Tag: پیپلزپارٹی

  • پیپلزپارٹی کا کراچی کے تاجروں کے تحفظات سننے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا کراچی کے تاجروں کے تحفظات سننے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی نے کراچی کے تاجروں کے تحفظات سننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اے آر اوئی نیوز کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی کل تاجر برادری کے اعزاز میں ظہرانے میں شرکت کریں گے جس میں وہ تاجر برادری کے تحفظات اور مسائل بھی سنیں گے۔

    بلاول بھٹو نے تاجروں و صنعتکاروں کو کل تین بجے بلایا ہے۔

    اس سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کی شکایتیں اوپر کرنےپرتاجروں سے ناراضی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا ایسے بیانات صرف ہیڈلائن میں رہنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے تاجر رہنما عتیق میر نے مریم ہمیں دے دیں کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور مرادعلی شاہ سے متعلق بیان مذاق تھا۔

    تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے پنجاب میں کون سے ایسے جھنڈے گاڑ دیے جو ہم انہیں مانگیں گے۔

    دوسری جانب سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا عتیق میر نے یوٹرن لے لیا، پاکستان میں لوگوں کو یوٹرن لینے کی عادت پڑگئی ہے اور مخصوص تاجر ٹولہ سندھ کے مینڈیٹ کی توہین کررہا ہے۔

    سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صحت کے شعبے کا حال سب کے سامنے ہے، مریم نواز چاہیں تو سندھ آکر سیکھ سکتی ہیں۔

    خیال رہے وفاقی وزیراحسن اقبال کراچی آئے توتاجروں کےساتھ بیٹھک لگائی، جس میں تاجروں نے اپنے اپنے مسائل بتائے۔۔ شہر قائد کے دُکھڑے سنائے۔

    تاجر رہنما عتیق میر نے احسن اقبال سے مکالمے میں کہا کہ مریم نواز سندھ کو دے دیں۔۔ مراد علی شاہ آپ لے لیں، جس کے بعد ایک نیا محاذ کھل گیا۔

  • ’ن لیگ نے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہوں گے‘

    ’ن لیگ نے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہوں گے‘

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ  اگر ن لیگ نے کامیابی سے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رتو ڈیرو میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی ایک صوبے کی نہیں وفاق پرست جماعت ہے، جو فیصلہ وفاق کو کمزور کرے گا اس پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت فیصلوں میں پیپلزپارٹی سمیت دوسری جماعتوں کی بھی رائے لے، پیپلزپارٹی اپنے مفاد اور اصولوں پر سودا نہیں کرتی، اگر پاکستان آج محفوظ ہے تو یہ پیپلزپارٹی کا تحفہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ سمجھتی ہے کہ ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اور انہیں پوچھنے کی ضرورت نہیں، ان کی سیاست موٹروے سے شروع ہوکر میٹرو پر ختم ہوجاتی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ پارلیمان میں بیٹھنے کی بنیادی وجہ معیشت ہے، معاشی طور پر بہتری آرہی ہے تو عوام تک بھی پہنچنی چاہیے، حکومت کا مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ کاغذات کی حد تک تو نظر آرہا ہے الیکشن میں ہر ووٹر کا مطالبہ یہی تھا کہ مہنگائی میں کمی ہو۔

    انہوں نے کہا کہ کتنے مسلمان ممالک میں ایٹمی ٹیکنالوجی ہے؟ جو پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں پی ٹی آئی ان کی مذمت کرے، جو ان کے حق میں بیان دیتے ہیں وہ دوسری طرف پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی کے خلاف ہیں، ایک طرف ان کے حق میں بیان دیتے ہیں دوسرے الفاظ میں اسرائیل کے حق میں ہوتے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے چیزیں عوام سے نہیں چھپائی جاسکتیں، پی ٹی آئی کو ان سنگین سوالوں کے جوابات دینے پڑیں گے۔

  • پیپلزپارٹی میں جانے کا ارادہ ہے یا نہیں؟ اسد عمر نے واضح کردیا

    پیپلزپارٹی میں جانے کا ارادہ ہے یا نہیں؟ اسد عمر نے واضح کردیا

    پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ان کا پیپلزپارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، سیاست کا ہی ارادہ نہیں ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ذاتی طور پر آصف زرداری ملاقات کیلئے بلائیں گے تو ملاقات کرلوں گا، کسی کیساتھ ذاتی دشمنی نہیں، سیاسی طور پر میرے شدید اختلافات ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، قاضی فائزعیسیٰ کے فیصلوں سے انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آیا، ایک وقت آئےگا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے انتخابی نشان کے فیصلے کو یاد کیا جائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ملک کیساتھ لگاؤ انتہائی جذبے پر ہوتا ہے، اوورسیز پاکستانی سمجھتے ہیں بانی پی ٹی آئی کیساتھ قاضی فائز عیسیٰ کا رویہ درست نہیں تھا۔

