Tag: پیٹرولیم مصنوعات

  • پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کیلئے قرارداد جمع

    پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کیلئے قرارداد جمع

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف نے پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کیلئے قرارداد جمع کرادی، جس میں کہا ہے کہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے حالیہ اضافے کو فی الفور واپس کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کیلئے قرارداد جمع کرادی گئی ، قرارداد پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی سیمابیہ طاہرکیجانب سے جمع کرائی گئی۔

    جس میں کہا گیا کہ حکومت نےایک ہفتےمیں پیٹرول قیمت میں 60روپےلیٹراضافہ کردیا، پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرکےحکومت نےمہنگائی کوخوددعوت دی۔

    قرار داد کے متن میں کہا ہے کہ شہبازحکومت کی ناہلی کےباعث ملک دیوالیہ ہونےکےقریب ہے، حکومت نے اپنی نااہلی کوچھپانے کیلئےعوام پرپیٹرول بم گرادیا ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرے حالیہ اضافے کو فی الفور واپس کیا جائے۔

    یاد رہے شہباز حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں پٹرول ساٹھ روپے فی لیٹرمہنگا کر دیا، 30 روپے اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204 روپے 15 پیسے کا ہوگیا جبکہ مٹی کے تیل کی فی لیٹرقیمت میں 26 روپے 38 پیسے کا اضافہ ہوا۔

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

    ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

    واشنگٹن: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے فیول سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے ساتھ ملاقات کی، ملاقات میں وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سیکریٹری خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر بھی شامل تھے۔

    میٹنگ کے بعد وفاقی وزیر خزانہ نے فیول سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے، مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی میٹنگ میں سبسڈی ختم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام ڈی ریل ہوچکا تھا جسے ٹریک پر واپس لائیں گے۔

    بعد ازاں وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کیا، انہوں نے پاکستان میں نئی حکومت کے اقتصادی ایجنڈے پر روشنی ڈالی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا مقصد معاشی اور مالیاتی استحکام لانا اور کاروبار دوست ماحول پیدا کرنا ہے، حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے مرحلہ وار اقدامات کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ فن ٹیک اور ڈیجیٹل معیشت کو مزید سہولت فراہم کی جائے گی، پاکستان اور امریکا کے درمیان مشترکہ اقدار پر مبنی شراکت داری ہے۔

  • حکومت کا  عوام کیلئے ایک اور بڑا  ریلیف

    حکومت کا عوام کیلئے ایک اور بڑا ریلیف

    اسلام آباد : حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم کردیا اور پٹرول،ڈیزل ، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پٹرولیم مصنوعات پرعائد سیلز ٹیکس کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پٹرول ، ڈیزل ، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح0.00 فیصد کردی ہے، عوام کو ریلیف دینے کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح صفر کی گئی۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دس روپے فی لیٹر کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ روس اوریوکرین جنگ کی وجہ سے خوف ہے تیل کی قیمتیں بڑھیں گی لیکن پاکستان میں آج بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ اپوزیشن تنقیدکرتی ہےان کےپاس کیاحل ہے اگر اپوزیشن کےپاس تیل کی قیمتوں کے پاس کوئی تجویز ہےتو بتائے پاکستان میں سبسڈی نہ دیں توفی لیٹرقیمت220روپےہو۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کے خدشے کے باوجود قیمتیں بڑھانے کی بجائے کم کی جائیں گی۔

  • عوام تیار ہوجائیں : پاکستان میں پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان

    عوام تیار ہوجائیں : پاکستان میں پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 9روپے 60 پیسے فی لیٹراضافہ کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرائن جنگ کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے، جس کے پیش نظر پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 سے 10 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    جس میں پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 9 روپے 60 پیسے فی لیٹر اضافہ ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے اور مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل میں 4 روپے تک اضافے کی توقع ہے۔

    دوسری جانب پیٹرولیم لیوی میں مزید اضافے سے کرنسی قدر میں کمی سے بڑے اضافے کا خدشہ ہے، 16فروری سے تمام پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس شرح صفر کی گئی تھی۔

    یاد رہے یکم فروری کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 3 پیسے اضافہ کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 12 روپے 3 پیسے اضافے کے بعد 159 روپے 86 پیسے ہوگئی تھی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 154 روپے 15 پیسے ہوگئی۔

    اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 8 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا جبکہ لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 43پیسے اضافے کے بعد قیمت 123 روپے 97 پیسے ہوگئی تھی۔

