Tag: پیزا ڈیلیوری

  • کراچی میں پیزا ڈیلیوری کے زریعے منشیات سپلائی کرنے کا انکشاف

    کراچی میں پیزا ڈیلیوری کے زریعے منشیات سپلائی کرنے کا انکشاف

    کراچی : پیزا ڈیلیوری کے زریعے منشیات سپلائی کرنے کا انکشاف سامنے آیا، سندھ کے وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ منشیات کی سپلائی کرنے والا گروہ کو پکڑ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے حوالے سے معاشرہ خطرناک صورتحال سے دوچار ہے ، پیزا کے ساتھ منشیات کی سپلائی کرنے والا گروہ پکڑا گیا ہے۔

    سندھ کے وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے چار بینک اکاؤنٹس پکڑے ہیں جن میں منشیات کےپیسے آتے ہیں، ملزمان نےبتایاپیزا ڈیلیوری کیساتھ منشیات بھی بھیجی جاتی ہیں ، شاید ڈلیوری بوائے کو بھی پتہ نہ ہوکہ وہ منشیات بھی سپلائی کررہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ منشیات فروش قربان شاہ کے اکائونٹ میں منشیات کے پیسے بھیجے جاتے تھے، ملزم کے موبائل فون سے ٹھوس شواہد حاصل ہوئے ہیں، وہ شخص اسلام آباد میں ہے، گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ سے رابطہ کریں گے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ایک بینک کو 23 مئی کو خط لکھا گیا لیکن اس نے اب تک جواب نہیں دیا،ایک ملزم باسط خواجہ کوگرفتار کیا جو کراچی کےپوش علاقے میں منشیات فراہم کرتا تھا، پولیس نے 6 ماہ میں 7632 لوگوں کو گرفتار کر کے منشیات برآمد کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس ،ایکسائز سےمقابلوں میں 6 سے 7منشیات فروش مارے گئے، متعدد زخمی ہوئے،حب ریور روڈ پر چیک پوسٹ قائم کردی ہے، سپرہائی وے پر 10دن میں چوکی قائم ہوجائے گی۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اسکولوں میں بچوں کی سرپرائز چیکنگ کریں گے، سب کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

  • برسوں کی کوشش کے بعد ڈرون کے ذریعے پیزا ڈلیوری شروع

    برسوں کی کوشش کے بعد ڈرون کے ذریعے پیزا ڈلیوری شروع

    سڈنی: آسٹریلیا میں برسوں کی کوششوں کے بعد ڈرون کے ذریعے کامیاب پیزا ڈلیوری شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کئی سال کی آزمائشی پروازوں کے بعد آسٹریلیا میں ڈرون کے ذریعے پیزا پہنچانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    آسٹریلیا کے شہر کنبرا میں گوگل کی بانی کمپنی ایلفابیٹ کی ڈرون سروسز کے ذریعے خوراک اور ادویات فراہم کی جائے گی، ڈرون سروسز کے ذریعے مخصوص علاقے کے گھروں میں ڈیلیوری کی جائے گی۔

    ڈرون سروسز فراہم کرنے والی ونگ نامی کمپنی 2014 سے آسٹریلیا میں پیزا اور دیگر اشیا پہنچانے کی آزمائش کر رہی تھی تاہم اس میں کئی مسائل سامنے آتے رہے، مکینوں نے ڈرون پرواز سے پیدا ہونے والے شور کی بھی شکایت کی۔

    کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ گزشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران تین علاقوں میں خوراک، گھر کے استعمال کی چھوٹی اشیا، اور ادویات کی ترسیل تین ہزار مرتبہ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب میں ڈرون اڑانا قانونی قراردے دیا گیا

    آسٹریلوی ایوی ایشن حکام نے ڈرون کی آزمائشی پروازوں کے بعد ونگ کمپنی کی سروسز کو علاقے کے مکینوں اور طیاروں کے لیے خطرے سے پاک قرار دیا۔

    کہا گیا ہے کہ ونگ ڈرون اپنے صارفین کو ان کے گھر میں موجود باغیچے میں ایک تار کے ذریعے پیزا، دوا یا کافی پہنچایا کرے گا۔

    ایوی ایشن حکام نے ڈرون سروسز پر پابندی لگائی ہے کہ صرف دن کے اوقات میں ڈیلیوری کرے، یہ مرکزی شاہراہوں اور پر ہجوم راستوں پر پرواز نہیں کر سکتا اور چھٹی والے دن صبح آٹھ بجے سے قبل بھی پرواز ممنوع ہوگی۔

    خیال رہے کہ کنبرا کے ایک علاقے بونیتھن کے مکینوں نے ڈرون سروسز پر یہ اعتراض کیا تھا کہ اس سے شور پیدا ہو رہا ہے جو کہ ویکیوم کلینر کی طرح تیز اور اونچی آواز ہوتی ہے۔