Tag: پیپلزپارٹی

  • پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے، بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر بلاسود قرضے دے گی، پیپلزپارٹی کا مقابلہ ظلم، غربت اور پسماندگی سے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روات میں خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا انقلابی منشور لے کر پہلی انتخابی مہم کے لیے نکلا ہوں، پیپلزپارٹی نے پچھلی حکومت میں بھی انقلابی کام کیے تھے، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو غربت کا مقابلہ کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روزگار فراہم رکیں گے، کسانوں کو سہولتیں دیں گے، موقع ملا تو ملک میں پیپلز فوڈ پروگرام شروع کریں گے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح بینظیر کسان کارڈ دیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوام کو روزگار فراہم کیا ہے، آئندہ بھی کریں گے، پیپلزپارٹی کا منشور ہمیشہ کسان دوست منشور رہا ہے، حکومت میں آکر کسانوں کی فصلوں کی انشورنس کرائیں گے، ہم بھوک مٹاؤ پروگرام لے کر آئیں گے، فوڈ کارڈ متعارف کرائیں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بے گھر افراد کو گھر دئیے ہیں، کچی آبادیوں کو ریگولرائز کریں گے ان کے حقوق دیں گے، مشہور تھا کہ بینظیر آٗئے گی روزگار لائے گی، 25 جولائی کو آپ نے تیر پر ٹھپہ لگانا ہوگا، آپ نے تیر پر ٹھپہ لگا کر بلاول بھٹو کو منتخب کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: گالم گلوچ کی سیاست ملک کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے: بلاول بھٹو


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کوالیکشن میں حصہ لینےسےروکا جارہا ہے‘ بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کوالیکشن میں حصہ لینےسےروکا جارہا ہے‘ بلاول بھٹو

    مالاکنڈ: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ انتخابات کے لیے پیپلزپارٹی کوسازگارماحول نہیں مل رہا، انتخابی مہم کے دوران خوف کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے

    تفصیلات کے مطابق مالاکنڈ میں پریس کانفرنس کے دوران سربراہ پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مالاکنڈ میں استقبال پرپیپلزپارٹی کے کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار اور کارکن مشکلات کے باوجود کام کررہے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے یکساں مواقع نہیں دیے جا رہے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام جماعتوں کوبرابرکے مواقع دیے جائیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا بروقت اورشفاف انتخابات ہمارا حق ہے، ہمیں تنگ کیا جاتا ہے اور ہم اس مسئلے کو الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے، ادارے اپنی آئینی دائرے میں رہیں۔

    پیپلزپارٹی کے سربراہ کے مطابق سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاترہیں، پیپلزپارٹی ودیگرجماعتوں کا الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں سمجھ سے بالاتر ہیں، عوام کے حقیقی نمائندے ہی مسائل حل کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کا لیاری میں جلسے کا اعلان، اجازت مانگ لی

    ایم کیو ایم کا لیاری میں جلسے کا اعلان، اجازت مانگ لی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلزپارٹی کے مضبوط گڑھ لیاری ککری گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار محفوظ یار خان نے ڈپٹی کمشنر سے 22 جولائی کو لیاری میں جلسہ کرنے کی اجازت مانگ لی۔ درخواست میں اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم 22 جولائی کو لیاری میں انتخابی جلسہ کرنا چاہتی ہے، ہمیں ککری گراؤنڈ میں جلسے جبکہ گارڈن، کھارادر سمیت حلقے کے مختلف علاقوں میں ریلی کی اجازت بھی دی جائے۔

    مزید پڑھیں: ’پی آئی بی بہادرآباد تنازع نے ایم کیو ایم کو عوامی سطح پر شدید نقصان پہنچایا‘

    ایم کیو ایم کے امیدوار انتظامیہ سے یہ بھی درخواست کی کہ ریلی اور جلسے کے موقع پر سیکیورٹی کے مؤثر انتظامات کیے جائیں۔

    خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی الیکشن لڑ رہے ہیں، گزشتہ دنوں وہ جب لیاری میں انتخابی مہم کے سلسلے میں پہنچے تو علاقہ مکینوں نے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج اور پتھراؤ کیا تھا۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان نے پانی مانگنے پر ہمارے ورکروں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے محفوظ یار خان کو این اے 246 سے ٹکٹ جاری کیا گیا۔

    ایم کیو ایم امیدوار نے عدالت میں بلاول بھٹو کے کاغذاتِ نامزدگی بھی چیلنج کررکھے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بلاول کی ریلی پرپتھراؤ، گرفتار ملزم کو عدالت نے رہا کردیا

    واضح رہے کہ پی پی نے گزشتہ ماہ ایم کیو ایم کے مضبوط گڑھ لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں جلسہ کیا تھا جس میں بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر پارٹی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اُن کے دعووں، اُن کے وعدوں‌ پر ایک نظر: بڑی سیاسی جماعتوں‌ کے منشور کا تقابلی جائزہ

    اُن کے دعووں، اُن کے وعدوں‌ پر ایک نظر: بڑی سیاسی جماعتوں‌ کے منشور کا تقابلی جائزہ

    جوں جوں‌ الیکشن قریب آرہے ہیں، سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے. جلسے جلسوں کی لہر ہے، گلی گلی جھنڈے اور بینرز لہرا رہے ہیں. 

    الیکشن کی مناسبت سے سیاسی جماعتیں اپنے منشور بھی پیش کر رہی ہیں، جن میں‌ کہیں‌ پرانے وعدے دہرائے گئے ہیں، کہیں‌ نئے دعوے کیے گئے ہیں.

    اس ضمن میں ایم ایم اے نے پہل کی، دیگر جماعتوں سے پہلے اپنا منشور پیش کیا. بعد میں‌ پیپلزرٹی اور ن لیگ، آخر میں‌ پی ٹی آئی نے منشور عوام کے سامنے رکھا.

    اس تحریر میں‌ چار بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔

    ایم ایم اے کے بارہ نکات

    دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل نے 5 جون کو اپنے 12 نکاتی منشور کا اعلان کیا۔

    منشور میں نظام مصطفیٰ کے نفاذ، بااختیار و آزاد عدلیہ کا قیام، اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم، نئے ڈیمز کی تعمیر، بجلی کے مؤثر نظام کی تشکیل، بھارت کی آبی جارحیت کا مؤثر تدارک، سی پیک میں مقامی آبادی کے روزگار اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر کا احاطہ کیا گیا۔

    منشور میں ملک میں باوقار اور آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دینے، تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات کے قیام، ٹیکسز کے خاتمے، استحصال اورعدم مساوات کے خاتمے اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا۔

    پیپلزپارٹی کے 76 صفحات پر پھیلے پروگرام

    پیپلزپارٹی نے 28 جون کو اپنا منشور پیش کیا، جو 76 صفحات پر مشتمل تھا۔

    معاشی انصاف، غربت میں کمی، تعلیم اور بنیادی صحت، معذور افراد کو معاشرے کا حصہ بنانا، زرعی اصلاحات، خواتین کی خود مختاری اور نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کی فراہمی پیپلزپارٹی کے منشور کے بنیادی اجزا ہیں۔

    اس منشور میں ماں، بچے کی صحت کا پروگرام، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، پاورٹی ریڈکشن پروگرام، بھوک مٹاؤ پرگرام، آب پاشی نظام بہتر بنانے کا پروگرام، زرعی اصلاحات کا پروگرام، پیپلز فوڈ کارڈ، فیملی ہیلتھ سروس شامل ہیں۔

    ن لیگ اور پنجاب ماڈل

    مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے 5 جولائی کو منشور پیش کیا.

