Tag: پیوٹن

  • امریکا یوکرین معدنی معاہدہ،  پیوٹن کا ردِ عمل سامنے آگیا

    امریکا یوکرین معدنی معاہدہ، پیوٹن کا ردِ عمل سامنے آگیا

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا امریکا یوکرین معدنی معاہدے پر اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ امریکا یوکرین معدنی معاہدے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، معدنی وسائل پر تعاون سے متعلق امریکا کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا موقف روس کے مفاد میں نہیں بلکہ یوکرین کے مفاد میں ہے۔ امریکا کے سرکاری و نجی اداروں کو مشترکہ کام کرنے کی پیشکش کے لیے تیار ہیں۔

    روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین سے متعلق مذاکرات میں یورپی یونین کی شرکت میں بظاہرحرج نہیں ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے اہم پیش رفت ہوئی ہے، امید ہے روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا۔

    وائٹ ہاؤس میں فرانسیسی ہم منصب صدر ایمینوئل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے کہا یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق ہم معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، اوول آفس میں ہونے والی ملاقات سے قبل دونوں شخصیات نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کی۔

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ روکنے پر بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے، ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ہفتوں کے مختصر عرصے میں اب تک ایک طویل سفر طے کرچکے ہیں اور ایک معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ رہے ہیں۔

    فلسطین اسرائیل تنازع کا ’دو ریاستی ہی واحد حل ہے‘ برطانیہ اور یورپی یونین

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین پر350ارب ڈالر خرچ کیے، یہ بہت بڑی رقم ہے، یہ جنگ بائیڈن انتظامیہ کی بہت بڑی غلطی تھی، یورپیوں نے یوکرین پر تقریباً 100 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کے گن گانے لگے

    ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کے گن گانے لگے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کے گن گانے لگے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلوریڈا کے شہر میامی میں انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فیوچر سعودی انویسٹمنٹ انیشئیٹو میں شرکت میرے لیے اعزازکی بات ہے۔

    انھوں نے کہا سعودیوں کا ہمارے نزدیک خاص مقام ہے اور وہ سینئر قائدین کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ سعودی ولئ عہد کو فون کر کے مذاکرات میں کردار ادا کرنے پر ذاتی طور پر شکریہ ادا کروں گا۔

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کھل کر یوکرین کی حمایت کرنے لگے

    ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کے لیے اچھا ماحول پیدا کرنے پر پیوٹن نے بدھ کے روز سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کو فون کریں گے تاکہ مذاکرات میں ریاض کے کردار پر ذاتی طور پر ان کا شکریہ ادا کریں۔

    صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا ’’میں سعودی عرب کی قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز، اور ولی عہد کا، نہ صرف ریاض میں روس اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کرنے پر، بلکہ بہت دوستانہ ماحول پیدا کرنے پر بھی۔‘‘

  • روس اور امریکا میں دو طرفہ بات چیت شروع ہو گئی

    روس اور امریکا میں دو طرفہ بات چیت شروع ہو گئی

    روس اور امریکا میں دو طرفہ بات چیت شروع ہو گئی ہے، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان فون پر بات ہوئی ہے، جس میں انھوں نے دوطرفہ بات چیت شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    امریکی اور روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور امریکا کے وزرائے خارجہ نے فون پر بات چیت کی ہے، جس میں سرگئی لاوروف اور مارکو روبیو نے دوطرفہ بات چیت شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    فون پر گفتگو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات کی تیاری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی راہ میں موجود مشکلات دور کرنے کے لیے رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا۔

    بارک اوباما دور سے عائد روسی سفارت کاروں پر پابندیاں ختم کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی گئی، یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے مسائل پر تعاون کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ دونوں ملکوں کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ میونخ کانفرنس میں اور اگلے ہفتے سعودی عرب میں ہونی چاہیے۔

