Tag: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے

  • ‘یہ حکومت پاکستان پر اللہ کاعذاب بن کر نازل ہوئی ہے، استغفار کی تسبیح پڑھیں’

    ‘یہ حکومت پاکستان پر اللہ کاعذاب بن کر نازل ہوئی ہے، استغفار کی تسبیح پڑھیں’

    لاہور :تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت پاکستان پر اللہ کاعذاب بن کرنازل ہوئی ہے، استغفارکی تسبیح پڑھیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے اضافہ اور پٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ،یہ حکومت پاکستان پراللہ کاعذاب بن کرنازل ہوئی ہے،استغفارکی تسبیح پڑھیں اورجدوجہد میں شامل ہوں۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے رات کے اندھیرے میں خاموشی سے پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافہ کردیا تھا۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت پانچ روپے بڑھا دی گئی تھی ، جس کے بعد نئی قیمت دوسو باہتر روپے لٹر ہوگئی۔

    ڈیزل کی قیمت میں تیرہ روپے اضافہ کیا گیا، جس سے ڈیزل دوسو ترانوے روپے لٹر ہوگئی جبکہ مٹی تیل بھی دو روپےچھپن پیسے مہنگا کرکےایک سونوے روپے انیتس پیسے فی لیٹر کردیا گیا۔

  • بلاول بھٹو کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردِعمل

    بلاول بھٹو کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردِعمل

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا پیٹرول کی قیمت میں 10 روپےسے زائد کا اضافہ نااہلی کی قیمت وصولی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا پیٹرول بلند ترین سطح پرپہنچا کر پی ٹی آئی مہنگائی کا سونامی لے آئی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 10 روپےسے زائد کا اضافہ نااہلی کی قیمت وصولی ہے، حکومت عوام سے اپنی نااہلی کی قیمت وصول کررہی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ پی پی دور میں عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھیں توہم نےاضافہ عوام پرنہیں ڈلاتھا، پیپلزپارٹی کی حکومت ہی ملک کو مہنگائی کے سونامی سےبچاسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافےکے اگلے روز پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کردیاگیا، اس سے ثابت ہوتاہےعمران خان عوام دشمن وزیراعظم ہے، مہنگائی میں دھکیلنے والی ظالم حکومت سےنجات کے لیےعوام ساتھ دیں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ٹیکسز کی بھرمار

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ٹیکسز کی بھرمار

    اسلام آباد : حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ٹیکسز کی بھرمار کردی اور پیٹرولیم لیوی کی انتہائی حد 30 روپے مقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ٹیکسز کی بھرمار کردی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول،ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی انتہائی حد 30روپے مقرر کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پٹرول پر زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹرپیٹرولیم لیوی کی وصولی کی جارہی ہے جبکہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد مقرر کی گئی ہے۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر زیادہ سے زیادہ 30روپےفی لیٹر پیٹرولیم لیوی کی وصولی کی جارہی ہے اور سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد مقرر کی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل پر6روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کی وصولی اور سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد مقرر کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17فیصد مقرر کی گئی اور 3روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کی وصولی کی جارہی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچیس روپے سے زائد کا ریکارڈ اضافہ کردیا اور قیمتوں کا اطلاق بھی فوری ہوگیا تھا، فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق پیٹرول 25 روپے58 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 100 روپے10 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 21 روپے 31 پیسے اضافے سے101 روپے 46 پیسے اور مٹی کا تیل ساڑھے 23 روپے بڑھ کر انسٹھ روپے چھ پیسے پر پہنچ گیا۔

  • غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، دفتروں میں بیٹھ کر بونگیاں مت ماریں، نئی حکمت عملی بنائیں، چیف جسٹس

    غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، دفتروں میں بیٹھ کر بونگیاں مت ماریں، نئی حکمت عملی بنائیں، چیف جسٹس

    کراچی : چیف جسٹس ثاقب نثار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسسز کے طریقہ کار کا از سر نو جائزہ لینے کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیئے کہ غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، دفتروں میں بیٹھ کر بونگیاں مت ماریں, نئی حکمت عملی بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے اوگرا، پی ایس او ودیگر حکام کی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکسسز کے طریقہ کار کا از سر نو جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے پی ایس او، اوگرا، ایف بی آر اور وفاقی حکومت سے 10 روز میں جواب طلب کرلیا کہ بتایا جائے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیسے ممکن ہو سکتی ہے جبکہ اوگرا, پی ایس او ودیگر اداروں کے سربراہان کی تقرری کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا بتایا جائے ان اداروں کے سربراہان کی قابلیت کیا ہے۔

    چیف جسٹس عدالت نے پیٹرولیم مصنوعات کے ڈیلرز کو دیے جانے والے کمیشن کی تفصیلات بھی طلب کر لیں اور ریمارکس دیئے کہ غریبوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے, چیف جسٹس دفتروں میں بیٹھ کر بونگیاں مت ماریں, نئی حکمت عملی بنائی جائے۔

    ایم ڈی پی ایس او نے عدالت کو بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات پی ایس اوسمیت22کمپنیاں خرید رہی ہیں، مشترکہ اجلاس میں ہر کمپنی 3ماہ کی ڈیمانڈ رکھتی ہے، عالمی مارکیٹ کی قیمت کے تناسب سے اوسط قیمت رکھی جاتی ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی رپورٹ سے مطمئن نہیں، آپ کے ریکارڈ کی ماہرین سے تصدیق کرائیں گے، لوگ بلک گئے،ہر ماہ قیمتیں اوپرنیچے کر  دیتے ہیں، اگررپورٹس میں جھول ہوا تو کسی کو نہیں چھوڑیں گے، لگتا ہے سیاسی وڈیروں نے پمپس کھول لیے۔


    مزید پڑھیں : ٹیکس لگا لگا کر پاگل کردیا، کس بات کا ٹیکس ہے ساراحساب دینا ہوگا، چیف جسٹس


    ڈیلرز کے کمیشن کے تناسب میں فرق پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے یہ سب ڈیلرزاوراداروں کی اجاداری ہے، بتائیں کراچی والوں پر ٹرانسپورٹیشن چارجزکیوں لاگو کرتے ہیں، کراچی والوں سے ٹرانسپورٹیشن چارجز کیوں لے رہے ہیں؟ یہ پالیسیاں کون بنا رہا ہے؟

    عدالت نے چیئرمین اوگرا کی عدم پیشی پر بھی اظہار برہمی کیا، ایم ڈی پی ایس او نے عدالت کو بتایا کہ پالیسیاں اوگرا بناتا ہے، جس پر اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اوگرا پالیسیاں بناتا ہے، قیمتوں کے طریقہ کار سے متعلق تمام پالیسیاں حکومت بناتی ہے۔

    ذمہ داریاں ایک دوسرے پر ڈالنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے قیمتوں کے تعین پر ڈپٹی ایم ڈی پی ایس او کی بریفنگ پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری پٹرولیم، سیکریٹری وزارت توانائی چیئرمین ایف بی آر طلب کیا تھا جبکہ ایم ڈی پی ایس او اور دیگر حکام کو جمعے کے روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات، 6 ماہ کی بولی اور قیمتوں کے تعین کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