Tag: پیٹرولیم

  • خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    خام تیل کی قیمت میں کمی: مختلف ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کرنے لگے

    بیجنگ / واشنگٹن: کرونا وائرس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایشیائی ممالک اپنے تیل کے ذخائر میں اضافہ کر رہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق چین ایشیا پیسفک میں سب سے زیادہ تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق تیل درآمد کرنے والے ایشیائی ممالک بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا فائدہ اٹھا کر اپنے خام تیل کے اسٹاک کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    رپورٹ میں ایشیائی ممالک کی تیل کی سپلائی اور اسٹریٹجک ریزروز (محفوظ ذخائر) کے حوالے سے تفصیلات شائع کی گئی ہیں۔ اسٹریٹجک ریزرو، تیل یا دوسرے ایندھن کے وہ ذخائر ہوتے ہیں جنہیں حکومتیں اسٹوریج کی محفوظ سہولیات میں ذخیرہ کرتی ہیں تاکہ توانائی کی ترسیلات کی غیر متوقع بندش کی صورت میں انہیں استعمال کیا جا سکے۔

    فراسٹ اینڈ سولیون نامی کنسلٹنسی فرم میں انرجی اور انوائرمنٹ کے ریجنل نائب صدر راوی کرشنا سوامی کے مطابق بڑی معیشتیں جیسے کہ امریکا، روس اور چین نے 1970 کی دہائی میں تیل ذخیرہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ ان ممالک کی جانب سے تیل ذخیرہ کرنے کی شروعات کی وجہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگ اور ایران کا انقلاب بنے۔

    چین کے بارے میں خیال ہے کہ اس کے پاس ایشیا پیسفک میں تیل ذخیرہ کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت ہے۔ گو کہ بیجنگ اپنی صلاحیت کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی معلومات فراہم نہیں کرتا تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق چین 550 ملین بیرل تیل اسٹور کر سکتا ہے۔

    حال ہی میں چین کے سرکاری ادارے چائنہ نیشنل پٹرولیم کارپوریشن نے کہا کہ ملک کے تیل کے محفوظ ذخائر ناکافی ہیں اور یہ ابھی تک 90 دن کے لیے کافی عالمی معیار تک نہیں پہنچے۔

    اس کے مقابلے میں امریکا کی اسٹریٹجک ریزروز 630 ملین بیرل کے قریب ہیں۔

    انٹرنیشل انرجی ایجنسی کے ارکان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے 90 دن کی درآمدی ضروریات کے برابر تیل اسٹاک میں رکھیں، تاہم چین ایجنسی کا مکمل نہیں بلکہ ایسوسی ایٹ رکن ہے۔

    جاپان کے تیل کے ذخائر تقریباً 500 ملین بیرل کے قریب ہیں جو کہ 7 مہینے کے لیے کافی ہے۔

    دسمبر 2019 میں جنوبی کوریا کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 96 ملین بیرل تھے جو کہ 89 دنوں کے لیے ملکی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اس کے مقابلے میں بھارت کے تیل کے اسٹریٹجک ریزروز 40 ملین بیرل ہیں جو ملک کی صرف دس دن کی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔

    اسٹریٹجک ریزروز عموماً زیر زمین غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں۔ امریکا کے اسٹریٹجک پیٹرولیم ریزروز گلف کوسٹ کے ساتھ زیر زمین نمک کے غاروں میں ذخیرہ کیے جاتے ہیں، لیکن تیل ذخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین غاروں کی تعمیر ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ اس کے لیے صیحح ارضیاتی تشکیل کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان غاروں کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات اتنے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے بہت سے ممالک اپنی ضرورت کے لیے کافی سہولیات تعمیر نہیں کر سکے ہیں۔

    ایشیا میں تیل ذخیرہ کرنے کے لیے بھارت زیر زمین غاریں استعمال کرتا ہے تاہم جاپان اس مقصد کے لیے زمین کے اوپر رکھے ٹینک استعمال کرتا ہے۔

