ریسلرز حکومتی کوتاہی کی وجہ سے اولمپکس میں حصہ لینے سے محروم ہیں۔

  • فرانسیسی صدر نے پیرس اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس کو خوش آمدید کہہ دیا

    فرانسیسی صدر نے پیرس اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس کو خوش آمدید کہہ دیا

    پیرس: مخالفت کے باوجود فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے پیرس اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس کو خوش آمدید کہہ دیا ہے۔

    الجزیرہ اور فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق امانوئل میکرون نے فلسطینی اولمپکس کمیٹی اور فرانسیسی بائیں بازو کے چند قانون سازوں کی جانب سے اولمپکس میں اسرائیلی کھلاڑیوں کے بائیکاٹ کے مطالبات مسترد کر دیے ہیں۔

    فرانسیسی صدر نے کہا کہ وہ پیرس اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انھوں نے کہا اسرائیلی کھلاڑیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا فرانس کی ذمہ داری ہے، ’’میں ان تمام لوگوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں جو ان کھلاڑیوں کے لیے خطرہ پیدا کرتے ہیں اور انھیں واضح طور پر دھمکی دیتے ہیں۔‘‘

    امانوئل میکرون نے فرانس 2 ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’اسرائیلی کھلاڑیوں کا ہمارے ملک میں خیرمقدم ہے، انھیں ضرور اپنے علامتی رنگوں کے ساتھ مقابلے میں اترنے کی اجازت ہونی چاہیے، کیوں کہ اولمپکس تحریک نے اس کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

    بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگیں

    غزہ کی صورت حال پر امانوئل میکرون نے کہا کہ اسرائیل کو ’’اپنے دفاع کا حق‘‘ حاصل ہے، لیکن انھوں نے واضح کیا کہ محصور غزہ پر اس کا مسلسل حملہ ’’ناقابل قبول‘‘ ہے۔

    واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق رائٹس اینڈ ایڈووکیسی گروپ ’آواز‘ کے کمپین ڈائریکٹر فادی قرآن نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی حالیہ تحقیقات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کو پیرس اولمپکس سے روکا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل ’’نسلی تعصب اور منظم تفریق‘‘ کا ارتکاب کر رہا ہے، اس لیے اسرائیل پر اولمپکس میں پابندی عائد کی جائے۔

    فلسطینی اولمپک کمیٹی کی جانب سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو ایک خط بھیجا گیا تھا، جس میں اسرائیل کو اولمپکس سے باہر کرنے کی درخواست کی گئی تھی، اس خط میں اسرائیل پر روایتی اولمپکس ٹروس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ یہ ’روایتی اولمپکس صلح نامہ‘ 19 جولائی سے لے کر وسط ستمبر میں پیرا اولمپکس کے بعد تک چلنا چاہیے، لیکن اسرائیل غزہ میں جنگ میں مصروف ہے۔

  • بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگیں

    بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگیں

    بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق رائٹس اینڈ ایڈووکیسی گروپ ’آواز‘ کے کمپین ڈائریکٹر فادی قرآن نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی حالیہ تحقیقات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کو پیرس اولمپکس سے روکا جانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل ’’نسلی تعصب اور منظم تفریق‘‘ کا ارتکاب کر رہا ہے، اس لیے اسرائیل پر اولمپکس میں پابندی عائد کی جائے۔

    خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    فادی قرآن نے واضح کیا کہ ’’آئی او سی کی پالیسی کے تحت نسل پرستی اور منظم تفریق کی سخت ممانعت ہے، جب کہ آئی سی جے نے تصدیق کر دی ہے کہ اسرائیل ان جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔‘‘

    فلسطینی اولمپک کمیٹی کی جانب سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو ایک خط بھیجا گیا تھا، جس میں اسرائیل کو اولمپکس سے باہر کرنے کی درخواست کی گئی تھی، اس خط میں اسرائیل پر روایتی اولمپکس ٹروس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ یہ ’روایتی اولمپکس صلح نامہ‘ 19 جولائی سے لے کر وسط ستمبر میں پیرا اولمپکس کے بعد تک چلنا چاہیے، لیکن اسرائیل غزہ میں جنگ میں مصروف ہے۔

