Tag: پیپلزپارٹی

  • نوازحکومت نےاپنےکارندےدہشت گردی کےلیےچھوڑ رکھے ہیں‘بلاول بھٹو زرداری

    نوازحکومت نےاپنےکارندےدہشت گردی کےلیےچھوڑ رکھے ہیں‘بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کےسربراہ بلاول بھٹوزرداری کا کہناہےکہ شہید بابرسہیل بٹ اور شوکت بسرا پر حملہ سازش کا حصہ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پی پی رہنما بابرسہیل بٹ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ نواز حکومت نے اپنے کارندے دہشت گردی کےلیے چھوڑ رکھے ہیں۔

    بلاول بھٹوزرداری نے شہیدبابر بٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےکہاکہ ان کے خاندان کے دکھ میں ہم برابر کے شریک ہیں۔

    پیپلزپارٹی کےسربراہ بلاول بھٹو کا کہناتھاکہ حکومت ورثا کی مرضی سےکیس کرکے اصل ملزمان گرفتار کرے۔انہوں نےکہاکہ اگرکارکنوں نےبرداشت کادامن چھوڑ دیا تو نواز حکومت کوبھاگناپڑےگا۔

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کےرہنما سید خورشید شاہ کا کہناہےکہ پیپلزپارٹی کےرہنما بابرسہیل بٹ کا قتل افسوسناک واقعہ ہے۔

    خورشید شاہ کاکہناتھاکہ پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا پر حملہ کرنے والے ملزمان کوابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں اورحملہ آوروں کو فوراََ پکڑا جائے ورنہ ان حملوں کو سیاسی دہشت گردی سمجھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کےرہنماکےقتل کامقدمہ درج ‘ن لیگ کےرکن قومی اسمبلی نامزد

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید کا کہناہےکہ اگر کوئی ہمیں اس طرح کی بزدلانہ وارداتوں سے ڈرانا چاہتا ہےتو وہ یاد رکھے کہ پیپلز پارٹی نے پھانسی، کوڑوں،جیلوں اور شہادتوں کی راہ سےگزر کر ملک میں جمہوریت قائم کی ہے۔

    سید خورشید شاہ کا کہناتھاکہ پاکستان پیپلزپارٹی جمہوریت کو آمرانہ انداز رکھنے والوں کے ہاتھوں پامال نہیں ہونے دےگی۔

    واضح رہےکہ لاہور کےعلاقے مناواں میں اتوارکی درمیانی شب پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما بابرسہیل بٹ کوگھر میں گھس کراندھادھند فائرنگ کرکےقتل کردیاگیاتھا۔

  • پیپلزپارٹی کےرہنماکےقتل کامقدمہ درج ‘ن لیگ کےرکن قومی اسمبلی نامزد

    پیپلزپارٹی کےرہنماکےقتل کامقدمہ درج ‘ن لیگ کےرکن قومی اسمبلی نامزد

    لاہور: لاہور کے علاقے مناواں میں پاکستان پیپلزپارٹی کےمقامی رہنما بابرسہیل بٹ کوفائرنگ کر کےقتل کر دیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کےرہنما بابرسہیل بٹ کے قتل کی ایف آئی آر تھانہ مناواں میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سہیل شوکت بٹ سمیت عاطف عرف عاطی،عرفان جٹ کو نامزد کیاگیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماکےبھائی قیصر بٹ کا کہناہےکہ ملزمان نےدیرینہ دشمنی پر بابرسہیل بٹ کو قتل کیا۔

    خیال رہےکہ لاہور کےعلاقے مناواں میں اتوارکی درمیانی شب پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما بابرسہیل بٹ کوگھر میں گھس کراندھادھند فائرنگ کرکےشدید زخمی کردیاتھا۔

    پیپلزپارٹی کےرہنما کوشدید زخمی حالت میں سروسزاسپتال منتقل کیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

    پولیس کےمطابق قاتلوں نےگھر میں گھس کر پہلےگارڈ کے کمرے کو لاک کیا اور پھر بابر بٹ کے کمرے میں جا کرانہیں قتل کر دیا۔