    اوورسیز پاکستانی ردعمل دینگے تو اس پر کسی کو اعتراض اور تعجب نہیں ہونا چاہیے، میرا خیال ہے قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر جو حملہ کیا گیا درست نہیں تھا، احتجاج کا طریقہ کچھ اور بھی ہوسکتا تھا، پلے کارڈز لےکر کھڑے ہوسکتے تھے۔

    سابق رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ لندن کے قوانین کے مطابق اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے، گاڑی پرحملہ نہ کرتے، لندن اور امریکا میں واضح کوڈ آف کنڈکٹ ہیں جس کے مطابق ہی چلنا ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ قانون اور تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کیا جاتا ہے، ذاتی رائے ہے مخالفت جس حد تک بھی ہو قانون کے دائرے سے نہیں نکلنا چاہیے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کی سیاست میں غیرملکی کردار ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی اور ٹرمپ کے اچھے تعلقات تھے، ٹرمپ جب کامیاب ہوئے تھے تو پاکستان سے متعلق پالیسی کچھ تبدیل ہوئی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر نے بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں اہم کردار ادا کیا، دونوں وکلا نے بہترین انداز میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیسز لڑے۔

    قاضی فائزعیسیٰ اب نہیں رہے تو دونوں وکلا نہ لگنے والے کیسز لگوا سکتے ہیں، احتجاج کے معاملے پر بحث ہوسکتی ہے کہ پی ٹی آئی قیادت اس پر کیا کرتی ہے۔

  • پی ٹی آئی کارکنان نے سینیٹر شیری رحمان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا، پیپلزپارٹی

    پی ٹی آئی کارکنان نے سینیٹر شیری رحمان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا، پیپلزپارٹی

    پاکستان پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے سینیٹر شیری رحمان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا ہے۔

    پیپلزپارٹی نے بتایا کہ شیری رحمان کی گاڑی پر اسلام آباد کلثوم پلازہ کے قریب پتھراؤ کیا گیا، پتھراؤ کے باعث شیری رحمان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے، پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان محفوظ ہیں۔

    اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں جاری احتجاج پر کہا تھا کہ ان کے لشکر میں تربیت یافتہ دہشتگرد شامل ہیں۔

    سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر مریم نواز نے کہا کہ ہمیشہ سے جو بات کہتی رہی ہوں آج دنیا کے سامنے آ گئی ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، تھی اور نہ ہو سکتی ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ایک دہشتگرد جماعت ہے جو بار بار اپنے ہی ملک پر حملہ آور ہوتی ہے، ریاست کو ان کے ساتھ وہی سلوک کرنا چاہیے جو دہشتگردوں کے ساتھ کیا جاتا ہے ورنہ بہت دیر ہو جائے گی۔

    دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ محسن نقو نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین میں سے خیبر پختونخوا پولیس کے 11 اہلکار اور 120 افغان شہری گرفتار کیے گئے ہیں، جس نے بھی کے پی پولیس کو استعمال کیا اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

    آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں محسن نقوی نے کہا کہ آج اسلام آباد کیلیے اہم دن تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، مظاہرین کی جانب سے پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

  • ’’پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب چند خاندانوں کا گروہ ہے‘‘

    ’’پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب چند خاندانوں کا گروہ ہے‘‘

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب تو چند خاندانوں کا گروہ ہے، سندھ میں بدترین حکومت اور گورننس ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سسٹم کے نام پر مذاق ہورہا ہے، پیپلزپارٹی اب صرف چند خاندانوں کا گروہ ہے، پی پی کامیاب ہوئے بغیر کراچی کی میئر شپ پرقابض ہے، وقت آگیا ہے کہ قابض مافیا سے قوم کی جان چھڑائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پورے ملک میں یکم ستمبر سےعوامی رابطہ مہم کا آغاز کررہی ہے، جماعت اسلامی مہنگی بجلی اور ناجائز ٹیکسز کیخلاف 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کریگی۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کو ہرحال میں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا، جماعت اسلامی کے سوا کوئی پارٹی عوام کے حقوق کی بات نہیں کررہی۔

