Tag: پیشہ

  • سعودی عرب: اقامے میں پیشہ کس طرح تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    سعودی عرب: اقامے میں پیشہ کس طرح تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی کارکن کے اقامے میں ان کا پیشہ درج ہوتا ہے، وہ افراد جو اپنے مقررہ پیشے کے مطابق کام نہیں کرتے قانونی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں، تاہم اقامے میں پیشہ تبدیل کروانا ممکن ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق اقامے میں پیشہ تبدیل کروانے کے حوالے سے جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ اقامہ میں پیشہ کس طرح تبدیل کروایا جاسکتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی ویب سائٹ پر پیشے کی تبدیلی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    متعلقہ ادارے سے رجوع کرنے سے قبل پیشے سے متعلق تمام اسناد اور دستاویزات درکار ہوں گی جنہیں ادارے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔

    فنی پیشوں سے منسلک افراد کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے پیشے سے متعلق تعلیمی یا ٹیکنیکل ادارے کی اسناد جمع کروائیں، فنی پیشوں سے متعلق کارکنان کے لیے لازمی ہے کہ وہ انجینئرنگ کونسل کی رکنیت حاصل کریں جس کی فیس مقرر ہے۔

    کونسل میں رجسٹریشن کروانے کے بعد اپنے پیشے سے متعلق مصدقہ اسناد جمع کروائی جائیں جن کا جائزہ لینے کے بعد انہیں این او سی جاری کیا جاتا ہے۔

    کونسل کی جانب سے جاری کردہ این او سی کی بنیاد پر اقامہ میں پیشے کی تبدیلی کی جاتی ہے، وزارت افرادی قوت نے مختلف پیشوں کے حساب سے کونسلز قائم کی ہیں جہاں ان پیشوں سے متعلق غیر ملکی کارکنوں کا پیشہ ورانہ ٹیسٹ لینے اور ان کی اسناد کا جائزہ لینے کے بعد منظوری دی جاتی ہے۔

  • بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    بڑے بڑے اداروں کو اکثر اپنے ملازمین کے ادارہ چھوڑ کر جانے کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ اس بات پر پریشان ہوتے ہیں کہ وہ نئے آنے والے لوگوں کو سکھاتے ہیں اور جب وہ سیکھ کر ادارے کو کچھ دینے کے قابل بنتے ہیں تب ادارہ چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔

    دراصل ملازمین انہی اداروں میں دل لگا کر اور محنت سے کام کرتے ہیں جہاں انہیں ان کا مطلوبہ ماحول اور تمام سہولیات ملیں اور ان کی قدر کی جاتی ہو۔

    ملازمین میں ملازمت سے محبت بڑھانے کے 5 طریقے *

    لوگوں کے ملازمت چھوڑ کر جانے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جس کا اندازہ مالکان یا باسز کو نہیں ہوتا کیونکہ وہ ان کی جگہ بیٹھ کر ان حالات میں کام نہیں کرتے جس کا سامنا ایک عام ملازم کو ہوتا ہے۔

    یہاں ایسی ہی کچھ وجوہات بتائی جارہی ہیں جن کے باعث بہترین ملازمین اپنی ملازمت کو پسند کرنے کے باوجود اسے چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔

    :جمود

    جب ملازمین کو احساس ہو کہ ان کی ترقی کا سفر رک گیا ہے تو وہ اپنی ملازمت سے بد دل ہوجاتے ہیں۔ یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ یکساں معمول سے اکتا جاتا ہے اور اسے تبدیلی درکار ہوتی ہے۔ یہ صورتحال ان لوگوں کے لیے اور بھی پریشان کن ہوتی ہے جو اپنے شعبہ میں زیادہ سے زیادہ ترقی کر کے اپنا نام بنانا چاہتے ہیں۔

    اگر وہ سالوں تک کسی ادارے میں ایک ہی کام کرتے رہیں گے تو چاہے ان کا ادارہ انہیں کتنی ہی سہولیات کیوں نہ دیتا ہو وہ اسے چھوڑنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔

    :اضافی کام

    کبھی کبھار اضافی کام ادارے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اگر ملازمین پر سارا سال بہت زیادہ کام کا بوجھ ہو تو وہ ایسے ادارے سے اکتا جاتے ہیں۔ جن اداروں میں کام زیادہ ہوتا ہو وہاں اگر ملازمین زیادہ رکھے جائیں تو کام کی مقدار کم ہوجائے گی اور ملازمین بھی خود کو ریلیکس محسوس کریں گے۔

    :غیر توجہی

    اگر باسز اپنے ملازمین کے کام کو توجہ دینا اور ان کی صلاحیتوں اور محنت کا اعتراف کرنا چھوڑ دیں تو ملازمین بہت جلد اکتا جاتے ہیں۔ انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ چاہے وہ کتنی ہی محنت سے کیوں نہ کام کریں اسے کوئی نہیں سراہے گا لہٰذا وہ یا تو بد دلی سے کام کرتے ہیں یا پھر ادارہ چھوڑ کر جانے میں ہی بہتری سمجھتے ہیں۔

    :اعتماد کی کمی

    اگر باسز یا مالکان اپنے ملازمین پر اعتماد نہ کریں اور انہیں کسی کام کا اہل نہ سمجھیں تو پھر انہیں اپنے ملازمین کی کاہلی کی شکایت نہیں کرنی چاہیئے۔ ملازمین پر بھروسہ کرنا اور انہیں مختلف ٹاسک دینا ان کی کاکردگی میں اضافہ کرے گا اور وہ اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے ادارے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

    :تنظیمی ڈھانچہ میں کمی

    ادارے میں بد انتظامی ہونا بھی ملازمین کے ادارہ چھوڑ کر جانے کی وجہ ہوتا ہے کیونکہ وہ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کا باس کون ہے اور انہیں کسے رپورٹ کرنا ہے، یا اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل کے لیے وہ کس سے مدد طلب کریں۔