    پولیس حکام کو شبہ ہےکہ بابر بٹ کو اس کےگارڈ عاطف عرف عاطی کی مدد سے قتل کیا گیا،پولیس فرار ہونے والے گارڈ عاطی کی گرفتاری کےلیے چھاپے مار رہی ہے۔

    دوسری جانب آصفہ بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنےپیغام میں کہاہےکہ ہمیں خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نےکہاکہ امید ہےبابرسہیل بٹ کے قتل کی تحقیقات کی جائے گی اور اس میں ملوث عناصر کو ضرور قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

    واضح رہےکہ مقتول بابر سہیل بٹ 2013 کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 157 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار تھے۔

  • پیپلزپارٹی کو فوجی عدالتوں پرتحفظات ہیں، اعتزازاحسن

    پیپلزپارٹی کو فوجی عدالتوں پرتحفظات ہیں، اعتزازاحسن

    اسلام آباد : سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ حکمران جماعت عددی برتری کی بنیاد پر فوجی عدالتوں میں توسیع کی پارلیمنٹ سے منظور ی حاصل کرلے مگر پیپلز پارٹی کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں ادبی کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندون سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فوجی عدالتوں پر تحفظات موجود ہیں، جس کا اظہار پارلیمنٹ کے اجلاس میں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ سے فوجی عدالتوں کو عددی برتری سے منظور کرواسکتی ہے مگرہم اپنا موقف ضرور پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضیاءالحق کے مارشل لاء کے دوران ترقی پسندوں پر عذاب اترے اور مذہبی انتہا پسندی نے فروغ پایا ۔

    مزید پڑھیں : فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر تحفظات ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    اعتزاز احسن نے کہا کہ معاشرے میں مذہب و مسلک اور عورت کی بحث زوروں پر ہے، ترقی پسند مصنفین کو قوم کی رہنمائی کرنی چاہئیے۔

    مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کے مخالف نہیں، 9 مطالبات پیش کردیے، زرداری

    کانفرنس سے خطاب میں پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے رہنما ڈاکٹر مبشر حسن نے کہا کہ قوم میں اب اپنے مؤقف پر ڈٹ جانے والے ختم ہوتے جارہے ہیں۔ اس موقع پر ترقی پسند مصنفین میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے گئے۔

    مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کی توسیع‘پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام جماعتیں متفق

     

  • صفائی مہم میں ناکامی پر میئر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں، سعید غنی

    صفائی مہم میں ناکامی پر میئر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں، سعید غنی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ میئرکراچی صفائی مہم میں ناکامی کے بعد عوام سے جھوٹ بول کر انہیں دھوکا دینے کی کوشش کررہے ہیں، کچرے کی صفائی کا کام ڈی ایم سیز کے سپرد ہے، جو بلدیاتی نمائندوں کے ماتحت ہیں۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے رہنماء نے کہا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن میں ایم کیو ایم نے جعلی بھرتیاں کر کے ادارے کو تباہ کردیا، حکومت سندھ غیرقانونی بھرتیوں پر نوٹس لے کر لوگوں کو بے روزگار کرنا نہیں چاہتی۔

    انہوں نے کہا کہ ’’متحدہ نے اپنے دور میں کراچی کی کوئی زمین نہیں چھوڑی اور نالوں پر غیرقانونی تعمیرات کر کے انہیں بھی فروخت کیا، میئر کراچی کو جتنے اختیارات دیے گئے ہیں وہ اس میں کام نہیں کررہے اور ایم کیو ایم اپنی ناکام صفائی مہم کا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال رہی ہے جو ناکامی کی اعلیٰ ترین مثال ہے‘‘۔

    یاد رہے میئر کراچی کی جانب سے شہر میں سو روزہ صفائی مہم کا اعلان کیا گیا تھا جس کی مدت چار روز قبل ختم ہوئی ہے، مہم کی اختتامی پریس کانفرنس پر وسیم اختر نے شہر میں صفائی نہ ہونے کا ذمہ دار حکومت سندھ کو قرار دیا اور کوڑے کرکٹ کے موجودہ ڈھیر کی اصل وجہ اختیارات نہ ہونے کو قرار دیا۔

