Tag: پیپلزپارٹی

  • آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    کراچی: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی کوآج عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں، 90 دن کا ریمانڈ لیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی روزانہ اسمبلی چلے جاتے ہیں، وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے، احتساب عدالت نے آغا سراج درانی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو تشدد کی کوئی شکایت ہے۔

    آغا سراج درانی نے جواب دیا کہ نیب والے غلط بیانی کر رہے ہیں، روزکوئی اجلاس نہیں ہو رہا، مجھے بار بار بلا کر تنگ کرتے ہیں، میں تعاون کر رہا ہوں مگرمجھے اذیت دی جا رہی ہے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ مجھے حبس والے کمرے میں رکھا ہوا ہے، میرے بھائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، میرے کک، ڈرائیور، ملازمین کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ اے سی میں تفتیش کرتے ہیں، اس سے زیادہ کیا سہولت دیں؟ انہیں ہر قسم کی سہولت دے رہے ہیں۔

    نیب نے احتساب عدالت سے آغا سراج درانی کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    آغا سراج درانی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو بھی عدالت میں آنے سے روک دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرپیپلزپارٹی کے کارکنان نے کمرہ عدالت میں نعرے لگائے تھے، کورٹ روم میں سیلفیاں بنانے پرعدالت نے نوٹس لیا تھا۔

    نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

    واضح رہے اپریل 2018 میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تین انکوائریز کا حکم دیا گیا تھا، جن میں آمدن سے زائد اثاثوں، غیر قانونی بھرتیوں اور ایم پی اے ہاسٹل، سندھ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر میں کرپشن شامل ہیں۔

  • نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی کے کارکنان کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس پر حملہ میں ملوث افراد کے علاوہ دیگر کو فوری رہا کردیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ کے ذریعے انہوں نے آگاہ کیا کہ وزارتِ داخلہ کو نیب دفتر کے باہر سے گرفتار ہونے والے پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کے علاوہ دیگر کو رہا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنما تفتیش سے بچنے کے لیے ایسے اقدامات کررہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

    مزید پڑھیں: بلاول کی نواز شریف سےملاقات کے حقیقی رنگ سامنے آگئے ، مراد سعید

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش میں سابق صدرآصف زرداری اور پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نیب راولپنڈی نے طلب کیا تھا، رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر  پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اورکارکنان کے پتھراو سے پانچ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا تھا۔

    پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی پر فواد چوہدری نے بیان جاری کیا تھا کہ اگر کسی نے حد عبور کرنے کی کوشش کی تو ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کارکنان کو رہا نہ کرنے پر انتہائی قدم اٹھانے کا عندیہ دیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب پر تنقید کی اور کہا تھا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں احتساب قانون میں تبدیلی نہیں کی جو ہماری بہت بڑی غلطی ہے۔

  • کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  نیب میں پیش ہونا  کوئی نئی بات نہیں ہے، میں اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت آتا رہا ہوں اور اب پہلی بار از خود پیش ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج نیب میں اپنے والد کے ہمراہ پیشی پر اپنا ردعمل دے رہے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ  میں ایک سال کا بھی نہیں تھا  جب اس کمپنی کا شیئر ہولڈر بنا، میر ا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،  نیب کا نوٹس پیر کے روز ملا تھا۔

    اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نےکہا کہ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں کہ پولیس کی وحشیانہ کارروائی کے باوجودکارکن پرامن رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی احتجاج کی کال نہیں دی تھی، جب ظلم ہوتا ہے تو پیپلز پارٹی کے کارکن آواز اٹھاتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  یہ اسی پارٹی کی حکومت ہےجنہوں نےاسلام آبادکو2سودن یرغمال رکھا،آج یہ حکومت پیپلزپارٹی کےکارکنوں کو30منٹ برداشت نہیں کرسکی ۔ جمہوریت میں احتجاج عوام کا حق ہوتا ہے ، اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہوں۔

    پارک لین کمپنی کیس: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نےکہاتھا کہ بلاول بھٹوبےگناہ ہیں،ان کانام کیوں ڈالاگیا،چیف جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ بلاول کانام جےآئی ٹی سے نکالاجائے،مگر عدالت کےکہنےکےباوجودمیرانام نہیں نکالاگیا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئر مین  کا کہنا تھا کہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کیس چل رہاتھا،پتا نہیں کیوں منتقل کیاگیا۔یہ کیس نیب کابنتا ہی نہیں، یہ بینک اکاؤنٹس کےمعاملات ہیں، افسوس کی بات ہےنیب کواس طرح سے استعمال کیاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا تھا۔ نیب کی ایک تاریخ ہے جو کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔نیب زدہ لوگوں کوڈرایاگیاکہ حکومت کاساتھ دویامقدمات کاسامناکرو۔

    انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے ۔نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد کرایاجائے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ مطالبہ ہے کالعدم تنظیموں کیخلاف حکومت کارروائی کرے۔

    پاکستان میں یکساں قانون چاہتے ہیں۔راولپنڈی ہی ہمارے لئے پلیٹ فارم بن جاتاہے،جونیب سےخوش تھے وہ بھی ان کےشکاربن گئے۔

    آخر میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر پیپلز پارٹی  انتہائی قدم اٹھائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ تمام تر لیگل راستے اختیار کیے جائیں گے۔

  • نیب نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو 20 مارچ کو طلب کرلیا

    نیب نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو 20 مارچ کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو 20 مارچ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز شاہ خالد کے مطابق نیب کی جانب سے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو نوٹس جاری کردئیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری 20 مارچ کو نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔

    واضح رہے کہ علی الصبح بینکنگ کورٹ کراچی نے نیب کی منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی، آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت 19 ملزمان کی عبوری ضمانت بھی واپس کردی گئی تھیں۔

    آصف زرداری تاخیر سے بینکنگ کورٹ پہنچے تھے جب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا تھا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس راولپنڈی منتقل ہونے پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    دوسری جانب زرداری اور ان کی ہمشیرہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    سابق صدر کی آمد پر احتساب عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پی پی کارکنان اور رہنما سعید غنی، سینیٹر قیوم سومرو، راشد ربانی ودیگر بھی عدالت پہنچے تھے۔

    فریال تالپور عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، وکیل کی جانب سے طبیعت ناساز ہونے پر استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

  • بلاول بھٹو کی  تقریر پر عمران خان کی تنقید چھوٹا پن ہے، خورشید شاہ

    بلاول بھٹو کی تقریر پر عمران خان کی تنقید چھوٹا پن ہے، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے وزیر اعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا بلاول کی تقریر پر عمران کی تنقید چھوٹا پن ہے، بد قسمتی سے ابھی انہیں قومی سیاست کرنا نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلاول کی انگریزی میں تقریر پر عمران کی تنقید چھوٹا پن ہے بد قسمتی سے ابھی انہیں قومی سیاست کرنا نہیں آئی ہے، ان کوتقریر اس لیےسمجھ نہیں آئی کیونکہ وہ پارلیمنٹ آتے ہی نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوکی تقریرمستقبل کی حکمت عملی پرتھی جوانہیں سمجھ نہیں آئی، کابینہ میں جو فیصلے کرتے ہیں وہ کسے خوش کرنے کیلئے کرتے ہیں ہم نے ہمیشہ سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

    بھارت کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا بھارتی شکست کی وجہ وہاں کے سیاست دانوں کاایک نظریے پر نہ ہوناہے بھارت میں 2نظریے ہیں،م ودی جنگ ،دوسرے امن چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا حکومت ایک طرف بلاتی ہےدوسری طرف ان کالیڈرتنقید کرتاہے، عمران خان کے متنازع رویے کے باوجود پارلیمنٹ میں ایک لفظ نہیں کہا، یہ دہرا معیار ہے۔

    مزید پڑھیں : بلاول نے اسمبلی میں جو تقریرکی وہ کسی کو سمجھ ہی نہیں آئی، وزیراعظم

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے چھاچرو میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو کی تقریر سے متعلق کہا تھا کہ ایک شخص زرداری کا نام بدل کر بھٹو رکھ کے خود ساختہ لیڈر بن گیا، بلاول نے اسمبلی میں جو تقریرکی وہ کسی کو سمجھ ہی نہیں آئی، بلاول یوٹرن اچھی چیز ہے مشکل وقت سے بچاتی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ یوٹرن کا مطلب سمجھتے تو اتنی مشکل میں نہیں آتے، پرویز مشرف نے امریکا کے دباؤ میں آکر آپ کے والد کو این آر او دے دیا، اگر اس وقت آپ کرپشن سے یوٹرن لیتے تو آج عدالتوں کے چکر نہ کاٹ رہے ہوتے، آج آپ کو والد نے پھنسا دیا ہے کیونکہ آپ کا بھی نام آگیا ہے۔