    فلسطینی کمیونٹی کے منتظم فادی قرآن نے کہا کہ فلسطینی اولمپکس کمیٹی کی جانب سے اسرائیل کو باہر کرنے کی درخواست کو اگر نظر انداز کیا جائے گا تو ’’پیرس اولمپکس اور اولمپک کمیٹی کے ہر رکن پر مستقل طور پر داغ لگ جائے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی نے نسلی تعصب اور نسل پرستی کی پالیسیوں کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر 1964 سے 1992 تک اولمپکس میں شرکت پر پابندی لگائی تھی۔

  • پیرس اولمپکس میں اسرائیلی کھلاڑیوں کی شرکت روکنے کا مطالبہ

    پیرس اولمپکس میں اسرائیلی کھلاڑیوں کی شرکت روکنے کا مطالبہ

    فرانس میں احتجاجی مظاہرین نے پیرس اولمپکس میں اسرائیلی کھلاڑیوں کی شرکت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مظاہرین کی جانب سے پیرس اولمپکس کے منتظمین سے بائیکاٹ اسرائیل کا مطالبہ کیا گیا، فرانس کے لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور اولمپکس میں اسرائیل کی شرکت روکنے کے پرزور مطالبات کررہے تھے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ایتھلیٹس پر پابندی لگائیں یا روسی کھلاڑیوں کو بھی شرکت کرنے دیں، دوہرا معیار نہیں کہ روسی کھلاڑیوں پر پابندی ہے جبکہ اسرائیل کو اجازت ہے۔

    اس سے قبل بیلجیم نے ستمبر میں اسرائیل کے خلاف یوئیفا (یو ای ایف اے) نیشنز لیگ میچ کی میزبانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ کہ غزہ میں سنگین صورتحال کے سبب شہری حکام کے لیے میچ کی سیکیورٹی درد سر بن سکتی ہے۔

    برسلز کے میئر بینوئٹ ہیلنگز نے اعلان کیا تھا کہ شہر کے اسٹیڈ روئی باؤڈوئن اسٹیڈیم میں 6 ستمبر کو شیڈول میچ کا انعقاد ممکن نہیں۔

    ہیلنگز کا کنہا تھا کہ برسلز کے حکام نے میچ کے حوالے سے وفاقی حکومت، پولیس فورسز اور بیلجیئم فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ کافی بات چیت کی مگر میچ کا انعقاد نہیں ہوپائے گا کیوں کہ مظاہروں کا خدشہ ہے۔

  • فرانس نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے حجاب پر پابندی لگا دی، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا سخت ردعمل

    فرانس نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے حجاب پر پابندی لگا دی، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا سخت ردعمل

    پیرس: فرانس نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے حجاب پر پابندی لگا دی ہے، جس پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فرانس میں کھلاڑیوں کے حجاب پر پابندی کی سختی سے مذمت کی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اولمپک گیمز میں حجاب پہننے والی فرانسیسی خواتین کھلاڑیوں پر پابندی انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، یہ فیصلہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) کی کمزوری کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔

    تنظیم نے کہا کہ فرانس پہلا ملک ہے جس نے قومی سطح پر خواتین کھلاڑیوں کے بین الاقوامی بنیادی حقوق کے خلاف قوانین بنائے، پیرس اولمپک میں خواتین کھلاڑیوں کے مذہبی حقوق کو سلب کرنا فرانسیسی اتھارٹی کی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔

    یورپ میں خواتین کے حقوق کی بین الاقوامی محقق اینا بلس نے کہا کہ حجاب پر پابندی سے فرانسیسی کھیلوں کی ہر سطح پر مسلمان خواتین اور لڑکیوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ فرانسیسی ایتھلیٹس کو اولمپک اور پیرا اولمپک گیمز میں حجاب کے ساتھ مقابلہ کرنے سے منع کرنا ان دعوؤں کا بھی مذاق اڑانا ہے کہ پیرس 2024 پہلا صنفی مساوی اولمپکس ہے۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی سینیٹ نے کھیلوں کے مقابلوں میں حجاب پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت اسپورٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والے مقابلوں میں مذہبی نشانات یا علامات پہن کر شرکت نہیں کی جائے گی۔

  • اتھلیٹ ارشد ندیم کو پیرس اولمپکس میں شرکت کی اجازت مل گئی

    اتھلیٹ ارشد ندیم کو پیرس اولمپکس میں شرکت کی اجازت مل گئی

    کوچز نے اتھلیٹ ارشد ندیم کو پیرس اولمپکس میں شرکت کی اجازت دیدی۔

    اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی، کوچز نے ان کو پیرس اولمپکس سے قبل دو ایونٹس میں بھرپور شرکت کی اجازت دے دی۔