    میئر کراچی کی پریس کانفرنس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وسیم اختر کو آئین کے مطابق تمام اختیارات دیے گئے ہیں اور حکومت مزید ایسے اختیارات نہیں دے سکتی جس کے ذریعے شہر میں دوبارہ چائنا کٹنگ کا رواج عام ہوجائے کیونکہ متحدہ نے بلدیاتی ادوار میں سرکاری اراضی پر قبضے کیے جس میں میئر بھی ملوث رہے ہیں‘‘۔

  • فوجی عدالتوں کی توسیع‘پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام جماعتیں متفق

    فوجی عدالتوں کی توسیع‘پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام جماعتیں متفق

    اسلام آباد : فوجی عدالتوں میں توسیع سےمتعلق سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام جماعتیں متفق ہوگئیں۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوجی عدالتوں سےمتعلق تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس ہواجس میں پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام سیاسی جماعتوں کافوجی عدالتوں میں دوسال کی توسیع پر اتفاق ہوگیا۔

    اجلاس کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہناتھاکہ امید ہے پیپلزپارٹی 4مارچ تک اتفاق رائے کرلےگی اورفوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت کرے گی۔انہوں نےکہا کہ فوجی عدالتوں کےمعاملے پرکوئی سیاست نہیں ہوگی۔

    وفاقی وزیزخزانہ اسحاق ڈار کاکہناتھاکہ فوجی عدالتوں کےمعاملے پر سیاسی جماعتوں کے تعاون پر ان کے مشکورہیں۔

    بعدازاں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہناتھاکہ حالات غیرمعمولی ہیں توفوجی عدالتوں میں توسیع کی ضرورت ہے۔انہوں نےکہاکہ ایک پارلیمانی کمیٹی ہوگی جو پورے عمل کی نگرانی کرے گی۔

    انہوں نےکہاکہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع قومی ضرورت ہےاور قومی مفاد میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پراتفاق کیا۔

    مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے علاوہ دیگرجماعتوں نے کہاکہ ہم فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حامی ہیں لیکن کوئی سیاسی جماعت ایسے فیصلے خوشی سے نہیں کرتی۔

    خیال رہےکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوجی عدالتوں کی توسیع سےمتعلق سیاسی جماعتوں کےاجلاس میں پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نےشرکت کی۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کی اےپی سی میں شرکت نہیں کریں گے‘عمران خان

    واضح رہےکہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کاکہناہےکہ وہ پیپلزپارٹی کی آل پارٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام، ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

    فوجی عدالتوں کا قیام، ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

    اسلام آباد: فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے بلایا گیا ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا، پارلیمانی کمیٹی نے معاملہ پھر ذیلی کمیٹی کو بھجوا دیا، پیپلزپارٹی نے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہوئے دوماہ کا عرصہ ہونے کو ہے لیکن ملک کی سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں کی توسیع پر تاحال متفق نہ ہوسکیں، اس حوالے سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی کا ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا اور کمیٹی کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکی، اب آئندہ اجلاس منگل کو ہوگا۔

    اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کے ساتھ نگراں کمیٹی کی بحالی کے مطالبے پر بھی قائم ہیں، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی نگراں کمیٹی کے قیام پر زور دیا ہے، اس کے علاوہ مقدمے میں مذہبی دہشت گردی کے الفاظ کے معاملے پر سیاسی رہنماؤں میں اختلافات بدستور موجود ہیں۔

     فوجی عدالتوں میں 2 سال توسیع کی جاسکتی ہے، زاہد حامد

    حکومتی رکن زاہد حامد کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والے اجلاس میں فوجی عدالتوں سے متعلق آئینی مسودہ پرسیاسی جماعتیں مشاورت کے بعد اپنا جواب دیں گی۔

    انہوں نے امید طاہر کی کہ تمام جماعتوں کےاتفاق سے فوجی عدالتوں میں 2 سال توسیع کی جاسکتی ہے، پارلیمانی رہنما آئندہ اجلاس میں مشاورت کے بعد رائے دیں گے۔

