Tag: پیپلزپارٹی

  • چاہتا ہوں پانی کی تمام اسکیمیں فعال کی جائیں‘ وزیراعلیٰ سندھ

    چاہتا ہوں پانی کی تمام اسکیمیں فعال کی جائیں‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی قلت کے باعث پلانٹس شمسی توانائی پرمنتقل کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیر بلدیات، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکریٹری بلدیات شریک ہیں۔

    مراد علی شاہ کو اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ پی ایچ ای کے تحت 2873 آبی فراہمی ونکاسی کی اسکیمیں جاری ہیں، اسکیموں میں2109 پانی کے فلٹریشن کے پلانٹس ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 1620آراو پلانٹس اور 242 یو ایف پلانٹس ہیں، 247 آر او یونٹس لگائے جا رہے ہیں، 1044 آراوپلانٹس فعال، 800 کے قریب غیرفعال ہیں۔

    اس موقع پرمراد علی شاہ نے کہا کہ چاہتا ہوں پانی کی تمام اسکیمیں فعال کی جائیں، آر او پلانٹس کو بجلی مہیا کرنے میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے، بجلی کی قلت کے باعث پلانٹس شمسی توانائی پرمنتقل کیے جا رہے ہیں۔

    عمران خان ملک سےباہرلےجایا گیا پیسہ واپس لائیں گےتوویلکم کریں گے‘مرادعلی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے کے تجربات تلخ رہے، امید ہے اب بہتری آئے گی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے سندھ کے مسائل کے حل کے لیے تعاون نہیں کیا تھا، نوازشریف، شاہدخاقان اپنے وعدے وفا نہ کرسکے۔

  • صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن آج کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا

    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن آج کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی آج ہوگی، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو آج صبح 10 بجے کمیشن کے سامنے تجویز کنندگان اور تائید کنندگان کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کنندگان اور تائید کنندگان کو اپنے اصلی شناختی کارڈ اور سینیٹ اور متعلقہ اسمبلی سے جاری رکنیت کارڈ اپنے ہمراہ لانا ہوں گے۔

    صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شامل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکرونٹی آج کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی 30 اگست کو دوپہر12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔

    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے جبکہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار اعتراز احسن، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی جبکہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے نامزد امیدوار جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں۔

  • اعتزاز احسن ہی صدارتی امیدوار ہوں‌ گے، پیپلزپارٹی ڈٹ گئی، مولانا فضل الرحمان سے معذرت کا فیصلہ

    اعتزاز احسن ہی صدارتی امیدوار ہوں‌ گے، پیپلزپارٹی ڈٹ گئی، مولانا فضل الرحمان سے معذرت کا فیصلہ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے صدارتی انتخابات سے متعلق مولانافضل الرحمان سے باضابطہ معذرت کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق آج آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں‌ تمام ارکان کی جانب سے اعتزازاحسن کا نام واپس لینے کی مخالفت کی گئی.

    پی پی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اعتزاز احسن کا نام واپس نہیں لیا جائے گا، مولانا فضل الرحمان سے باضابطہ معذرت کر لی جائے.

    یاد رہے کہ صدارتی انتخابات 4 ستمبر کو ہوگا. پی ٹی آئی کی نے عارف علوی کو نامزد کیا ہے، البتہ اپوزیشن متفقہ امیدوار لانے کی کوششوں میں تاحال کامیاب نہیں‌ ہوسکی.

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    پیپلزپارٹی کی جانب سے اعتراز احسن کا نام سامنے آیا تھا، جس کی ن لیگ کی جانب سے مخالفت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ اعتراز احسن پہلے نواز شریف سے اپنے سابق بیانات پر معافی مانگیں.

    متفقہ امیدوار کے معاملے میں ڈیڈ لاک پیدا ہونے پر ن لیگ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کیا گیا، البتہ حمایت کے لیے مولانا فضل الرحمان آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات بے نتیجہ رہی.

    پیپلزپارٹی کے آج ہونے والے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اعتزاز احسن ہی پارٹی کے امیدوار ہوں‌ گے.

  • باتوں سے نیا پاکستان نہیں بنے گا، نئی چیزہوگی تو پتہ چلے گا نیا پاکستان ہے، شرجیل میمن

    باتوں سے نیا پاکستان نہیں بنے گا، نئی چیزہوگی تو پتہ چلے گا نیا پاکستان ہے، شرجیل میمن

    کراچی : رہنما پیپلزپارٹی شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنماؤں پر مقدمات نواز شریف کی مہربانی ہیں، باتوں سے نیا پاکستان نہیں بنے گا، نئی چیزہوگی تو پتہ چلے گا نیا پاکستان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے چھ ارب روپے کرپشن ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پارٹی کے رہنماوٴں پر جو بھی مقدمات بنائے گئے ہیں وہ نواز شریف کی مہربانی ہے، آصف زرداری کسی سے بھی بلیک میل نہیں ہوسکتے۔

    شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ باتوں سے نیا پاکستان نہیں بنے گا، شروع کے 15 دن میں عمران خان نے جو باتیں کی ہیں، ان کے قول و فعل میں فرق نظر آرہا ہے۔