    ارشد ندیم 18 جون کو فن لینڈ کے ایونٹ میں حصہ لیں گے جبکہ وہ 7 جولائی کو پیرس میں ہونے والے ایونٹ ڈائمنڈلیگ میں حصہ لیں گے۔

    اولمپیئن جیولین تھرور ان دنوں ری ہیب مکمل ہونے کے بعد پنجاب اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کر رہے ہیں۔

  • پاکستان کی ہونہار اور پُرعزم بیٹی ’’اسپرنٹر فائقہ ریاض‘‘

    پاکستان کی ہونہار اور پُرعزم بیٹی ’’اسپرنٹر فائقہ ریاض‘‘

    پیرس اولمپکس میں وائلڈ کارڈ انٹری پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والی اسپرنٹر فائقہ ریاض کا شکوہ ہے کہ ہمیں حکومتی سطح پر سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پاکستان کی ہونہار بیٹی اسپرنٹر فائقہ ریاض نے شرکت کی اور اپنی جدوجہد اور کامیابیوں کے بارے میں ناظرین کو بتایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو پاکستان میں کھیلوں کے حوالے سے بہت سی سہولیات ہیں لیکن اکثر مرتبہ دی نہیں جاتیں، جیسے کہ میرا کیمپ اب تک نہیں لگا لیکن دوسری فیڈریشن نے کیمپ لگایا ہوا ہے میں وہاں سے تیاری کررہی ہوں میں کوچ سے آن لائن ٹریننگ لے رہی ہوں۔

    وائلڈ کارڈ انٹری کیا ہے؟

    ہاکی کے میدان سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی فائقہ ریاض نے بتایا کہ اگر کسی ملک کی جانب سے کوئی کھلاڑی کوالیفائی نہیں کرتا تو کھلاڑی کو اپنی صلاحیت، محنت اور مہارت کی بنیاد پر نمائندگی کا موقع دیا جاتا ہے جو وائلڈ کارڈ انٹری کہلاتی ہے۔

    واضح رہے کہ فائقہ ریاض اٹک میں ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں 100 میٹر، 200 میٹر اور لانگ جمپ میں گولڈ میڈل حاصل کرکے نیشنل چیمپئن اور پاکستان کی تیز ترین فیمیل اتھلیٹ کا خطاب بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔

    فائقہ ریاض اولمپکس کے لئے ہفتے میں 6 دن سخت گرمی میں کئی گھنٹوں تک ٹریننگ کرتی ہیں۔ جس میں ٹریک ایونٹ ، ویٹ ٹریننگ ، ایکسپلوزو پاور، اور اگر جسم تھکاوٹ کا شکار ہو تو پھر ہلکی ٹریننگ ہوتی ہے۔

    فائقہ ریاض پیرس اولپمکس سے پہلے اگلے مہینے ایران میں ہونے والے انڈور چیمپین شپ میں شرکت کریں گی۔

  • کشمالہ طلعت نے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرلیا

    کشمالہ طلعت نے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرلیا

    ایشین شوٹنگ چیمپئن شپ میں چاندی کے تمغے نے پاکستانی شوٹر کشمالہ طلعت کے لیے  پیرس اولمپکس کے دروازے کھول دیئے۔

    پاکستان کی کشمالہ طلعت نے جکارتہ میں بڑی کامیابی کے ساتھ پیرس اولمپکس کےلیے کوالیفائی کرلیا، کشمالہ نے دس میٹر ائیرپسٹل کیٹگری میں شاندار کارکردگی دکھائی۔

    کوالیفیکشن راؤنڈ میں 575 پوائنٹس حاصل کیے اور فائنل راؤنڈ میں 236.3 کے اسکور کے ساتھ ایونٹ کے لیے کوالیفائی کیا، سلور میڈل جیتنے کے بعد انہوں نے اولمپکس کوٹہ حاصل کرلیا ہے۔

    بھارت کی ایشا سنگھ (243.1 اسکور کے ساتھ) اور ریتھم سنگوان (214.5 اسکور کے ساتھ) نے بالترتیب طلائی اور کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    کشمالہ نے گزشتہ سال ایشین گیمز میں بھی کانسی کا تمغہ جیتا تھا، یاد رہے کہ پیرس اولمپکس رواں سال جولائی میں ہوں گے۔