  • سندھ حکومت عوام کوبہترین سہولیات مہیا کرنے پرکام کررہی ہے‘ مراد علی شاہ

    سندھ حکومت عوام کوبہترین سہولیات مہیا کرنے پرکام کررہی ہے‘ مراد علی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ خواتین کے معاشی استحقام کے لیے انٹرن شپ منصوبہ شروع کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے زرعی پائیدارترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کوغربت، سماجی ترقی، موسمی تبدیلی، ماحولیاتی مسائل کا سامنا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پائیدارترقی کے مقاصد پر193ممالک کے سربراہوں نے دستخط کیے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے 2008 میں بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، آج تک لاکھوں لوگ اس پروگرام سے مستفید ہوچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کوبہترین سہولیات مہیا کرنے پرکام کررہی ہے، سندھ حکومت نے پائیدارترقی کے مقاصد سپورٹ یونٹ قائم کیا، زرعی شعبے کی ترقی کے لیے انٹر پرائز ڈیولپمنٹ فنڈ قائم کیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ خواتین کے معاشی استحقام کے لیے انٹرن شپ منصوبہ شروع کیا، صحت، تعلیم و روڈ سیکٹرکی تعمیرپرسندھ حکومت نے کافی کام کیا۔

    انہوں نے کہا کہ یقین ہے پاکستان میں عوام کی بہبود کے لیے بڑے ذرائع موجود ہیں، ملک کی ترقی آپ نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم زبردست قوم ہیں، ہمیں مل کرجدوجہد کرنا ہوگی، اگرمل کرجدوجہد کریں توہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ امن وامان کا تھا، دوسرا سب سے بڑا مسئلہ توانائی کا بحران تھا، یہی ہائبرڈ اکنامک وارفیئرہے جس میں ہم پھنسے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک مسئلہ فیصلے لینے میں تاخیربھی ہے، حکومت وقت پرفیصلہ نہیں کرے گی تومسائل بڑھیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملکی مالی مسائل کا بڑھنا بھی فیصلوں میں تاخیرکی وجہ سے ہے، امن و امان کی صورت حال اب پورے ملک میں بہترین ہے۔

  • بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے، رضا ربانی

    بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں ہم سب ایک پیج پر ہیں، بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کا اقتصادی اور عسکری گٹھ جوڑ ہے، امریکا بھارت کو خطے کا پولیس مین بنانے کا خواہش مند ہے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ امریکا بھارت کے ذریعے چین کا اثر کم کرنا چاہتا ہے، را پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارت نے پاکستان میں سارک اجلاس میں آنے سے انکار کیا تھا، بھارت پاکستان مخالف پروپیگنڈا مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا پروپیگنڈا جھوٹا ہے، اصل مسئلہ کشمیر ہے جس پر بھارت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

    بھارت نے واضح جارحیت کی ہے، شیری رحمان

    دوسری جانب سینیٹر شیری رحمان نے کہا بھارت نے واضح جارحیت کی ہے، امریکا بھارت کا اتحادی ہے، امریکا، فرانس ودیگر ممالک کے بیانات سامنے ہیں، یہ ممالک پاکستان سے دہشت گردی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    شیری رحمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے اس تمام عمل میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، بھارتی پائلٹ کی واپسی میں جلدی کیا تھی، ہمارے وزیراعظم بار بار کال کرتے رہے مودی نے بات نہ کی، اندرون خانہ جو بھی بات ہے بتائی جائے۔

  • نیب کا آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ، اہم فائلیں‌ قبضے میں‌ لے لیں

    نیب کا آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ، اہم فائلیں‌ قبضے میں‌ لے لیں

    کراچی: نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارا ہے، دوران تلاشی نیب افسران نے اہم فائلیں قبضے میں‌ لے لیں، رینجرز کی نفری بھی موجود تھی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے آج صبح آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارا ہے، دوران تلاشی نیب افسران نے ان کے گھر سے اہم فائلیں‌ قبضے میں‌ لے لیں، ان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے نیب حکام سے بدتمیزی کی جس کے بعد نیب کی ٹیم دستاویزات دکھا کر ان کے گھر کے اندر داخل ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق چھاپے کے وقت آغا سراج درانی کے اہل خانہ کے گھر کے اندر موجود تھے جبکہ چار گھنٹے سے زائد کارروائی کے بعد نیب کی ٹیم اہم دستاویزات قبضے میں لے کر آغا سراج کے گھر سے روانہ ہوگئی۔

    دوسری جانب اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا طبی معائنہ مکمل کرلیا گیا ہے، ان کا طبی معائنہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں کیا گیا، پولی کلینک کے میڈیکل آفیسر نے اسپیکر سندھ اسمبلی کا طبی معائنہ کیا۔

