Tag: پینٹاگون

  • پینٹاگون نے 17 کروڑ سے زیادہ کمپیوٹر ایڈریسز رازداری سے فروخت کر دیے

    پینٹاگون نے 17 کروڑ سے زیادہ کمپیوٹر ایڈریسز رازداری سے فروخت کر دیے

    واشنگٹن: انٹر نیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا پراسرار واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹرمپ کی رخصتی سے محض چند منٹ قبل کروڑوں کمپیوٹر ایڈریسز رازداری سے فروخت کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے بڑی راز داری سے 17 کروڑ سے زائد انٹرنیٹ ایڈریسز ایک مشکوک کمپنی کو فروخت کر دیے، اس مشکوک فرم سے ڈیل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے تھوڑی دیر پہلے کی گئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق نجی کمپنی سے کی گئی ڈیل کی مالیت 4 ارب ڈالر سے زائد بنتی ہے، اس ڈیل کو تاریخ کی سب سے بڑی ڈیل قرار دیا جا رہا ہے، پینٹاگون میں انٹرنیٹ ایڈریسز کے معاملات کو ڈیفنس ڈیجیٹل سروس چیف دیکھ رہے تھے، یہ پتے ایک ایسی کمپنی کے سپرد کیے گئے جو گزشتہ سال ستمبر تک موجود ہی نہیں تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا اب کہنا ہے کہ کئی دہائیوں سے انٹرنیٹ کا موجود بے تحاشا ڈیٹا استعمال نہیں کیا جا رہا تھا، تو پینٹاگون نے کروڑوں کمپیوٹر ایڈریسز کا کنٹرول ایک ایسی کمپنی کو دے دیا جسے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا، اس کا مقصد یہ تھا کہ ممکنہ سائبر خطرات اور کمزوریوں کو شناخت کیا جا سکے۔

    ایک طرف جب 20 جنوری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدے سے رخصت ہو رہے تھے، اور ساری دنیا اس معاملے کی طرف متوجہ تھی، ایسے میں فلوریڈا کی ایک مبہم کمپنی نے محتاط انداز میں دنیا کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کے سلسلے میں یہ اعلان کیا کہ اب وہ ایک بہت بڑے اور کہی دہائیوں سے غیر مستعمل انٹرنیٹ ذخیرے کا انتظام سنبھال رہی ہے جو اس سے قبل امریکی فوج کی ملکیت تھا۔

  • پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    واشنگٹن: امریکا نے آخر کار اقرار کر لیا ہے کہ 8 جنوری کو بغداد میں فوجی اڈوں پر ہونے والے ایرانی حملوں میں اس کے فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 جنوری کو عراق میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کے ان میزائل حملوں میں 50 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ ایرانی حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کا علاج عراق، کویت، اور جرمنی میں ہوا تھا، حملے میں زیادہ تر فوجیوں کو سر میں چوٹ لگی تھی، متعدد امریکی فوجی علاج کے بعد ڈیوٹی پر واپس آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران نے امریکا کے خلاف کارروائی جنرل سلیمانی کی موت کے رد عمل میں کی تھی، امریکی صدر ٹرمپ نے حملوں میں کسی فوجی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تردید کی تھی، تاہم 17 جنوری کو امریکی فوجی حکام نے اعتراف کیا تھا کہ ایرانی حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنھیں کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے حملے کے بعد بتایا تھا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان خوف ناک حملوں میں ان کا محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • سانحہ نائن الیون کو 18 برس بیت گئے

    سانحہ نائن الیون کو 18 برس بیت گئے

    نیویارک: سانحہ نائن الیون کو آج 18 برس بیت گئے، نیو یارک میں ٹوئن ٹاور راکھ کا ڈھیر بنا لیکن اس واقعے نے دُنیا میں کئی حکومتیں تاراج کردیں، پندرہ برسوں میں دنیا بالکل بدل گئی۔

    ستمبر 11، 2001 ایک ایسا دن تھا کہ جب امریکا میں موجود دنیا کی بلند ترین عمارت سےاغوا کئے گئے دو طیارے ٹکرادئیے گئے جس کے سبب تین ہزارافراد سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

    گیارہ ستمبر دوہزار ایک کا یہ منظر کروڑوں لوگوں نے دیکھا اور اس کے بعد دنیا کی بدلتی صورتحال بھی سب کے سامنے تھی، پندرہ سال پہلے نیوراک کی فضا میں تین جہاز قہر بن کر داخل ہوئے، دو جہازوں نے ٹوئن ٹاور سے ٹکرائے اور خود فنا ہوتے ہوئے سو منزلہ عمارت کو ملبے کا ڈھیر بنا گئے، تیسرا جہاز پنٹاگون کے قریب مار گرایا گیا واقعے میں تین ہزار امریکی شہری ہلاک ہوئے۔

