Tag: پیٹرولیم مصنوعات

  • یو اے ای: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان

    یو اے ای: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات میں فیول پرائس کمیٹی نے مارچ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کے نئے نرخوں پرعمل درآمد جمعہ یکم مارچ سے کیا جائے گا۔

    پیٹرول سپر 98 کی قیمت میں 15 فلس کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 3.03 درھم ہوگئی ہے۔

    پیٹرول کے نرخوں میں 15 سے 16 فلس جبکہ ڈیزل کے نرخ میں 17 فلس کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس بھی شامل ہے۔

    ای پلس 91 پیٹرول کے نرخ 2.69 درھم سے بڑھا کر 2.85 درھم کردیئے گئے ہیں، جبکہ پیٹرول خصوصی 95 کی قیمت میں 16 فلس کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئے نرخ 2.92 درھم ہوگئے ہیں۔

    دنیا کا سب سے بڑا ایئرپورٹ کس مسلم ملک میں تعمیر ہورہا ہے؟

    گزشتہ ماہ فروری کی اگر بات کی جائے تو فی لیٹرڈیزل 2.99 درھم میں فروخت ہوتا تھا جس میں 17 فلس کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئے نرخ 3.16 درھم ہو گئے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات میں پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات میں پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان

    فیول پرائس کمیٹی کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں ماہ فروری 2024 کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں کی منظوری دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج جمعرات یکم فروری سے ہوجائے گا۔

    الامارات الیوم کے مطابق پیٹرول سپر 98 جو جنوری میں 2.82 درہم میں فروخت ہورہا تھا اب یکم فروری سے 2.88 درہم میں فروخت کیا جائے گا۔

    ڈیزل کی نئی قیمت 2.99 درہم مقرر کی گئی ہے۔ جبکہ جنوری میں ڈیزل تین درہم میں فروخت کیا جا رہا تھا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان

    ای پلس 91 کے نرخ جو جنوری میں 2.64 درہم تھے۔ فروری میں نرخ بڑھ کر 2.96 درہم ہو گئے۔جبکہ ا سپیشل 95 جو جنوری میں 2.71 درہم میں دستیاب تھا، اب اضافے کے بعد 2.76 درہم میں فروخت کیا جائے گا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے؟

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے؟

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی کے پیش نظر پاکستان میں بھی 15 نومبر سے قیمتوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی قیمت میں کمی کے بعد پاکستانی عوام کو بھی اس کا ریلیف دینے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    باخبر ذرائع کے مطابق پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 15 نومبر سے آئندہ 15روز کے لیے8 روپے سے10 روپے فی لیٹر تک کی کمی متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل کی قیمت جولائی کے بعد 4 فیصد کم ہو کر کم ترین سطح 78 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔

    دوسری جانب روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں اب تک 6 روپے کی نمایاں کمی ہوچکی ہے جو 280روپے سے کم ہو کر 286 روپے پر آگئی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں پیٹرول کی حالیہ قیمت283.38 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت303.18 روپے فی لیٹر ہے۔

    گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈیزل اوسطاً 9 ڈالر فی بیرل سستا ہوکر تقریباً 113 ڈالر سے کم ہو کر 104ڈالر فی بیرل ہوگیا جبکہ پیٹرول کی قیمت ایک ڈالر سے کم ہو کر 91 ڈالر سے 90 ڈالر پر آگئی ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا، جس کے تحت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں موجود سطح پر برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمت 15نومبر تک برقرار رہے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 283روپے 38پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت303روپے18پیسے فی لیٹر پر برقرار ہے۔

    وزارت خزانہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مٹی کا تیل 3روپے82پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے، مٹی کا تیل214 روپے 85سے کم ہوکر 211روپے3پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ ٹیوب ویل میں استعمال ہونے والا لائٹ ڈیزل3.4 روپے فی لیٹر سستا کیے جانے کے بعد لائٹ ڈیزل کی قیمت192.86 سےکم ہوکر189.46 روپےفی لیٹرمقرر کردی گئی ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی یا نہیں؟ اہم خبر

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی یا نہیں؟ اہم خبر

    عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں فی بیرل 5 ڈالر کمی ہونے کے پیشِ نظر پاکستان میں یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی خبریں زیر گردش تھیں تاہم اب اس کا امکان اب کافی حد تک کم ہوگیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ 15 روز کیلئے قیمتوں میں معمولی کمی یا پھر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

    دستاویز کے مطابق عالمی مارکیٹ میں مصنوعات کی قیمتوں کی اوسطاً شرح 90.88 ڈالر فی بیرل ہے،16اکتوبر سے ملکی سطح پر روپے کی قدر مستحکم ہونے کی بجائے کمزور ہوئی۔

    16اکتوبر کو ایکسچینج ریٹ کے تحت روپیہ کی قدر 276 روپے 75 پیسے تھی، 30اکتوبر کو روپے کی قدر 281 روپے سے زائد پر ٹریڈ کر رہی ہے۔

    ایکسچینج ریٹ اور عالمی مارکیٹ کے باعث قیمتوں میں بڑا ریلیف نہیں بنتا، اوگرا قیمتوں سے متعلق ورکنگ 31 اکتوبر کو حکومت کو بجھوائے گا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ نگراں وزیراعظم کریں گے، وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت کے بعد کل قیمتوں کا تعین کرے گی۔

    اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 10 سے 16 روپے کی فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل کی قیمت بھی یکم نومبر سے کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا جس کے لیے اوگرا نے قیمتوں کا مسودہ تیار کرلیا تھا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات: عوام کو کتنا ریلیف مل سکتا ہے؟