    مزید پڑھیں: غیرقانونی اثاثہ جات کیس : اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی 3 روزہ راہداری ریمانڈ پر نیب کےحوالے

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نے آغا سراج درانی کو صحت مند قرار دے دیا ہے، ان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نیب کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار ملزم آغا سراج درانی کو نیب کی ٹیم آج رات کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کردیا گیا جبکہ احتساب عدالت نے انہیں تین روزہ راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔

    نیب اعلامیہ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی اورنیب ہیڈکوارٹرز انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے گرفتارکیا گیا، ملزم پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    ذرائع کے مطابق قائم علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی وزرا آغا سراج درانی کی رہائش گاہ پہنچ گئے، پی پی رہنماؤں میں مرتضیٰ وہاب، سعید غنی، نثار کھوڑو اور شہلا رضا شامل ہیں۔

    سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے نیب تلاشی کے دوران آغا سراج درانی کے گھر کے اندر نہ دئیے جانے پر باہر ہی دھرنا دے دیا ہے۔

    نیب ہیڈ کوارٹر میں طبی معائنہ، تفتیش کل کی جائے گی

    ذرائع کے مطابق رات اور سفر کی وجہ سے آج آغا سراج سے پوچھ گچھ نہیں کی جارہی۔ صبح ان کو نیب عدالت میں پیش کیا جائے گا، ان پر سندھ اسمبلی کی نئی بلڈنگ تعمیر فنڈز میں بھی خردبرد کے الزامات شامل ہیں۔

  • عمران خان ملک کے لیے بہتر کام کریں گے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    عمران خان ملک کے لیے بہتر کام کریں گے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ملک کے لیے بہتر کام کریں گے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کے چیئرمین پی اے سی کو ہٹانا بہت مشکل ہے، کوئی ملک میں سرمایہ کاری لارہا ہے تو ویلکم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جب بھی بہتر وقت آیا وہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں آیا ہے، ہم نے لوگوں کو کھیلوں کی سہولت دینے کے لیے اسپورٹس کمپلیکس بنائے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ کیا ملک میں بجلی، گیس مہنگی ہم نے کی ہے، گیس کی قیمتوں میں 147 فیصد اضافہ کیا گیا، گزشتہ حکومتیں عوام کو ریلیف بھی دے رہی تھیں، موجودہ حکومت نے جتنا قرضہ لیا اتنا کبھی ماضی کی کسی حکومت نے نہیں لیا۔

    مزید پڑھیں: ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے، خورشید شاہ

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ کوئی ڈھیل یا ڈیل نہیں مانگ رہا ہے، حکومتی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، کوئی کام ٹھیک سے نہیں کررہے ہیں، بہت کچھ کرسکتے ہیں لیکن نہیں کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریوں کی بات ہم نے کی تھی یا حکومت نے کی، لوگوں سے 7 ارب ڈالر لینے والے خود کیا کررہے ہیں، حکومت تو خود پیسے مانگنے نکل پڑی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق نے سندھ حکومت گرانے کی کوشش کی تو نقصان اس کو ہوگا، ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے۔

  • ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے، خورشید شاہ

    ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے، خورشید شاہ

    گھوٹکی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی نے سندھ حکومت گرانے کی کوشش کی تو نقصان اس کو ہوگا، ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپوزیشن سے خطرہ نہیں ہونا چاہئے، جو نظام ہم نے چلایا تھا اس کو آگے لے کر جانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک چلانے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کی ہے، اپوزیشن چاہتی یہے حکومت بہتری کی طرف گامزن ہو مگر ایسا ہو نہیں رہا ہے۔

    پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ منی بجٹ میں کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: اگربنی گالہ کوریگولرائزکیا جاسکتا ہے تودیگرکوبھی کرنا چاہیے‘ خورشیدشاہ

    واضح رہے کہ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا فرض ہے کہ ان لوگوں کو چھت فراہم کرے جن کے پاس گھر نہیں ہے، حالیہ بجٹ تو صنعت کاروں سے کیے گئے وعدے کے لیے تھا، صنعت کاروں کو ریلیف دینا چاہئے لیکن کیا زراعت کو ریلیف دیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اگراپوزیشن لیڈر نہیں ہوگا توپارلیمنٹ کیسے چلے گی، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی سول نافرمانی کی تحریک چلے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 5 جنوری کو وفاقی وزیردفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عمران خان اگلی بار بھی اس ملک کے وزیراعظم ہوں گے۔