Tag: پیوتن

  • پیوتن کی تقریر کے دوران روسی طالبہ بے ہوش

    پیوتن کی تقریر کے دوران روسی طالبہ بے ہوش

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیرپوتن کے خطاب کے دوران بے ہوش ہونے والی طالبہ کو طبی امداد فراہم کرنے کےلیے حکومت میں سماجی امور کی نائب صدر تاتیانا گولیکووا نے فوری طور پر ہنگامی امداد طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پوتن کے فیڈرل اورل یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات سے خطاب کے دوران ایک طالبہ اچانک بے ہوش ہو کر گرپڑی، جس کے باعث روسی رہنما کو اپنی تقریر روک کر بے ہوش طالبہ کے لئے ہنگامی امداد بلوانا پڑی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں پوتین کو طالبہ کی بے ہوشی کے بارے میں یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اس کے ساتھ کچھ خوفناک نہیں ہوا، ان کے لئے ڈاکٹر تلاش کریں اور انہیں ہسپتال منتقل کریں۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرنے والی ویڈیو کے مطابق روسی حکومت میں سماجی امور کی نائب صدر تاتیانا گولیکووا نے فوری طور پر ہنگامی امداد طلب کی۔

    کریملین کے ترجمان دمیتری بیسکوو نے بتایا کہ صدر کی تقریر کے دوران طالبہ بے ہوش ہو گئیں جسے ولادی میر پوتین کے ہمراہ میڈیکل مشن نے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جس کے بعدد طالبہ کی صحت بحال ہوئی۔

  • ٹرمپ کا پیوٹن کو فون، صدارتی انتخابات جیتنے پر مبارک باد

    ٹرمپ کا پیوٹن کو فون، صدارتی انتخابات جیتنے پر مبارک باد

    ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدارتی انتخابات میں کامیابی پر ولادی میر پیوٹن کو ٹیلی فون کرکے مبارک باد دی ہے.

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادی میرپوٹن کو مبارکباد دی۔ روسی حکومت کے ایک بیان کے مطابق امریکی صدر نے روسی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ایک سمٹ منعقد کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

    یاد رہے کہ اتوار کے روز صدارتی الیکشن میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے، انھوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے. اس جیت کے بعد وہ وہ مزید 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے.

    65 سالہ ولادی میر پیوٹن 1999 سے وزیراعظم اور پھر صدر کی حثیثت سے روس کی سربراہی کررہے ہیں. ان کا دور اقتدار اٹھارہ برس پر محیط ہے. یاد رہے، صدارتی الیکشن کے نتائج کے مطابق پیوٹن کو گذشتہ صدارتی انتخاب کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ 2012 میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں انہیں 64 فیصد ووٹ ملے تھے۔


    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب


    خیال رہے کہ روس کے اپوزیشن رہنما اور پیوٹن کے سب سے بڑے حریف الیکسی نیوالنی پر ان انتخابات میں حصہ لینے پرپابندی تھی۔

    تجزیہ کار پیوٹن کی روس اور خطے پر گرفت اور چین سے بڑھتے تعلقات کی وجہ سے دنیا کا طاقتور ترین شخص تصور کرتے ہیں. واضح رہے کہ روسی میں اطلاعات تک رسائی دشوار ہے۔ یورپ اور مغرب کو وہاں‌ رونما ہونے والے واقعات کے بارے میں‌ زیادہ معلومات نہیں. اس اطلاعاتی جبر کے باعث مغرب میں‌ پیوٹن کو ایک آمر کے روپ میں‌ دیکھا جاتا ہے.


    برطانوی جاسوس کو زہر دینے کا الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے، پیوٹن


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