    یہ منشورہ تعلیم یافتہ اور ہنرمند طبقے کوروزگار کی فراہمی کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ، صنعتوں کے قیام، زرعی اجناس کی پراسیسنگ کے لیے انڈسٹریل کمپلیکس کی تعمیر، دیامر بھاشا ڈیم کے بڑے توانائی منصوبے کو مکمل کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔

    اس منشور میں صنعتی انقلاب، دنیا کے جدید ترین ٹرانسپورٹ سسٹم، پنجاب اسپیڈ کو پاکستان اسپیڈ اور محصولات کے نظام کو کرپشن فری بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کرنا، محروم طبقے کو پاؤں پر کھڑا کرنا، پنجاب میں شعبہ صحت میں کی گئی اصلاحات کا ملک بھرمیں نافذ، ہر اسکول میں ٹیکنیکل ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بنانے کا اعلان کیا گیا.

    پی ٹی آئی کی کروڑوں ملازمتیں، لاکھوں گھر

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 9 جولائی کو آیندہ انتخابات کے لیے منشور پیش کیا.

    یہ منشور پولیس کوغیر سیاسی بنانے، اداروں کو مضبوط کرنے، عوام پر سرمایہ کاری، نوکریوں کی فراہمی، تعلیم، گھر، صحت کے شعبوں پر مرکوز ہے.

    اس منشور میں‌ ایک کروڑ ملازمتیں دینے، 50 لاکھ مکانات کی تعمیر، سی پیک سے گیم چینجنگ نتائج حاصل کرنا، غربت کے خاتمے کے لئے سیاحت کے فروغ، ایف بی آر میں اصلاحات، ملکی برآمدات میں اضافہ، کرپشن کا خاتمہ، پانی کو ری سائیکل کرنا، صحت اور تعلیم کے نظام کی بہتری، جنوبی پنجاب کا صوبہ اور کڑے ا حتساب کا احاطہ کیا گیا.

    حرف آخر

     بہ ظاہر چاروں بڑی جماعتوں کے منشور میں کئی دعوے اور وعدے نظر آتے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے منشور کے پیچھے ان کا ماضی میں اقتدار میں رہنے کا وسیع تجربہ ہے۔

    پی ٹی آئی نئے وعدے اور ارادوں کے ساتھ میدان میں ہے، گو ایم ایم اے کے ہاں دینی رنگ نمایاں ہے، مگر توازن نظر آتا ہے۔

    چاروں جماعتوں کے منشور متوازن اور متاثر کن ہیں، مگر یوں لگتا ہے کہ عوام اس بار بھی منشور کے بجائے قائدین کی مقبولیت، امیدوار کی اثرپذیری، ووٹرز کی ماضی کی وابستگی اور نیب کیسز میں ہونے والی گرفتاریوں کی بنیاد پر ووٹ ڈالیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے: شیری رحمان

    پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے: شیری رحمان

    راولپنڈی: اپوزیشن لیڈر سینیٹ شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ خارجہ امور سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے.

    [bs-quote quote=”توقع ہےالیکشن شفاف اور غیر جانب دارانہ ہوں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شیری رحمان”][/bs-quote]

    پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کا وقت ہے، خاص ماحول بن گیا ہے، البتہ الیکشن کو متنازع کر دیا گیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ سیاست یہاں ممنوع نہیں، توقع ہے کہ ہم ایک سطح پر بحث کریں، توقع ہےالیکشن شفاف اور غیر جانب دارانہ ہوں گے.

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی قافلوں کو روکنے کی کوشش کی گئی، نیکٹا نے سیاست دانوں پر حملوں کی رپورٹ دی ہے، اس رپورٹ کو ہم دو پہلووں سے دیکھ سکتے ہیں، اس ضمن میں‌ سنجیدگی ضروری ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں پیپلز پارٹی کی رہنما نے اپنے ایک بیان میں‌ کہا تھا کہ سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، یہ انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں۔


    سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام 25 جولائی کوبلے پرمہرلگا کرمخالفین کوشکست دیں گے ‘ شاہ محمودقریشی