    ٹرمپ اور پیوٹن ملاقات کی میزبانی، سعودی عرب کا اظہار مسرت

    جس پر سعودی عرب کے ولئ عہد محمد بن سلمان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ روس امریکا ملاقات کی میزبانی کے لیے تیار ہیں، انھوں نے امریکی صدر کے بیان کا خیر مقدم کیا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا روسی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا روسی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے یوکرین جنگ کے خاتمے کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ 2022 کے اوائل کے بعد پیوٹن اور کسی بھی امریکی صدر کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ہے۔

    اپنی انتخابی مہم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس کے طریقہ کار کی تفصیل نہیں بتائی تھی۔

    امریکی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ سے سوال پوچھا گیا کہ انہوں نے پیوٹن سے کتنی بار بات کی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’بہتر ہے کہ میں اس بارے میں کچھ نہ کہوں، ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن چاہتے ہیں کہ لوگوں کا قتل عام نہ ہو۔

    روسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ مختلف ذرائع سے مختلف معلومات مل رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا ’یہ رابطے مختلف چینلز کے ذریعے کیے جاتے ہیں، ممکن ہے کہ مجھے کسی چیز کا علم نہ ہو، اس لیے میں اس خبر کی نہ تصدیق کر سکتا ہوں اور نہ تردید‘۔

    اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ طور پر ’خلیج امریکا‘ کا نام دے دیا، اعلامیے پر دستخط بھی کردیے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ وہ خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا کا نام دیں گے۔

    امریکی صدر نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ ’خلیج امریکا‘ کا نام دیدیا

    امریکی صدر نے آج یہ اقدام سُپر بال دیکھنے کے لیے دوران پرواز کیا، جس کے بعد اُن کے جہاز میں بھی اعلان کردیا گیا کہ آج ہم پہلی بار خلیج امریکا پر پرواز کررہے ہیں۔ ٹرمپ نے برجستہ کہا کہ یہ بہت اچھا کام ہوا ہے۔

  • ٹرمپ کے حلف کے فوراً بعد پیوٹن اور چینی صدر میں ویڈیو کال

    ٹرمپ کے حلف کے فوراً بعد پیوٹن اور چینی صدر میں ویڈیو کال

    ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف کے فوراً بعد روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ میں ویڈیو کال ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی جانب سے روس کے ساتھ تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے، اس سلسلے میں پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف کے چند گھنٹے بعد چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ وڈیو کانفرنس کی۔

    دونوں اطراف کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین کے صدر نے روس کے ساتھ مل کر بیرونی صورت حال کا مل کر جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا، اور کہا کہ دونوں ممالک کو اسٹریٹجک اور عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے۔

    روس کے صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے زیر تسلط غیر منصفانہ عالمی نظام کی از سرِنو ترتیب دیے جانے کی ضرورت ہے، اور بین الاقوامی سطح پر سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔

    پیوٹن نے شی کو ایک ’’پیارا دوست‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس اور چین بیرونی دباؤ کے باوجود دوستی، باہمی اعتماد اور حمایت کی بنیاد پر تعلقات استوار کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ کے اے آئی پروجیکٹ پر ایلون مسک کا سخت اعتراض، سیم آلٹمین کے ساتھ سوشل میڈیا پر جنگ

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز بیجنگ اور ماسکو دونوں کو ویسی ہی دھمکیاں دیں جس طرح انھوں نے مشرقِ وسطیٰ میں حماس کو دی تھی، انھوں نے چین کو ٹیرف کی دھمکی دی اور اسے ’غلط کار‘ قرار دیا، جب کہ ماسکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں کیا تو اس پر ’بڑی مصیبت‘ آئے گی۔

    تاہم، مذاکرات کے بعد خارجہ امور کے مشیر یوری یوشاکوف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ویڈیو کال میں پیوٹن نے شی سے کہا کہ یوکرین کے کسی بھی تصفیے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں روسی مفادات کا احترام کیا گیا ہو۔

  • برطانیہ نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو وارننگ دے دی

    برطانیہ نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو وارننگ دے دی

    لندن: برطانیہ نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو جاسوس جہاز کے سلسلے میں وارننگ دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی سمندری حدود میں روس کا جاسوس جہاز آنے پر برطانیہ نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو وارننگ دے دی ہے۔

    برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا کہ یہ واقعہ ’بڑھتی ہوئی روسی جارحیت کی ایک اور مثال‘ ہے، اور جانتے ہیں کہ پیوٹن کیا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ہم اپنے ملک کی حفاظت کے لیے مضبوط اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک روسی جہاز کو انڈر واٹر کیبلز اور دیگر حساس انفراسٹرکچر کا نقشہ بنانے کے لیے استعمال ہونے والا جاسوس جہاز سمجھتے ہیں۔

    برطانوی نیوز گروپ نے شہزادہ ہیری سے معافی مانگ لی

    برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بھی آگاہ کہ رائل نیوی نے ایک روسی جاسوس جہاز کا سراغ لگایا جو برطانیہ کے پانیوں سے گزرا، ہیلی نے کہا کہ ینٹر (امبر) جہاز انٹیلیجنس اکٹھا کرنے اور برطانیہ کے اہم زیر آب انفراسٹرکچر کی نقشہ سازی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    ہیلی نے کہا کہ یہ جہاز پیر کو ملک کے ساحل سے تقریباً 45 میل (72 کلومیٹر) دور برطانوی پانیوں میں داخل ہوا، رائل نیوی نے اس کی نگرانی کے لیے دو جہاز روانہ کیے تھے، ان کا کہنا تھا کہ جہاز برطانوی پانیوں سے گزر کر شمالی سمندر میں چلا گیا۔

  • یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ

    یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے پیوٹن روس کو تباہ کررہے ہیں، انھیں مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

    انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ 24 گھنٹے کے اندر روس یوکرین جنگ بند کرانے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں، تاہم اب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے پاس یوکرین تنازع کے حل کیلئے ابھی وقت ہے، یوکرین جنگ جاری رہی تو روس بڑی مصیبت میں پڑجائےگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن کو یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، پیوٹن کو روس کو بچانے کیلئے ایک معاہدہ کرنا چاہیے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پیوٹن سے دوبارہ ملنے کا ارادہ ہے پہلی مدت میں بھی اچھے تعلقات تھے، یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی جنگ کے خاتمے کیلئے معاہدہ چاہتے ہیں۔

    دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین سے متعلق امریکا کی کوئی خاص تجویز موصول نہیں ہوئی۔

    خیال رہے کہ روس یوکرین جنگ میں اس وقت ایک دوسرے پر حملوں میں تیزی آگئی ہے، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے 55 ڈرون مار گرائے جن میں سے نصف کو سرحد پر تباہ کیاگیا، مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے کے گاؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    یوکرین کا دعویٰ ہے کہ ڈرونز نے لسکی قصبے کے قریب روسی آئل ڈپو کو نشانہ بنایا، مغربی روسی شہر سمولینسک میں ہوابازی پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا، روس کی جانب سے لانچ 141 ڈرونز میں سے 93 کو مار گرایا۔

    https://urdu.arynews.tv/trumps-announcements-only-us-interests-considered-russian-fm/

  • روس کے صدر پیوٹن کا بشار الاسد سے ملاقات سے انکار؟

    روس کے صدر پیوٹن کا بشار الاسد سے ملاقات سے انکار؟

    ماسکو: شام میں چوبیس سالہ طویل اقتدار کے خاتمے کے بعد بشار الاسد نے اپنے خاندان سمیت روس کے دارالحکومت ماسکو میں پناہ حاصل کر لی ہے، جہاں ان سے روسی صدر کی ممکنہ ملاقات کے حوالے سے غیر مصدقہ خبریں آنے لگی تھیں۔

    کریملن نے اب ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا بشار الاسد سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، صدر پیوٹن اور بشار الاسد کے درمیان کوئی ملاقات شیڈول نہیں ہے۔

    ادھر شامی حکام نے بھی بشار الاسد کی ماسکو میں موجودگی کی تصدیق کر دی ہے، ماسکو میں شامی حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بشار الاسد نے مشن سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ شامی رہنما کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی گئی ہے، گزشتہ روز روسی میڈیا نے کریملن میں ایک نامعلوم ذریعہ کے حوالے سے کہا تھا کہ ’’اسد اور ان کے خاندان کے افراد ماسکو پہنچے ہیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انھیں پناہ دی گئی ہے۔‘‘

