Tag: پیوٹن

  • پیوٹن کی ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد

    پیوٹن کی ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد

    ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مبارکباد پیش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے بیان میں کہا کہ روس امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے امریکا سمجھ لے گا کہ روس پر پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں اور ہماری سرحدوں پر تنازعات کے لیے اکسانے کا بھی فائدہ نہیں ہوگا۔

    روسی صدر کا واشنگٹن ماسکو تعلقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ بال امریکا کے کورٹ میں ہے، ٹرمپ کی جانب سے روس سے تعلقات بحالی کی خواہش پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل والڈائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کو ماسکو کی ضرورت ہے واشنگٹن یا برسلز کچھ نہیں کر سکتے، امریکا اور اس کے اتحادی اپنی تسلط پسندانہ خواہشات پر عمل پیرا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی سیاست کا بہاؤ مغرب کی خواہشات کے خلاف چل رہا ہے دنیا مٹتی ہوئی بالادستی کی دنیا سے بڑھتی ہوئی کثیر قطبیت کی طرف جارہی ہے، پرانے تسلط پسند جو دنیا پر حکمرانی کرنے کے عادی تھیاب ان کی بات نہیں سنی جا رہی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر یوکرین کیوں تشویش میں مبتلا ہے؟

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ مغرب کے اپنے استثنیٰ کے بارے میں عقائد عالمی المیے کا باعث بن سکتیہیں کوئی ضمانت نہیں دے سکتا کہ مغرب اپنی پوزیشن کیلئے جوہری ہتھیاروں کا سہارا نہیں لے گا۔

  • برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے، پیوٹن

    برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے، پیوٹن

    ماسکو : روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اب مغرب نہیں بلکہ برکس ممالک عالمی اقتصادی ترقی کی قیادت کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ برکس ممالک آنے والے سالوں میں عالمی اقتصادی ترقی میں سب سے بڑا اور اہم کردار ادا کریں گے۔

    اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس گروپ کا حجم بہت بڑا ہے اور مغربی ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار بھی بہت تیز ہے۔

    Russian President

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو امید ہے کہ برکس گروپ جس میں مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، کو عالمی سیاست اور تجارت میں مغرب کے مقابلے میں ایک طاقتور حریف کے طور پر تشکیل دیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق روس رواں ہفتے کے آخر میں 22 اور 24 اکتوبر کو روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں برکس توانائی کے وزراء کی ملاقات کا قوی امکان ہے۔

    Vladimir Putin

    ماسکو میں برکس بزنس فورم میں سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہمارا گروپ عالمی اقتصادی ترقی کا اہم محرک ہے۔ مستقبل قریب میں، برکس عالمی جی ڈی پی میں سب سے زیادہ اضافہ کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئی جغرافیائی سیاسی حقیقت کے تحت توانائی کے شعبے میں تعاون کے ذریعے ممالک کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہوگا تاکہ سماجی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا جاسکے۔

  • ٹرمپ، پیوٹن رابطوں کا انکشاف، نیا پینڈورا باکس کھل گیا

    ٹرمپ، پیوٹن رابطوں کا انکشاف، نیا پینڈورا باکس کھل گیا

    واشنگٹن: امریکی الیکشن کے قریب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان رابطوں کا نیا پینڈورا باکس کھل گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صحافی باب ووڈورڈ نے نئی کتاب میں دونوں کے درمیان رابطوں کا انکشاف کیا۔

    کتاب کے متن کے مطابق وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد ٹرمپ کی پیوٹن سے 7 بار گفتگو ہوئی، ٹرمپ نے کورونا وبا میں ٹیسٹ کٹس بھی پیوٹن کو خفیہ طور پر بھیجیں۔

    نائب صدرکاملا ہیرس نے کہا کہ تازہ انکشاف سے ٹرمپ کی شخصیت ظاہر ہوگئی ہے، جب امریکی عوام ٹیسٹ کٹس کیلئے پریشان تھے ٹرمپ نے روسی آمرکی مدد کی۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ معاملہ سامنے آنے پر سنگین تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذکورہ معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ باب ووڈورڈ نے کہانی بنائی، ایساکچھ نہیں ہوا، جبکہ کریملن نے بھی ٹرمپ پیوٹن ٹیلی فونک رابطوں کی خبر کی تردید کردی ہے۔

    دوسری جانب امریکا میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن کے دن دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے افغان شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست اوکلاہوما سے افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن والے دن دہشتگردانہ حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔

    اگر میں صدر ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا؟ ۔۔ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے گرفتار 27 سالہ ناصر احمد توحیدی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان شہری داعش کے نام پر صدارتی الیکشن کے دن حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

  • پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کردیا

    پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کردیا

    روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن نے اگر ایسے روایتی ہتھیار بھی استعمال کیے جن سے روس یا بیلا روس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو ان ممالک کے خلاف روس نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے میں دیر نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر پیوٹن نے یہ بات سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے سے متعلق ریاستی پالیسی کے بنیادی اصولوں کی وضاحت کی گئی۔

    روسی صدر نے کہا کہ اگر روس پر ایسی ریاست نے جارحیت کی جس کے حملے میں ایٹمی ریاست شریک یا معاون ہوئی تو اسے روس کیخلاف مشترکہ حملہ تصور کریں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ساتھ ہی ان خطرات کی فہرست میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے جن سے نمٹنے کے لیے یہ اقدامات کیے جائیں گے۔

    روسی صدر نے کہا کہ یہ بات بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو سے طے کی جا چکی ہے، نیوکلیئر ڈیٹرنس سے متعلق بیلا روس کے ساتھ دیگر ممالک اور فوجی اتحادوں کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر غور ہورہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے پر غور اسی لمحے کیا جائے گا جب دشمن روس پر میزائلوں اور اسپیس اٹیک ہتھیاروں سے بڑا حملہ کرے گا اور یہ ہتھیار روس کی سرحدوں کو پار کریں گے۔

    روسی صدر نے کہا کہ ان خدشات میں اسٹریٹیجک یا ٹیکٹیکل ایئرکرافٹ، کروز میزائل، ڈرون، ہائپر سونک یا دیگر طیارے شامل ہیں۔

    سلامتی کونسل کا اجلاس، ایران کا بڑا بیان

    اُنہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار ہی روس اور اسکے عوام کے تحفظ کی سب سے اہم ضمانت ہیں۔ نئی پالیسی میں وہ شرائط واضح کردی گئی ہیں کہ جن میں روس ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔

  • یوکرین نے مغربی میزائلوں سے حملہ کیا تو اسے نیٹو کا اعلان جنگ سمجھیں گے: پیوٹن

    یوکرین نے مغربی میزائلوں سے حملہ کیا تو اسے نیٹو کا اعلان جنگ سمجھیں گے: پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی پابندی ختم ہوئی تو روس نیٹو کے ساتھ ’جنگ میں‘ ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کا روس پر مغربی میزائلوں سے حملہ نیٹو کی طرف سے اعلان جنگ سمجھا جائے گا۔

    انھوں نے جمعرات کو روسی سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں کہا اگر یوکرین نے مغرب کی جانب سے دیے گئے لانگ رینج میزائلوں سے روس کے اندر حملے کیے تو تنازع کی نوعیت بالکل ہی بدل جائے گی، اس کا مطلب یہ ہوگا کہ نیٹو ممالک، امریکا اور یورپی ممالک روس کے ساتھ حالتِ جنگ ​​میں ہیں۔

    پیوٹن نے کہا ’’اور اگر ایسا ہے تو، اس تنازع کے جوہر میں آنے والی اس تبدیلی کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہمیں جن خطرات کا سامنا ہوگا انھیں دیکھتے ہوئے ہم مناسب فیصلے کریں گے۔‘‘

    جمعہ کو اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے بھی ایسا ہی پیغام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دیا۔ جب کہ صدارتی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ صدر پیوٹن کا پیغام متعلقہ پتے پر پہنچ گیا ہے۔ روسی سفیر ویسیلی نیبنزیا نے کہا کہ یوکرین کو اجازت ملی تو ’’نیٹو ممالک روس کے ساتھ براہ راست جنگ کر رہے ہوں گے۔‘‘

    نیبنزیا نے 15 رکنی کونسل کو بتایا کہ ’’حقائق یہ ہیں کہ نیٹو جوہری طاقت روس کے خلاف دشمنی کا براہ راست فریق بن جائے گا، اور میرے خیال میں آپ کو یہ نکتہ نہیں بھولنا چاہیے، اور اس کے نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘‘

    یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب واشنگٹن ڈی سی میں برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ملاقات ہونے جا رہی تھی، جن میں یوکرین کو روس کے اندر اہداف پر حملہ کرنے کی اجازت دیے جانے پر بات چیت متوقع تھی۔ تاہم اب وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین امریکی میزائلوں سے حملے نہ کرنے کا پابند ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ویلودیمیر زیلنسکی نے بارہا مغربی ممالک سے فراہم کیے جانے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ ان کی افواج روس کے اندر گہرائی میں ایئرپورٹس، گولہ بارود کے ڈپو اور کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنا سکیں۔

    دوسری طرف ماسکو نے جاسوسی کے شبہہ میں 6 برطانوی سفارت کاروں کی اسناد منسوخ کر دی ہیں۔