  • عوام تیار ہوجائیں ! پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    عوام تیار ہوجائیں ! پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی منظوری کےبعدکرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے ، جس میں پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 12 روپے،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹرتک اضافہ متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی منظوری کےبعدکرے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی منڈی میں بڑھنے والی قیمتوں کا بوجھ عوام پر نہ ڈالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی سمری مسترد کر دی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے پٹرول11 اور ڈیزل 14روپے بڑھانے کی سمری ارسال کی گئی تھی۔

  • وفاقی حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے 16 نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کافیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کےریلیف کوترجیح دے رہی ہے اور عوام پرپڑنے والے بوجھ کو حکومت خودبرداشت کررہی ہے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچیں تھیں۔

    وزارت خزانہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا ، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہوگئی تھی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا ، جس کے بعد اس کی قیمت 134 روپے 48 پیسے سے بڑھ کر 142 روپے 62 پیسے ہوگئی تھی۔

  • کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین زبیر موتی والا نے پٹرولیم قیمتوں میں 10.49 روپے فی لیٹر اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتوں کو سبسڈائز کیا جائے۔

    زبیر موتی والا نے کہا ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں زیادہ ہیں، لیکن اس کا اثر عوام پر نہیں پڑنا چاہیے، جولائی 2008 میں پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 87 اور 65 روپے فی لیٹر تک تھی، جب کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام پیٹرول کی قیمت 147.27 ڈالر فی بیرل تھی، اور اب جب کہ خام پٹرول کی قیمت 85 ڈالر کے لگ بھگ ہے، تو پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں 137.79 روپے فی لیٹر تک بڑھا دی گئی ہیں، یہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔

    کراچی چیمبر کے سابق صدر نے کہا موجودہ حکومت کی ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ کاروبار کی لاگت کم ہو سکے لیکن اس طرح کے اقدامات حکومت کی پالیسی کی نفی کرتے ہیں، عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت سبسڈی کے ذریعے بڑھتی عالمی قیمتوں سے خود نمٹے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 سے 12 روپے تک اضافہ

    زبیر موتی والا نے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 17 مئی 2021 کو امریکی ڈالر کی قیمت 152.30 روپے تھی، جو آج 171.20 روپے تک پہنچ چکا ہے، اور یہ 12.4 فی صد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، روپے کی قدر میں حد سے زیادہ کمی نے کاروباری لاگت بے انتہا بڑھا دی ہے، اور مہنگائی میں بھی ہوشربا اضافہ کر دیا ہے، اس لیے اقتصادی منیجرز کی طرف سے جاری موجودہ حکمت عملی کا جائزہ لینا واقعی اہم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ صرف 8 فی صد ہے، جب کہ مقامی تجارت اور درآمدات بقیہ 92 فی صد کی حصے دار ہیں، لہٰذا روپے کی قدر میں کمی تکلیف دہ ہے اور یہ اب اس سطح پر جا پہنچی ہے جہاں یہ قابلِ برداشت نہیں رہی۔

    دریں اثنا صدر کے سی سی آئی محمد ادریس نے سندھ حکومت کی جانب سے اتوار کو کاروبار کرنے پر عائد پابندی ہٹانے کے فیصلے کو سراہا جو سیف ڈے کے طور پر عائدکی گئی تھی۔

  • اب بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں: حماد اظہر

    اب بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ایک مشکل فیصلہ ہے، آج بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ایک مشکل فیصلہ ہے، پاکستان میں عالمی منڈی کے مقابلے میں قیمتیں کم بڑھائی گئیں۔

    حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتوں کے باعث پیٹرولیم قیمتیں بڑھائیں، عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرح بتدریج کم کر رہی ہے، آج بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت میں یکمشت 4 روپے کا اضافہ کیا ہے، یکم اکتوبر سے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 127 روپے 30 پیسے ہوگئی ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس پر شرح سے نوٹیفکیشن جاری

    پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس پر شرح سے نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، جس میں پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 10.54 فیصد پر برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں پیٹرول پر10.54 فیصد سیلز ٹیکس اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر11.64فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقرر کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح 6.70فیصد مقرر کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 0.20 فیصد مقرر ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ایف بی آر کی جانب سے پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے 10.54 فیصد کردی گئی تھی جبکہ اسپیڈ ڈیزل پر17فیصد سیلزٹیکس کی شرح مقرر کی گئی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح 6.70فیصد اور لائٹ ڈیزل پرسیلز ٹیکس کی شرح0.2 فیصد مقرر کی تھی۔

  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

    حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی، نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 118 روپے 9 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 54 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 116 روپے 53 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 1 روپے 39 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 87 روپے 14 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1 روپے 27 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 84 روپے 67 پیسہ فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے، جس کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 11 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 40 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافے کی تجویز ہے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 40 پیسے تک بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