Tag: پیزا

  • پیزا ڈیلیور کرنے والی خاتون نے کسٹمر کا انگوٹھا چبا کر کاٹ ڈالا

    پیزا ڈیلیور کرنے والی خاتون نے کسٹمر کا انگوٹھا چبا کر کاٹ ڈالا

    ہیمپشائر: برطانوی قصبے ایلڈرشاٹ میں ایک پیزا ڈیلیور کرنے والی ایک خاتون نے غصے میں آ کر اپنے کسٹمر کا انگوٹھا چبا کر کاٹ ڈالا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیلیورو نامی سروس سے جڑی 35 سالہ جینیفر روچا نے 36 اسٹیفن جینکنسن کا انگوٹھا اس وقت چبا کر کاٹ ڈالا جب ایلڈرشاٹ میں ایک غلط پتے پر 57 پاؤنڈ کا پیزا پہنچانے پر کسٹمر نے روچا کے ساتھ کوڈ پر جھگڑا کیا، پیزا ڈیلیوری کا واقعہ 14 دسمبر 2022 کو پیش آیا تھا۔

    جینیفر روچا کو اس جرم کے لیے جیل بھیجا جا سکتا ہے، مقدمے سے معلوم ہوا کہ جب جینکنسن غلط پتے پر اپنی ڈیلیوری لینے گئے تو خاتون کے ساتھ ان کا جھگڑا شروع ہو گیا اور جب اس نے اپنا ہاتھ بلند کیا تو روچا نے اس کا انگوٹھا چبا کر کاٹ ڈالا۔

    جینیفر روچا کو ونچسٹر کراؤن کورٹ میں بالقصد شدید جسمانی نقصان پہنچانے کے مقدمے کا سامنا کرنا تھا تاہم اب اس نے بغیر ارادے کے سنگین جسمانی نقصان کا اعتراف کر لیا ہے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جینکنسن اس حملے سے مستقل طور پر معذور ہو گئے ہیں اور انھیں 11 گھنٹے کا آپریشن کرنا پڑا تھا۔

    واقعے کو یاد کرتے ہوئے جینکنسن نے میڈیا کو بتایا کہ ’’مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ میں اسے ہٹانے کی کوشش میں اس کا ہیلمٹ ہلا رہا تھا، اس نے پوری قوت کے ساتھ میرا انگوٹھا چبا کر الگ کر دیا اور اس سے خون کی دھار بہہ نکلی۔‘‘

    جینکنسن کا کہنا تھا کہ انھیں شرٹ کے بٹن بند کرنے اور جوتوں کے فیتے باندھنے میں سخت مشکل پیش آئی، جس پر اس جیسی بنیادی مہارتیں انھیں دوبارہ سیکھنی پڑیں۔ جینکنسن پلمبر کے طور پر کام کر رہے تھے، اس واقعے کی وجہ سے وہ بے روزگار ہو گئے تھے، اور ان کا اپنی نوزائیدہ بیٹی کی ماں سے رشتہ بھی ٹوٹ گیا تھا۔

    واقعے کے بعد جینیفر روچا کی ملازمت بھی ختم کر دی گئی تھی، عدالت نے اس کیس میں سزا سنانے کی تاریخ مؤخر کر دی ہے۔

  • آتش فشاں پہاڑ پر ’’پیزا‘‘ کیسے تیار ہوا؟ ویڈیو نے حیرت زدہ کردیا

    آتش فشاں پہاڑ پر ’’پیزا‘‘ کیسے تیار ہوا؟ ویڈیو نے حیرت زدہ کردیا

    آپ نے کھانے بنانے کے حوالے بہت ویڈیوز دیکھ رکھی ہوں گی جن میں مزیدار پکوان تیار کرنے کی ترکیبیں سکھائی جاتی ہیں۔

    بہت سی خواتین اپنی تیارہ کردہ اسپیشل ڈشز کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی ہیں جو کافی مقبول ہورہی ہیں، ان ویڈیو کا بنیادی مقصد لائیکس اور ویوز حاصل کرنا ہوتا ہے۔

    لیکن یہ ویڈیو جو ہم آپ کے سامنے پیش کررہے ہیں اس کی خاص اور حیران کن بات یہ ہے کہ ایک خاتون نے آتش فشاں پہاڑ پر پیزا پکانے کا انتہائی منفرد طریقہ اپنایا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون سیاح نے وسطی امریکا کے ملک گوئٹے مالا کا دورہ کیا اور وہاں ایک آتش فشاں پہاڑ پر جاکر اپنے لیے پیزا تیار کیا۔