    پیٹرولیم مصنوعات: عوام کو کتنا ریلیف مل سکتا ہے؟

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے ثمرات نظر آنے لگے، پیٹرول کی قیمت میں 36 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز ذرائع کے مطابق ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 19 روپے کم ہو کر 233 روپے ہو گئی ہے، جبکہ پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 36 روپے کمی سے 206 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

    عالمی منڈی میں ڈیزل کی قیمت 8 ڈالر کم ہو کر 118 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت 10 ڈالر کمی سے 104 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل بہتری کے باعث بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوسکتی ہیں مگر حتمی فیصلہ نگران حکومت کی جانب سے 15 اکتوبر کو کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 30 ستمبر کو نگران حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دیتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کی کمی گئی تھی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 11روپے کی کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ  ،  تاجروں کا ردعمل آگیا

    پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ، تاجروں کا ردعمل آگیا

    کراچی : تاجروں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا اور کہا اضافے سے مزید مہنگائی ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تاجروں کا ردعمل آگیا ، صدرآل سٹی تاجر اتحاد حماد پونا والا نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیداضافہ ظلم ہے، نگران حکومت میں 2مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑااضافہ کرچکی۔

    تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےاشیائےخورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

    صدر انجمن تاجران الیاس میمن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمزیدمہنگائی ہو گی۔

    صدرپاکستان انجمن تاجران جاوید قریشی نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ مستردکرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت عوام کےمعاشی قتل کو بند کرے عوام میں مزیدمہنگائی برداشت کی سکت نہیں۔

    جاوید قریشی کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں بے تحاشہ اضافہ عوام پر شب خون کے مترادف ہے، مہنگائی اوربیروزگاری کی وجہ سےعوام کیلئےایک وقت کی روٹی کاحصول بھی مشکل ہوگیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سامنے آگئے

    پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سامنے آگئے

    پاکستان اس وقت شدید مہنگائی کی لپیٹ میں ہے بنیادی ضروریات چیزوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، توانائی کے شعبے میں موجود مسائل، سیلاب سے ہونے والے نقصانات، سپلائی چین میں رکاوٹیں، اور سیاسی عدم توازن نے بھی مہنگائی کے بڑھنے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

    پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد سے جو مہنگائی کاسلسلہ شروع ہوا اس مہنگائی کو نگران حکومت بھی بریک لگانے میں کہی ناکام نظر آرہی ہے تاہم نگراں حکومت کے آنے کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پاکستان میں مہنگائی کا تعین کرنے والی پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس یعنی قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں 0.96 فیصد مزید اضافہ ہوا جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 26.32 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 32 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں جبکہ  5 اشیا سستی اور 14 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے ڈیزل 6.28، پیٹرول 5.12 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت میں 5.19 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں ٹماٹر 17، دال مسور 10.87، چینی کی قیمت میں 6.73 فیصد، لہسن 4.66، گڑ 3.62 اور دال مونگ 3.55 فیصد مہنگی ہوئی، رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز اور دال چنا کی قیمت بھی بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے جارہ کردہ رپورٹ میں بتایا کہ ایک ہفتے میں چکن 3.20 فیصد سستا ہوا جبکہ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے کا بوجھ، پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے مہنگی

    بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے کا بوجھ، پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے مہنگی

    اسلام آباد: پی ڈی ایم حکومت کا ایک سال مکمل ہو گیا، ایک سال کے دوران بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق موجودہ حکومت کے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے تک فی لیٹر مہنگی کی گئی ہیں، جب کہ ایک سال میں بجلی 11 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی۔

    ایک سال کے دوران گیس کے نرخوں میں 112 فی صد تک اضافہ کیا گیا، اور گیس صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

    اتحادی حکومت نے بجلی صارفین پر بھی ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا، 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ کا اضافی سرچارج بھی عائد کیا گیا، اور صارفین نے سہ ماہی، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کا بوجھ الگ سے برداشت کیا۔

    پی ڈی ایم حکومت کا ایک سال عوام پر بھاری رہا

    ایک سال کے دوران پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 122 روپے 17 پیسے کا اضافہ کیا گیا، ہائی اسپیڈ ڈیزل 148 روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا، مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 54 روپے 73 پیسے کا اضافہ کیا گیا، اور لائٹ ڈیزل آئل 64 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے بڑے اضافے کا خدشہ

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے بڑے اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد: مہنگائی کے ستائے شہریوں کے لیے ایک اور بری خبر ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے بڑے اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈیزل پر 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کیے جانے کا امکان ہے، ڈیزل پر لیوی کی شرح اس وقت 40 روپے کی سطح پر ہے، وزیر خزانہ ڈیزل پر لیوی کی شرح میں اضافے کا اعلان کر چکے ہیں۔

    آئی ایم ایف کی پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرط 50 روپے تک ہے، پیٹرول پر حکومت صارفین سے پہلے ہی 50 روپے لیوی وصول کر رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل کے علاوہ دیگر مصنوعات پر ڈالر کی قدر میں اضافے کا اثر آئے گا، گزشتہ اضافے میں ڈالر کی قمیت 232 روپے لگائی گئی تھی، ڈالر کی موجودہ قدر روپے کے مقابلے میں 268 روپے تک ہے۔

    وزارت خزانہ آج وزیر اعظم شہباز شریف کی مشاورت سے قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