    آسٹریلیا جو کہ کبھی ترقی یافتہ ممالک میں سب سے کم تیل ذخیرہ کرنے والا ملک تھا، کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ قیمتوں میں کمی سے فائدہ اٹھا کر امریکا میں تیل ذخیرہ کرنے کی کوشش کرے گا کیونکہ آسٹریلیا کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش پہلے ہی پوری ہوچکی ہے۔

    آسٹریلیا کا امریکا کے ساتھ معاہدہ ہے جس کے تحت وہ اسٹریٹجک پٹرولیم ریزروز میں جگہ لیز پر لے سکتا ہے۔

    چین میں گزشتہ ماہ شنگھائی انرجی ایکسچینج نے سرکاری سنو پگ پیٹرولیم ریزروز کو تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

    بھارت کی توانائی کی وزارت نے 15 اپریل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ اپنے ذخائر کو مکمل گنجائش تک بھرنے کے لیے خام تیل خرید رہا ہے لیکن بھارت کے پیٹرو واچ کے ایڈیٹر مادھو نیان نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک میں تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے بھی یا نہیں؟ ان کے مطابق بھارت میں اسٹوریج ٹینک، پائپ لائن اور ڈیلرز کے ٹینک بھی بھرے ہوئے ہیں۔

    جاپان کی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایندھن کے موجودہ ذخائر کافی ہیں جبکہ جنوبی کوریا رواں سال اپنے ذخائر میں 1 فیصد بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر کاروبار میں آسانی کے لیے ایک اور اہم اقدام

    وزیر اعظم کی ہدایت پر کاروبار میں آسانی کے لیے ایک اور اہم اقدام

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کی مہم جاری ہے اور اس کے تحت پیٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کار کمپنیوں کو بڑا ریلیف دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول کی پیداوار اور تلاش کے لیے پالیسی میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی، ترامیم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم انرجی ٹاسک فورس نے تجویز کی تھیں۔

    ترامیم کے بعد طے شدہ مدت میں کام مکمل نہ کرنے والی کمپنی کو حکومتی دباؤ کا سامنا نہیں ہوگا۔ کمپنی کی درخواست پر ورک لائسنس میں 2 سال تک کی توسیع مل سکے گی، کمپنی بغیر دباؤ کے تیل کی تلاش کا کام جاری رکھ سکے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے ترامیم کے تحت 25 سال تک لیز حاصل کرنے والی کمپنیوں کو بھی سہولت دے دی گئی ہے، لیز کی مدت مکمل ہونے پر 5 سال کی مزید توسیع ملے گی۔

    مذکورہ فیصلہ کمرشل پروڈکشن بڑھانے کے تناظر میں کیا گیا ہے، تاکہ تیل کی پیداوار اور تلاش کا کام بلا تعطل جاری رہ سکے۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان پیٹرولیم نے سندھ اور بلوچستان میں تیل اور گیس کی بڑی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ خیرپور سندھ میں 2 کروڑ 86 لاکھ کیوبک فٹ گیس دریافت ہوئی اور کنویں سے یومیہ 152 بیرل تیل بھی حاصل ہوگا۔

    پی پی ایل کو مرکنڈ بلوچستان سے بھی گیس اور تیل کا بڑا ذخیرہ دریافت ہوا تھا، مرکنڈ کنویں سے ایک کروڑ 7 لاکھ کیوبک فٹ گیس اور اس کنویں سے 132 بیرل یومیہ تیل کی بھی دریافت کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی

    کراچی: سعودی آئل فیلڈ پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 64 ڈالر 59 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 64 ڈالر 59 سینٹ فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 58 ڈالر 95 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی پیداوار میں 6 فیصد تک کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی، حملے کا شکار بننے والے سعودی تیل کی تنصیبات سے خام تیل کی پیداوار 50 فیصد بحال ہوگئی ہے، امکان ہے کہ رواں ماہ میں ہی مکمل بحال ہوجائے گی۔

    ستمبر اور اکتوبر میں سعودی تیل کی اوسط پیداوار 98 لاکھ بیرل یومیہ رہے گی جبکہ نومبر کے اختتام تک اوسط پیداوار ایک کروڑ 20 لاکھ بیرل یومیہ تک ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل دمام کے قریب سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی 2 فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے، آئل ریفائنریز میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی، حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی۔

    حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل کی کمی ہوئی، بین الاقوامی ماہرین کے مطابق یہ تاریخ کی بدترین بندش تھی۔ حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ بھی ہوگیا تھا۔

    خام تیل کی قیمت میں ردو بدل کے باعث ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی۔ چین، ہانگ کانگ اور تائیوان اسٹاک مارکیٹس منفی زون میں نظر آئیں۔ گزشتہ روز امریکی، برطانوی اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مندی میں ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے تمام درآمدی ممالک متاثر ہوں گے، پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

  • کویت پیٹرولیم کا پاکستان میں تیل کی تلاش اور سرمایہ کاری کا اعلان

    کویت پیٹرولیم کا پاکستان میں تیل کی تلاش اور سرمایہ کاری کا اعلان

    اسلام آباد: کویت پیٹرولیم کے وفد نے پاکستان میں تیل کی تلاش اور سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کردیا۔ وزیر اعظم نے بھرپور تعاون کی پیشکش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے کویت پیٹرولیم کے چیف ایگزیکٹو شیخ نواف کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر توانائی عمر ایوب، ایم اختر ملک اور سیکریٹری پیٹرولیم بھی موجود تھے۔

    شیخ نواف نے وزیر اعظم کو 1980 میں پاکستان میں تیل کی تلاش سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مستقبل میں بھی تیل کی تلاش میں دلچسپی ظاہر کی، وزیر اعظم نے کویتی وفد کا شکریہ ادا کیا اور بھرپور تعاون کی پیشکش کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تیل کی تلاش کا شعبہ ماضی میں نظر انداز ہوتا رہا، حکومت پاکستان نئی پیٹرولیم پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ تیل کی تلاش کے لیے کام کرنے والی کمپنیوں کو سہولتیں دی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کا مقصد پیٹرولیم کی دریافت اور عالمی کمپنیوں کو سہولت دینا ہے، حکومت آسان کاروبار کے مواقع کے لیے اقدام کر رہی ہے۔

    کویتی پیٹرولیم کمپنی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ وزیر اعظم سے ملاقات میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے بھی سے بات چیت ہوئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مختلف ممالک کی کمپنیاں پاکستان کے مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کا اعلان کرچکی ہیں۔

  • گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گیس بحران موجودہ حکومت کو تحفے میں ملا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، سابق حکومت کو گیس کی قیمت بڑھانی چاہیئے تھی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کے متوقع اخراجات پر گیس کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2015 سے سفارش کے باوجود قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ روز ہی حکومت کو ارسال کی ہے۔

    اوگرا نے پیٹرول یکم مئی سے 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 89 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری میں مٹی کا تیل فی لیٹر 7 روپے 46 پیسے مہنگا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 6 روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • وزیر اعظم کی تیل و گیس کی دریافت کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی تیل و گیس کی دریافت کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت شعبہ پیٹرولیم سے متعلقہ معاملات کے جائزہ اجلاس میں وزیر اعظم نے تیل و گیس کی دریافت کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں شعبہ پیٹرولیم سے متعلقہ معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا کے ساتھ سیکریٹری پیٹرولیم اور پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لیے قوانین اور انتظامی اصلاحات پر غور کیا گیا اور تیل و گیس کمپنیوں کو مزید سیکیورٹی کے لیے خصوصی فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے تیل و گیس کی دریافت کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزارت کے کردار کو مانیٹرنگ تک محدود کیا جا رہا ہے، تیل و گیس کے شعبے سے وابستہ غیر ملکی کمپنیوں کو بہتر سیکیورٹی دی جائے گی۔

    اجلاس میں معدنی ذخائر کی دریافت کے لیے رحجان سے متعلق بیرون ممالک روڈ شوز کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ اجلاس کے شرکا کو تیل و گیس کی دریافت کے لیے فرنٹیئر زون کے قیام پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمپنیوں کو گیس کی پرکشش قیمت دینے سے متعلق بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نئے قوانین جلد مشترکہ مفادات کاؤنسل میں پیش کیے جائیں۔

