Tag: پینشن

  • اُردو یونیورسٹی کے اساتذہ و ملازمین کا پینشن کی عدم ادائیگی پراحتجاج

    اُردو یونیورسٹی کے اساتذہ و ملازمین کا پینشن کی عدم ادائیگی پراحتجاج

    کراچی: وفاقی اُردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین نے پینشن اور واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی اُردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین نے اس موقع پر پریس کلب سے گورنر ہاؤس تک احتجاجی مارچ بھی کیا۔

    مظاہرین نے کراچی پریس کلب پر احتجاج میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کررہے تھے۔

    احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ واجبات اور پینشن کی ادائیگی انتہائی تاخیر کا شکار ہوچکی ہے۔

    کنوینر ریٹائرڈ ملازمین کمیٹی ڈاکٹر توصیف کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے پینشن سے محروم بعض ملازمین بروقت علاج نہ ملنے کے سبب دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔

    بابائے اُردو ڈاکٹر مولوی عبدالحق ؒ کی علمی کاوشیں

    ملازمین نے گورنر ہاؤس پہنچ کر بیل آف ہوپ کا بھی استعمال کیا، جہاں گورنر ہاؤس کے عملے نے مظاہرین کی جانب سے دی جانے والی درخواست وصول کی جبکہ ڈاکٹر توصیف احمد کی سربراہی میں تین رکنی وفد نے گورنر ہاؤس جا کر تحریری یاداشت گورنر ہاؤس کے عملے کو پیش کی۔

  • سعودی عرب میں پنشنرز کے لیے خصوصی منصوبے

    سعودی عرب میں پنشنرز کے لیے خصوصی منصوبے

    ریاض: سعودی عرب میں مقامی پنشنرز کے لیے خصوصی منصوبے متعارف کروائے گئے ہیں جس سے انہیں مزید سہولیات حاصل ہوں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق تقدیر پروگرام ایک غیر منافع بخش اقدام ہے جسے گزشتہ سال جنوری میں جنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس (جی او ایس آئی) نے شروع کیا تھا، سعودی پنشنرز کے لیے یہ پروگرام ملک کے لیے پنشنرز کی خدمات کی تعریف میں تیار کیا گیا ہے۔

    اس کے بنیادی اہداف میں ریٹائر ہونے والوں اور جنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس سے مستفید ہونے والوں کو پورے ملک میں نجی اور سرکاری شعبوں کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر فوائد دینا شامل ہے۔

    یہ پروگرام اپنے مستفید کنندگان کو اپنے مخصوص آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے مملکت کی بہت سی کمپنیوں بشمول لی میریڈین ہوٹل، سعودیہ ایئر لائن اور عبداللطیف جمیل فنانسنگ کے ساتھ شراکت میں متعدد خدمات اور خصوصی پیشکشیں دیتا ہے۔

    سرکاری اور نجی شعبوں میں تمام ریٹائرڈ سعودی مرد و خواتین اور ان کے زیر کفالت افراد اس خصوصی پروگرام کے فوائد تک رسائی کے اہل ہیں۔

    تقدیر پروگرام کی ایک سروس ریٹائر ہونے والوں کو ان کے گذشتہ برسوں کے پیشہ ورانہ تجربے کے مطابق کام کے نئے مواقع بھی فراہم کرتی ہے، پنشنرز کے لیے دوسری سروس مملکت کے تمام خطوں میں ہوٹلوں، تعلیم، تفریح، ادویات اور نقل و حمل پر خصوصی رعایت فراہم کرتی ہے۔

    تمام پنشنرز تقدیر پروگرام کے اندر مختلف فنانسنگ اسکیموں کے ذریعے قرض حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں تاکہ اپنے ذاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں۔

  • ایک دن کام، 14 لاکھ اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے عدالت پہنچ گیا

    ایک دن کام، 14 لاکھ اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے عدالت پہنچ گیا

    اسلام آباد: ایک دن کام اور 14 لاکھ کی اجرت لینے والا پنشن کا حق مانگنے سپریم کورٹ پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں ججز کے بنچ نے آج اسلام آباد سپریم کورٹ نے انوکھے مقدمے کی سماعت کی، جسٹس اعجاز الحسن نے ایک دن کام کرنے والے مدعی کے پنشن کے حق کی درخواست پر ریمارکس دیے کہ ملکی خزانے پر اس سے بڑا ڈاکا اور کیا ہو سکتا ہے۔

    عدالت میں مذکورہ درخواست وزارت بین الصوبائی رابطہ کے افسر بہادر نواب خٹک کی جانب سے دائر کی گئی تھی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا مؤکل 1996 میں بھرتی ہوا لیکن انھیں برطرف کر دیا گیا، لیکن اس کے بعد ملازمین بحالی ایکٹ 2010 کے تحت بہادر نواب پھر بحال ہوا۔

    چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد کہا کہ آپ کا مؤکل ایک دن نوکری کے بعد ریٹائر ہوا اور 14 سال کی مراعات مل گئیں، لیکن جس قانون کے تحت بحالی ہوئی اس میں پنشن کا ذکر نہیں ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کیا پورے پاکستان کا خزانہ اس افسر کو دے دیں؟ پوری زندگی میں آپ کے مؤکل نے ایک دن کام کے 14 لاکھ وصول کیے، ایسے ملازمین کو پنشن دی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا، ایک دن میں ہی حکومت کو 100 ارب روپے دینے پڑ جائیں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملک کا یہ حال اسی وجہ سے ہوا ہے، اس سے بڑا ڈاکا ملکی خزانے پر اور کیا ہو سکتا ہے۔

    سماعت کے بعد عدالت نے وزارتِ بین الصوبائی رابطہ کے افسر کی پنشن دینے کی درخواست خارج کر دی۔