Tag: پیٹرولیم مصنوعات

  • پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں کب تک برقرار رہیں گی؟

    پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں کب تک برقرار رہیں گی؟

    اسلام آباد: ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی ہے، جس کے بعد وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

    اعلامیے کے مطابق آئندہ 13 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔

    واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    عوام کو ریلیف: وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 116 روپے 7 پیسے برقرار رہے گی، پیٹرول کی قیمت 111 روپے 90 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔

    لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 79 روپے 23 پیسے فی لیٹر، جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے 19 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا تھا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

  • عوام کو ریلیف: وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی

    عوام کو ریلیف: وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم نے اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری

    واضح رہے کہ اس وقت ملک میں پٹرول پر پٹرولیم لیوی 21 روپے 4 پیسے لی جا رہی ہے، جب کہ ڈیزل پر موجودہ پٹرولیم لیوی 22 روپے 11 پیسے فی لیٹر ہے۔ نیز، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہر 15 روز میں کیا جاتا ہے، گزشتہ 45 دن سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کتنے روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے؟ عوام کیلئے بڑی خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں کتنے روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے؟ عوام کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کردی تاہم ذرائع وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں 6 سے 7 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیراعظم کو پیش کردی گئی ، جس میں اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر ، ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے 10 روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے مشاورت جاری ہے کہ قیمتوں میں کم سے کم کتنا اضافہ کیا جائے؟ پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر حتمی فیصلہ کچھ دیر میں متوقع ہے۔

    ذرائع وزیراعظم ہاؤس کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات میں 6 سے 7 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    یاد رہے سال نو کے آغاز پر بھی وزیراعظم نے اوگرا کی سمری جزوی مسترد کی تھی اور پیٹرول کی قیمت میں 2.31 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 1.80 روپے فی لیٹر اضافہ منظور کیا تھا۔

    اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 10.68 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8.37 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکان

    یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکان

    کراچی: یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے پیٹرول 2 روپے 76 پیسے فی لیٹر جب کہ ڈیزل کی قیمت 3 روپے 12 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔

    اوگرا نے یکم جنوری سے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی۔

    حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا

    ذرائع کے مطابق حکومت نے 15 دسمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں بھی اتنا ہی اضافہ کیا تھا۔

    پندرہ دسمبر کو پیٹرول کی نئی قیمت 103 روپے 69 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت 108 روپے 44 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

  • عمان میں پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان

    عمان میں پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان

    مسقط: سلطنت عمان میں نومبر کے مہینے کے لیے فیول قیمتوں کا اعلان ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت توانائی و معدنیات کی جانب سے ہفتے کو رواں ماہ کے لیے فیول پرائسز کا اعلان ہو گیا، گزشتہ ماہ کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو رواں ماہ بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

    M95 پیٹرول کی نئی قیمت 194 بیسہ فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    M91 پیٹرول کی نئی قیمت 183 بیسہ فی لیٹر برقرار رکھی گئی ہے۔

    ڈیزل 209 بیسہ فی لیٹر پر فروخت ہوگی۔

    گزشتہ ماہ اکتوبر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یوں تھیں:

    M95 پیٹرول کی قیمت 194 بیسہ فی لیٹر تھی۔

    M91 پیٹرول 183 بیسہ فی لیٹر میں فروخت ہو رہی تھی۔

    اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی 209 بیسہ فی لیٹر تھی۔

  • یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان

    یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان

    اسلام آباد: یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، نئی قیمتوں کا اعلان وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری حکومت کو بھجوا دی، سمری میں پیٹرول 1 روپے 50 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اوگرا نے اپنی سمری میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر تک کمی کی تجویز دی ہے، اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا کر قیمتیں برقرار بھی رکھی جاسکتی ہیں۔

    نئی قیمتوں کا اعلان وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد ہوگا، وزارت خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اعلان آج کرے گی۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین 15 روز کے لیے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 15 روز قبل حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، پیٹرول کی موجودہ قیمت 103.97 روپے فی لیٹر ہے۔

    فی الوقت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 104.06 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 65.29 پیسے فی لیٹر ہے۔

  • ستمبر کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

    ستمبر کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے ستمبر کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے ستمبر کے مہینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلامیہ جاری کر دیا، پٹرولیم مصنوعات کی اگست کی قیمتیں ستمبر میں بھی برقرار رہیں گی۔

    اعلامیے کے مطابق پٹرول کی قیمت 103.97 روپے فی لیٹر برقرار رہے گی، ہائی اسپیڈ ڈیزل 106.46 روپے، مٹی کا تیل 65.29 روپے، جب کہ لائٹ ڈیزل 62.86 روپے فی لیٹر برقرار رہے گا۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی سمری مسترد

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی سمری مسترد کی تھی، انھوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، موجودہ مشکل حالات میں عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وبا اور حالیہ بارشوں کی وجہ سے عوام پہلے ہی مشکل میں ہیں، ان حالات میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کر سکتے۔

