Tag: پیٹرولیم مصنوعات

  • حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ

    حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ماہ اکتوبرمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اکتوبر میں‌ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ اضافہ نہیں ہوگا. پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں‌ گی.

    وزیر خزانہ اسدعمر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت عوام پراضافی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی، اس لیے قیمتیں برقرار رہیں گی.

    یاد رہے کہ عالمی سطح پر خام تیل مہنگا ہونے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی تھی.

    ماہرین کی جانب سے یکم اکتوبر سے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل چار روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان کیا جارہا تھا۔

    البتہ اب حکومت نے اکتوبرمیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے.

    وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہائی اسپیڈڈیزل پر سیلز ٹیکس 22 سے کم کر کے17.5فیصدکرنےکا فیصلہ کیا ہے، پٹرول  پر سیلز ٹیکس9.5فیصدسےکم کرکے4.5فیصدکیاجارہاہے۔

    انھوں نے کہا کہ مٹی کےتیل پرسیلزٹیکس6سےکم کرکے1.5فیصدکیاجائےگا،  لائٹ ڈیزل پرسیلزٹیکس مکمل ختم کیاجارہاہے، وزیراعظم کی ہدایت پرقیمتیں نہ بڑھانےکافیصلہ کیاگیا۔ 

    واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آریا ہے، خام تیل کی قیمتوں میں چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، جس کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے.

  • پیٹرول  4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    پیٹرول 4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی سطح پر خام تیل مہنگا ہونے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دے دی، یکم اکتوبر سے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل چار روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آریا ہے ، اور خام تیل کی قیمتوں میں چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، جس کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔

    اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چار روپے تک کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    اوگرا نے پیڑول کی فی لیٹر قیمت ستانوے روپے اور ڈیزل ایک سو دس روپے فی لیٹر تجویز کی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کے اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔

    انڈسٹری زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ابھی بھی ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کی گنجائش موجود ہے اور حکومتی حلقوں کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک ماہ اور پیٹرولیم مصنوعات برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں در وبدل کا اعلان وزیر اعظم کی مشاورت سے اتوار کو کیا جائے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    جس کے بعد پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر ہوگیا تھا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37 پیسے کی کمی ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی تھی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا گیا، قمیتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کے صارفین کو خوشخبری سنادی، مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، جس کے بعد اب پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37پیسےکی کمی کی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اوگرا نے پیٹرول کی قیمت دو روپے اور ڈیزل چھ روپے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی تھی، اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے پیٹرولیم مصنوعات مزید سستی ہونے کا امکان ہے۔

  • نگراں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    نگراں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عوام کے لیے خوشی کی خبر سامنے آگئی، نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی، قبل ازیں اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانےکی سفارش کی تھی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی، یہ فیصلہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے کیا گیا ہے، قیمتیں جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسز میں ایڈجسٹمنٹ کر کے برقرار رکھی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس کے بعد اوگرا نے دوبارہ قیمتیں بڑھانے کی سفارش کی تھی، پیٹرول 4 روپے 26 پیسے فی لیٹر سستا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے37 پیسے فی لیٹر سستا کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات علی ظفر نے کہا تھا کہ نگراں حکومت عوامی شکایت سے متعلق مکمل آگاہ ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے معاشی پہیا تیزی سے چلے گا۔


    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار


    نگراں وزیر اطلاعات نے یہ بھی تھا کہ قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب کا نقصان ہوگا، تاہم حکومت کو عوامی پریشانیوں کا ادراک ہے۔

    یاد رہے کہ نگراں حکومت نے آتے ہی ایک ہی ماہ میں دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، وزارتِ خزانہ کی جانب سے سمری منظور ہونے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافے سے پیٹرول 99.50 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے دباؤ پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں، سیلز ٹیکس کیوں بڑھایا گیا؟ اس کا جواب دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات پرعائد ٹیکسوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی، عدالت میں سی ای او اوگرا، پی ایس او کے سابق افسراور دیگر موجود تھے۔

    سماعت کے موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے دباؤ پر یٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں، جو قیمتیں کم ہوئیں وہ سیلز ٹیکس میں کمی کے باعث ہوئیں، سیلز ٹیکس بڑھایا کیوں؟اس کا جواب دیا جائے۔

    ہم نہیں چاہتے کہ عوام سے کوئی زیادتی ہو، ریاست نے ٹیکس پر چلنا ہوتا ہے جو جائز چارج بنتا ہے وہ لیں باقی عوام کو دیں، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرادل کہتا ہے آپ یہ مسئلہ حل کردیں گے۔

    عدالت نے معائنے سے متعلق چیئرپرسن اوگرا سے چھ ہفتے کی کارکردگی رپورٹ چھ دن میں طلب کرلی، چیف جسٹس نے سی ای او اوگرا سے استفسار کیا کہ آپ بطور سی ای او کتنی تنخواہ لے رہی ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ 4 لاکھ روپے تک تنخواہ بنتی ہے۔

    عدالت نے ایم ڈی پی ایس او کی تعیناتی کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کرلیا، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ انہیں کب اور کیسے تعینات کیا گیا؟

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ آڈٹ سورس پر بھی شفافیت نظر نہیں آرہی، اس کی تحقیقات ہوں گی، تین دفعہ ناقص پیٹرول کےباعث میری سرکاری گاڑی  بھی رکی، اداروں کے سربراہ کے ٹھیک ہونے تک معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، کیا چیزوں کا معائنہ کرنا میرا مینڈیٹ ہے، قیمتوں کے تعین کاجلد فریم ورک بنایا جائے۔