    اس سے قبل حافظ نعیم نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی بلوں میں کمی کے اعلان پر بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اسے جدوجہد رنگ لانے سے تشبیح دی تھی۔

    حافظ نعیم الرحمن نے ایکس پر لکھا تھا کہ ‏مزاحمت اور جدوجہد رنگ لاتی ہے پنجاب کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ریلیف کے دائرے کو پورے ملک میں پھیلانا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ریلیف عارضی نہیں بلکہ مستقل ہونا چاہیے اور اس معاملے میں دیگر صوبائی حکومتیں اور وفاق بھی پیش رفت کرے۔

  • پیپلزپارٹی  وزارتوں کی رائٹ سائزنگ پر حکومتی پالیسی کی مخالف نکلی

    پیپلزپارٹی وزارتوں کی رائٹ سائزنگ پر حکومتی پالیسی کی مخالف نکلی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی وزارتوں کی رائٹ سائزنگ پر حکومتی پالیسی کی مخالف نکلی ، چوہدری منظور احمد نے کہا حکومت کی ہائی پاور رائٹ سائزنگ کمیٹی کی تشکیل درست نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور پیپلزپارٹی میں پالیسز کے معاملے پر اختلافات سر اٹھانے لگے ، پیپلزپارٹی کا وزارتوں کی رائٹ سائزنگ پر حکومتی پالیسی کی مخالف نکلی۔

    پی پی سے حکومتی رائٹ سائزنگ کمیٹی کے رکن چوہدری منظور احمد نے بیان میں کہا کہ حکومت کی ہائی پاور رائٹ سائزنگ کمیٹی کی تشکیل درست نہیں، ہائی پاور کمیٹی میں ایک رکن پی پی او رایک پرائیویٹ ممبر ہے۔

    چوہدری منظور احمد کا کہنا تھا کہ ہائی پاور رائٹ سائزنگ کمیٹی میں بیشتر اراکین ن لیگ کے ہیں، پیپلزپارٹی کارائٹ سائزنگ کمیٹی کی رپورٹ پر نقطہ نظر مختلف ہے، چوہدری منظور

    رہنما پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو حکومت کی رائٹ سائزنگ کسی صورت قبول نہیں ہے، حکومت رائٹ سائزنگ کے نام پر کچھ اور کرنا چاہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی وزیراعظم سے ملاقات کیلئے مدعو نہیں کیا گیا، پیپلزپارٹی رائٹ سائزنگ بارے اپنی رپورٹ تیار کر رہی ہے، اس حوالے سے اپنی رپورٹ منظر عام پر لائےگی۔

    چوہدری منظور نے کہا کہ وفاقی کابینہ رائٹ سائزنگ کمیٹی رپورٹ کی مںنظوری نہ دے ،حکومت پی پی کی رپورٹ کو مدنظر رکھ کر رائٹ سائزنگ پر فیصلہ کرے۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی : پیپلزپارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

    پی ٹی آئی پر پابندی : پیپلزپارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے سے متعلق پیپلز پارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا۔

    اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم سے کسی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی گئی، حکومت کے مذکورہ فیصلے کے حوالے سے اپنی پارٹی کے اندر مشاورت کریں گے۔

    پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی خود کو سیاسی جماعت کہتی ہے تو اسے اپنا رویہ بھی سیاسی بنانا ہوگا۔

    دوسری جانب حکومت سندھ کے ترجمان اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنا مؤقف چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں ہونے والی میٹنگ کے بعد رکھے گی۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں فرحت اللہ بابر، رضاربانی اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے بھی اپنے بیانات میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کو غیر جمہوری قرار دیا،

    رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی بات جمہوریت کے اصولوں کیخلاف ہے حکومت کو ایک سیاسی جماعت پر پابندی کے اقدام سے گریز کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ 9 مئی کو ملکی دفاع پر حملے کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا خاندان 9 مئی واقعات میں ملوث تھا،ان کی تینوں بہنیں کور کمانڈر ہاﺅس کے باہر موجود تھیں، قوم کو کہا جا رہا تھا کہ انقلاب برپا ہونے لگا ہے فوری اپنی اپنی لوکیشنز پر پہنچیں۔

    وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا، انہوں نے ملک کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچایا، ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

