Tag: پیوٹن

  • روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    ماسکو: روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی، مذکورہ علاقے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں، روسی صدر نے فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم بھی دے دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نشر ہوا، روسی صدر نے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول 2 علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی تسلیم کرلی۔

    پیوٹن اور یوکرینی علیحدگی پسند رہنماؤں میں باہمی امداد کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔ پیوٹن نے روسی فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    پیوٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔

    دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کا اقدام منسک معاہدوں کی مکمل خلاف ورزی ہے، روس نے یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی دفتر خارجہ کے مطابق ہم روسی اقدام کا مناسب اور مضبوط جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے روسی اقدام پر سخت معاشی پابندیاں متوقع ہیں ، جبکہ فرانسیسی صدر نے بھی اقوام متحدہ سے معاملے پر فوری اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

  • سرمایہ دارانہ نظام اپنی معیاد پوری کر چکا ہے: پیوٹن

    سرمایہ دارانہ نظام اپنی معیاد پوری کر چکا ہے: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ سرمایہ داری کا موجودہ ماڈل اپنی معیاد پوری کرچکا ہے، انہوں نے یورپی توانائی بحران کو بھی سرمایہ داری کا نتیجہ قرار دیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ سرمایہ داری کا موجودہ ماڈل اپنی آخری حدود تک پہنچ چکا ہے۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ آج ہر کوئی کہتا ہے کہ سرمایہ داری کا موجودہ ماڈل جو دنیا کے تقریباً تمام ملکوں میں رائج ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی ڈھانچے کی بنیاد ہے، اپنی معیاد پوری کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ دارانہ ماڈل اب تضادات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے مسائل سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں پیدا کرسکتا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ امیر ترین ممالک اور خطوں میں دولت کی غیر مساوی تقسیم معاشرے میں عدم مساوات کو بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے یورپی توانائی بحران کو بھی سرمایہ داری کا نتیجہ قرار دیا جو کہ ان کی رائے میں اب کام نہیں کر رہا۔

  • امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    امریکا کی مسلط کردہ جنگ کے بعد مہاجرین ہم نہیں رکھیں گے: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا، افغان جنگ سراسر نقصانات کا باعث بنی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے افغان مہاجرین کو روس میں آباد کرنے کی مغربی ممالک کی خواہش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویت یونین کی 10 سال کی جنگ کے خاتمے کے بعد سے افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی بند کردی ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ 20 سالہ افغان جنگ امریکا اور افغان عوام کے لیے سراسر سانحات اور نقصانات کا باعث بنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے افغان جنگ میں صفر کامیابی حاصل کی ہے، 20 سالہ مہم جوئی سانحات پر ختم ہوئی اور افغانوں کی روایات کو توڑنے کی ہر امریکی کوشش ناکام ہوئی۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ باہر سے کوئی بھی چیز مسلط کرنے کے نتائج اچھے ثابت نہیں ہوتے اور تاریخ بتاتی ہے کہ بالخصوص افغانستان میں تو یہ نتائج صفر نکلتے ہیں۔ اس کا واحد نتیجہ سراسر سانحات اور نقصانات ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ 20 سال افغانستان پر جنگ امریکا نے مسلط کی اورمہاجرین ہم رکھیں ایسا نہیں ہوسکتا۔

  • بندر نہیں کہ عالمی رہنماؤں کی نقل کروں: پیوٹن

    بندر نہیں کہ عالمی رہنماؤں کی نقل کروں: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اس سوال کے جواب پر کہ انہوں نے عوام کے سامنے کووڈ 19 ویکسین کیوں نہیں لگوائی، کہا کہ وہ بندر نہیں جو دیگر عالمی رہنماؤں کی نقل کریں۔

    روسی میڈیا کے مطابق صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ انہوں نے ٹیلی ویژن پر اپنی کرونا ویکسین براہ راست نہیں لگوائی جیسے دیگر عالمی رہنماؤں نے کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے بندر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے بندر دوسروں کی نقل کرتے ہیں میں ایسا نہیں کر سکتا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ صرف اس وجہ سے کہ دوسرے عالمی رہنماؤں نے ٹی وی پر ویکسین لگوائی، مجھے ان کی پیروی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ روس میں مقامی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسین اسپٹنک بڑے پیمانے پر لگائی جارہی ہے، اس ویکسین کو دیگر ممالک بھی استعمال کر رہے ہیں۔