    ایک دہکتے ہوئے آتش فشاں پر پیزا پکا کر کھانے والی خاتون کی اس ویڈیو نے انٹرنیٹ صارفین کو حیرت زدہ کردیا ہے۔

    الیگزینڈرا بلوجٹ نامی خاتون نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک شخص طشتری میں موجود پیزا پر سبزیاں ڈال رہا ہے اور کچھ لمحوں بعد وہ شخص پیزے کی طشتری کو پہاڑ کی سطح پر رکھ دیتا ہے۔

    اس پہاڑ کے اندر آتش فشاں ہے جس کی حدت کی وجہ سے اس کی سطح پر رکھے گئے برتن میں پیزا پک گیا اور آگ جلانے کی ضرورت بھی نہیں پڑی۔

    واضح رہے کہ گوئٹے مالا کے ایک فعال آتش فشاں پہاڑ پرکچھ مقامی لوگوں نے پہاڑ کی حدت سے پیزا پکا کرفروخت کرنے کا آغاز کیا ہے اس منفرد انداز سے پیزا پکانے کا یہ عمل سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے اور بہت سے افراد اور یوٹیوبر نے محض اس پیزا سے لطف اندوز ہونے کے لیے گوئٹے مالا کا سفر اختیار کیا ہے۔

  • 10 سال تک پیزا آرڈر کرنے والا گاہک اچانک غائب ہوگیا، پیزا شاپ کے عملے نے کیا کیا؟

    10 سال تک پیزا آرڈر کرنے والا گاہک اچانک غائب ہوگیا، پیزا شاپ کے عملے نے کیا کیا؟

     دنیا بھر کی مختلف فوڈ شاپس پر روزانہ ہزاروں افراد کھانا آرڈر کرتے ہیں، لیکن کچھ افراد جب تواتر سے وہاں سے کھانا کھانے لگیں تو اس جگہ کا عملہ بھی ان سے واقف ہوجاتا ہے، ایسے ہی ایک پیزا شاپ کے عملے نے اپنے ایک ایسے کسٹمر کی اس کے مشکل ترین وقت میں مدد کی، جو گزشتہ 10 سال سے ان کا گاہک چلا آرہا تھا۔

    یہ کہانی ہے امریکی ریاست اوریگن میں رہنے والے کرک الیگزنڈر کی جو اپنی عمر کی چوتھی دہائی میں تھا۔ ہر دوسرے امریکی کی طرح اس کا پسندیدہ کھانا بھی پیزا تھا۔

    کرک گزشتہ 10 سال سے ایک ہی پیزا آوٹ لیٹ سے روزانہ پیزا آرڈر کر رہا تھا، 10 سال میں پیزا شاپ کا عملہ بھی اس سے اچھی طرح واقف ہوگیا تھا۔ شاپ کی جنرل مینیجر سارہ فلر کا کہنا ہے کہ روزانہ لنچ کے وقت کرک کا آن لائن آرڈر ہماری اسکرین پر نمودار ہوتا تھا۔

    کرک کو پیزا پہنچانے والے ڈیلیوری بوائز بھی اس سے اچھی طرح واقف ہوگئے تھے، وہ ان سے نہایت خوش اخلاقی سے پیش آتا تھا، اور کئی لڑکوں سے اس کی باقاعدہ دوستی بھی ہوچکی تھی۔

    10 سال بعد ایک دن اچانک کرک کا پیزا آرڈر غائب ہوگیا، پیزا شاپ کے عملے کے لیے یہ حیران کن بات تھی لیکن جب کئی روز تک کرک کا آرڈر نہ آیا تو وہ پریشان ہوگئے۔

    شاپ کے عملے اور ڈیلیوی بوائز کے لیے کرک کا آرڈر ڈیلیور کرنا معمول کی بات تھی لہٰذا جب اس معمول میں خلل پڑا تو سب ہی نے یہ بات محسوس کی۔

    ابتدا میں ان کا خیال تھا کہ کرک شاید تعطیلات کے لیے یا اپنے خاندان سے ملنے کے لیے شہر سے باہر گیا ہے، تاہم عملے کے کچھ افراد اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنرل مینیجر سارہ کے علم میں یہ بات لائے، اور جب سارہ نے ریکارڈ چیک کیا تو انہیں علم ہوا کہ گزشتہ 11 روز سے انہیں کرک کا آرڈر موصول نہیں ہوا۔