    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو پیٹرولیم درآمد پر آڈٹ کے لیے ماہرین سےرجوع کرنے کہ ہدایت دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے ٹیکسوں کا جواز پیش کرنے کا حکم بھی دیا، اوگرا سے انسپکشن ونگ آؤٹ سورس کرنے کا ریکارڈ چھ ہفتے میں طلب کرلیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت14جولائی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، سو روپے لیٹر تک جا پہنچا

    پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، سو روپے لیٹر تک جا پہنچا

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا، پیٹرول کی نئی قیمت99روپے50پیسے فی لیٹر تک جا پہنچی، نئی قیمتیں فوری طور پر نافذ العمل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ماہ میں دوسری مرتبہ نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، وزارت خزانہ کی جانب سے سمری منظور ہونے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں7روپے54پیسے اضافہ سے99.50پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

    اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں 14روپے اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل کی نئی قیمت119روپے31پیسے تک جا پہنچی،لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 80 روپے 89 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں87روپے 70پیسے ہوگئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، یاد رہے کہ رواں ماہ 11جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پرفی لیٹر21.41پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اوگرا نے وزارت خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری بھجوائی تھی جس کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ زیر غور لایا گیا اور آج اس سمری کی منظوری دیدی گئی ہے۔

     

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہفتے تک کوئی ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے کیلئے برقرار رکھنےکافیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات مین سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ کردے گی مگر ان افواہوں کی تردید مفتاح اسماعیل نے کچھ دیر قبل خود کردی۔

    مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اگر وفاقی وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز پر منظوری دے دی جاتی تو  پیٹرول کی نئی قیمت قیمت 96 روپے7 پیسے، ڈیزل 111 روپے 26 پیسے فی لیٹر ، مٹی کے تیل کی قیمت 88 روپے10 پیسے فی لیٹر تک پہنچ جاتی۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ جانے کےباعث ہوا جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید پر حکومت نے خوب تحفہ دیا ہے، مہنگائی بے حد بڑھ جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سترہ فیصد تک کا اضافہ متوقع ہے، اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بارہ روپے پچاس پیسے تک اضافہ تجویز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ متوقع ہے۔

    اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو بھجوا دی ہے، جس پر وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد اپنے دور کے آخری دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا فیصلہ کرے گی۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 8روپے 37 پیسے، ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی ہے۔

    اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 96 روپے7 پیسے، ڈیزل 111 روپے 26 پیسے فی لیٹر ہوجائے گا، مٹی کے تیل کی قیمت 88 روپے10 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ جانے کےباعث ہوا ہے جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید پر حکومت نے خوب تحفہ دیا ہے، مہنگائی بے حد بڑھ جائے گی۔

    معاشی ماہرین کےمطابق خام تیل کی قیمت چار سال کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی ہے جو کہ درآمد کرنے والے ممالک میں مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گی۔

    حکومت اپنے دور کے آخری دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا فیصلہ کرے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے سے لے کر ساڑھے تین روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔

    پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 70 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 31 پیسے، لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 55 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 41 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ نے آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جب عوام کو ریلیف دینے کی باری آتی ہے تو ٹیکس لگ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے اطلاق کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے عائد ٹیکس پر وضاحت طلب کرلی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی کم قیمت ہوتی ہے تو آپ کم نہیں کرتے، بلکہ سیلز ٹیکس بڑھا دیتے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس پچیس فیصد تک کردیا گیا، چارٹ بنا کر ہمیں تفصیلات دیں۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کتنا سیلز ٹیکس وصول کر رہے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گیارہ اعشاریہ چار فیصد سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے، پورےخطے میں ہمارے ہاں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا بھارت کے ساتھ آئی ٹی کے شعبے میں ہمارا کوئی موازنہ ہے؟ آپ اپنے ٹیکس سے متعلق ہمیں بتائیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر تین طرح کے ٹیکس نافذ ہیں، کسٹم ڈیوٹی، پیٹرولیم لیوی اور سیلزٹیکس لاگو ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پیٹرولیم مصنوعات کا کیا کوئی مارجن بھی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئل کمپنیز، مارکیٹنگ اور پیٹرول پمپ ڈیلرز مارجن ہیں، حکومت خام تیل کی قیمتوں کاتعین نہیں کرتی۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ قیمت 100 ڈالرسے 50 ڈالرپرآجائے حکومت کم نہیں کرتی، چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میراخیال ہے کہ پٹرولیم پرڈھاکہ ریلیف فنڈزلگا ہے، ہم مصنوعات کی قیمتوں کافرانزک آڈٹ کرائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرقانونی ٹیکس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    بعد ازاں چیف جسٹس نے قیمتوں کے مکمل آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرا نے کی ہدایت کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرقانونی ٹیکس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرقانونی ٹیکس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    لاہور : چیف جسٹس ثاقب نثار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد غیر قانونی ٹیکسز کا ازخود نوٹس لے لیا، متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد کیے جانے والے غیر قانونی ٹیکسز کا ازخود نوٹس لے لیا، اس حوالے سے سپریم کورٹ نے وزارت پٹرولیم، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو پیشی کے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    اس کے علاوہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ اتوار کو سماعت کرے گا، واضح رہے کہ 3رکنی بنچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس منصور علی شاہ بھی شامل ہوں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 14 فروری کو وزارت پیٹرولیم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں تھیں جس کے مطابق حکومت صارفین سے ایک لیٹر ڈیزل کی اصل قیمت کے ساتھ74فیصد ٹیکس وصول کررہی ہے جبکہ اسی طرح پیٹرول کی اصل قیمت کے ساتھ68فیصد ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

    واضح رہے کہ ماہ فروری میں حکومت صارفین سے ڈیزل کی فی لیٹر قیمت پر40روپے74پیسے اور پیٹرول پر34روپے24پیسے صرف ٹیکس کی مد میں وصول کررہی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