  • روسی بحریہ کی آرکٹک میں فوجی مشقیں جاری

    روسی بحریہ کی آرکٹک میں فوجی مشقیں جاری

    ماسکو: روسی صدر کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ آرکٹک کے سخت ترین حالات میں بھی وہاں فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے، انہوں نے زور دیا کہ ان مشقوں کو جاری رکھنا چاہیئے۔

    روسی ویب سائٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی بحریہ کے کمانڈر ان چیف نکولائی یویمانوف کے ساتھ مشترکہ آرکٹک ویڈیو کانفرنس کی رپورٹ سنی۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ آرکٹک میں روسی بحریہ نے شمالی عرض البلد کے انتہائی سخت موسم میں حالیہ مشقوں سے وہاں کے بدترین حالات میں بھی کام کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ ان مشقوں کو جاری رکھنا چاہیئے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ بہترین جنگی تربیت اور سائنسی تحقیق کی بدولت اس تمام صورتحال کے باوجود روسی بحریہ نے شمالی آرکٹک میں کام کرنے کی صلاحیت حاصل کی ہے۔

    انہوں نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ روس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے آرکٹک میں فوجی مہمات کے ساتھ ساتھ ایکسٹریم شمالی آرکٹک میں وسائل کی تلاش جاری رکھیں۔

  • روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو روس میں تیار کردہ کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے یوکرین کے سیاستدان اور اپوزیشن کے سیاسی کونسل کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے یوکرینی سیاستدان کو بتایا کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو کرونا وائرس کی روسی ساختہ ویکسین لگا دی گئی۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ میرے قریبی افراد، قریبی رشتے دار اور آس پاس کام کرنے والے افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔

    یوکرین کے اپوزیشن لیڈر نے روسی صدر کو بتایا کہ انہیں، ان کی اہلیہ اور بیٹے کو بھی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ 11 اگست کو روسی حکومت نے سرکاری طور پر دنیا کی پہلے کرونا وائرس ویکسین کی رجسٹریشن کی تھی جسے سپٹنک وی کہا گیا تھا۔

    روس اب تک 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک ارب سے زائد ویکسین کی خوراک دینے اور 5 ممالک کے ساتھ بڑے پیمانے پر ویکسین بنانے کے لیے معاہدے کرچکا ہے۔

    روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین سپٹنک وی کی پہلی کھیپ لاطینی امریکی ملک وینز ویلا پہنچی جس کے بعد وینز ویلا روسی ویکسین حاصل کرنے والا لاطینی امریکا میں پہلا ملک بن گیا۔

  • ’مجھے پیوٹن نے زہر دیا‘

    ’مجھے پیوٹن نے زہر دیا‘

    ماسکو: روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی نے زہر کے حملے کا شکار ہونے کے بعد الزام لگایا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن کے کہنے پر انہیں زہر دیا گیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی کا کہنا ہے کہ انہیں زہر سے مارنے کی کوشش صدر ولادی میر پیوٹن کے کہنے پر کی گئی۔

    انہوں نے یہ الزام ایک جرمن جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے لگایا۔

    اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی کو مبینہ طور پر اعصاب کو متاثر کرنے والا ایک مہلک زہر دیا گیا تھا جس سے وہ کوما میں چلے گئے تھے تاہم اب ان کی حالت خاصی بہتر ہے۔

    نوالنی 20 اگست کو سائبیریا سے ماسکو واپس جارہے تھے کہ راستے میں اچانک ان کی طبیعت خراب ہوگئی، انہیں علاج کے لیے جرمنی لایا گیا اور برلن کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں وہ کوما میں چلے گئے تھے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق فی الحال ان کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم زہر ان پر کیا اثرات مرتب کرے گا، یہ کہنا قبل از وقت ہے۔

    اب نوالنی نے روسی صدر پر اس کا الزام لگایا ہے، دوسری جانب روسی حکام کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سمیت دیگر مغربی خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرتے ہیں۔

    روسی حکام نے اپوزیشن لیڈر کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • روسی وزیر صدر پیوٹن سے بات کرتے ہوئے مائیک آن کرنا بھول گئے۔۔۔ پھر کیا ہوا؟