    تب انہیں گڑبڑ کا احساس ہوا اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ کسی کو کرک کے گھر بھیجا جائے تاکہ اس کی خیریت دریافت کی جاسکے۔

    جنرل مینیجر سارہ نے ٹریسی نامی ایک ڈیلیوری بوائے کو کرک کے گھر بھیجا۔ ٹریسی جب کرک کے گھر پہنچا تو گھر کی روشنیاں جل رہی تھی، جبکہ اندر سے ٹی وی کی آواز بھی آرہی تھی۔ ٹریسی نے دروازہ کھٹکھٹایا لیکن اندر سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    ٹریسی نے کرک کو فون کیا لیکن فون وائس میل پر چلا گیا، ٹریسی جان گیا کہ اندر کچھ غلط ہے چنانچہ وہ الٹے قدموں واپس شاپ کی طرف بھاگا اور وہاں پہنچ کر اپنے ساتھیوں کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا۔

    پیزا شاپ کے عملے نے وقت ضائع کیے بغیر فوری طور پر 911 کو کال کی جہاں سے ہدایت موصول ہونے پر مقامی پولیس اہلکار کرک کے گھر پہنچے۔ پولیس نے کرک کے دروازے پر دستکیں دیں اور اسے آواز دی تو اندر سے کرک کی نحیف سی آواز آئی جو مدد کے لیے پکار رہا تھا۔

    پولیس فوراً دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی جہاں کرک فرش پر نیم جان حالت میں موجود تھا، اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    کرک کو فالج کا دورہ پڑا تھا اور وہ اپنی کوئی بھی مدد کرنے سے قاصر تھا، اسپتال میں اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا جہاں چند گھنٹوں میں اس کی حالت مستحکم ہوگئی۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اگر صرف ایک اور روز کی تاخیر ہوتی تو کرک مر چکا ہوتا۔

    دوسری طرف پیزا شاپ کا عملہ ششدر تھا، یہ صورتحال ان کے وہم و گمان میں بھی نہ تھی۔ بعد ازاں شاپ کا عملہ نہ صرف کرک کی عیادت کو اسپتال پہنچا بلکہ وہ مستقل اسپتال کا چکر لگاتے رہے کہ کہیں کرک کو کسی چیز کی ضرورت تو نہیں۔

    بھرپور علاج اور ڈاکٹرز کی توجہ کے بعد بالآخر کرک مکمل طور پر صحت یاب ہو کر معمول کی زندگی کی طرف لوٹ آیا۔ یہ واقعہ تب تک مشہور ہوچکا تھا اور نہ صرف مقامی بلکہ قومی میڈیا بھی مستقل کرک اور پیزا شاپ کے عملے کا انٹرویو کرنے پہنچ رہا تھا۔

    مینیجر سارہ کا کہنا تھا کہ ان کے تمام کسٹمرز ان کے لیے خاندان کی طرح ہیں، انہیں خوشی ہے کہ وہ کرک کی مدد کرنے کے قابل ہوسکے۔

    پیزا آؤٹ لیٹ کے ہیڈ آفس نے بھی اپنے ملازمین کے جذبے کو بے حد سراہا اور انہیں ہر سال لاس ویگاس میں منعقد ہونے والی اپنی سالانہ ریلی میں مدعو کیا جہاں سارہ، ٹریسی اور عملے کے دیگر افراد کا ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا۔

  • 9 سال سے روزانہ ہونے والی پراسرار پیزا ڈلیوری

    9 سال سے روزانہ ہونے والی پراسرار پیزا ڈلیوری

    بیلجیئم کے ایک شہری کے دن رات کا سکون پیزا ڈلیوری نے برباد کردیا، یہ پیزا ڈلیوری اسے روزانہ دن اور رات میں کئی کئی بار موصول ہوتی ہے، کوئی نہیں جانتا کہ اسے آرڈر کرنے والا کون ہے۔

    بیلجیئم کے 65 سالہ شہری کی نیندیں ایک بے ضرر سے پیزا نے حرام کر رکھی ہیں لیکن یہ پیزا اتنا بھی بے ضرر نہیں۔

    دراصل اس شہری کو گزشتہ 9 سال سے بغیر آرڈر کیے پیزا موصول ہورہا ہے۔

    بیلجین شہری کا کہنا ہے کہ ہر وقت پیزا ڈلیوری کے خوف نے میری نیند ہی اڑا دی ہے اور جب گلی سے کوئی اسکوٹی گزرتی ہے تو مجھے لگتا ہے کہ اب کوئی دوبارہ پیزا رکھ کر چلا جائے گا۔

