Tag: پیٹرول کا بحران

  • ملک میں پیٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں، پی ایس او

    ملک میں پیٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں، پی ایس او

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) ترجمان نےکہا ہےکہ ملک میں پٹرول کے بحران کا کوئی امکان نہیں پی ایس او کے پاس فیول کا تسلی بخش ذخیرہ موجود ہے۔

    پی ایس او ترجمان کےمطابق کمپنی کی جانب سےفروری میں اب تک ڈھائی لاکھ ٹن پٹرول درآمدکیا جاچکا ہے۔۔تین روز میں دو جہازوں کے ذریعےمجموعی طورپرایک لاکھ ٹن پیٹرول درآمد کیا گیا ہے۔

    پی ایس او ملک بھر میں فیول کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھنے کو یقینی بنارہا ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق بائیکو ریفائنری بھی اپنی تیل کو ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو کئی گنا بڑھا رہی ہے جس کے لئے بائیکو ملک میں تین نئی جگہ تیل کے اسٹوریج ٹینک بنائے گی

  • پیٹرولیم کمپنیاں دو ماہ کا ذخیرہ رکھیں، وزیرِاعظم

    پیٹرولیم کمپنیاں دو ماہ کا ذخیرہ رکھیں، وزیرِاعظم

    اسلام آباد: پیٹرول کا بحران کافی حد ختم ہوگیا مگر وزیرِاعظم اب بھی پریشان ہیں، وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو تنبیہ کی کہ آئندہ ایسی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور کمپنیاں دو ماہ کا ذخیرہ رکھیں۔

    وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت پٹرولیم بحران پر اجلاس میں نواز شریف نے پیٹرولیم کمپنیوں کو آئندہ دو ماہ کے پیٹرول ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت جاری کردیں۔

    اجلاس میں آئندہ دو ماہ کیلئے پیٹرول کی طلب اوررسد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا، وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی فراہمی کیلئے متعلقہ وزارتیں رابطے مربوط بنائیں اور میڈیا کے زریعے شہریوں کو پیٹرول کی سپلائی سے آگاہ رکھا جائے ۔

    دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیڑولیم کےاجلاس میں سیکر یٹری پیٹرولیم ارشد مرزا نے بتایا کہ ملک میں فرنس آئل کا تسلی بخش ذخیرہ موجود ہے، بجلی کے بحران کا کوئی خدشہ نہیں۔

    واضح رہے کہ وزیرِاعظم نواز شریف نے ملک میں پیٹرول کے شدید بحران کا نوٹس لیتے ہوئے 4 ذمہ دار افسران کو معطل کردیا تھا۔

    اس سے قبل وزیراِعظم نواز شریف کی زیرِصدارت ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں پیٹرول کی قلت کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ اس موقع پر وزیر اعظم نے سیکریٹری پیٹرولیم عابد سعید، ایڈیشنل سیکریٹری پیٹرولیم نعیم ملک، ڈی جی آئل محمد اعظم اور ایم ڈی پی ایس او امجد جنجوعہ کی معطلی کے احکامات جاری کیے۔

    وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو پیٹرول کی صورتحال فوری بہتر بنانے  اور  صوبوں کو پیٹرول کی بلیک میں فروخت چیک کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔

  • پیٹرول کا بحران : اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا

    پیٹرول کا بحران : اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا

    اسلام آباد: پنجاب میں پیٹرول کے بحران پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرادی ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پیٹرولیم بحران پر ان کی باتوں پر حکومت نے توجہ نہیں دی، حکومت آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے لیکن اپوزیشن سب اچھا ہے نہیں کہے گی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کرنے والوں  نے پیٹرول ہی ختم کردیا، عام آدمی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔

    تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے پیٹرول بحران پر قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے ریکوزیشن جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پیٹرولیم کے معاملے پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکیوزیشن جمع کروادی ہے، اراکین کا کہنا ہے کہ پیٹرول بحران سنگین مسئلہ ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر اس عوامی مسئلے پر فوری بحث کرائی جائے۔ تیل کے بحران پر حکومت ایک دو دن میں اسمبلی اجلاس بلائے۔

    سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پیٹرول قلت کا موجودہ بحران مصنوعی قلت ہے۔

    سابق وزیرِاعلی پنجاب اور مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے پیٹرول کا بحران ن لیگ کی حکومت کی نااہلی اور ناکامی ہے۔

  • پنجاب: پیٹرول بحران بدستور برقرار، زندگی مفلوج

    پنجاب: پیٹرول بحران بدستور برقرار، زندگی مفلوج

    پنجاب: لاہور میں ساتویں روز بھی پیٹرول کا بحران جاری ہے ، لوگ تمام رات لائنوں میں لگنے کے باوجود پیٹرول سے محروم رہے۔

    پنجاب میں پٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پٹرول کی قلت نے گاڑیاں جام کردیں، شہریوں کو پٹرول دستیاب نہیں کہیں مل بھی جائے تو گھنٹوں لائن میں لگنا پڑتا ہے۔