    روسی وزیر صدر پیوٹن سے بات کرتے ہوئے مائیک آن کرنا بھول گئے۔۔۔ پھر کیا ہوا؟

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ان کی کابینہ کے درمیان ہونے والی ورچوئل میٹنگ میں اس وقت گڑبڑ ہوگئی جب روسی وزیر تعلیم کی آواز سنائی دینا بند ہوگئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ان کی کابینہ ارکان کے درمیان ویڈیو لنک پر ہونے والی ملاقات میں عجیب صورتحال پیدا ہوگئی۔

    روسی وزیر تعلیم سرگئی کراوٹوسوف نے مائیکرو فون آن کیے بغیر ہی رپورٹ کو بلند آواز سے پڑھنا شروع کر دیا۔

    روسی وزیر کچھ دیر تک بولتے رہے لیکن انہیں یہ اندازہ نہیں ہوا کہ ان کی بات کوئی نہیں سن رہا۔

    اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے مداخلت کی اور انہیں بلند آواز میں بار بار کہا کہ ہم آپ کو نہیں سن سکتے، جس کے بعد روسی وزیر تعلیم کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور انہوں نے مائیکرو فون آن کرلیا۔

    روسی صدر نے زور دے کر سب سے کہا کہ ویڈیو کانفرنس کے دوران مائیکرو فون ہمیشہ آن رکھنا ضروری ہے۔

  • امریکا نے ہمیں خطرناک اور تباہ کن ہتھیار بنانے پر مجبور کیا: روسی صدر

    امریکا نے ہمیں خطرناک اور تباہ کن ہتھیار بنانے پر مجبور کیا: روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکا نے ہمیں اپنے میزائل پروگرام کو ترقی دینے پر مجبور کیا ہے، نئے روس کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ہمارے پاس جدید ترین ہتھیار موجود ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکا نے اینٹی بیلسٹک میزائل (اے بی ایم) معاہدے سے نکل کر ہمیں الٹرا سپر سونک میزائل پروگرام کو ترقی دینے پر مجبور کر دیا ہے۔

    صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سنہ 2002 میں امریکا کی جانب سے اینٹی بیلسٹک میزائل ٹریٹی کے خاتمے کے بعد ہمارے پاس ایٹمی ہتھیاروں کے حامل الٹرا سپر سونک میزائلوں کو ترقی دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نئے روس کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ہمارے پاس جدید ترین ہتھیار موجود ہیں جو اپنی طاقت و توانائی، رفتار اور نشانہ بنانے کی صلاحیت کے حوالے سے بے مثال ہیں۔

    خیال رہے کہ روس نے امریکا کی میزائل شیلڈ کے جواب میں سنہ 2019 تک الٹرا سپر سونک میزائل سسٹم کنژال اور بین البر اعظمی بیلسٹک میزائل آونگارڈ کی تیاری کا اعلان کیا تھا۔

    روس نے مذکورہ دونوں خطرناک اور تباہ کن ہتھیاروں کی تیاری مقررہ وقت پہلے ہی مکمل کر لی تھی اور سن 2018 میں ان کی رونمائی کر دی تھی۔

  • کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران وبائی مرض کروناوائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میرپیوٹن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کروناوائرس کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر بات چیت ہوئی اور دنیا بھر میں ہونے والی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی زیربحث آئیں۔ دونوں صدور میں تیل کی قیمتوں سے متعلق مشاورت پر اتفاق ہوا اور مل کر کام کرنے پر زور دیا گیا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات 34 ہزار ہو گئیں

    خیال رہے کہ وبائی مرض کروناوائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے البتہ روس نے مہلک وائرس پر کنٹرول رکھا ہوا ہے۔ کروناوائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست آگیا، امریکا میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 1لاکھ 45ہزار 131 ہوگئی۔ جبکہ وائرس کے باعث اموات 2ہزار 608 تک ریکاڑ کی گئی۔

    امریکا میں کرونا کے ایکٹیو مریضوں کی تعداد 1لاکھ37ہزار949 ہے۔ واضح رہے کہ وبا پر قابو پانے کے لیے عالمی ادارہ صحت ہرممکن اقدامات کررہا ہے تاہم اس کے باوجود اموات اور مریضوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