Tag: پیوٹن

  • قرنطینہ سے بھاگنے پر 7 سال سزا ہوسکتی ہے

    قرنطینہ سے بھاگنے پر 7 سال سزا ہوسکتی ہے

    ماسکو: روس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سخت اصول اپنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرنطینہ سے بھاگنے والے افراد کے لیے 7 سال سزا کی تجویز پیش کردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس میں قانون سازوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قرنطینہ کے اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کی تجویز دی ہے۔

    ان سزاؤں میں قرنطینہ کے لیے وضع کیے گئے اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو 7 سال قید کی سزا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر کرونا کے کسی مشتبہ یا مصدقہ مریض نے قرنطینہ میں نہ رہنے کے لیے دھوکہ دے کر لوگوں کو وائرس سے متاثر کیا یا جان بوجھ کر کسی ایک بھی شخص کی ہلاکت کا سبب بنا تو اسے 5 سال قید اور 2 یا اس سے زائد افراد کی موت کا ذمہ دار پایا گیا تو 7 سال قید ہوگی۔

    روس کے کرمنل کوڈ میں ترامیم کی یہ تجاویز روس کی پارلیمان کے اسپیکر وچسلیو ولودن اور روس کی حکمران جماعت یونائٹڈ رشیا پارٹی کے ایک سینیئر قانون دان کی جانب سے پیش کی گئی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ جلد منظور کرلی جائیں گی۔

    روس کے دارالحکومت ماسکو کی ڈوما اسمبلی آئندہ منگل کو ان تجاویز کا جائزہ لے گی، 144 ملین آبادی والے روس میں اب تک کرونا وائرس کے 658 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین جو کرونا وائرس کے لیے قائم ٹاسک فورس کے سربراہ بھی ہیں، نے صدر ولادی میر پیوٹن کو خبردار کیا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی اصل تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔

  • بارہ سال بعد پیوٹن کا دورہ سعودی عرب، تیل سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا

    بارہ سال بعد پیوٹن کا دورہ سعودی عرب، تیل سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا

    ریاض: روسی صدر ولادی میرپیوٹن بارہ سال بعد اپنے اہم دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے تیل سمیت دیگر کئی شعبوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے۔

    تفصیلات کے مطابق طویل عرصے بعد روسی صدر کے سعودی عرب پہنچنے پر پرتپاک اور والہانہ استقبال کیا گیا، اس موقع پر انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقاتیں کیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس دورے کے دوران سعودی عرب اور روس کے درمیان 20 سے زائد مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے، جبکہ دوطرفہ توانائی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا گیا۔

    روسی صدر پیوٹن اور سعودی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں خطے کی سلامتی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا، حوثی باغیوں کی جارحیت اور شام میں ترک فوجی کارروائیاں بھی زیر غور آئیں۔

    اس موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم روس کے ساتھ مل کر باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید مضبوط تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں۔

    ایران کے سعودی عرب، یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا، روسی صدر

    دریں اثنا پیوٹن نے بھی ملے جلے رجحان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات خطے میں سلامتی اور دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے یمن میں جاری فوج اتحاد کے آپریشن سے روسی صدر کو آگاہ کیا اور شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے تعاون کی بھی درخواست کی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس متوقع

    وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس متوقع

    اسلام آباد: پاک روس تعلقات میں نیا اور اہم سفارتی موڑ متوقع ہے، وزیر اعظم عمران خان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی دعوت پر 4 سے 6 ستمبر تک ایسٹرن اکنامک فورم میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دورہ روس کی دعوت دی تھی جو وزیر اعظم نے قبول کرلی ہے۔ روسی صدر نے دعوت بشکک میں ایس سی او سمٹ میں دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق روسی صدر نے کہا تھا کہ خوشی ہوگی اگر عمران خان روس میں کثیر الملکی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ روس ضرور آئیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ستمبر میں روس جائیں گے جہاں وہ روسی شہر ووستوک میں ایسٹرن اکنامک فورم میں شرکت کریں گے۔ ایسٹرن اکنامک فورم 4 سے 6 ستمبر کو روسی شہر ولادی ووستوک میں ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان بطور مہمان خصوصی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں ایک بار پھر پاک بھارت وزرائے اعظم ایک چھت تلے ہوں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی 13 جون کو روسی صدر سے غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں روسی صدر نے وزیر اعظم سے سابقہ حکومتوں کے رویے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماضی میں پاکستان نے اس سطح پر رابطہ نہیں کیا جس پر ہونا چاہیئے تھا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ پاک روس تعلقات کی مضبوطی کے لیے سابق حکومتوں نے مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔ آخری اعلیٰ سطح کا رابطہ جنرل مشرف کے دور اقتدار میں ہوا تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان روس سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور وسعت کا خواہشمند ہے۔

  • پلیز پیوتن! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا، ٹرمپ

    پلیز پیوتن! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا، ٹرمپ

    اوساکا/واشنگٹن : صدر ٹرمپ نے پیوتن سے ملاقات کے دوران کہا کہ روسی ہم منصب سے میرے تعلقات بہت اچھے ہیں، پوٹن کے ساتھ بیٹھنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن سے جی ٹوئنٹی سمٹ کی سائیڈ لائنز پر باہمی مذاکرات کرتے ہوئے ان سے پیش آئند امریکی انتخابات میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

    غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا اظہار تفنن ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب کانگرس 2016 کے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم چلانے والی ٹیم اور روس کے درمیان جوڑ توڑ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    صدر ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے از راہ تفنن یہ کہتے ہوئے مخاطب ہوئے کہ پلیز! اگلے انتخاب میں مداخلت سے باز رہیے گا۔

    پوتین سے ہونے والی ملاقات کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اپنے روسی ہم منصب سے میرے تعلقات بہت اچھے ہیں، ولادی میر پوتین کے ساتھ بیٹھنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

    واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری مرتبہ ملاقات جولائی 2018 میں ہلسنکی کے مقام پر ہونے والے اجلاس میں ہوئی تھی۔

  • ہواوے کو عالمی مارکیٹ سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، پیوٹن

    ہواوے کو عالمی مارکیٹ سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، پیوٹن

    ماسکو : روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر امریکی پابندیوں سے متعلق کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ہواوے کو تجارتی جنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے حق میں آوازبلند کرتے ہوئے کہاہے کہ ہواوے کو نہ صرف دیوار سے لگایا جا رہا ہے بلکہ اسے بین الاقوامی مارکیٹ سے نکالنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے، ہواوے کو تجارتی جنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    روس میں ہونے والے اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے حق میں بیان دیا۔

    واضح رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کر چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس اجلاس میں چینی صدر شی جِن پنگ بھی شریک تھے، روسی صدر نے کہا کہ ہواوے کو نہ صرف دیوار سے لگایا جا رہا ہے بلکہ اسے بین الاقوامی مارکیٹ سے نکالنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔

    صدر پوٹن نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ ہواوے کو تجارتی جنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے: روسی صدر پیوٹن کا اعلان

    چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے: روسی صدر پیوٹن کا اعلان

    بیجنگ: روسی صدر ولادی میر پوٹن نے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی دو ابھرتی ہوئی اقتصادی قوتوں نے ہاتھ ملا لیا، بیلٹ اینڈ روڈ فورم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے اجتماعی کوششوں کا عندیہ دے دیا۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کی آزادی اور خود مختاری کا احترام کرنا چاہیے، مالیاتی کرنسی اور پالیسی کے استحکام کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاندار مشترکہ مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، چینی صدر کے اس اقدام کو سراہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بیجنگ : وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر کی غیر رسمی ملاقات

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019 کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات ضروری ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ فورم علاقائی ترقی کے لیے اہم ثابت ہوگا، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔

    روسی صدر پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ شاندار مشترکہ مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، چینی صدر کے اس اقدام کو سراہتے ہیں۔

  • روس میں سیاہ برف باری، عوام خوف زدہ

    روس میں سیاہ برف باری، عوام خوف زدہ

    ماسکو: روس کے خطے کیمیروو کے 3 شہروں میں سیاہ برف باری کے نتیجے میں لوگ خوف زدہ ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے خطے کیمیروو کے تین شہروں پروکوپیوسک، اور لیننسک کوزنیتسکی کے پراسیکیوٹرز سیاہ برف باری کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ایک طرف مقامی افراد کی جانب سے سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر شیئر کی گئیں تصاویر میں سیاہ برف کے مناظر پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے، دوسری جانب دیگر صارفین کا موقف ہے کہ سیاہ برف باری خوب صورت لگ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا نے برف باری کے سیاہ ہونے کا ذمہ دار علاقے میں موجود کوئلے کے مقامی پلانٹس کو قرار دیا ہے۔

    پروکوپیوسکا فیکٹری کے ڈائریکٹر جنرل اناتولے وولوک نے کوزباس ٹی وی کو بتایا کہ ان کے پلانٹ میں ہوا کو کوئلے کے پاؤڈر سے محفوظ رکھنے والی شیلڈ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

    کیمیروو کے ڈپٹی گورنر آندرئی پانو، جو ماحولیات کے انچارج بھی ہیں، وہ مقامی ماہرین سے اس معاملے پر بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔

    انہوں نے تجویز پیش کی کہ صرف کوئلے کا پلانٹ اس مسئلے کی وجہ نہیں، کوئلے کے بوائلر، گاڑیوں کا دھواں اور کوئٹہ جلانے والے پلانٹ کو بھی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیویارک میں 66 گھنٹے سے برفباری جاری، نظام زندگی منجمد

    ایک صارف نے کہا کہ ’صفائی کا کوئی نظام نہیں، دھول مٹی، کچرا اور کوئلہ علاقے میں موجود ہے، ہم اور ہمارے بچے اس ماحول میں سانس لے رہے ہیں، یہ محض ایک خواب ہے۔

    تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیاں بھی سیاہ برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جبکہ اکثر افراد نے آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • روس کا ملک میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر منقطع کرنے کا فیصلہ

    روس کا ملک میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر منقطع کرنے کا فیصلہ