    عوام 25 جولائی کوبلے پرمہرلگا کرمخالفین کوشکست دیں گے ‘ شاہ محمودقریشی

    ملتان : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ خزانے کونقصان پہنچانے والوں کوکٹہرے میں کھڑا کرنے کا وقت آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سندھ روانہ ہوں گا، تحریک انصاف کا پیغام پہنچاؤں گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک دہائی سے سندھ پرجس سوچ کا قبضہ ہے اس سے بے خبرنہیں، سندھ پرقابض قوتوں سے پیچھا چھڑانے کی کوشش کروں گا۔

    پی ٹی آئی رہنما کے مطابق جیسا سندھ آج دکھائی دے رہا ہے ایسا کوئی اورصوبہ نہیں ہے، سندھ میں ناقص حکمرانی اور اداروں کی تنزلی سے نقصان ہوا

    شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ کرپشن فری پاکستان کا ہماراپختہ ارادہ ہے جومنطقی انجام تک پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام 25 جولائی کوبلے پرمہرلگا کرمخالفین کوشکست دیں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس نے ملک کولوٹا یکےبعد دیگرے احتساب کا شکارہوں گے، ہم سیاسی انتقام کے قائل نہیں ہیں۔

    انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے سپورٹ کرنے کے فیصلےکوسراہتے ہوئے کہا کہ وقت فیصلہ کرےگا کہ صحیح وقت پرصحیح فیصلہ کیا۔

    ایون فیلڈ فیصلے کے بعد مزید لوگ ن لیگ چھوڑیں گے: شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے، ایون فیلڈ کے فیصلے کے بعد مزید لوگ ن لیگ چھوڑیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی کی ریلی میں ہنگامہ آرائی، بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس جاری

    پیپلزپارٹی کی ریلی میں ہنگامہ آرائی، بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس جاری

    کراچی: ڈپٹی کمشنرساؤتھ نے لیاری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی ریلی میں ہنگامہ آرائی پر بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے اور کہا کہ دوبارہ ایساواقعہ پیش آیا تو ڈی آر او امیدوار پر جرمانہ عائد کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی ریلی میں ہنگامہ آرائی پر ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

    شوکاز نوٹس کے مطابق بلاول بھٹو نے جنرل الیکشن2018 کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی،شوکاز ایس ایس پی سمیع اللہ سومرو کی رپورٹ پر جاری کیا گیا،ایس ایس پی سٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پی پی نے ریلی بغیر این اوسی کے نکالی، پیشگی اطلاع نہ دینے سے انتظامیہ نے سیکیورٹی انتظامات نہیں کئے تھے۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشن قوانین کے مطابق 3روز قبل اجازت لینا ضروری ہے، لیاری کے مکینوں اور ریلی میں شامل افراد میں ہنگامہ آرائی ہوئی، الیکشن کمیشن کی ٹیم نے لیاری میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کو مانیٹر کیا۔

    شوکاز نوٹس کے مطابق واقعے کا ذمےدار این اے 246 سے امیدوار بلاول بھٹو کو ٹھہرایا گیا اور کہا گیا 5 جولائی تک شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا جائے، دوبارہ ایسا واقعہ پیش آیا تو ڈی آر او امیدوار پر جرمانہ عائد کرسکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : لیاری میں بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھراؤ، مظاہرین نے پیپلز پارٹی کا جھنڈا جلا دیا


    یاد رہے 2 روز قبل شہر قائد کے قدیم علاقے لیاری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے قافلے پر علاقہ مکینوں نے شدید پتھراؤ کرکے گاڑی کے شیشے توڑ دیے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے پی پی کا جھنڈا بھی نذرِ آتش کردیا تھا۔

    جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، مکینوں کے پتھراؤ کے جواب میں جیالوں نے بھی جوابی پتھراؤ شروع کردیا تھا اور علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا۔