    معمر شہری کے مطابق یقیناً میرے ساتھ کوئی شرارت کر رہا ہے، مجھے دن میں 10 بار پیزے موصول ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ پیزا ڈلیور ہونے کا کوئی ٹائم نہیں ہے، یہ ویک اینڈ پر بھی موصول ہوتے ہیں اور عام دنوں میں بھی، دن کے اوقات میں بھی اور رات کے 2 بجے بھی پیزا آسکتا ہے۔

    معمر شہری کے مطابق وہ اس شخص کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو یہ حرکت کر رہا ہے اور جس دن انہیں وہ شخص مل گیا وہ دن اس شخص کے لیے بہت برا دن ہوگا۔

  • ڈبل روٹی سے لذیذ پیزا بنانے کا طریقہ

    ڈبل روٹی سے لذیذ پیزا بنانے کا طریقہ

    پیزا بنانا ایک محنت اور وقت طلب کام ہوسکتا ہے تاہم حال ہی میں ڈبل روٹی سے پیزا بنانے کی ایک ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے اور صارفین اس آسان پیزا کو تیار کرنے کے لیے نہایت پرجوش نظر آرہے ہیں۔

    ویڈیو شیئرنگ سائٹ ٹک ٹاک پر پوسٹ کی جانے والی یہ ویڈیو فلپائن سے تعلق رکھنے والی مشیل مالٹو کی ہے جس میں وہ پیزا کے ڈو، ٹماٹر اور موزریلا چیز کے بغیر پیزا بناتی نظر آرہی ہیں۔

    مشیل کہتی ہیں کہ وہ یہ پین پیزا اس وقت بناتی ہیں جب وہ کاہلی محسوس کر رہی ہوں۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مشیل سب سے پہلے ڈبل روٹی کے 10 سلائسز ایک ساتھ رکھ کر انہیں ہموار کرلیتی ہیں۔ اس کے بعد وہ اس پر ٹماٹو کیچپ پھیلا لیتی ہیں۔

    اس بیس پر مشیل چیڈر چیز پھیلاتی ہیں تاہم مشیل کے مطابق اس میں کسی بھی قسم کا چیز شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد وہ اس پیزا پر کینڈ بیف اور پیاز ڈالتی ہیں، صارفین کے لیے ان کا مشورہ ہے کہ وہ اپنی پسند کے اجزا اس میں شامل کرسکتے ہیں۔

    اس کے بعد وہ پین کو اوون میں رکھ دیتی ہیں، مشیل کا کہنا ہے کہ چولہے پر پکانے والے افراد اندازے سے اسے اتنی دیر پکائیں کہ وہ اچھی طرح سے پک جائے۔

    مشیل کے مطابق ان کا بنایا ہوا یہ پیزا نہایت خستہ اور لذیذ ہوتا ہے جو ان کے گھر والوں کو بھی بے حد پسند ہے۔

    مشیل کی اس ویڈیو کو لاکھوں صارفین نے دیکھا اور پسند کیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس آسان ترکیب کو اپنے گھر پر ضرور اپنائیں گے۔

  • بھاری بھرکم ریچھ پیزا کی بو سونگھتا گھر کے اندر داخل ہوگیا

    بھاری بھرکم ریچھ پیزا کی بو سونگھتا گھر کے اندر داخل ہوگیا

    امریکا میں ایک سیاہ ریچھ پیزا کی تلاش میں گھر میں گھس آیا، تلاش میں ناکامی کے بعد بھالو بغیر کوئی توڑ پھوڑ کیے واپس چلا گیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر اونٹاریو میں پیش آیا جہاں ایک گھر میں لگے سیکیورٹی کیمرا نے بھالو کو ریکارڈ کرلیا جو گھر میں گھس آیا تھا۔

    گھر کا داخلی دروازہ لاک نہیں تھا جس کے باعث ریچھ باآسانی گھر کے اندر داخل ہوگیا۔ دروازے کے سامنے ہی پیزا کے خالی ڈبے پڑے تھے جن کے گرد ریچھ گھوم کر پیزا تلاش کرتا رہا۔

    تاہم پیزا کی تلاش میں ناکامی کے بعد ریچھ بغیر کسی توڑ پھوڑ کے جس طرح آیا تھا اسی طرح مرکزی دروازے سے واپس چلا گیا۔

