Tag: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شہریوں کی دہائی

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شہریوں کی دہائی

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی خبر سن کر مہنگائی کے مارے شہری پھٹ پڑے، ان کا کہنا ہے کہ مزدور طبقے کیلئے زندگی گزارنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں سن کر شہریوں کی چیخیں نکل گئیں، عوام کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار اور قیمتیں واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کا اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں، ہمارا قصور کیا ہے۔ ایسے ہی چلتا رہا تو لوگ سڑک پر آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قیمت میں اضافے سے فرق صرف غریب لوگوں کو پڑتا ہے، حکومت یا حکمرانوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا، حکومت کو چاہیئے پیٹرول پر ایک ساتھ پچاس روپے بڑھا دے۔

    شہریوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت کو پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کرنی چاہیئے۔

    واضح رہے کہ حکومت نے یکم سے 15 جولائی تک کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 45 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور اس اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 61 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ

    ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 56 پیسے فی لیٹر اضافہ کے بعد نئی قیمت 277 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 88 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی بعد کی صورتحال، وزیراعظم نے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا

    پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی بعد کی صورتحال، وزیراعظم نے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا ، جس میں وزارت خزانہ،توانائی،پٹرولیم اور منصوبہ بندی کےحکام شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ آج کا مشکل فیصلہ قوم کو مشکل سے نکالنے کے لیے اہم ہے، ہم نے دل پر پتھر رکھ کر گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    شہباز شریف نے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا فوری طور پر ایک کروڑ 40 لاکھ غریب خاندان کو 2 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں، آئندہ مالی سال کے لیے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔

    اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہ تھا کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں لیکن یہ فیصلہ ایوان کرے گا کہ کب الیکشن کرانا ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینےکی تیاری کرلی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یکم ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا متوقع ہے، اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں دو روپے اور ڈیزل چھ روپے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

    اوگرا نے تین پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دی ہے، مٹی کا تیل تیس پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ستر پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے پیٹرولیم مصنوعات مزید سستی ہونے کا امکان ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں در وبدل کا فیصلہ وزیراعظم آج کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نگراں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ اگست کے مہینے کے لیے نگران حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانےکی سفارش کی تھی۔

    یاد رہے کہ نگراں حکومت نے آتے ہی ایک ہی ماہ میں دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، وزارتِ خزانہ کی جانب سے سمری منظور ہونے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافے سے پیٹرول 99.50 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔

  • وزیر اعظم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    وزیر اعظم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    اسلام آباد :  وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس قلیل وسائل ہیں لیکن ان میں حکومت بہتری لانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، پیٹرولیم مصنوعات میں کمی سے عوام کو 400 ارب کا فائدہ ہوا ہے، قیمتوں میں کمی سے ٹرانسپوٹرز کو جو فائدہ پہنچا ہے اس سے عوام کو فائدہ نہیں ملا ، صوبائی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ  عوام تک فائدہ پہنچائیں۔انہوں نے بجلی کی قیمت کے حوالے سے ذکر کیا کہ پشاور میں بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا تھا جبکہ اپنے منصوبوں کومکمل کر کے مزید کمی کا بھی اعلان کریں گے۔

    وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے، جس کےمطابق پیٹرول 6روپے 25پیسےفی لیٹرسستا کیاگیا ہے،جس سےپیٹرول کی نئی قیمت 78روپے 28پیسے پر آگئی ہے، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 14روپے 14پیسے فی لیٹرکمی آنے سےاس کی نئی قیمت 88روپے90پیسےفی لیٹرہوگی۔

    اسی طرح مٹی کا تیل 11روپے26پیسےفی لیٹر سستا کردیاگیا ہے، لائٹ ڈیزل دس روپے48پیسےفی لیٹرسستا کئےجانےسے اس کی نئی قیمت86روپے تئیس پیسےفی لیٹر پرآگئی ہے،ہائی اسپیڈ ڈیزل میں7روپے86پیسے کی کمی کی گئی ہےجس سےہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 86روپے تئیس پیسےفی لیٹر ہوجائیگی، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجےسے ہوگا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ایک بار پھر کمی متوقع

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ایک بار پھر کمی متوقع

    اسلام آباد: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی روکنے کا نام نہیں لے رہی ہے، یکم دسمبر سے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چار سے پانچ روپے تک کی کمی متوقع ہے۔

    تیل پیداوار کے سے سب بڑے گروپ اوپیک کی جانب سے پیداوار میں کمی نہ کرنے کے باعث معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل تک گر جانے کا امکان ہے ، تیل کی قیمتوں میں موسم سرما کے آغاز سے جو کمی آنا شروع ہوئی ہے وہ اب بھی جاری ہے۔ اور اسی صورت حال کے پیشِ نظر یکم دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر خاطر خواہ کمی متوقع ہے ۔

    اوگرا ذرائع کے مطابق پیٹرول چار روپے، ہائی آکٹین پانچ روپے فی  لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے، اسی طرح مٹی کا تیل تین روپے پینسٹھ پیسےاور ہائی اسپیڈ ڈیزل تین روپےنوے پیسے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔

    عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت چوہتر ڈالر فی بیرل تک نیچےآچکی ہے۔