    دریں اثنا پیپلز پارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے قافلے پر پتھراؤ اور عوامی احتجاج پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاول بھٹو آگے بڑھ رہے ہیں اور بڑھتے جائیں گے، لیاری کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، 25 سے 30 لوگوں کو جمع کر کے قافلہ روکنے کی کوشش کی گئی، لیاری کے لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مل کر بی بی کا وعدہ نبھانا ہے اور پاکستان کو بچانا ہے، بلاول بھٹو

    مل کر بی بی کا وعدہ نبھانا ہے اور پاکستان کو بچانا ہے، بلاول بھٹو

    ٹھٹھہ: پاکستان پیپلزپارٓٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل اب میں خود حل کروں گا، مل کر بی بی کا وعدہ نبھانا ہے اور پاکستان کو بچانا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھٹھہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹھٹھہ میں شاندار استقبال پر عوام کا شکر گزار ہوں، ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تقدیر بدلنا چاہتا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا عوام دوست منشور بنایا گیا ہے، پیپلزپارٹی نے اپنا منشور پیش کردیا ہے، پیپلزپارٹی منشور ہمیشہ عوام سے شروع ہوتا ہے، بھوک مٹاؤ پروگرام کے تحت فوڈ کارڈ جاری کریں گے، لوگوں کو فوڈ کارڈ دیں گے جس سے کھانے پینے کی اشیاء سستی ملیں گی، ہر یوسی میں فوڈ اسٹور کھولیں گے جنہیں خواتین چلائیں گی۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ٹھٹھہ میں پہلی بار ووٹ مانگنے آیا ہوں، پہلی مرتبہ عام انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں، ہم نے بینظیر انکم سپورٹ جیسے انقلابی پروگرام شروع کیے، مل کر بی بی کا وعدہ نبھانا ہے اور پاکستان کو بچانا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر عوام میرے ساتھ ہیں تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا ہے، مجھے آپ کا ساتھ چاہئے، عوام میرے بازو بنیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ لوگوں کی خدمت کی ہے۔

    قبل ازیں ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ قوم کو بلاول بھٹو کی شکل میں ایک اور وفاق کی علامت مبارک ہو، بلاول اپنے نانا اور والدہ کی وراثت پر چلتے ہوئے وفاق کی سیاست کررہے ہیں، بلاول بذریعہ سڑک لاہور اور خیبرپختونخوا بھی جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے‘خورشید شاہ

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے‘خورشید شاہ

    لاڑکانہ : پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ سابق حکومت کی مصنوعی معاشی ترقی کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے، اب نگراں حکومت عوام سے جینے کا حق نہ چھینے۔

    خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی سزا عوام کونہ دیں، نگراں حکومت کوسابق حکومت کی ڈگرپرنہیں چلنا چاہیے۔

    پٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، سو روپے لیٹر تک جا پہنچا

    خیال رہے کہ نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس کے بعد پٹرول 99.50 روپے فی لیٹر دستیاب ہے۔

    دوسری جانب عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے اسے ظلم قرار دیا ہے جبکہ قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کی بھجوائی تھی اورپٹرولیم ڈویژن نے سمری وزارت خارجہ کو بھجوائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سےگریزکرے‘ آصف زرداری

    نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سےگریزکرے‘ آصف زرداری

    کراچی : سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ نوازحکومت کے ستائےعوام پر نگراں حکومت مزید ظلم نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نگراں حکومت پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے گریز کرے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ نوازحکومت کے ستائےعوام پرنگراں حکومت مزید ظلم نہ کرے، پٹرول کی قیمتوں کے اضافے سےغریب زیادہ متاثرہوگا۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھے گی، نگراں حکومت عوام پرمزید مہنگائی کا بوجھ نہ ڈالے۔

    نگراں حکومت کی دوسری بار عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی۔

    ذرائع کے مطابق سمری میں پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے اضافے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 50 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل 12 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، رواں ماہ بھی نگراں حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے اضافہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