    ماسکو میں شام کے سفارت خانے پر دمشق فتح کرنے والی فورسز کا جھنڈا لہرا دیا گیا

    الجزیرہ نے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے تصدیق کی ہے کہ شام کے معزول صدر بشار الاسد کو روس میں سیاسی پناہ دی گئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے ذاتی طور پر کیا تھا۔

    پیسکوف نے پیر کو ماسکو میں صحافیوں کے سوال پر اسد کے مخصوص ٹھکانے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ پیوٹن کا ان سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

  • ٹرمپ کی بات کرنے کی خواہش، پیوٹن کا جواب سامنے آگیا؟

    ٹرمپ کی بات کرنے کی خواہش، پیوٹن کا جواب سامنے آگیا؟

    امریکہ کے 47 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام دیتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ ان سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے روس کے شہر سوچی میں منعقدہ اجلاس میں گفتگو کی۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے دوران انکے برتاؤ نے متاثر کیا، وہ ایک بہادر شخصیت کے حامل ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اپنا صدارتی کارکردگی کا آخری دور گزار رہے ہیں اور کیا کچھ ہو سکتا ہے اس کے بارے میں کچھ نہیں پتہ، مگر انہوں نے روس کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے اور یوکرین بحران کے خاتمے میں معاونت کی خواہش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ کم از کم غور کرنے لائق ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس امریکی عوام کے ذریعے منتخب ہونے والے صدر کے ساتھ کام کرے گا اور واقعی ایسا ہی ہوگا۔

    میں اس موقع کا استعمال کرنا چاہتا ہوں کہ انہیں امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دوں، اگر کوئی بھی رابطے کو جاری رکھنا چاہتا ہے تو ہم اس کی مخالفت نہیں کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ہاں میں اس کے لئے تیار ہوں۔

    واضح رہے کہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدارتی انتخاب میں واضح اکثریت سے کامیابی کی ہے، جبکہ اب اُنہوں نے روسی صدر پیوٹن سے گفتگو کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد سے 70 عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی ہے۔

    میلانیا ٹرمپ کا الیکشن میں کامیابی کے بعد اہم بیان

    اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک روسی صدر سے بات نہیں کی لیکن ان سے بات کرنے کا ارادہ ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا پیوٹن سے بات کی خواہش کا اظہار

    ڈونلڈ ٹرمپ کا پیوٹن سے بات کی خواہش کا اظہار

    ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدارتی انتخاب میں واضح اکثریت سے کامیابی کی ہے، جبکہ اب اُنہوں نے روسی صدر پیوٹن سے گفتگو کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد سے 70 عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک روسی صدر سے بات نہیں کی لیکن ان سے بات کرنے کا ارادہ ہے۔

    اس سے قبل ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مبارکباد پیش کی ہے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے بیان میں کہا کہ روس امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے امریکا سمجھ لے گا کہ روس پر پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں اور ہماری سرحدوں پر تنازعات کے لیے اکسانے کا بھی فائدہ نہیں ہوگا۔

    روسی صدر کا واشنگٹن ماسکو تعلقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ بال امریکا کے کورٹ میں ہے، ٹرمپ کی جانب سے روس سے تعلقات بحالی کی خواہش پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کو ماسکو کی ضرورت ہے واشنگٹن یا برسلز کچھ نہیں کر سکتے، امریکا اور اس کے اتحادی اپنی تسلط پسندانہ خواہشات پر عمل پیرا ہیں۔

    ’دنیا کو روس کی ضرورت ہے امریکا یا مغرب کی نہیں‘

    انہوں نے کہا کہ عالمی سیاست کا بہاؤ مغرب کی خواہشات کے خلاف چل رہا ہے دنیا مٹتی ہوئی بالادستی کی دنیا سے بڑھتی ہوئی کثیر قطبیت کی طرف جارہی ہے، پرانے تسلط پسند جو دنیا پر حکمرانی کرنے کے عادی تھے اب ان کی بات نہیں سنی جا رہی۔