  • پیوٹن  نے کاملا ہیرس کی حمایت کردی

    پیوٹن نے کاملا ہیرس کی حمایت کردی

    امریکی صدارتی انتخابات پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جیت کے لیے کاملا ہیرس کی حمایت کردی، جبکہ امریکا نے روسی صدر کو صدارتی انتخابات پر تبصرہ کرنے سے منع کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیوٹن کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن اپنے حامیوں سے کاملا ہیرس کی حمایت کا کہہ رہے ہیں ہم بھی ان کی حمایت کریں گے۔

    روسی صدر نے کہا کہ کاملا ہیرس ایسے مسکراتی ہیں جیسے ان کے ساتھ سب کچھ ٹھیک ہو، ٹرمپ نے اب تک سارے امریکی صدور سے زیادہ روس پر پابندیاں عائد کیں۔

    روسی صدر نے کہا کہ اگر کاملا ہیرس آئیں تو ہوسکتا ہے وہ ٹرمپ کی طرح نہ کریں۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکی عوام اپنے صدر کا انتخاب کریں گے اور ہم امریکی عوام کی مرضی کا احترام کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ مجھے کملا ہیرس پر مکمل بھروسہ ہے، انہوں نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دے دیا۔

    امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے جرم کا اعتراف کرلیا

    بائیڈن نے کہا ہے کہ یقینی بنائیں کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ایک بار پھر شکست سے دوچار ہو اور کملا ہیرس ملک کی نئی صدر بن کر تاریخ رقم کریں۔

  • روسی صدر پیوٹن کی پاکستانیوں کو 77 ویں یوم آزادی پر مبارکباد

    روسی صدر پیوٹن کی پاکستانیوں کو 77 ویں یوم آزادی پر مبارکباد

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر تمام پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔

    پاکستان کے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یوم آزادی پر پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ امید ہے روس اور پاکستان کے درمیان تعمیری تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات عوام کے مفاد میں مزید ترقی کی جانب گامزن ہوں گے۔

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر تمام پاکستانیوں کو پر مبارکباد پیش کی، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کی شراکت داری مزید گہری ہوگی۔

    پاکستان کے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ گزشتہ 77 سال سے ہمارے پاک امریکا عوامی تعلقات دو طرفہ تعلق کی بنیاد رہے ہیں۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ آئندہ آنے والے برسوں میں پاکستان اور امریکا کی شراکت داری مزید گہری ہوگی، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلق کو بڑھایا جائے گا۔

    یوم آزادی : امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانیوں کیلئے مبارکباد کا پیغام

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں اقوام کی زیادہ خوشحالی کیلئے اقدامات کریں گے، ہم پاکستان سے ایسی شراکت داری چاہتے ہیں جو سیکیورٹی کو زیادہ یقینی بنائے۔

  • پیوٹن کی شامی ہم منصب بشار الاسد سے اہم ملاقات

    پیوٹن کی شامی ہم منصب بشار الاسد سے اہم ملاقات

    کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی شامی ہم منصب بشار الاسد کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی، اس دوران مختلف دنیا اور یوریشیائی خطے میں رونما ہوتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز ہونے والی اس ملاقات میں روسی صدر پیوٹن کا شامی صدر سے کہنا تھا کہ بدقسمتی سے خطے میں کشیدگی کا رجحان دیکھ رہے ہیں جس کے اثرات شام پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ میری آپ کی رائے میں بڑے دلچسپی ہے کہ خطے کے اندر کیسی صورتحال بن رہی ہے، مگر بدقسمتی سے ہمیں اس صورتحال میں تیزی سے اضافے کا رجحان نظر آ رہا ہے، جس کا براہ راست اثر شام پر بھی پڑ رہا ہے۔

    شامی صدر نے اس موقع پر کہا کہ دنیا اور یوریشیائی خطے میں رونما ہوتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے ہماری ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    کاملا ہیرس نے نیتن یاہو کو دوٹوک پیغام دیدیا

    واضح رہے کہ روس شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا مضبوط حامی رہا ہے تاہم اس کے ترکیہ کے ساتھ بھی قریبی تعلقات ہیں اور شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد اب روس کی خواہش ہے کہ شام اورترکیہ کے درمیان سفارتی تعلقات دوبارا بحال ہو جائیں۔

  • یوکرین جنگ، پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی

    یوکرین جنگ، پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی

    ماسکو: یوکرین کے ساتھ جنگ کے دوران ولادیمیر پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی ہے۔

    دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حکومتی فنڈز یوکرین میں میدان جنگ تک یقینی طور پر پہنچانے کے لیے صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزارت دفاع میں کرپشن سے پاک افسران کی تعیناتی پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