    اجلاس میں گیس کی چوری اور ضیاع کی روک تھام سے متعلق اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قدرت نے پاکستان کو تیل و گیس کے مناسب ذخائر سے نوازا ہے۔ ذخائر بروئے کار لانے سے ملکی ضروریات بڑی حد تک پوری ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں ذخائر کی دریافت پر توجہ نہیں دی گئی، درآمد کرنے کو ترجیح دی گئی جس سے ملک کو نقصان ہوا، نہ صرف صنعتی صارفین متاثر ہوئے بلکہ عام عوام پر مہنگائی کے بوجھ میں اضافہ ہوا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تیل و گیس ذخائر دریافت کرنے والی کمپنیوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزارت سے منظوری کے عمل کی مدت کم سے کم رکھی جائے اور غیر ضروری طوالت اور سرخ فیتے کا خاتمہ کیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ تمام مراحل کو ڈیجیٹل کیا جائے، ہر ضروری منظوری کے لیے مخصوص معیاد میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 4 سال کی بلند ترین سطح پر

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 4 سال کی بلند ترین سطح پر

    سنگاپور: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کے بعد خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل کے قریب جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت 84 ڈالر 81 سینٹس فی بیرل جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 75 ڈالر 22 سینٹس فی بیرل ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: پیٹرول 4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    خام تیل کی قیمتوں میں یہ اضافہ 4 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ گزشتہ روز ٹریڈنگ کے دوران خام تیل کی قیمت 85 ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے خام تیل پر پابندیوں کے بعد قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی سپلائی میں کمی کے خدشات بھی متوقع ہیں۔

    ایرانی تیل پر چین کی جانب سے امریکی پابندیوں کی مخالفت بھی کی جارہی ہے۔

  • یو اے ای میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ

    یو اے ای میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے، دوسری جانب ڈیزل کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ماہ اگست کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی اضافہ کیا ہے اور اب سپر 98 یواے ای کے شہریوں کو 2.57 درہم (85.09 پاکستانی روپے) فی لیٹر پر ملے گا جبکہ اسپیشل 95 کی قیمت 2.46 درہم ( 81.45 پاکستانی روپے) فی لیٹرپر ملے گا۔

    گزشتہ ماہ جولائی میں سپر 98 کی قیمت 2.56 درہم فی لیٹرتھی جبکہ اسپیشل95 کی قیمت2.45 درہم فی لیٹرپر مارکیٹ میں بیچا جارہا تھا۔

    دوسری جانب ان لیڈڈ 91 پیٹرول کی قیمت 2.38 درہم فی لیٹررہے گی جو کہ گزشتہ ماہ جولائی میں 2.37 درہم فی لیٹرتھی ۔ ڈیزل کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور جولائی میں 2.66 درہم فی لیٹر ملنے والا ڈیزل اب 2.63 درہم پر ملے گا۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کا شمار تیل پیدا کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے اور پٹرولیم مصنوعات ہی ان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ تاہم عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے اب وہاں کے عوام بھی مہنگا پٹرول خریدنے پر مجبور ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سےگریزکرے‘ آصف زرداری

    نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سےگریزکرے‘ آصف زرداری

    کراچی : سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ نوازحکومت کے ستائےعوام پر نگراں حکومت مزید ظلم نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے گریز کرے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ نوازحکومت کے ستائےعوام پرنگراں حکومت مزید ظلم نہ کرے، پٹرول کی قیمتوں کے اضافے سےغریب زیادہ متاثرہوگا۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھے گی، نگراں حکومت عوام پرمزید مہنگائی کا بوجھ نہ ڈالے۔

    نگراں حکومت کی دوسری بار عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی۔

    ذرائع کے مطابق سمری میں پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے اضافے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 50 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل 12 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، رواں ماہ بھی نگراں حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے اضافہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک لی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم نے اوگرا کی جانب سے سفارش کردہ سمری پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کو پرانی قیمتوں پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات زیر غور ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا تاہم نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔


    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان


    یاد رہے کہ رواں سال 29 مئی کو اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات میں سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