Tag: پیٹرول بحران

  • پیٹرول بحران: سی این جی ایسوسی ایشن کی پمپس کھلے رکھنے کی اپیل

    پیٹرول بحران: سی این جی ایسوسی ایشن کی پمپس کھلے رکھنے کی اپیل

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کے سبب سی این جی ایسوسی ایشن نے وزارت پیٹرولیم سے پمپس کھلے رکھنے کی اپیل کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی انجم وہاب کے مطابق آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے سبب ملک بھر میں پیٹرول کی شدید قلت ہوگئی ہے جس کے سبب لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے سی این جی ایسوسی ایشن نے وزارت پیٹرولیم سے اپیل کی ہے کہ انہیں کل پمپس کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے تاکہ عوام کی پریشانی میں کچھ کمی آسکے۔

    واضح رہے کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کے شیڈو ل کے تحت کراچی کے سی این جی اسٹیشنز بدھ کی صبح 8 بجے 24 گھنٹوں کے لیے بند ہوجائیں گے۔


    مزید پڑھیں: ملک بھر میں پٹرول کی قلت، عوام پریشان، پمپس پر ہجوم


    خیال رہے کہ شہر میں پیٹرول پہلے ہی نہیں ہے اور آج بروز بدھ  سی این جی کا ناغہ بھی ہے جس سے بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔

    پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی دھچکا لگے گا کیوں کہ پبلک ٹرانسپورٹ سی این جی پر منتقل ہوچکا ہے اور کل سی این جی نہ ملنے پر وہ بھی ڈیزل کے حصول کی کوشش کرے گا جو کہ اسے نہیں ملے گا۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس: پیٹرول بحران پراراکین کی کڑی تنقید

    قومی اسمبلی کا اجلاس: پیٹرول بحران پراراکین کی کڑی تنقید

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزراء اور اراکین کی عدم دلچسپی اور مایوس کن حاضری کے باعث پٹرولیم مصنوعات پر بحث بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے حالیہ پیٹرول بحران کو حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول بحران کی تحقیقات کرائی جائیں۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں پیٹرول بحران پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ پیٹرول بحران حکومت کی ناکامی ہے بحران پر تین وزراء ایک دوسرے کو الزام دیتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ چار بیورو کریٹس کو معطل کر کے حکومت بری الذمہ نہیں ہو سکتی، اصل ذمے داروں کا تعین کیا جائے، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں زیادہ اور یہاں بجلی کے نرخ کم تھے آج عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں کم جبکہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ستائیس فی صد سیلز ٹیکس نافذ کر دیا گیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں سپریم کورٹ نے سو مو ٹو نوٹس لے کر ایل این جی کا ٹھیکہ منسوخ کرا یا جس کا نقصان ملک کو ہوا۔

    ایم کیو ایم کے مزمل قریشی سمیت دیگر ارکان نے پٹرولیم بحران پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ایوان میں اراکین کی مایوس کن حاضری کے باعث اسپیکر نے کارروائی بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

  • پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پیٹرول بحران گورننس کی ناکامی ہے، ہمارے دور میں پیٹرول مہنگا اور بجلی سستی تھی، آج پیٹرول سستا اور بجلی مہنگی ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائدِ حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، پٹرولیم بحران کو گورننس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزارتِ خزانہ نے ٹیکس ریلیز نہ کیا جس سے بحران بڑھا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ چار بیوروکریٹس کو نکال کر حکومت بحران کی ذمہ داری سے لاتعلق نہیں ہو سکتی، قائدِ حزبِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت ایک سو بیس ڈالر فی بیرل اور بجلی کی قیمت سات روپے نوے پیسے فی یونٹ تھی۔

    انھوں نے کہا کہ آج عالمی منڈی میں تیل کی قیمت پیتالیس ڈالر فی بیرل تک گرنے کے باوجود بجلی کی قیمت تیرہ روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے۔

  • ملک میں پیٹرول کی کوئی قلت نہیں ہے، وزارت پیٹرولیم

    ملک میں پیٹرول کی کوئی قلت نہیں ہے، وزارت پیٹرولیم

    اسلام آباد: وزارت پیٹرولیم کے مطابق ملک میں پیٹرول کی کی کوئی قلت نہیں، حکومت نے وافر مقدار میں پیٹرول درآمد کیا ہوا ہے۔

    وزارت پیٹرولیم ترجمان کے مطابق رواں ماہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز تین لاکھ پچاس ہزار میٹرک ٹن پیٹرول درآمد کریں گی جبکہ مقامی ریفائنریز بھی ایک لاکھ تیس ہزار ٹن پیٹرولیم مصنوعات تیار کریں گی۔

    ترجمان کے مطابق پنجاب اور بالائی علاقوں میں پچاس ہزار ٹن پیٹرول کا ذخیرہ موجود ہے مزید پچاس ہزار میٹرک ٹن پیٹرول کراچی سے پنجاب کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔

    پیٹرولیم سیکٹر زرائع کے مطابق رواں ماہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے گیارہ جہاز کراچی پہنچیں گے۔

