Tag: پیپلزپارٹی

  • بلاول صاحب! آپ کے اپنے گھرمیں عوام نے آپ کومسترد کردیا، فردوس عاشق اعوان

    بلاول صاحب! آپ کے اپنے گھرمیں عوام نے آپ کومسترد کردیا، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے باعث پیپلزپارٹی صوبے سے اضلاع تک سمٹ کر رہ گئی، بلاول صاحب! آپ کے اپنے گھرمیں عوام نے آپ کومسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ پیپلزپارٹی کےمسکن لاڑکانہ میں تبدیلی آگئی ہے، کامیابی جعلی اکاؤنٹس پارٹی کے خلاف عوام کا اعلان بغاوت ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ کرپشن کے باعث پیپلزپارٹی صوبے سے اضلاع تک سمٹ کر رہ گئی، بلاول صاحب! آپ کے اپنے گھرمیں عوام نے آپ کومسترد کردیا۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ امید ہے اپنی سرپرستی، وزیراعلیٰ سندھ کی زیرنگرانی انتخاب جعلی نہیں کہیں گے۔

    لاڑکانہ ضمنی انتخابات، پی پی کو ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 11 کے ضمنی انتخابات میں پی پی کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار نے ساڑھے پانچ ہزار ووٹوں سے میدان مارا۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضمنی انتخابات کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جی ڈی اے کے معظم علی 31 ہزار 557 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

  • لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری

    لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری

    لاڑکانہ: سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے، پیپلزپارٹی کے جمیل سومرو اور جے ڈی اے کے معظم علی عباسی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں پولنگ کا عمل جاری ہے ، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

    لاڑکانہ کے حلقہ پی ایس 11 پر ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جمیل سومر اور جے ڈی اے کےمعظم علی عباسی میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ایس 11 میں ضمنی الیکشن کے لیے 138 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 20 کو انتہائی حساس، 50 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    پی ایس 11 میں ضمنی انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے فوج، رینجرز اور پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ضمنی الیکشن کے دوران تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر پاک فوج کے جوان تعینات ہیں۔

    لاڑکانہ پی ایس 11 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 152614 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 83016 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 69598 ہے۔

    جمیل سومرو کی میڈیا سے گفتگو

    پیپلزپارٹی کے امیدوار جمیل سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاحال پولنگ خوش اسلوبی سے جاری ہے، امید ہے انتخابی عمل شفاف و پرامن اورٹرن آؤٹ زیادہ ہوگا۔

    جمیل سومرو نے مزید کہا کہ پرامید ہوں کہ جیت کر نشستوں کی سنچری مکمل کریں گے۔

    معظم علی عباسی کا بیان

    دوسری جانب جے ڈی اے اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار معظم علی عباسی نے کہا کہ ایک صوبائی نشست کے لیے پوری سندھ حکومت لاڑکانہ میں ہے، لاڑکانہ کے باشعور عوام جاگ چکے ہیں ، شکست پیپلز پارٹی کا مقدر ہے۔

    معظم علی عباسی نے کہا کہ جی ڈی اے اور اتحادیوں نے پی پی کوعوام کے سامنے ہاتھ جوڑنے پرمجبور کر دیا، پیپلز پارٹی نے لاڑکانہ کے اعتماد کے جواب میں کرپشن اوراقربا پروی دی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ لے کر لاڑکانہ تباہ کرنے والے کس منہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن نے لاڑکانہ میں انتخابی خلاف ورزی پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو دوسرا نوٹس جاری کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ پہلے نوٹس کا جواب داخل نہ کروانے پر دوسرا نوٹس دیا گیا، نوٹسز کے جوابات جمع نہ کرائے تو قانونی کارروائی ہوگی۔

  • "مولانا فضل الرحمان واضح کریں وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا خلاف؟”

    "مولانا فضل الرحمان واضح کریں وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا خلاف؟”

    لاڑکانہ: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان واضح کریں کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا ان کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ جے یو آئی لاڑکانہ کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی بنی ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان جے یو آئی کی پوزیشن کلیئر کریں۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ جے یو آئی کا لاڑکانہ میں پی ٹی آئی سے اتحاد اور وفاق میں اختلاف ہے، یہ کیسی دہری سیاست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ہم سے سہولیات لے کر ہمارے خلاف انتخابی مہم چلارہی ہے، مولانا کی دہری سیاسی پالیسی کی وجہ سے جیالے غم و غصے کا شکار ہیں۔