    ماسکو: روس نے عارضی طور پر ملک کو عالمی انٹرنیٹ سے منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی جانب سے عارضی طور پر انٹرنیٹ کو منقطع کرنے کا تجربہ اگلے چند ہفتوں میں کیا جائے گا، اس تجربے کے دوران روس انٹرنیٹ کے لیے اپنے ڈومین نیم سسٹم، ویب ڈومین ڈائریکٹری اور ایڈریسز پر انحصار کرے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اس تجربے کو یکم اپریل سے پہلے مکمل کیے جانے کا امکان ہے تاہم حکام کی جانب سے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

    یہ تجربہ روس کے ڈیجیٹل اکانومی نیشنل پروگرام کے تحت ہوگا، مجوزہ قانون گزشتہ سال پیش کیا گیا تھا جس کا مقصد روسی ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کو اس وقت بھی محفوظ بنانا تھا جب دیگر کمپنیاں روس کے لیے انٹرنیٹ سروس منقطع کردیں۔

    اس منصوبے کے تحت روسی انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں یا آئی ایس پی ایس ملک کے اندر تمام ویب ٹریفک کو حکومتی ٹیلی کام ادرے روسکو منازور کے منظور کردہ روٹنگ پوائنٹس پر ری ڈائریکٹ کردیں گی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت روس میں بھی انٹرنیٹ ٹریفک کو عالمی سسٹم کے تحت استعمال کیا جاتا ہے جو دنیا بھر میں ڈیوائسز کو آن لائن کنکٹ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    روسی حکومت کے اس پروگرام کا مقصد غیرملکی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پر انحصار ختم کرنا اور ملک کو اس حوالے سے خود مختار کرنا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ سائبر حملے سے بھی تحفظ مل سکے۔

    اس تجربے کے بعد تمام انٹرنیٹ ٹریفک حکومتی روٹنگ پوائنٹس کے ذریعے کنٹرول کرنے سے ماسکو کو ویب سنسر شپ سستم کی تشکیل دینے کا موقع بھی ملے گا جیسا چین میں اس وقت ہورہا ہے۔

  • امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا

    امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا ہے، امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ کے دوران معاہدہ ہوا تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے روس پر ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے معاہدے کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے مکمل تعاون کے باوجود روس کافی عرصے سے ایٹمی معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا رہا جو اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی معاہدہ یک طرفہ زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا، روس کے رویے کی وجہ سے امریکا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا ہے جو کہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے 2007 میں اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔

  • روسی صدر نے نابینا لڑکی کی خواہش پوری کردی

    روسی صدر نے نابینا لڑکی کی خواہش پوری کردی

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے نابینا لڑکی کی خواہش پوری کر کے سب کے دل جیت لیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی اٹھارہ سالہ ریجینا نامی نابینا لڑکی صحافت کا شعبہ اختیار کرنے کی خواہش مند ہے اُس نے اپنے کیریئر کے آغاز سے قبل روسی صدر کے انٹرویو کی خواہش ظاہر کی۔

    پیوٹن کو جب اس بات کی اطلاع ہوئی تو وہ فوراً انٹرویو دینے کے لیے راضی ہوگئے اور پھر ریجینا کو صدارتی محل بلایا گیا۔

    مزید پڑھیں: روسی صدر پیوٹن کا آسٹریا کی وزیر خارجہ کے ہمراہ رقص

    روسی صدر نے نوجوان لڑکی سے ہاتھ ملا کر بتایا کہ وہ پیوٹن کے سامنے کھڑی ہے جس پر ریجینا کو یقین نہیں آیا، بعد ازاں روس کے سربراہ نے بچی کے سر پر ہاتھ پھیرا اور اُسے یقین آگیا۔

    ولادی میر پیوٹن نے خوشگوار ماحول میں لڑکی سے ملاقات کی اور انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوالات کے جواب بھی دیے۔

    صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک پیش آنے والی مشکلات کے حوالے سے روسی صدر نے کھل کر بات کی اور اپنے تجربات شیئر کیے۔

    یہ بھی دیکھیں: روسی صدر کا سخت سردی میں برفیلے پانی میں‌ غوطہ، ویڈیو وائرل

    انٹرویو کے اختتام پر لڑکی نے روسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں چھونے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر پیوٹن نے اُسے اجازت دی۔

    پیوٹن نے ریجینا کے ہاتھ چومے اور اُس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریجینا کا کہنا تھا کہ ’انٹرویو کے وقت بہت گھبراہٹ ہورہی تھی مگر پیوٹن نے اعتماد بڑھایا اور حوصلہ افزائی کی‘۔ نابینا لڑکی کا کہنا تھا کہ اُس نے اپنے صحافتی کریئر کا آغاز کردیا اور اب وہ مستقبل میں مختلف نامور شخصیات کا انٹرویو لے گی۔

    اپنی خواہش سے آگاہ کرتے ہوئے ریجینا کا کہنا تھا کہ میں نیوز کاسٹر اور تجزیہ نگار بننے کا ارادہ رکھتی ہوں، آج اپنے کیریئر کی پہلی سیڑھی پر چڑھ گئی اور اس سفر کو آئندہ بھی جاری رکھوں گی۔