    مزید پڑھیں: نائن الیون حملوں سے 40 روز قبل امریکا کو آگاہ کردیا تھا، سابق انٹیلیجنس عہدیدار کا دعویٰ

    اس انسانیت سوز سانحے میں تین ہزارامریکی اورغیر ملکی باشندے مارے گئے جبکہ چھ ہزارسے زائد افراد زخمی ہوئے اورمالی نقصان کا تخمینہ دس ارب ڈالر لگایا گیا، واقعے پر اس وقت کے صدر جارج واکر بُش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور اُسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لیے افغانستان پر حملہ کردیا۔

    جس کے بعد پوری دُنیا کی بدلتی حالت سب نے دیکھی امریکہ نے افغانستان کے بعد عراق پرحملہ کیا اور پھر یکے بعد دیگرے پوری دُنیا ہی اس آگ کی لپیٹ میں آگئی۔

    آج امریکی نائن الیون کے واقعے میں زندگی ہارنے والے پیاروں کی یاد میں نائن الیون کی یادگار پر جمع ہوئے اور انہیں یاد کیا۔

    سانحہ نائن الیون کی وجہ سے دنیا بھر میں وار آن ٹیرر کی عالمی مہم شروع کی گئی جس میں اب تک لاکھوں افراد اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • سیکیورٹی فورسزکا بنیادی فوکس بلوچستان کی طرف ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    سیکیورٹی فورسزکا بنیادی فوکس بلوچستان کی طرف ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    واشنگٹن: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان نے سرحدوں کا بہادری سے بھرپور دفاع کیا، پاکستان کی داخلی سلامتی صورت حال پہلے سے بہترہے

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وائٹ ہاؤس ملاقات میں شرکت اور پینٹاگون میں امریکی فوجی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کی داخلی سلامتی صورت حال پہلے سے بہت بہتر ہے، پاکستانی عوام اور سیکیورٹی فورسز کی کوششیں اور قربانیاں رنگ لا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے سرحدی کنٹرول میں بہتری آ رہی ہے، سرحدی باڑ لگنے سے دہشت گردی کے واقعات بتدریج کم ہوں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر بحالی کا کام جاری ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی ترقیاتی منصوبے فوج کی مدد سے جاری ہیں، سیکیورٹی فورسز کا بنیادی فوکس بلوچستان کی طرف ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بیرون ملک پاکستانی میڈیا کا پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ہے۔

  • پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    نیویارک/برلن : پینٹاگون نے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کا متبادل تیار کرنے سے لے کر وہیل مچھلیوں کا کھوج لگانے کا نظام تیار کرنے تک کے لیےجرمنی کو 260 گرانٹس فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع سال 2008ءکے بعد سے اب تک جرمن یونیورسٹیوں اور اداروں کو 21.7 ملین ڈالرز کی فنڈنگ کر چکا ہے جس کا مقصد ریسرچ پراجیکٹس میں مدد کرنا تھا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس دوران پینٹاگون کی جانب سے 260 گرانٹس جاری کی گئیں جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مختلف موضوعات سے متعلق تحقیق کے لیے تھیں۔سب سے زیادہ گرانٹ میونخ کی ‘لُڈوِگ ماکسی میلیئنس یونیورسٹیٹ کو فراہم کی جس کا حجم 3.7 ملین ڈالرز بنتا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ گرانٹ 23 مختلف پراجیکٹس کے لیے فراہم کی گئی، ان میں سے ایک تحقیق بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز موادآرڈی ایکس کا متبال تیار کرنے کے لیے بھی تھی جس کے لیے 1.72 ملین ڈالرز فراہم کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے علاوہ جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی یونیورسٹیوں کو بھی گرانٹس فراہم کی گئیں حالانکہ اس ریاست کے قانون کے مطابق یونیورسٹیوں کو پائیدار، پر امن اور جمہوری دنیا کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اورپر امن اہداف سے جڑے رہنا چاہیے۔

  • پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    دنیا بھر میں اس وقت کاربن اخراج ایک بڑا مسئلہ ہے جس کو کم سے کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم امریکی محکمہ دفاع کے بارے میں حال ہی میں جاری ہونے والی ایک تحقیق نے دنیا بھر کے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

    امریکا اس وقت سب سے زیادہ کاربن اخراج کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی محکمہ دفاع کا ہیڈ کوارٹر پینٹاگون، اس وقت صنعتی ممالک جیسے سوئیڈن اور پرتگال سے زیادہ کاربن اخراج کر رہا ہے۔

