Tag: پیپلزپارٹی

  • حکومت کا پیپلزپارٹی سے ایک بار پھر رابطہ، ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا

    حکومت کا پیپلزپارٹی سے ایک بار پھر رابطہ، ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد : حکومت نے ایک بار پھر پیپلزپارٹی سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا، پیپلزپارٹی وفد نے ملاقات کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیپلزپارٹی سے ایک بار پھر رابطہ کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ حکومتی وفد کا خورشید شاہ، نوید قمر سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں پیپلزپارٹی سے آج ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد نے آج تین بجے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ، جس پر پی پی وفد نے ملاقات کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کی۔

    ذرائع نے کہا کہ پی پی وفد بلاول بھٹو سے مشاورت کے بعد حکومت کو ملاقات بارے آگاہ کرے گا۔

    یاد رہے پی پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، پی پی نے ملاقات میں مطالبات سے پیچھے ہٹنے سے صاف انکار کردیا تھا ، جس پر حکومتی وفد نے پیپلزپارٹی کو مطالبات پورے ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ بظاہر حکومتی مذاکراتی وفد کے پاس مکمل مینڈیٹ نہیں تھا، پی پی رکن نے استفسار کیا تھا کہ کیا وزیراعظم پی پی مطالبات سے آگاہ نہیں، پی پی رکن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر مشکل کی اتحادی پی پی کا اعتماد توڑا ہے، حکومت کے ساتھ اعتماد سازی کی فضا برقرار نہیں رہی۔

    پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات سے قبل اعتماد سازی کی فضا بحال کرنے کا مطالبہ کیا، حکومتی باتوں، وعدوں پر یقین کرنا مشکل ہوگیا ہے، حکومت مذاکرات کے نام پر مزید وقت ضائع نہ کرے، عملی اقدامات کا آغاز کیا جائے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی وفد کی ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کو مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، بلاول نے مذاکراتی وفد کو مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹنے کی ہدایت کی تھی۔

  • بجٹ تجاویز پر ڈیڈلاک ، پیپلزپارٹی اور حکومت میں مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

    بجٹ تجاویز پر ڈیڈلاک ، پیپلزپارٹی اور حکومت میں مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی اور حکومت کے مابین مذاکرات دوپہر کے بعد ہونے کا امکان ہے، بجٹ تجاویز پر دونوں میں ڈیڈلاک ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا، حکومت نے گزشتہ شام پی پی سے مذاکرات کیلئے رابطہ کیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں پارٹیوں میں مذاکرات کیلئے مقام کا تعین تاحال نہیں ہوا تاہم مذاکرات دوپہر کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

    پی پی کی جانب سے خورشید شاہ، نوید قمر دیگر رہنما مذاکراتی وفد میں شامل ہوں گے جبکہ رانا ثنا اللہ، احسن اقبال سمیت دیگر رہنما حکومتی وفد میں شامل ہونگے۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا بجٹ میں اپنے مطالبات سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ

    گزشتہ روز دونوں پارٹیوں کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوا تھا، پیپلزپارٹی، حکومت میں پی ایس ڈی پی،دیگر بجٹ تجاویز پر ڈیڈلاک ہے۔

    یاد رہے پی پی نے احتجاجا بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا جبکہ ان کے تین ایم این ایز نے بجٹ اجلاس میں ٹوکن شرکت کی تھی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ہتک عزت بل ، پیپلزپارٹی نے ہاتھ اٹھالئے

    وزیراعلیٰ پنجاب کا ہتک عزت بل ، پیپلزپارٹی نے ہاتھ اٹھالئے

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی نے ہاتھ اٹھالئے، رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ قانون اب بھی واپس ہو۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے پنجاب حکومت کے ہتک عزت بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے ہم حکومت کے جرم میں برابر کے شریک ہیں ، پیپلز پارٹی کو بجٹ تجاویز پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    رہنما پیپلز پارٹی حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو اس لئے ووٹ نہیں دیا تھا کہ ہتک عزت بل جیسے قانون منظور ہوں، پیپلزپارٹی کوشش کرے گی کہ قانون اب بھی واپس ہو۔

    حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم بل کی واپسی کیلئے کام کررہی ہے، پیپلزپارٹی اپنے صحافی بھائیوں کیساتھ کھڑی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بل پرپیپلز پارٹی کو بے خبر رکھا گیا ، پارلیمانی لیڈر پیپلز پارٹی حیدر علی گیلانی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور بل پر پیپلز پارٹی ارکان پنجاب نے ووٹ نہیں دیا نہ ایوان میں تھے۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے بتایا کہ گورنر پنجاب سلیم حیدر بل واپس بھی کردیتے تو دوبارہ اسمبلی سےمنظور کرلیاجاتا، اس کا بل آپ نے قائم مقام گورنر نے پاس کرایا، ہمیں سننے کو ملتا ہے پیپلز پارٹی کی میوچل انڈراسٹینڈنگ سے یہ ہوا ہے۔

  • پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی اور اندرونی دباؤ بڑھنے لگا

    پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی اور اندرونی دباؤ بڑھنے لگا

    اسلام آباد: ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کے لئے رابطے شروع کردیئے، براہ راست اور دوستوں کے زریعے پیغامات بھجوائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی، اندرونی دباو بڑھنے لگا، زرائع نے کہا کہ ن لیگ نے حکومت میں شمولیت کیلئے متعدد رابطے کئے ہیں، ن لیگ نے براہ راست، دوستوں کے زریعے پیغامات بھجوائے ہیں۔

    ، پی پی زرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو گزشتہ روز بھی حکومت میں شمولیت کی دعوت ملی، آصفہ بھٹو کی حلف برداری کے دن بھی حکومت کا حصہ بننے کی آفر ملی، جس میں پیپلزپارٹی کو وفاق، پنجاب حکومت کا حصہ بننے کی پیشکش ہے۔

    زرائع نے کہا کہ پی پی نے ن لیگ کو حکومت میں شمولیت کیلئے تاحال سگنل نہیں دیا، حکومت کی آفر پر پیپلزپارٹی میں تاحال مشاورت نہیں کی گئی،پیپلزپارٹی قیادت نے حکومتی آفرز کو تاحال پارٹی کے سامنے نہیں رکھا۔

    زرائع کا بتانا ہے کہ قیادت پر حکومت میں شمولیت کیلئے پارٹی کا شدید دباو ہے، پیپلزپارٹی کے سندھ سے پارلیمنٹرینز حکومت میں شمولیت کے حامی ہیں جبکہ سندھ سے ایک سنیئر رہنما حکومت میں شمولیت کے شدید مخالف ہیں۔

    سندھ سے سنیئر پارٹی رہنما پی پی قیادت کو رائے سے آگاہ کر چکے ہیں، پیپلزپارٹی پنجاب، کے پی حکومت میں شمولیت کے معاملے پر تقسیم ہے، پی پی پنجاب وفاق کے بجائے صوبائی حکومت میں شمولیت کی حامی ہیں۔

    پی پی پنجاب نے صوبائی حکومت کا حصہ بننے کی تجویز دی ہے، پنجاب حکومت کا حصہ بن کر صوبے میں پارٹی مستحکم ہو سکے گی اور پنجاب حکومت کا حصہ بن کر ورکرز کے کام ہو سکیں گے۔

    پی پی زرائع کے مطابق سنیئر پارٹی رہنما مخالف،جونیئر حکومت میں شمولیت چاہتے ہیں، پارٹی رہنما پارٹی فورمز پر اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔

    زرائع کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کا حصہ بننے پر تاحال عوامی تنقید کا سامنا ہے، رہنماوں نے رائے دی ہے کہ عوامی تنقید حکومت کا حصہ بن کر سنی جائے، وزیراعظم کو ووٹ دینے پر پی پی کو حکومت کا حصہ سمجھا جا رہا، پیپلزپارٹی وزارتیں لیکر عوامی خدمت کرے۔