    مزید پڑھیں: پی ایس 11 ضمنی الیکشن، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لے لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ لاڑکانہ کے عوام تیر کے ساتھ ہیں، عوام پی ایس 11 کے ضمنی انتخاب میں تیر پر ٹھپا لگا کر وفاق کو جواب دیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ایک سال سے عوام کی لڑائی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، میں نے حکومت کو گھر بھیجنا ہے، بی بی کی شہادت کے بعد میں نے پارٹی کا پرچم تھام لیا، آپ کو میرا ساتھ دینا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ بلاول بھٹو کی زیر قیادت پی ایس 11 میں ریلی نکالی گئی تھی، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لیا تھا ،ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ارکان اسمبلی اور وزرا کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ایس گیارہ سے کامیاب امیدوار معظم علی خان کو ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔

  • پی ایس 11 ضمنی الیکشن، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لے لیا

    پی ایس 11 ضمنی الیکشن، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لے لیا

    لاڑکانہ: پی ایس 11 ضمنی الیکشن میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی زیر قیادت پی ایس 11 میں ریلی نکالی گئی تھی، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لے لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صوبائی وزرا کے خلاف کارروائی کا امکان ہے، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت ملی ہے۔

    عبدالغفار کا کہنا ہے کہ قواعد کے تحت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ارکان اسمبلی، وزرا کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: وفاقی حکومت اور اتحادی سندھ کے دل کراچی پر قبضہ چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی ریلی میں صوبائی مشیر اور ارکان سندھ اسمبلی نے شرکت کی تھی، ریلی میں نثار کھوڑو، سہیل سیال، ناصر حسین شاہ، شبیر بجارانی ودیگر نے شرکت کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاڑکانہ میں انتخابی ریلی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کراچی کو الگ کرنے کا خواب دیکھا جا رہا ہے، سندھ کے شہری ایسا نہیں کرنے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے عوام تیر کے ساتھ ہیں، 17 اکتوبر کو تیر پر ٹھپا لگا کر وفاق کو جواب دیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ایک سال سے عوام کی لڑائی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، میں نے حکومت کو گھر بھیجنا ہے، بی بی کی شہادت کے بعد میں نے پارٹی کا پرچم تھام لیا، آپ کو میرا ساتھ دینا پڑے گا۔

  • ’’مولانا فضل الرحمان اکیلے سومنات فتح کرنا چاہتے ہیں‘‘

    ’’مولانا فضل الرحمان اکیلے سومنات فتح کرنا چاہتے ہیں‘‘

    کراچی: پیپلزپارٹی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اکیلے سومناتھ فتح کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی حکمت عملی ہم پر واضح نہیں ہے، ہمیں نہیں بتایا گیا کہ وہ کہاں سے گزریں گے کہاں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی نیت پر شک نہیں ہے، مولانا آزادی مارچ کا آغاز کررہے ہیں ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ حکومت انتقامی کارروائیوں کو تیز کرے گی تو جو بھی اتحاد بنے گا ہم ساتھ دیں گے، ن لیگ سوچ رہی ہے ایک بھائی کو ایک سائیڈ لگائیں اور دوسرے بھائی کو دوسرے سائیڈ لگائیں۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا آزادی مارچ کراچی سے شروع کریں گے تو یہاں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، ان کا استقبال کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت، دھرنے کی مخالفت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت اور دھرنے کی مخالفت کی تھی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا آئین سب کو احتجاج کی اجازت دیتا ہے، جمہوری حق ہے، پیپلز پارٹی شروع سے دھرنے کی سیاست کی مخالف رہی ہے، فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے، استقبال کریں گے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا سندھ حکومت فضل الرحمان کی جماعت سے رابطہ کرے گی، سندھ میں آزادی مارچ والوں کو مکمل سہولت فراہم کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کا شیڈول ملنے کے بعد مقامی رہنما شرکا کا استقبال کریں گے، پیپلز پارٹی کے عہدے دار ہر شہر میں آزادی مارچ کے شرکا کو خوش آمدید کہیں گے۔

  • پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، جمہوری معاشرے میں احتجاج ہرشہری کا بنیادی حق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی۔

    وزیراعلیٰ نے پارٹی چیئرمین کو صوبےکی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی، مراد علی شاہ نے وفاق کی جانب سے فنڈز فراہم نہ کرنے کے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ کو جے یو آئی ف سے پرامن احتجاج میں تعاون کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری معاشرے میں احتجاج ہرشہری کا بنیادی حق ہے اس لیے پیپلزپارٹی آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے۔

    حکومت سندھ یقینی بنائے کہ احتجاج میں عام لوگوں کے معمولات زندگی متاثر نہ ہوں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی غلطیوں سے سندھ کی ترقی متاثر ہورہی ہے۔

  • آئندہ ہفتے سے کراچی میں سڑکوں کی دھلائی شروع ہوجائے گی، بیرسٹرمرتضیٰ وہاب

    آئندہ ہفتے سے کراچی میں سڑکوں کی دھلائی شروع ہوجائے گی، بیرسٹرمرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ احتساب کے خلاف نہیں مگر احتساب بلا تفریق ہو، کام اگر کہیں ہورہا ہے تو وہ سندھ صوبہ ہے، آئندہ ہفتہ سے کراچی میں سڑکوں کی دھلائی شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو گزری فلائی اوور کے نیچےقومی ادارہ امراض قلب (این آیی سی وی ڈی)کے تحت چیسٹ پین یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم پر تنقید کی جاتی ہے۔یہ چیسٹ پین یونٹ اٹھارویں آئینی ترمیم کا رزلٹ ہے۔پیپلزپارٹی فیڈریشن اور بائیس کروڑ عوام کی خدمت کررہی ہے۔

    بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی سندھ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔یہاں کے لوگ کسی کو بھی ووٹ دیں کام صرف پیپلزپارٹی نے کیا ہے۔یہ چیسٹ پین یونٹ شہریوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کررہے ہیں۔ لیاری میں چیسٹ پین یونٹ کو سیٹلائیٹ سینٹر میں تبدیل کررہے ہیں۔چییئرمین بلاول بھٹو زرداری خود اسکا اعلان اور افتتاح کریں گے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم مفت اور معیاری طبی سہولت فراہم کررہے ہیں۔یہ سندھ حکومت کا تحفہ ہے۔

    ان کا کہناتھا کہ ڈبوں میں ووٹ کسی اور کے نکلے مگر ہم نے اپنا ایک اور وعدہ آج پورا کردیا۔پیپلزپارٹی آپ کے مسائل حل کرے گی۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاکہ وزیراعلی سندھ کی صفائی مہم جاری ہے۔کوئی نالوں میں کچرا اور بوریاں ڈالتا ہے تو اس کے خلاف قانون تو حرکت میں آئے گا۔عوام کچرا کچرا کنڈیوں میں ڈالیں ۔اگلے ہفتے سے سڑکوں کی دھلائی شروع ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی چھاپے مارے یا کوئی گرفتاریاں کرے ہم کام کرتے ہیں اور کام کرتے رہیں گے ۔ہم احتساب کے خلاف نہیں مگر احتساب بلا تفریق ہو۔کام اگر کہیں ہورہا ہے تو وہ سندھ صوبہ ہے۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں۔۔سندھ حکومت کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیں ۔اس موقع این آئی سی وی ڈی کےایگزیکٹیوڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے کہا کہ پورے کراچی میں مزید چیسٹ پین یونٹ کھولیں گے۔

    کراچی کے شہریوں کو خوش خبری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ فیڈرل بی ایریا میں کے ایم سی کے تحت چلنے والے ہارٹ ڈیزیز ہسپتال کو سندھ حکومت چلائے جس پر مئیر کے ایم سی نے بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے کوشش ہے کہ یہ ہسپتال ادارہ امراض قلب کے تحت چلایا جائے تاکہ شہریوں کو صحت کی زیادہ سے زیادہ اور بہتر سہولتیں میسر ہوں۔

  • حکومت کی کامیابیوں کی وجہ سے ن لیگ اور پی پی کو اپنی بقاء کا چیلنج درپیش ہے، ہمایوں اختر خان