    امریکا کی براؤن یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پینٹاگون نے سنہ 2017 میں 59 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ اور مختلف گرین ہاؤس (نقصان دہ) گیسز خارج کیں۔ یہ مقدار سوئیڈن اور پرتگال جیسے کئی چھوٹے ممالک کے کاربن اخراج سے زیادہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اسلحے کے استعمال اور اس کی نقل و حرکت میں اس ادارے کی 70 فیصد توانائی استعمال ہوتی ہے جس کا زیادہ حصہ جیٹ اور ڈیزل فیول پر خرچ ہوتا ہے۔

    پینٹاگون کی جانب سے تاحال اس تحقیق پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل پینٹاگون بذات خود موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کلائمٹ چینج کے باعث امریکا میں مستقل آنے والے سمندری طوفانوں اور سطح سمندر میں اضافہ فوجی اڈوں، ان کے تحت چلائے جانے والے آپریشنز اور یہاں موجود تنصیبات کو متاثر کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق 2050 تک یہ اڈے سیلاب سے 10 گنا زیادہ متاثر ہوں گے اور ان میں سے کچھ ایسے ہوں گے جو روز پانی کے تیز بہاؤ یا سیلاب کا سامنا کریں گے۔

    ان 18 اڈوں میں سے 4، جن میں کی ویسٹ کا نیول ایئر اسٹیشن، اور جنوبی کیرولینا میں میرین کورپس ڈپو شامل ہیں، صدی کے آخر تک اپنا 75 سے 95 فیصد رقبہ کھو دیں گے۔

  • امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    واشنگٹن : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات کی فراہمی روک دی، فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے، غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    امریکی حکام نے حالیہ دنوں کے دوران میں ترک حکام کو یہ باور کرادیا تھا کہ ایس فورہنڈرڈ میزائل کی خریداری ناقابل قبول ہے، انقرہ کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے سودے کے ضمن میں مزید آلات کی کھیپ نہیں بھیجے جائے گی۔

    امریکی ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ترکی کو لڑاکا جیٹ کی دیکھ بھال اور اڑانے سے متعلق تربیتی آلات کی کھیپ منسوخ کردی گئی ہے۔

    ترک صدر رجب طیب اردوگان بالاصرار کہہ رہے ہیں کہ امریکا جو کچھ بھی کہتا رہے، ترکی روس سے ایس 400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اس کے ردعمل میں امریکا نے اگلے روز ہی ترکی کو ایف 35 لڑاکا جیٹ مہیا کرنے کا عمل منجمد کرنے کا اعلان کر دیا تھا

    امریکا کا کہنا ہے کہ ترکی بیک وقت جدید لڑاکا طیارے اور روس سے میزائل دفاعی نظام خرید نہیں کرسکتا۔ایف 35 طیاروں کی ترکی کو فروخت یا اس کے سودے کی امریکا کی جانب سے یک طرفہ طور پر منسوخی سے قبل بھی دونوں ممالک کے درمیان بعض امور پر کشیدگی پائی جارہی ہے۔

    ترکی امریکا سے ریاست پنسلوینیا میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے علامہ فتح اللہ گولن کو حوالے کرنے کا مطالبہ کررہا ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک میں مشرقِ اوسط پالیسی ، شام میں جنگ اور ایران کے خلاف پابندیوں کے معاملے پر بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔

  • ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے میکسیکو اور امریکا کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے ایک ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے اعلان کے بعد میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان کے بعد یہ پہلا فنڈ ہے جو کانگریس کے فیصلے کو نظر انداز کرکے دیا جارہا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم کے دوران کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کےلیے پینٹاگون کی جانب سے فنڈز کی منظوری دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

    امریکی محمکہ دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی قانون کے مطابق پینٹاگون کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی معاونت اور انٹرنیشنل سرحد پر منشیات و انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے سڑکیں،، جنگلے بنائے اور روشنی کے بہتر انتظامات کرے۔

    واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے جاری فنڈز سے صرف 91 کلومیٹر طویل دیوار ہی تعمیر ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈیموکریٹس اراکین کانگریس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی لگا کر میسکیو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا حکم نامہ جاری کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایمرجنسی لگائی نہیں جلد لگا سکتا ہوں، مذاکرات کے ذریعے میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر ہوجائے تو اچھی بات ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں کسی کو دھمکی نہیں دے رہا، مجھے دھمکی دینے کی اجازت ہے، دیوار کی تعمیر کے لیے سرحد پر موجود نجی زمینوں پر قبضہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو بارڈر بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری قوانین کے تحت کسی کی بھی زمینوں پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جاری نہ کیے گئے تو سرحد بند کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ کی مد میں 23 بلین ڈالر درکار ہے، جبکہ صدر ٹرمپ نے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں بارڈر بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ذمہ دار کانگریس کو قرار دیا ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پیٹرک شناہن پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر کام کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بگڑتے حالات پر امریکی وزیر دفاع نے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزراء خارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں اور دونوں ممالک مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