Tag: پیٹاگون

  • امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    واشنگٹن : امریکہ کی شام میں دو فضائی کارروائیوں میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے 11ارکان ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہےکہ شام کےشہرادلب کےقریب امریکہ کی دوفضائی کارروائیوں میں القاعدہ کے11 ارکان ہلاک ہوئےجن میں اسامہ بن لادن کا ایک سابق ساتھی بھی شامل ہے۔

    ابو ہانی المصری کے بارے میں کہا جاتا ہےاس نے1980 اور1990 کی دہائی میں افغانستان میں القاعدہ کےتربیتی کیمپس تعمیر کیے تھے۔

    پیٹاگون کےترجمان کیپٹن چیف ڈیوس کا کہنا ہےکہ تین فروری کو ہونے والی ایک کارروائی میں دس افراد ہلاک ہوئے۔جبکہ چار فروری کو ہونے والی دوسری فضائی کارروائی میں ابوہانی المصری ہلاک ہواجس کےاسامہ بن لادن کےساتھ قریبی تعلقات تھے۔

    خیال رہےکہ 2011 میں امریکی فوج کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےبعد القاعدہ کے نئے سربراہ ایمن الزواہری کے ساتھ بھی ان کے روابط تھے۔

    واضح رہےکہ گذشتہ ہفتےامریکہ نے یمن میں القاعدہ کے خلاف پہلی کارروائی کی تھی جس میں ایک نیوی سیل اور بچوں سمیت 16 شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

  • یرغمالیوں کو بازیاب کرانے میں امریکی فوج ناکام

    یرغمالیوں کو بازیاب کرانے میں امریکی فوج ناکام

    واشنگٹن: امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پچھلے ماہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج نے دو یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے لیے آپریشن کیا جو ناکام رہا۔

    تفصیلات کےمطابق پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں ’مخالف فورسز‘ کے کئی افراد مارے گئے تاہم جس جگہ آپریشن کیا گیا وہاں یرغمالی موجود نہیں تھے۔

    اس آپریشن کے بارے میں مزید تفصیلات مہیا نہیں کی گئیں۔صرف اتنا بتایا گیا کہ اس آپریشن میں امریکی فوج کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ آپریشن دو پروفیسروں کو بازیاب کرانے کے لیے کیا گیا تھا جن میں سے ایک امریکی اور دوسرا آسٹریلوی ہے۔ان دونوں کو کابل سے اگست کے آغاز میں اغوا کیا گیا تھا۔یہ دونوں پروفیسر امیریکن یونیورسٹی میں کام کرتے تھے۔

    پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کُک نے بتایا کہ اس ریسکیو کی اجازت امریکی صدر براک اوباما نے وزیر دفاع ایش کارٹر کی تجویز پر دی تھی۔

    پیٹر کُک نے کہا ’بدقسمتی سے اس جگہ میں دونوں یرغمال پروفیسر موجود نہیں تھے۔‘

    مزید پڑھیں:افغانستان کے دارالحکومت کابل سے دو غیر ملکی اغوا

    واضح رہے کہ سات اگست کو یہ دونوں پروفیسر یونیورسٹی سے اپنے گیسٹ ہاؤس جا رہے تھے جب افغان سکیورٹی فورسز میں ملبوس افراد نے ان کو اغوا کیا تاہم ان کو یرغمال بنانے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

  • امریکہ کی خلیج فارس میں ایرانی جہاز پرفائرنگ

    امریکہ کی خلیج فارس میں ایرانی جہاز پرفائرنگ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس کے جنگی بحری جہاز نےاس وقت ایرانی بحری جہاز کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی جب وہ اس کے دو بحری جہازوں کے قریب پہنچ گیا.

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان پیٹر ُکک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھی.

    انہوں نے کہا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے.

    اس سے پہلے قبل پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا.

    دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری ادا کی.

    ایران کی سٹوڈنٹ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا ہے کہ’ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے لازمی خبردار کیا جائے گا۔ ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔‘

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا تھاکہ امریکی یو ایس ایس سکوال پیٹرولنگ جہاز سے 50 ایم ایم گن سے خبردار کرنے کے لیے تین فائر کیے گئے جبکہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا.

    ابتدا میں ایران کے تین جہاز تھے لیکن بعد میں صرف ایک جہاز تھا جسے خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی.ایک موقع پر ایرانی جہاز امریکی جہاز سے تقریباً دو سو میٹر قریب پہنچ گیا تھا.

    *ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی، گرفتارکیے گئےامریکی بحریہ کے10اہلکار رہا

    یاد رہے کہ رواں برس جنوری میں ایران نے سمندری حدود میں داخل ہونے پر امریکی بحریہ کے دو کشتیوں اور عملے کے دس ارکان کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا تھا.

  • طرابلس: امریکا کی لیبیا میں داعش کے خلاف فضائی کارروائی

    طرابلس: امریکا کی لیبیا میں داعش کے خلاف فضائی کارروائی

    طرابلس: امریکا نے دولت اسلامیہ کے خلاف لیبیا کی سیکیورٹی فورسز کو مدد فراہم کرنے لیے پہلی بار لیبیا میں فضائی حملوں کا آغاز کردیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے لیبیا میں پہلی بار فضائی حملوں کا آغاز کردیا جس میں لیبیا کے شہر سرت میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا،امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون کے مطابق فضائی حملوں کا آغاز لیبیا حکومت کی درخواست پر کیا گیا جس میں لیبیا کے شہر سیرت میں داعش کے مظبوط گڑھ کو نشانا بنایا گیا.

    پینٹاگون کاکہناہے کہ فضائی حملوں کا مقصد لیبیا کی سیکیورٹی فورسز کو داعش کے خلاف لڑنے میں مدد فراہم کرنا ہے جس کے لیے حملے آئندہ بھی جاری رہیں گے.

    دوسری جانب لیبیا کے وزیراعظم فیاض السراج نے قوم سے خطاب میں کہا کہ شدت پسند تنظیم داعش سے لڑنے کے لیے بالخصوص امریکا سمیت بین الاقوامی برادری سے مدد کی درخواست کی تھی اور اسی غرض سے امریکی حملے میں داعش کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے.

    یاد رہے کہ داعش کے خلاف امریکا اپنے اتحادی مغربی اور عرب ممالک کے ساتھ مل کر پہلے ہی شام اور دیگر عرب ممالک میں فضائی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس میں اب تک متعدد شدت پسندوں سمیت ہزاروں عام شہری بھی مارے جاچکے ہیں.