    رہنما پی پی نے کہا اللہ کرے عمران خان نے جو قوم سے وعدے کئے ہیں اسے پورا کرے ، نئی چیزہوگی تو پتہ چلے گا نیا پاکستان ہے، پیپلزپارٹی نے پہلے بھی قوم کی خدمت کی تھی آئندہ بھی کرے گی۔

    ٖصدارتی انتخاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے عتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا، ہر سیاسی جماعت کو اپنا امیدوار نامزد کرنے کا حق ہے۔

  • پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کی جماعتوں سے مشاورت تک نہیں کی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ صدارتی امیدوار کیلئے اعتزاز احسن کا نام دینے سے پہلے پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

    اپوزیشن بھی صدارتی امیدوار کیلئے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی، سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن نے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لیے اب اپوزیشن کی جانب سے دو امیدوار حکومتی امیدوار کا مقابلہ کریں گے۔

    اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی رہنما آصف زرداری سے اعتزاز احسن کو ہٹا کر اپنی حمایت حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا جس پر انہیں صاف جواب دے دیا گیا کہ پیپلز پارٹی آپ کی حمایت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے، فرحت اللہ بابر

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب چار ستمبر کو ہوگا، الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • صدارتی امیدوارسے متعلق پیپلزپارٹی فیصلے پر نظرثانی کرے، مولانا فضل الرحمان

    صدارتی امیدوارسے متعلق پیپلزپارٹی فیصلے پر نظرثانی کرے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں شہباز شریف، اسفندیار ولی، حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی کا شکر گزار ہوں، ایم ایم اے کی جماعتوں نے بھی مجھے نامزد کرنے کی اجازت دی۔

    ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے درمیان صدارتی امیدوار کیلئے اتفاق نہ ہوسکا، ن لیگ نےاعتزاز احسن کے نام پر اعتراض کیا، کوشش تھی کہ ایک ہی امیدوارحکومت کامقابلہ کرے، دو امیدواروں کے کھڑے ہونے سے اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہوں گے۔

    امید ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک نام پراتفاق کرلیں گے، ن لیگ اپنے امیدوارسے دستبردارہوگئی، اب پی پی کو بھی ضد نہیں کرنی چاہئے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کروں گا، آصف زرداری سے کہوں گا کہ وہ اعتزاز احسن کا نام واپس لیں اور صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    اس سے اعتزازاحسن کی عزت میں کوئی فرق نہیں آئے گا،اسی امید کے ساتھ ہی آصف زرداری سے ملنے جارہا ہوں، سو فیصد امید ہے کہ وہ میری بات مان جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں،2018کاالیکشن دھاندلی زدہ تھا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے نمبرز زیادہ ہیں، اپوزیشن کا ایک امیدوار ہو تو ہم حکومت کو شکست دے سکتے ہیں، اے پی سی میں تجویز کیا تھا کہ وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہو، پیپلزپارٹی نے کہا کہ ن لیگ کی اکثریت ہے تو ان ہی کا امیدوارہونا چاہئے۔

  • مشترکہ صدارتی امیدوار کے معاملے پر اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار

    مشترکہ صدارتی امیدوار کے معاملے پر اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد: مشترکہ صدارتی امیدوار کے معاملے پر اپوزیشن کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشترکہ صدارتی امیدوار کے معاملے پر اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا ہے، آصف زرداری کے فیصلے سے پیپلزپارٹی نے فضل الرحمان کو آگاہ کردیا۔

    مسلم لیگ ن نے متفقہ صدارتی امیدوار کے لیے رضاربانی، یوسف رضا گیلانی کا نام دے دیا ہے، دوسری جانب پیپلزپارٹی اعتزاز احسن کے نام سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں، مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے فیصلے سے مسلم لیگ ن کو آگاہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کو اعتزاز احسن کے نام پر اعتراض ہے، اعتزاز احسن کا پاناما کیس کے حوالے سے موقف رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کے نام سے متعلق پیپلزپارٹی کو آگاہ کردیا، پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو متحد رکھنا جمہوریت میں احسن طریقہ ہے، اپوزیشن جماعتوں کو پیپلز پارٹی ایک نام دے چکی ہے، اعتزازاحسن بہت پرانے سیاست دان اور معروف شخصیت ہیں.

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عارف علوی کو اور پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آج اپوزیشن کے امیدوار کا اعلان کریں گے۔

  • متفقہ صدارتی امیدوار: اعتزاز احسن کے نام پر ڈیڈ لاک برقرار

    متفقہ صدارتی امیدوار: اعتزاز احسن کے نام پر ڈیڈ لاک برقرار

    کراچی: اپوزیشن پارٹیوں نے متفقہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے، البتہ اعتزاز احسن کے نام پر ڈیڈلاک برقرار ہے.

    تفصیلات کے مطابق متفقہ صدارتی امیدوار لانے کی اپوزیشن جماعتوں‌ کی کوششوں‌ میں پیپلزپارٹی کا پیش کردہ سینئر سیاست داں اعتراز احسن کا نام رکاوٹ بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام "سوال یہ ہے” میں سابق وفاقی وزیر شیری رحمان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا.