    گھر کے مالک اٹکنسن کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ کچرے کو اس طرح غیر ذمہ دارانہ انداز میں نہیں چھوڑنا چاہیئے ورنہ یہ ریچھ اور دیگر جنگلی جانوروں کو اپنی طرف متوجہ کرسکتا ہے۔

  • پیزا فراہم کرنے والی دنیا کی تیسری بڑی کمپنی کو معافی مانگنی پڑ گئی

    پیزا فراہم کرنے والی دنیا کی تیسری بڑی کمپنی کو معافی مانگنی پڑ گئی

    اوہائیو: امریکی ریاست اوہائیو کی ایک فیملی کو پیزا فراہم کرنے کے بعد دنیا کی تیسری بڑی پیزا چَین کو معافی مانگنی پڑ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوہائیو کے ایک شہر مڈل برگ ہائیٹس کی ایک فیملی نے جب پیزا کھانے کے لیے ڈبے کو کھولا تو خاتون مسٹی لاسکا نے دیکھا کہ پیزا کاٹا نہیں گیا تھا، تاہم خاتون اور ان کے شوہر نے جب دیکھا کہ پیزا پر پپرونی کے ٹکڑوں سے جرمن نازیوں کا نشان سواستیکا بنایا گیا ہے تو وہ ششدر رہ گئے۔

    جرمن نازیوں کا مشہور نشان سواستیکا دیکھ کر دونوں میاں بیوی کو شدید غصہ آیا، انھوں نے پیزا واپس کرنا چاہا لیکن ان کی کال اٹھائی نہیں گئی، پیزا کی دکان بند ہو چکی تھی، جس کے بعد خاتون نے پیزا کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔

    اگلے دن لٹل سیزرز (Little Caesars) جو دنیا کی تیسری بڑی پیزا کمپنی ہے، نے ان سے رابطہ کیا اور واقعے پر معذرت کر لی، پیزا چَین نے کہا کہ ان کے ملازمین نے اعتراف کر لیا ہے کہ انھوں نے ایسا مذاق میں کیا، اور یہ فروخت کے لیے نہیں تھا، تاہم واقعے کے لیے ذمہ دار دو ملازمین کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا نے لٹل سیزرز کا ایک بیان بھی چھاپا جس میں نسلی تعصب کی مذمت کی گئی تھی، اور ملازمین کو نکالنے کی بھی تصدیق کی گئی۔

    مسٹی لاسکا کا کہنا تھا کہ پیزا ان کے شوہر جیسن نے جا کر خریدا تھا، اس وقت دکان بند ہونے والی تھی، اور پیزا تیار پڑا ہوا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ملازمین کی برطرفی کوئی تسلی بخش اقدام نہیں تھا، کیوں کہ جو مذاق کیا گیا تھا وہ بھیانک تھا۔ تاہم دونوں میاں بیوی یہ نہیں بتا سکے کہ کیا کرنا چاہیے تھا۔

    لاسکا نے کہا کہ اس قسم کی نفرت بڑی تیزی سے پھیلی ہے، اور اسے سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اسی لیے آج دنیا اتنی تقسیم نظر آ رہی ہے، آج کے ماحول میں اس قسم کے اشارے مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ ان دو ملازمین نے اس واقعے سے یہ قیمتی سبق سیکھ لیا ہوگا کہ محبت پھیلانی چاہیے، نفرت نہیں۔

  • خاتون سے پیزا چھیننے کی دل دہلا دینے والی واردات، ویڈیو دیکھیں

    خاتون سے پیزا چھیننے کی دل دہلا دینے والی واردات، ویڈیو دیکھیں

    ایریزونا: ایک امریکی ریاست میں خاتون سے پیزا چھیننے کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جسے دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ایریزونا کے علاقے ٹسکان میں ایک چور 77 سالہ خاتون کے سر پر لوہے کا پائپ مار کر ان سے پیزا چھین کر بھاگ گیا۔

    واردات کی دل دہلا دینے والی ویڈیو فوٹیج سامنے آنے پر معلوم ہوا کہ خاتون پیزا خرید کر ریسٹورنٹ سے نکل رہی تھیں، جیسے ہی وہ شیشے کا دروازہ کھول کر باہر نکلیں، لوہے کا پائپ لیے چور نے حملہ کر دیا۔

