Tag: پینے

  • جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    تہران : ایرانی کمانڈر نے واضح کیا ہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ عدم استحکام کا باعث ہیں،صرف ایران استحکام فراہم کرسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی نیوی کے سربراہ جنرل علی رضا تنگسیری نے کہاہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ کی موجودگی سارے خطے کے عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں تنگسیری کا مزید کہنا تھا کہ اس سارے خطے کو صرف ایران ہی دوسرے ممالک کے ساتھ اتحاد قائم کر کے استحکام فراہم کر سکتا ہے۔

    ایرانی جنرل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اُن کا ملک امن اور سلامتی کا خواہش مند ہے۔

    تنگسیری کا کہنا تھا کہ اگر جوہری توانائی کے حامل جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تو خلیج کے جنوبی حصے کے ممالک کے لیے آلودگی کی وجہ سے پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ علی فدوی کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی جنگی بحری جہاز مکمل طور پر ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے کنٹرول میں ہیں۔

    فدوی نے دعوی کیا کہ خلیج عربی میں سفر کرنے والے تمام جہازوں پر لازم ہے کہ وہ فارسی میں بات چیت کریں، اسی واسطے ہر جہاز میں فارسی مترجم موجود ہوتا ہے اور یہ ہماری طاقت کا ثبوت ہے۔

  • بھارت میں پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے لڑائیاں اور اموات

    بھارت میں پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے لڑائیاں اور اموات

    نئی دہلی : بھارت میں 16 کروڑ سے زائد لوگ صاف پانی سے محروم ہیں اور یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے، پانی کا بحران انتہائی غیر منصفانہ ہے‘ امیر طبقے کو کوئی فرق نہیں پڑتابس غریب کو جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل بھارت کے گنجان آباد دارالحکومت نئی دہلی میں بد ترین خشک سالی امیر اور غریب طبقے کے درمیان پہلے سے موجود عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ مرکزی دہلی کے وسیع و عریض گھروں اور لگڑری اپارٹمنٹس میں رہنے والے سیاستدان، سرکاری ملازمین اور کاروباری افراد پائپ لائن کے ذریعے مہینہ بھر اپنے واش رومز اور کچن کے استعمال کے علاوہ گاڑیاں دھونے، کتے نہلانے اور گھر کے باغیچے کو سیراب کرنے کے لیے لامحدود پانی صرف 10 سے 15 ڈالرز میں خرید سکتے ہیں۔

    دوسری طرف کچی آبادیوں یا مرکزی شہر کے گردونواح میں آباد نسبتاً غریب طبقے کی کالونیوں میں رہنے والوں کو محدود مقدار میں پانی لینے کے لیے روزانہ مشقت کرنا پڑتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس طقبے کو پانی کی سپلائی پائپ لائن سے نہیں بلکہ ٹینکرز کے ذریعے کی جاتی ہے اور دن بدن پانی کی کم ہوتی سپلائی کے ساتھ اس کی قیمت تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت میں پانی کا بحران انتہائی غیر منصفانہ ہے۔ دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں امیر طبقے کو اس بحران سے کوئی فرق نہیں پڑتا جبکہ غریب عوام کو پانی کے حصول کی خاطر روزانہ جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ سمیت زیادہ تر قانون سازوں کی سرکاری رہائش گاہیں مرکزی دہلی میں ہی ہیں، شاید یہی وجہ ہے کہ مودی کو پانی کے تحفظ کے لیے حکومتی سطح پر ایک بڑے پروگرام کا اعلان کرنے میں کئی سال لگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ دہلی کے مرکزی سرکاری ضلع اور آرمی کنٹونمنٹ کے علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر ہر رہائشی کو تقریباً 375 لیٹر پانی ملتا ہے جبکہ سنگم وہار کے ضلعے کے ہر رہائشی کے حصے میں یومیہ صرف 40 لیٹر پانی آتا ہے۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کنوؤں سے نکال کر یہ پانی شہر میں سرکاری ادارے دہلی واٹر بورڈ کی زیر نگرانی ٹینکرز کے ذریعے سپلائی کیا جاتا ہےلیکن مقامی رہائشی کہتے ہیں کہ پانی کے کچھ کنوؤں پر جرائم پیشہ گینگز اور مقامی سیاستدانوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے قبضہ کر رکھا ہے، ان گینگز کا غیر قانونی طور پر پانی کے پرائیویٹ ٹینکرز بیچنے میں بھی بڑا کردار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ سب ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب دہلی نے رواں سال جون میں خشک سالی کا 26 سالہ ریکارڈ توڑا ہے اور 10 جون کو یہاں 48 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    برطانوی سماجی تنظیم ’واٹر ایڈ‘ کے مطابق بھارت میں لگ بھگ 16 کروڑ سے زائد لوگ (آبادی کا 12 فیصد) صاف پانی سے محروم ہیں اور یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

  • نوجوان پر گاڑی چوری کا الزام، عدالت نے  کولڈ ڈرنک پینے پر پابندی لگادی

    نوجوان پر گاڑی چوری کا الزام، عدالت نے کولڈ ڈرنک پینے پر پابندی لگادی

    ہوائی : امریکی ریاست کی عدالت نے نوجوان کو گاڑی چوری کے الزام میں چار برس تک اپنی پسندیدہ مشروب پیپسی نہ پینے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی کے شہر ویلوکو کی عدالت نے دو روز قبل گاڑی چوری کیس کی سماعت کرتے ہوئے 21 سالہ ملزم کرسٹوپر مونٹیلیانو پر پیپسی پینے کی پابندی عائد کردی۔

    عدالت کی جج رونڈا لو کا کہنا تھا کہ مونٹیلیانو نے گرفتاری کے وقت پولیس کو غلط بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    جج کا کہنا تھا کہ مونٹیلیانو نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ اس کے عزیز (کزن) نے خود اسے گاڑی چلانے کی اجازت دی ہے جس کے بعد میں گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے اپنی پسندیدہ مشروب (پیپسی) خریدنے جارہا ہوں۔

    عدالت نے ملزم کے بیان کہ ’پیپسی اس کی پسندیدہ مشروب ہے‘ کے بعد حکم جاری کیا کہ وہ چار سال تک کولڈ ڈرنک نہیں پی سکتا۔

    خاتون نے کہا کہ اب وہ چار سال تک کولڈ ڈرنک سے محروم رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل جوش جیمز نے عدالت سے درخواست کی مونٹیلیانو کو سات قید کی سزا بھی سنائی جائے تاکہ اسے قانون کی اہمیت کا اندازہ ہو۔

    مونٹیلیانو نے جج رونڈا لی سے درخواست کی کہ ’میں کسی کی کار چوری نہیں کررہا تھا، میں جیل نہیں جانا چاہتا، مجھے رہا کردیا جائے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے مذکورہ نوجوان کو 100 گھنٹے کمیونٹی کی خدمت کرنے اور 100 ڈالر جرمانہ جمع کروانے کی سزا بھی سنائی ہے۔