  • پیپلزپارٹی نے گورنر پنجاب کیلئے کونسے 2 نام  شارٹ لسٹ کئے؟

    پیپلزپارٹی نے گورنر پنجاب کیلئے کونسے 2 نام شارٹ لسٹ کئے؟

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے گورنر پنجاب کیلئے قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن کےنام شارٹ لسٹ کرلئے تاہم گورنر پنجاب کیلئے قمر زمان کائرہ موسٹ فیورٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی صوبائی گورنرز کی تعیناتیوں کیلئے مشاورت مکمل ہوگئی، ،ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی نے صوبائی گورنرز کیلئے نام شارٹ لسٹ کر لئے ہیں۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنرپنجاب کیلئےقمر زمان کائرہ، ندیم افضل چن کےنام شارٹ لسٹ کئے جبکہ مخدوم احمد محمود کا نام ڈراپ ہو گیا ہے تاہم گورنر پنجاب کیلئے قمر زمان کائرہ موسٹ فیورٹ ہیں۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب نہ بننے والے امیدوار کو پی پی کی طرف سے سینیٹ کا ٹکٹ ملنے کا امکان ہے.

    ذرائع کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا کیلئے فیصل کریم کنڈی موسٹ فیورٹ ہیں، گورنر کے پی کیلئے پیپلزپارٹی کے چار امیدوار دوڑ میں شامل تھے،محمد علی شاہ باچا، نجم الدین خان، امجد آفریدی گورنر کے پی کیلئے دوڑ میں شامل ہیں۔

  • سندھ سے سینیٹرز کے لئے ممکنہ نام سامنے آگئے

    سندھ سے سینیٹرز کے لئے ممکنہ نام سامنے آگئے

    کراچی : سندھ سے سینیٹر کے لئے سرفرازراجڑ،اشرف جتوئی، روبینہ قائم خانی،عینی مری، پونجومل، ویرجی کولہی،  مسرور احسن ، ضمیرگھمرو، عاجز دھامرا، جاوید نایاب لغاری کے نام زیر غور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی سینیٹ نشستوں پر امیدواروں کے معامل پر زرداری ہاؤس میں اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، فریال تالپوردیگررہنماؤں کے درمیان مشاورت ہوئی۔

    سندھ سے سینیٹر کے لئے سرفرازراجڑ،اشرف جتوئی، روبینہ قائم خانی،عینی مری،پونجومل،ویرجی کولہی، مسرور احسن ، ضمیرگھمرو، عاجز دھامرا، جاویدنایاب لغاری کے نام زیرغور ہیں۔

    سینیٹ نشستوں کیلئےامیدواروں کو آج شام 7 بجے وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کردی ہے، حتمی امیدواروں کا فیصلہ آصف زرداری اوربلاول بھٹو سے مشاورت کے بعد ہوگا۔

    سندھ سے سینیٹ کے امیدوار آج شام 7بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس طلب کرلیا گیا ہے ، وزیر اعلی ہاؤس میں سینیٹرزکے کاغذات نامزدگی بھرے جائیں گے۔

    سندھ کے 12 سینیٹرزکی خالی نشستوں پر2اپریل کو پولنگ ہوگی ، 7 جنرل ،2 ٹیکنوکریٹ، 2 خواتین اور ایک اقلیت کی نشست پرانتخاب ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی کا آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے بی بی آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ کر لیا ہے، آصفہ بھٹو قومی اسمبلی کے لیے ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گی۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آصفہ بھٹو، آصف زرداری کے صدر منتخب ہونے کے بعد شہید بینظیر آباد سے خالی کردہ نشست این اے 207 پر پیپلز پارٹی کی نامزد امیدوار ہوں گی، آصفہ بھٹو کے لیے حلقہ انتخاب کا فیصلہ فیملی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

    آصفہ بھٹو کے لیے بلاول بھٹو کی خالی کردہ قمبر شہداد کوٹ کا حلقہ بھی زیر غور آیا تاہم مشاورت کے بعد آصفہ بھٹو کو شہید بینظیر آباد سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا گیا، این اے 207 شہید بینظیر آباد زرداری خاندان کی آبائی نشست ہے اور اس حلقے سے پیپلز پارٹی ہمیشہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوتی رہی ہے۔