    یہ واقعہ 21 اپریل کو پیش آیا تھا، ٹسکان پولیس ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اب ٹویٹر پر ریلیز کرتے ہوئے عوام سے درخواست کی ہے کہ مشتبہ شخص کی نشان دہی میں مدد کی جائے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون پیزا لے کر ریسٹورنٹ سے باہر نکلنے لگیں تو چور اچانک اس طرح آگے بڑھا جیسے خاتون کے لیے دروازہ کھول رہا ہو، اور پھر جیسے ہی وہ باہر نکلیں، چور نے اس کے سر پر لوہے کا پائپ دے مارا، اور پیزا چھین کر بھاگ گیا۔

    اس واقعے کے بعد مذکورہ پیزا چَین کی دس لوکیشنز پر سیکورٹی بڑھا دی گئی، پولیس نے حملہ آور کے حلیے کے بارے میں بتایا کہ وہ سیاہ فام ہے اور ریسٹورنٹ پر باقاعدہ سے آتا رہا ہے، اس پر ہسپانوی ہونے کا شبہ ہے، قد اندازاً 5 فٹ اور 6 انچ ہے۔

    خاتون کے بارے میں پولیس اور ریسٹورنٹ نمایندے کا کہنا تھا کہ وہ ٹھیک ہے۔

  • بیٹی کی پیزا کھانے کی فرمائش نے باپ کی جان لے لی

    بیٹی کی پیزا کھانے کی فرمائش نے باپ کی جان لے لی

    بیروت: غربت وافلاس سے تنگ باپ بیٹی کی پیزا کھانے کی فرمائش پوری نہ کرسکا اور دلبرداشتہ ہو کر گلے میں پھندا لگا کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت سے 122 کلو میٹر فاصلے پر ناجی نامی شہری بیٹی کی پیزا کھانے کی فرمائش پوری نہ کرسکا اور اس نے خودکشی کرلی۔ لبنانی شہری کافی عرصے سے بے روزگار تھا۔

    لبنانی شہری اپنی بیٹی کی فرمائش کو پورا کرنے کے لیے قصبے کی تمام دکانوں پر گیا مگر تمام دکان داروں نے اس سے پرانے قرض کا تقاضہ کیا اور اسے مزید رقم دینے سے صاف انکار کردیا۔ قرض نہ ملنے پر گھر کے عقبی حصے میں آکر ناجی نے ایک درخت سے رسی باندھ کر خود کو لٹکا دیا۔

    ناجی کی چھوٹی بیٹی منقوشہ زعتر اپنے والد کا انتظار کر رہی تھی کہ کب اس کے والد اس کے لیے پیزا لے کر آئیں گے لیکن اسے کیا پتہ تھا کہ اب اس کے والد کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق محلے کے دکان داروں نے بھی ناجی کو قرض دینا بند کر دیا تھا، لبنانی شہری قرض لے کر اپنے گھر والوں کی ضروریات پوری کر رہا تھا، دکان داروں کا کہنا تھا کہ اس پر 7 لاکھ لبنانی لیرا یعنیٰ 460 امریکی ڈالر قرض تھا جو اسے ادا کرنا تھا۔

  • ایسا پیزا جو صحت کے لیے فائدہ مند ہے

    ایسا پیزا جو صحت کے لیے فائدہ مند ہے

    پیزا ویسے تو بے حد مزیدار ہوتا ہے البتہ اس میں شامل چکنائی اور تلی ہوئی اشیا جسم کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں، تاہم اب ایسا پیزا تیار کرلیا گیا جو صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

    یہ پیزا معروف ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے کی جانب سے متعارف کروایا گیا ہے اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا کرسٹ پھول گوبھی سے بنایا گیا ہے۔

    معروف امریکی فوڈ کمپنی کرافٹ ہنز نے یہ پیزا اوپرا ونفرے کی فرمائش پر تیار کیا ہے۔ اس میں کسی قسم کے مصنوعی ذائقے یا رنگ شامل نہیں کیے گئے۔

    اوپرا کہتی ہیں کہ پیزا نہ صرف ان کی بلکہ سب کی پسندیدہ شے ہے اور وہ ہمیشہ سے اپنی پسندیدہ غذا میں غذائیت بھری اشیا شامل کرنا چاہتی ہیں، گوبھی سے بنا پیزا اسی خواہش کی تکمیل ہے۔

    اس پیزا سے حاصل ہونے والی کمائی کا 10 فیصد حصہ ان فلاحی اداروں کو دیا جائے گا جو دنیا بھر میں بھوک کے خاتمےکے لیے کام کر رہے ہیں۔

    کیا آپ یہ غذائیت بخش پیزا کھانا چاہیں گے؟