    حکومت کی کامیابیوں کی وجہ سے ن لیگ اور پی پی کو اپنی بقاء کا چیلنج درپیش ہے، ہمایوں اختر خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان کا کہنا ہے کہ عوام اپوزیشن کو اپنے مفادات کی آڑ میں ملک کو دوبارہ دلدل میں دھکیلنے کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کسی طرح کا مارچ اور دھرنا نہیں دیکھ رہا۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود حکومت کی کامیابیوں کی وجہ سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنی بقاء کا چیلنج درپیش ہے، عوام اپوزیشن کو اپنے مفادات کی آڑ میں ملک کو دوبارہ دلدل میں دھکیلنے کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔

    ہمایوں اخترخان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت کشمیر کے معاملے پر مضبوط دلائل پیش کرکے دنیا کو اپنے ساتھ ملا رہی ہے اور آنے والے مہینوں میں اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئیں گے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر کو پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن حکومت کے بغض میں ”میں نہ مانوں کی رٹ “ پر قائم ہے۔

    اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کشمیریوں‌ کے ساتھ کھڑے رہیں گے، عمران خان

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر اپنے خطاب میں کہا تھا کہ دنیا کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہو نا ہو لیکن پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ مودی فاشسٹ اور مسلمانوں سے نفرت کرنے والی حکومت کو بے نقاب کروں گا۔

  • وزیر اطلاعات سندھ کا لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار

    وزیر اطلاعات سندھ کا لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہر چیز کو کرپشن سے جوڑنا مناسب نہیں ہے، لیاقت قائم خانی آٹھ سال پہلے ریٹائر ہوئے ہوسکتا ہے ان کی آمدنی کے کچھ اور ذرائع بھی ہوں۔

    سعید غنی نے کہا کہ نیب کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے، ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کے خلاف بھی کچھ ثابت نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کو جس طرح گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف جس طرح الزامات لگائے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں، خورشید شاہ کے خلاف انکوائری ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس طرح کی انکوائری میں گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔

    نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں، گھرسےغیر ملکی کرنسی بھی ملی، ایک لاکرابھی کھولناباقی ہے.

    یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ محکمے کے کئی ملازم لیاقت قائم خانی کے گھر پر کام کر رہے تھے، جب کہ سات ملازمین دیگر افسران کے گھر تعینات کیے گئے ہیں۔

  • بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، کالا قانون قرار دے دیا

    بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، کالا قانون قرار دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے نیب پر کڑی تنقید کی ہے اور نیب کو کالا قانون قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا، گزشتہ روز سابق اپوزیشن لیڈر اور ایم این اے خورشید شاہ کو نیب نے گرفتار کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ نیب سے متعلق پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے، نیب کالا قانون ہے، عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے نیب کو استعمال کیا گیا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق سیاسی رہنماؤں کی اہم کانفرنس جاری تھیں، کانفرنس کے موقع پر خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لیے ہم سب کچھ کرنے کو تیار ہیں، اس وقت وزیراعظم عمران خان کو عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر کے لیے سب کو متحد کرنا چاہئے تھا، ہمیں آپس میں لڑنے کے بجائے ایک ہوکر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانی چاہئے تھی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے احتجاج کا لائحہ عمل طے کرلیا گیا ہے، معاشی پروگرام ہی ملکی مسائل کا حل ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے، دھرنے سے متعلق کچھ تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر جواب نہیں ملا، آج بھی کہتے ہیں فضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کرتے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کو کہتا ہوں کہ فضل الرحمان سے ملاقات کرکے معاملات حل کریں، مولانا فضل الرحمان کے چارٹر میں کچھ مطالبات شامل کرانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سب کے لیے یکساں احتساب اور یکساں نظام چاہتے ہیں، چاہتے ہیں جوڈیشل ریفارمز کی جائیں، عدلیہ ریفارم ہمارا پہلے بھی مطالبہ تھا اور اب بھی یہی مطالبہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی آج بھی کہتی ہے ملک کے لیے سب کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، پیپلزپارٹی مذہب کے نام پر سیاست کی حمایت نہیں کرتی، ہماری جماعت پارلیمانی سیاست کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