  • پیٹرول بحران کے ذمہ دارعوام اورمیڈیا ہیں، خاقان عباسی کی نرالی منطق

    پیٹرول بحران کے ذمہ دارعوام اورمیڈیا ہیں، خاقان عباسی کی نرالی منطق

    اسلام آباد : پیٹرول بحران پرسینٹ کی تین قائمہ کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس۔پیٹرول بحران کےذمےدار میڈیا اور عوام کو قرار دیدیا گیا۔وزیر پیٹرولیم نے نرالی منطق پیش کردی۔سینیٹرز نےتحقیقات پارلیمانی کمیشن سےکرانےکا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول بحران پرسینیٹ کی خزانہ،پیٹرولیم اورپانی وبجلی کی قائمہ کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں شاہدخاقان عباسی اور سینیٹرمولابخش چانڈیو کےدرمیان جھڑپ بھی ہوئی۔

    اجلاس میں وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نےنرالی منطق پیش کرتےہوئےکہا کہ پیٹرول بحران کےذمےدار میڈیا اور عوام خود ہیں۔

    چئیرمین اُوگرا نے اعتراف کیاکہ بحران کےدوران پیٹرول 200سے 300لیٹر فروخت ہوا۔ چیئرمین اوگرا سعید خان اجلاس میں وضاحتیں پیش کرتےرہے،جبکہ سینیٹرز نے وزیرپیٹرولیم اور حکومت کو خوب آڑےہاتھوں لیا۔

    سینیٹرزاہد خان کاکہنا تھاکہ ہم حکومت کےجوابات سےمطمئن نہیں۔اجلاس کی تفصیلی رپورٹ تیس جنوری کوسینیٹ میں پیش کریں گے۔

  • پیٹرول بحران کے بعد بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ

    پیٹرول بحران کے بعد بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ

    اسلام آباد: پیٹرول بحران کے بعد اب پاکستان میں بجلی کے بڑے بحران کا خطرہ ہے، کراچی سے پچھلے تین روز میں ایک لیٹر فرنس آئل بھی پنجاب سپلائی نہ ہوسکا، جس کے باعث متعدد پاور پلانٹس بند ہوگئے ہیں۔

    پیٹرول بحران کے بعد اب پاکستان میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ منڈلا رہا ہے، آئل سپلائیرز کے ذمے دار ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ کراچی سے پچھلے تین روز میں ایک لیٹر فرنس آئل بھی پنجاب سپلائی نہیں ہوسکا ہے جبکہ یومیہ بنیادوں پر پاور پلانٹس کو پچاس ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل سپلائی کیا جاتا رہا ہے۔

    پی ایس اُو کے پاس فرنس آئل کا ذخیرہ تقریبا ختم ہونے کے قریب ہے۔

    پاور سیکٹر کے ذرائع کے مطابق فرنس آئل نہ ملنے سے کئی پاور پلانٹس بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں، تیل نہ ملنے سے روش، اٹلس، جاپان، سیپکول اور حبکو ٹو نارووال تقریبا بند ہونے کے قریب ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سپلائی کے ذرائع اور مدت کو دیکھتے ہوئے اس بات کا خطرہ ہے کہ آئندہ تین سے چار روز میں ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوسکتا ہے۔

    وزارتِ خزانہ کے مطابق پاور سیکٹر میں گردشی قرضہ پھر پانچ سو ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔

  • وزیرِاعظم کا وزارتِ پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ  کا اجلاس طلب

    وزیرِاعظم کا وزارتِ پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ کا اجلاس طلب

    اسلام آباد: پیٹرول بحران کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں، وزیرِاعظم نواز شریف نے پیٹرولیم اور وزارتِ خزانہ کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔

    وزیر اعظم نے اپنی تمام مصروفیات ترک کرکے متعلقہ وزراء کو طلب کر لیا ہے، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وزارء سیمت جو بھی اس بحران کا ذمہ دار ہوگا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اس وقت سب سے زیادہ مشکل کاسامنا وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کوہے۔

    ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ  ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی، عوام کوریلیف دینے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، ایک دو روز میں پیٹرول کی قلت پر قابو پالیا جائے گا۔

     وزیرِاعظم نے مطلوبہ ذخیرہ نہ رکھنے پرنجی کمپنیوں اور اوگرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی ایس او کے سوارب کے اوور ڈرافٹ کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    دورۂ سعودی عرب سے واپسی پر وزیرِاعظم نے پیٹرول بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری پیٹرولیم اور ایم ڈی پی ایس او سمیت چا ر افسران کو معطل کردیا۔ معطل ہونے والوں میں سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید اور ایم ڈی پی ایس او امجد جنجوعہ شامل ہیں جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری نعیم ملک اور ڈی جی آئل محمد اعظم کو بھی معطلی کا نوٹس دیدیا گیا ہے۔

    حکومتی دباﺅ پر پاور سیکٹر اور پی آئی اے کو تیل کی فراہمی جاری رکھی، پی ایس او کے واجبات پاور سیکٹر پر دوسو ارب تک پہنچ گئے جبکہ پی آئی کے ذمے 15 ارب سے زائدکے واجبات ہیں۔

    وزارت پانی و بجلی تمام تر دعووں کے باوجود بلوں کی وصولی بہتر نہ کر سکی۔

    یاد رہے کہ پیٹرول کی قلت کے پیشِ نظر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سی این جی سٹیشن دوبارہ کھول دیے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے شمالی اور خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں پٹرول کی قلت ہے اور پیٹرول کی رسد بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