    اس حلقے سے آصف زرداری لگاتار دو بار جب کہ ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرا پیچوہو تین بار کامیاب ہو چکی ہیں، ڈاکٹر عذرا پیچوہو 2002، 08 اور 13 کے الیکشن میں کامیاب ہوئی تھیں جب کہ صدر مملکت آصف زرداری 2018 اور 24 کے الیکشن میں کامیاب قرار پائے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زرداری خاندان نے طویل مشاورت کے بعد آصفہ بھٹو کو میدان سیاست میں اتارنے کی متفقہ طور پر حمایت کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ متفقہ ہے، آصفہ بھٹو کو جنرل سیٹ پر الیکشن لڑ کر پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    آصفہ بھٹو نے گزشتہ الیکشن میں ٹنڈو اللہ یار سے حصہ لینا تھا تاہم مشاورت کے بعد انھیں ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا گیا۔ بی بی آصفہ بھٹو خاندان سے بیگم نصرت بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے بعد تیسری خاتون ہوں گی جو جنرل سیٹ پر کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا حصہ بنیں گی۔

  • پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف، بڑا فیصلہ کرلیا

    پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف، بڑا فیصلہ کرلیا

    لاہور : پیپلزپارٹی نے این اے 148 میں ضمنی الیکشن پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کرلیا، این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونے پر پی پی کی جیت یقینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف ہے ، پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی سیٹ بچانے کیلئے ن لیگ سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    پیپلزپارٹی نے این اے 148 میں ضمنی الیکشن پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کرلیا، پی پی قیادت نے این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔

    پی پی زرائع کا کہنا ہے کہ این اے 148 پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے ن لیگ سے جلد رابطہ کیا جائے گا، جس میں ن لیگ سے این اے 148 پر امیدوار کھڑا نہ کرنے کی اپیل کی جائے گی،این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونے پر پی پی کی جیت یقینی ہے۔

    زرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی این اے 148 پر 104 ووٹوں کی لیڈ سے کامیاب ہوئے تھے تاہم یوسف رضا گیلانی سینیٹر منتخب ہونے پر قومی اسمبلی سے مستعفی ہوں گے، یوسف رضا گیلانی کی نشست پر قاسم گیلانی امیدوار ہونگے۔

    این اے 148 سے ن لیگی امیدوار 57 ہزار ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر تھے جبکہ یوسف رضا گیلانی پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔

  • پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو صدر بنانے کیلئے نمبر گیم پورا کرلیا

    پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو صدر بنانے کیلئے نمبر گیم پورا کرلیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو صدر بنانے کیلئے نمبر گیم پورا کرلیا اور دعویٰ کیا کہ آصف زرداری کو تین سو پینتالیس الیکٹورل ووٹ کی یقین دہانی ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو صدر بنانے کیلئے نمبرپورے کرلیے، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آصف زرداری کوتین سوپینتالیس الیکٹورل ووٹوں کی یقین دہانی ہو چکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے آصف زرداری کوووٹ دینے کی یقین دہانی تاحال نہیں کرائی، ایم کیوایم کی جانب سے فیصلہ آج کیے جانے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب صدارتی مہم کمیٹی کے ارکان نے بلاول بھٹو سے ملاقات کی، جس میں انہیں بتایا گیا آصف زرداری کے لیے ق لیگ، آئی پی پی، بی اے پی کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

    خیال رہے پاکستان کے نئے صدر مملکت کا انتخاب ہفتہ 9 مارچ کو ہوگا، جس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ق)، ایم کیو ایم پی، آئی پی پی، بی اے پی، مسلم لیگ ضیاء اور نیشنل پارٹی پر مشتمل اتحاد کی جانب سے نامزد آصف علی زرداری اور پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے نامزد کردہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی میں مقابلہ ہوگا۔

  • پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) نے سینیٹر یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پی پی قیادت نے یوسف رضاگیلانی کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضاگیلانی صدارتی الیکشن میں بطور ایم این اے ووٹ دیں گے، اور پھر اپنی سیٹ چھوڑ دیں گے جس کے بعد ان کی نشست پر قاسم گیلانی الیکشن لڑیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں گے، وہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینٹ کے امیدوار ہونگے، سینیٹ کیلئے وہ جلد کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    یار رہے کہ یوسف رضا گیلانی نے 29 فروری کو ملتان سے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے کے بعد رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا تھا اور گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ووٹ دیا تھا۔

     گزشتہ دنوں وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے شدہ پاور شیئرنگ فارمولے کے مطابق یوسف رضا گیلانی  کو سینیٹ کا چیئرمین بنایا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے چوہدری الیاس مہربان سے ہوگا، جس کے لیے 14 مارچ کو قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی۔