Tag: پیمرا نوٹیفکیشن

  • پی ایف یو جے نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا

    پی ایف یو جے نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا کا نوٹیفکیشن اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن ایک بار پھر اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    وائس چیئرمین اسلام آباد بارکونسل عادل عزیز قاضی کے ذریعے دائر درخواست میں کہا گیا کہ 21 مئی 2024 کو پیمرا کی جانب سے 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، ٹی وی چینلزکوعدالتی کارروائی رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پیمرا نےعام عوام کےمعلومات تک رسائی کے حق کی خلاف ورزی کی ، پیمرا کی جانب سے اپنے نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پیمرا کا21 مئی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اےون کی خلاف ورزی ہے، پیمرا نوٹیفکیشن پیمراآرڈیننس 2002 کی روح کےبھی خلاف ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیاجائے اور پیمرا کوانسانی بنیادی حقوق کیخلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یااحکام جاری کرنے سے روکا جائے۔

    یاد رہے پیمرا نے زیرسماعت کیسزسےمتعلق خبریں چلانے پر پابندی عائد کی ہے، پیمرا نے ہدایت جاری کی کسی بھی کیس کا حتمی فیصلہ آنےتک ٹی وی چینلز عدالتی سماعت کی خبرنہیں چلائیں گے اور زیر سماعت کیسز سے متعلق صرف وہ معلومات دی جائیں گی جو مفادعامہ کے لیے ہوں گی۔

  • عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج

    عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج

    اسلام آباد : عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا نوٹیفکیشن اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کے پیمرا نوٹیفکیشن کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی

    اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن اور پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ نے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست دائر کی۔

    درخواست گزار سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ رپورٹرز کی نمائندہ تنظیمیں ہیں، پیمرا کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست میں سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پیمرا نے 21 مئی کو ترمیمی نوٹیفکیشن کے ذریعے عدالتی رپورٹنگ پرہدایات جاری کیں، پیمرا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی پیمراکے نوٹیفکیشن میں غلط تشریح کی گئی

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ پیمرا کا نوٹیفکیشن غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیاجائے، درخواست پرحتمی فیصلےتک پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔

    دوسری جانب پیمرا کی جانب سے عدالتی کارروائی کی کوریج پر پابندی کااقدام لاہورہائیکورٹ میں ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے چیلنج کیا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ پیمرا کا 21مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے ، پیمرا کا نوٹیفکیشن آئین کےآرٹیکل19اور19اےکی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پیمرا کی جانب سے پابندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلہ تک پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔

    یاد رہے پیمرا نے زیرسماعت کیسزسےمتعلق خبریں چلانےپرپابندی عائد کی ہے، پیمرا نے ہدایت جاری کی کسی بھی کیس کا حتمی فیصلہ آنےتک ٹی وی چینلز عدالتی سماعت کی خبرنہیں چلائیں گے اور زیرسماعت کیسزسےمتعلق صرف وہ معلومات دی جائیں گی جومفادعامہ کے لیےہوں گی۔