    ملتان اور فیصل آباد ، گوجرانولہ سمیت صوبے بھر میں پٹرول بحران نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، شہری کام کاج چھوڑ کر صرف پٹرول ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، پٹرول کی قلت نے عوام کو تانگوں اور سائیکل پر سفر کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

    ادھر لوکل ٹرانسپورٹ کے مالکان نے کرایوں میں اضافہ کر کے شہریوں کودہرے عذاب میں ڈال رکھا ہے، 80 فیصد پیٹرول پمپس پہلے ہی سے بند تھے، جہاں لوگوں کو کئی کئی گھنٹوں کی قطاروں کے بعد کسی حد تک پیٹرول ملتا تھا ان میں اکثر اب بند ہوگئے ہیں اور دیگر اسٹیشن مالکان نے پیٹرول اپنی مرضی کی قیمتوں پر فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔

    کئی مقامات پر مجبوری کے مارے لوگ 300 روپے فی لیٹر تک پیٹرول خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں، صوبہ پنجاب کے عوام صوبائی حکومت  کو ناہل قراردے رہے ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے حکومتی سربراہان نوازشریف اور شہبازشریف کم ازکم اپنے شہرمیں ہی سہولیات کی فراہمی آسان بنادے۔

    دوسری جانب پیٹرول کی قلت کے باعث بجلی کا مجموعی شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے، پنجاب میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں بجلی کی مجموعی پیداوار صرف چھ ہزار میگا واٹ جبکہ شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ ہوگیا، جس کے باعث شہروں میں بارہ سے پندرہ گھنٹے اور چھوٹے دیہاتوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔

    لیسکو ذرائع کے مطابق لاہور میں بجلی کا شارٹ فال اٹھارہ سو میگاواٹ تک پہنچ گیا، شہر میں بجلی کی طلب انتیس سو میگا واٹ ہے جبکہ لیسکو کو صرف گیارہ سو میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، ہر ایک گھنٹے کے بعد دو گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

  • پٹرول کا بحران : سیکریٹری پٹرولیم سمیت4افسران کی معطلی کافیصلہ

    پٹرول کا بحران : سیکریٹری پٹرولیم سمیت4افسران کی معطلی کافیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے پانچ روز بعد پیٹرول بحران کا نوٹس لیکر سیکریٹری پیٹرولیم اور ایم ڈی پی ایس او سمیت چا ر افسران کو معطل کردیا۔

    وزیراعظم ان ایکشن پیٹرول بحران پرسیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید،اور ایم ڈی پی ایس او امجد جنجوعہ ہوگئے، معطل، ایڈیشنل سیکرٹری نعیم ملک اور ڈی جی آئل محمد اعظم کو بھی معطلی کانوٹس دے دیاگیا۔

    وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو پیٹرول کی صورتحال فوری بہتر بنانے  اور  صوبوں کو پیٹرول کی بلیک میں فروخت چیک کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 5 روز سے  پنجاب کے شہریوں کو پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے جہاں صوبے کے 80 فیصد پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں جس کے باعث لوگوں کے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں جب کہ اس صورتحال سے گراں فروشوں نے بھی فائدہ اٹھاتے ہوئے پیٹرول 3 گنا اضافی قیمت میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔

  • پنجاب کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کا بحران پانچویں روز بھی جاری

    پنجاب کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کا بحران پانچویں روز بھی جاری

    پنجاب: لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں پٹرول کی قلت پانچویں روز بھی برقرار ہے، جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کا حصول بحران پانچویں روز بھی جاری ہے، پٹرول نہ ملنے پر دفاتر اور اسکولوں میں حاضری کم ہے، پٹرول کی قلت کا یہ عالم ہے کہ شہر کے نوے فیصد پمپ بند ہیں اور جن پر پٹرول پر دستیاب ہیں، وہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہے۔

    پٹرول نہ ملنے پر رکشہ ڈرائیورز مسافروں سے منہ مانگے دام وصول کرتے رہے اور شہر کے بعض علاقوں میں پٹرول بلیک میں بھی فروخت ہو رہا ہے۔

    لاہور میں پیٹرول کے حصول کے لیے آنے والے ایک شہری کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوز دکاندار صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، پیٹرول کے متلاشی رکشہ ڈرائیور کو شکوہ تھا کہ اسے پیٹرول بلیک مارکیٹ سے خریدنا پڑ رہا ہے ساٹ ایک اور شہری نے بتایا کہ جہاں پیٹرول مل رہا ہے وہاں طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

    گوجرانوالہ میں تمام پیٹرول پمپ بند ہیں جبکہ ایک پیٹرول پمپ جہاں پیٹرول دستیاب ہے، وہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی عدم دستیابی سے انھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیرپیٹرولئیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیٹرول کا بحران مزید ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔

    ضلعی انتظامیہ کے دعووں کے برعکس پی ایس او کے علاوہ باقی کمپنیوں کے پمپس پر بھی پٹرول دستیاب نہیں ہے۔ اور صورتحال معمول پر آنے میں مزید دن لگ سکتے ہیں۔