  • پیپلزپارٹی کے کونسلر کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا

    پیپلزپارٹی کے کونسلر کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا

    کراچی: کورنگی میں پیپلزپارٹی کے کونسلر عامر عباسی کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، جس کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں نا معلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ میں اور بھائی عامر عدالت سے پیشی کے بعد واپس آرہے تھے، کورنگی دوا سازکمپنی کے قریب پہنچنے پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے 2 گولیاں ماریں۔

    مدعی مقدمہ کے مطابق ایک گولی کان کے پیچھے دوسری گردن پر لگی، جس سے عامرعباسی موقع پرجاں بحق ہوگیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول کا 2017 میں عمرانی قبائل سے جھگڑا ہوا تھا جس کا مقدمہ زیر سماعت تھا، مقتول کے علاقے میں جھگڑے معمول کا حصہ تھے۔

    دوسری جانب جہانگیر آباد میں دو مزدوروں کو گلا کاٹنے کے بعد کلہاڑیوں کے وار کرکے قتل کر دیا گیا، مقتولین میٹروول میں برف کے کارخانے میں کام کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جہانگیر آباد میں کمرے میں مقیم 2 افرادکی لاشیں ملی ہیں، پولیس نے بتایا کہ دونوں افرادکوسر اور گلے پر تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کیا گیا ہے

    پولیس نے بتایا کہ واقعہ رضویہ تھانے کی حدودمیں پیش آیا، مقتولین ایوب اور سب خان میٹروول میں برف کے کارخانے میں کام کرتے تھے اور کئی سال سے علاقے میں رہائش پذیر تھے۔

    جائیداد کیلئے باپ پر تشدد اور ہراساں کرنے والا بیٹا گرفتار

    حکام کا کہنا تھا کہ ایوب کے اہلخانہ تین ہٹی کے قریب رہتے ہیں، دونوں مزدوروں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچا دی گئیں۔

  • بجٹ کی منظوری : پیپلزپارٹی  ووٹ دے گی یا نہیں ؟  فیصلہ آج ہوگا

    بجٹ کی منظوری : پیپلزپارٹی ووٹ دے گی یا نہیں ؟ فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی آج بجٹ کی منظوری کے لئے ووٹ دینے یا نہ دینے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ہوگا، پی پی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بجٹ پر ووٹ دینے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں لیگی ارکان کے پی پی کیخلاف بیانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور پارٹی ارکان سے بجٹ پر ووٹ دینے پرتجاویز بھی طلب کی جائیں گی.

    پارلیمانی پارٹی کو حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی جائے گی اور حکومت سے طے شدہ معاہدے پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

    گزشتہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے ارکان کو مرضی سے بجٹ پر ووٹ دینے یا نہ دینے کا اختیار دے دیا تھا۔

    خیال رہے بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کو سخت تحفظات ہیں اور اس حوالے سے حکومت سے پی پی کی کئی میٹنگز بھی ہوچکی ہیں تاہم اب تک پی پی نے بجٹ منظوری کے لیے ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکراتی ادوار کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی ، جس میں ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی پی پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن رواں سال کرانے کا مطالبہ پورا نہیں ہوا، پنجاب حکومت رواں سال بلدیاتی الیکشن سے متعلق قانون سازی کرے گی، اور پی پی کو اس سلسلے میں اعتماد میں لے گی۔

  • حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان برف جلد پگھلنے کا امکان

    حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان برف جلد پگھلنے کا امکان

    وفاقی حکومت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان برف جلد پگھلنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے بیک ڈور رابطوں پر سینئر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے عید کی مبارکباد کیلئے بلاول بھٹو کو فون کیا تھا، وزیراعظم نے بلاول بھٹو کو وزیراعظم ہاؤس مدعو کیا تھا، بلاول بھٹو وزیراعظم کی دعوت پر ملاقات ان سے ملاقات کریں گے۔

    بلاول بھٹو وزیراعظم کو وفاق، پنجاب سے متعلق تحفظات سے آگاہ کریں گے، وفاقی بجٹ پر پارٹی کے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی بلاول بھٹو کو ملاقات کی دعوت خوش آئند ہے، امید ہے وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی ملاقات نتیجہ خیز ہو گی۔

    کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم سرغنہ افغانستان میں مارا گیا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امید ہے وزیراعظم پیپلزپارٹی کے تحفظات کا فوری حل نکالیں گے، پیپلزپارٹی چاہتی ہے حکومت مقررہ مدت پوری کرے۔