    اعتزازاحسن پرانے سیاست داں ہیں: شیری رحمان

    شیری رحمان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو متحد رکھنا جمہوریت میں احسن طریقہ ہے، اپوزیشن جماعتوں کو پیپلز پارٹی ایک نام دے چکی ہے، اعتزازاحسن بہت پرانے سیاست دان اور معروف شخصیت ہیں.

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی صدارتی امیدوارکے لئے مشاورت کررہی ہے، پوری کوشش ہے کہ متفقہ صدارتی امیدوارسامنے لائیں، اپوزیشن جماعتوں کومتحد ہو کر آگے بڑھنا چاہیے.

    اعتزاز احسن کے نام پراعتراض ہے: محمد زبیر

    اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کواعتزازاحسن کے نام پراعتراض ہے، اعتزازاحسن کا پاناماکیس کے حوالے سے مؤقف رہا ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ ن لیگ نےاعتزازاحسن کے نام سے متعلق پیپلزپارٹی کو آگاہ کردیا، پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو.

    محمد زبیر نے وزیراعظم کے انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کےحوالےسے پیپلزپارٹی کو ایشوز تھے، اعتزاز احسن کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں.

    انھوں‌ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کامیاب ہوتی ہے تو انھیں مبارک باد دیں گے، اپوزیشن صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوتی ہے، تو ہمیں مبارک بادی جائے.

  • پیپلزپارٹی کے ایم پی اے کا تنخواہ، مراعات اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان

    پیپلزپارٹی کے ایم پی اے کا تنخواہ، مراعات اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے بعد پیپلزپارٹی کے  ایم پی اے نے تنخواہ، مراعات اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان کیا ہے، ہری رام کشوری لال کے پاس جیل خانہ جات،سماجی بہبود،اقلیتی امور کا قلمدان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے ہندو ایم پی اے بھی عمران خان سے متاثر نکلے ، ہری رام کشوری لال نے تنخواہ، مراعات اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے دولت عوام ہیں، پروٹوکول نہیں رکھوں گا۔

    ہری رام کشوری لال پی ایس47 میرپور خاص سے منتخب ہوئے اور ان کے پاس جیل خانہ جات، سماجی بہبود، اقلیتی امور کا قلمدان ہیں۔

    یاد رہے 19 اگست کو سندھ کی نئی کابینہ کے 8 ارکان نے حلف اٹھایا تھا ، جس میں سعید غنی، شہلا رضا ، سردار شاہ، اسماعیل راہو، محبوب زمان ، عذرا فضل پیچوہو اور ہری رام کشوری لال شامل تھے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کی نئی کابینہ کے 8 ارکان نے حلف اٹھا لیا

    خیال رہے اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے 2 نو منتخب امیدوار تمام مراعات وتنخواہ نہ لینے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ وعدہ کرتا ہوں، عوام کےٹیکس کے پیسوں کی حفاظت کروں گا، عوام ٹیکس اس لیےنہیں دیتے، کیوں کہ وہ دیکھتےہیں کہ حکمران ان پیسوں سے عیاشی کرتے ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سارے خرچے کم کریں گے، وزیراعظم ہاؤس کو ایجوکیشن سسٹم کے لئے دینا ہے یاہوٹل بنانا ہے، ہماری حکومت فیصلہ کرے گی، وزیراعظم ہاؤس کےذریعےکمایاگیا سارا پیسہ عوام پرخرچ کریں گے۔

  • آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، سعید غنی

    آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ اور پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، میئر کراچی بھی ہم سے رابطے میں ہیں، جہاں ہماری ضرورت پڑ رہی ہے وہاں مدد کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعید غنی نے کہا کہ تمام اداروں سے رابطے میں ہیں، شکایات پر فوری طور پر آلائشوں کو اٹھایا جارہا ہے۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ضلع شرقی اور ملیر کے مختلف علاقوں میں فراہمی و نکاسی آب کا جائزہ لیا، وزیر بلدیات نے تعینات افسران و عملہ کی علاقوں میں موجودگی چیک کی، سعید غنی کے ہمراہ قائم مقام ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ ودیگر حکام بھی موجود ہیں۔

    پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی نے کہا کہ پانی کی فراہمی اور نکاسی آب بلا تعطل جاری رکھا جائے، واٹر بورڈ کی تمام تنصیبات پر عملہ موجود رہنا چاہئے۔

    دوسری جانب قائمقام واٹر بورڈ اسد اللہ نے کہا کہ واٹر بورڈ کے تمام شکایات مراکز کھلے ہوئے ہیں، شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ بلدیات سعید غنی کا بیان افسوس ناک ہے، میئر کراچی وسیم اختر

    واضح رہے گزشتہ روز میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عید کے تینوں دن بلدیاتی نمائندے سڑکوں پر ہوں گے، وہ خود بھی علاقوں کا دورہ کرتے رہیں گے۔ انھوں نے سعید غنی کو مخاطب کر کے کہا ’ہم نے پلان ترتیب دے دیا، آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‘