    اخبار نے لکھا ہے کہ یوکرین میں روس کی جنگ خود روس کے اندر بالخصوص وزارت دفاع میں کرپشن کے خلاف ایک جنگ ثابت ہوئی ہے، کیوں کہ اس سے قبل برسوں تک روس اپنی فوج اور وزارت دفاع کے اندر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو برداشت کرتا رہا ہے۔

    روس کی وسیع ہوتی فوج اور بڑھتے اخراجات کو دیکھتے ہوئے ولادیمیر پیوٹن اب اس بات کو یقینی بنانا چاہ رہے ہیں کہ جنگ کے محاذ پر زیادہ سے زیادہ فوجی، ہتھیار اور دیگر ساز و سامان پہنچایا جا سکے، چناں چہ اس کے لیے کریملن نے شاہانہ طرز زندگی اپنانے والے فوجی کمانڈ پر اچانک جارحانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    گزشتہ ماہ صدر پیوٹن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کو پھر سے روس کی قومی سلامتی کونسل کا سربراہ مقرر کیا، اور ان کی جگہ سابق وزیر اقتصادیات آندرے بیلوسوف کو وزیر دفاع مقرر کیا، تاکہ ملک کے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ کو ’کم سے کم لیکن مؤثر طریقے سے‘ استعمال کیا جا سکے۔

    دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اپریل سے اب تک ایک نائب وزیر دفاع سمیت 5 اعلیٰ عہدے داروں کو اچانک گرفتار کیا جا چکا ہے، اور کریملن نے اس ایکشن کے ذریعے یہ پیغام دیا ہے کہ جنگ کے زمانے میں حد سے تجاوز اور بے وفائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ نائب وزیر دفاع تیمور ایوانوف روسی اشرافیہ کی طرح شاہانہ طرز زندگی گزار رہے تھے، جو عوامی تنخواہ پر ناممکن ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے یوکرین کے قبضہ شدہ شہر ماریوپول میں تعمیر نو کے منصوبوں میں فراڈ کیا اور بڑی بڑی رشوتیں لیں۔

    ایوانوف نے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف اور دیگر روسی اشرافیہ کے ساتھ پارٹیاں کیں، اپنے لیے پرتعیش گھر بنائے اور انھیں نایاب نوادرات سے بھر دیا، سینٹ ٹروپیز میں اپنے خاندان کے ساتھ موسم گرما کی سالانہ تعطیلات کا لطف اٹھایا، جہاں اس نے مبینہ طور پر 2013 سے 2018 تک لگژری ولاز اور ایک رولز رائس پر تقریباً 1.4 ملین ڈالر خرچ کیے۔

    روسی میڈیا کے مطابق فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) اور روس کے ایک اعلیٰ سطح کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ’انویسٹگیٹو کمیٹی‘ نے فوج میں کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ایک اسپیشل انویسٹگیشن فورس قائم کی ہے، جس کی جانب سے مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔

  • پیوٹن  کا مغربی ممالک کو واضح پیغام!

    پیوٹن کا مغربی ممالک کو واضح پیغام!

    روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے مغربی ممالک کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک سمجھتے ہیں کہ ہم کبھی بھی نیوکلیئر ہتھیار استعمال نہیں کریں گے، تاہم نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں واضح ہے کہ اگر روس کی سلامتی اور خودمختاری کو خطرہ ہوا تو کسی بھی ہتھیار کا استعمال قابل قبول ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس نے ان لوگوں کیلئے اپنا فرض ادا کیا ہے جنہوں نے فوجی بغاوت سہی اور جنوب مشرقی یوکرین میں جنگ کا سامنا کررہے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ جنگ ختم کرنا ہے تو مغربی ممالک امن عمل میں رکاوٹ نہ بنیں اور یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کریں۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے ماہرین یوکرین تنازع میں شریک ہیں اور نشانہ بھی بن رہے ہیں، روس اپنا دفاع بہتر بنائے گا اور ان علاقوں کو اسلحہ فراہم کرنے پر غور کرے گا تاکہ ان مقامات کو نشانہ بنایا جائے جہاں سے یوکرین کو میزائل فراہم کیے جارہے ہیں۔

    اس سے قبل جرمن وزیر دفاع بورس پیسٹوریس کا کہنا تھا کہ آئندہ چند برسوں میں جرمنی کو روس سے جنگ کیلئے تیار رہنا ہوگا، ملک میں لازمی فوجی سروس کو فوری طور پر پھر سے لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکی صدر بائیڈن کی مودی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد

    جرمن وزیر دفاع نے کہا کہ روس سے جنگ کیلئے تیاری سن 2029 سے پہلے مکمل کرنا ہوگی اور اس کے لیے تربیت، اقتصادی اور فوجی سازوسامان پر توجہ مرکوز کرنا پڑے گی۔