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 9.71 روپے اضافے کی سفارش کی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9.50 روپے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    یاد رہے ماہ اگست میں حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 86 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 103 روپے97 پیسے فی لیٹر ہو گئی تھی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری

    پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست پر 5 صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کیا ہے۔

    تحریری حکم نامے کے مطابق ووٹوں سے منتخب ہو کر آنے والے نمائندے عوامی فلاح کی طرف توجہ دیتے ہیں،وزیر اعظم کےمشیران خصوصی،معاونین کا عوام کے ساتھ رابطہ نہیں ہوتا۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ مشیروں کے رویے،فیصلوں کا جھکاؤ عوام کی بجائے کمپنیوں کی طرف نظر آتے ہیں،وفاق کو پیٹرولیم مصنوعات قلت کے خلاف کارروائی کا ایک اور موقع دیا جا رہا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی ہے کمیشن بالکل غیر جانبدار ہوگا،وفاقی حکومت کا غیر جانبدار کمیشن بنانے کا بیان قابل پذیرائی ہے۔

    عید پر پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی تجویز

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے عید پر پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، پیٹرول کی قیمت 7 روپے فی لیٹر اضافے سے 107 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • زلفی بخاری نے بھی ملک میں پیٹرول سستا قرار دے دیا

    زلفی بخاری نے بھی ملک میں پیٹرول سستا قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بھی ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں فیول کی قیمتیں اب بھی سب سے کم ہیں۔

    زلفی بخاری نے پیٹرول کی قیمتوں کا موازنہ جنوری کے مہینے کی قیمتوں سے کرتے ہوئے لکھا کہ جنوری کے مقابلے میں پیٹرول 17 اور ڈیزل 26 روپے فی لیٹر سستا ہے، واضح رہے پاکستان سمیت پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کے باعث پیٹرول کی کھپت بالکل ہی ختم ہونے کے بعد اس کی قیمتیں بہت زیادہ گر گئی تھیں، پاکستان میں بھی اپریل میں قیمتوں میں بڑی کمی شروع ہوئی۔

    زلفی بخاری کا مؤقف ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں دنیا میں پیڑول کی قیمتیں 112 فی صد بڑھیں، لیکن ہمارے ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں صرف 23 فی صد اضافہ ہوا۔ ادھر فاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب میں کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہماری مجبوری ہے، ہمارے پاس پیٹرول کے اپنے وسائل نہیں ہیں۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ ریکارڈ اضافہ

    انھوں نے بھی کہا کہ جنوری کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرول 17 روپے فی لیٹر اس وقت بھی کم ہے، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایشیا میں سب سے کم ہیں۔

    دوسری طرف آج ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے ٹیکسز کی بھرمار کر دی ہے، پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی کی انتہائی حد 30 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فی صد مقرر کی گئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کی وصولی کی جا رہی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فی صد مقرر کی گئی ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قلت، ایف آئی اے کی تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل

    پیٹرولیم مصنوعات کی قلت، ایف آئی اے کی تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل

    کراچی: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کے سلسلے میں ایف آئی اے نے تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے ضمن میں تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا، ایف آئی اے کو ملک کی 2 بڑی نجی پٹرولیم کمپنیوں نے تحریری حلف نامہ جمع کرا دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شیل کے پاکستان میں ہیڈ آف لیگل اور حیسکول کے ریجنل منیجر ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، ایف آئی اے حکام نے 4 گھنٹے تک دونوں افسران سے پوچھ گچھ کی۔

    کمپنیوں کے نمائندوں نے ٹیم کو قانون کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ رکھنے اور سپلائی کرنے کی یقین دہانی کرائی، پیٹرولیم مصنوعات کی بروقت درآمد کی بھی یقین دہانی کرائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نمائندوں نے آئندہ سپلائی میں کمی نہ آنے کی باقاعدہ تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔

    ’ذخیرہ اندوزوں کی کمر توڑیں گے‘ : وفاقی وزیر کا 72 گھنٹوں میں پیٹرول کی قلت ختم کرنے کا اعلان

    خیال رہے کہ ایف آئی اے نے تین کمپنیوں کے سی ای اوز کو طلب کیا تھا تاہم تینوں پیش نہیں ہوئے، کمپنیوں کے نمائندوں نے ایف آئی اے دفتر پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا ہے، تاہم نمائندوں کے بیان سے مطمئن نہ ہونے پر تینوں کمپنیوں کے سی ای اوز کو آج پھر طلب کیا گیا ہے۔

    شیل کے ہارون رشید، حیسکول کے عقیل احمد، اور آئل اینڈ گیس کمپنی کے خالد ریاض کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں، جس میں تینوں افسران کو لازمی پیش ہونے اور ریکارڈز ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ مذکورہ نوٹس ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے والے کمپنیوں کے نمائندوں کے ذریعے بھجوایا گیا ہے۔