    اسلام آباد میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد حامد کا کہنا تھا کہ ترمیم میں ریاست کےخلاف جنگ اورتشدد کالفظ استعمال کیا گیا ہے، 23 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پارلیمانی رہنماؤں کو ارسال کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع، پارلیمانی اجلاس بے نتیجہ

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کےاصرار پر ترمیم میں ریاست کیخلاف سنگین اورپرتشدد کارروائیوں کے جملےکا اضافہ کیاہے۔

    واضح رہے کہ دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد جنوری 2015 میں فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔اس وقت حکومت نے قومی اتفاق رائے سے 2 سال کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 21ویں آئینی ترمیم منظور کرائی تھی تاہم رواں سال 7 جنوری کو فوجی عدالتوں کے دو سال مکمل ہونے کے بعد یہ عملی طور پر غیر موثر ہوگئیں۔

  • ردالفساد کے ساتھ آپریشن ردالنثار بھی کیا جائے، مولا بخش چانڈیو

    ردالفساد کے ساتھ آپریشن ردالنثار بھی کیا جائے، مولا بخش چانڈیو

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ملک میں مستقل امن و امان قائم کرنے کے لیے ردالفساد کے ساتھ آپریشن ردالنثار بھی ہونا چاہیے تاکہ حقیقی دہشت گردوں کو ختم کیا جاسکے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپیلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ پاناما کیس جیسے مسئلے کے باوجود وزیر اعظم ملک سے باہر ہیں، اگر وہ باہر نہ ہوتے تو پاناما کا فیصلہ ہوجاتا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں عدالتوں نے بیرون ملک  ہونے کے باوجود وزیر اعظم کو ہٹایا، محمد خان جونیجو کو جس وقت عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا وہ بیرون ملک تھے۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ عدالتوں نے جو رویہ ہمارے ساتھ رکھا وہی نوازشریف کے ساتھ بھی رکھا جائے تاہم وزیراعظم کی غیر موجودگی میں اُن کے خلاف فیصلہ آنا اچھی روایت نہیں، ہماری خواہش ہے کہ پاناما کے معاملے پر عدلیہ سرخرو ہو۔

    پڑھیں: ’’ آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں‌ ہوا، نواز شریف ‘‘

    آپریشن ردالفساد کے شروع ہونے پر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ دہشت گردی سے خاتمے کے لیے  مشترکہ حکمت عملی بنا کر دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی ہوگی مگر وزیر داخلہ تو خود کالعدم جماعتوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور اُن کےلیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔

    پی پی کے رہنماء نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ردلفساد کے ساتھ ساتھ ردالنثار بھی ہونا چاہیے تاکہ ملک میں مکمل امن و امان آسکے اور وزارتیں سنھالنے والے مشکل کے وقت چھپ نہ سکیں۔

  • نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں

    نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں

    سردار اللہ بخش گبول کراچی کی سیاسی تاریخ کے الگ تھلگ سیاسی رہنما تھے، انگریز سرکار سے خان بہادر کا لقب پانے والے سردار اللہ بخش گبول سندھ کی ممبئی سے علیحدگی کے بعد تحریک پاکستان کے اہم رہنماء سر عبداللہ ہارون کو ۱۹۳۷ میں شکست دے کر کراچی سے رکن سندھ اسمبلی بنے اور سندھ اسمبلی کے پہلے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔

    خان بہادر اللہ بخش گبول کراچی کی قد آور سیاسی شخصیت سمجھے جاتے تھے تاہم وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ بھی تحریک پاکستان کا حصہ بنے، اللہ بخش گبول دو بار کراچی کے میئر بھی رہ چکے ہیں اور اُن کے پوتے سردار نبیل گبول کراچی کے بلوچ علاقوں لیاری اورملیر میں مقبول سیاسی رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔

    لیاری سے کئی بار رکن سندھ اسمبلی اور ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے والے نبیل گبول نے پیپلز پارٹی کی سابقہ وفاقی حکومت کے خلاف اس وقت آواز بلند کی کہ جب رحمان بلوچ یا رحمان ڈکیت کو ایس ایس پی چوہدری اسلم نے ایک نام نہاد پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا۔

    nabil-gabol-7

    رحمان بلوچ جو کہ ایک زمانے میں لیاری کا بادشاہ ہوا کرتا تھا اور لیاری جو نبیل گبول کا حلقہ تھا تاہم رحمان کے قتل کے بعد حالات نے خلاف توقع کروٹ لی اور نبیل کا حلقہ انہی کے لیے نو گو ایریا بن گیا۔ ان حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئےنادیہ گبول نے متحدہ کو خیبر باد کہہ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت کی اور لیاری میں پی پی کی راہیں ہموار کرنے میں مدد فراہم کی۔

    نادیہ گبول کی پی پی میں شمولیت کے بعد نبیل گبول کو پیپلزپارٹی سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنی پڑی، پارٹی بدلنے کے بعد 2013 کے انتخابات میں متحدہ نے مضبوط ترین حلقے این اے 246 سے نبیل گبول کو نشست تحفے میں دی تاہم یہ حلقہ رکن اسمبلی کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا اور عوامی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے بانی ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کو نبیل گبول سے استعفیٰ لینے یا کام کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد حالات نے ایک بار پھر کروٹ لی۔ طیارہ اڑانے والے پائلٹ نبیل گبول طوفانوں کے رخ مڑنے سے ہمیشہ باخبر رہتے ہیں تو مناسب وقت آنے پر ایم کیو ایم کو بھی خیر باد کہہ کر نشست سے استعفیٰ دیا اور بھائی کو خیرباد کہہ دیا۔

    nabil-gabol-1

    گزشتہ ڈیڑھ سال سے سردار گبول کے بارے میں سیاسی سٹے بازی کے عالم میں کئی تکے لگتے رہے، کبھی سنا کہ نبیل گبول عمران خان سے ملنے جا رہے تو کبھی پتا چلا نواز شریف کے رابطے میں ہیں مگر نبیل گبول چھوٹا کھلاڑی نہیں، وہ سب سے بڑے کھلاڑی سے ملنے کی خواہش لیے سیاسی تیر پھینکتے رہے اور بالآخر بدھ کی شام بلاول ہاؤس کے دروازے ایک بار پھر 55 سالہ گبول شہزادے کے لیے کھول دیے گئے۔

    شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے کامیاب ملاقات کے بعد اب ممکنہ طور پر نبیل گبول کے لیے لیاری آنا جانا آسان ہوجائے گا اور وہاں پر وہ سب سے مضبوط سیاسی شخصیت کے طور پر سامنے آئیں گے۔

    نبیل گبول بغیر کسی دھوم دھام کے خاموشی کے ساتھ پیپلز پارٹی میں واپس آگئے جس کے لیے وہ گزشتہ چند ماہ سے ماحول سازگار بنا رہے تھے اس جدوجہد میں انہوں نے جہاں کئی مراحل گزارے وہیں حال ہی میں لیاری کا بھی دورہ کیا۔

    nabil-gabol-3

    پیپلزپارٹی میں اپنی واپسی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وہ اپنے گھر واپس آگئے، ہم یہاں یہ سوال نہیں کرتے کہ گھر چھوڑا کیوں تھا؟ لیکن پاکستانی سیاست میں دروازے کھلے رہنے کا فلسفہ ہر جماعت میں ایک ہی طریقے سے موجود ہے۔

    سیاسی جماعتوں کے دروازوں پر لگے پھاٹک ہر آنے جانے والے کے لیے ہر وقت کھلے رہتے ہیں بس ووٹ بینک کی چابی مضبوط لیڈر کے ہاتھ میں ہی رہنی چاہیے۔

    سردار احمد خان گبول کے فرزند سردار اللہ بخش گبول کے پوتے سردار نبیل گبول کو پیپلز پارٹی نے اپنا سمجھ کر قبول کر لیا لیکن نادیہ گبول بھی پیپلز پارٹی کی اپنی ہیں اب دیکھنا یہ کہ آئندہ انتخابات میں ان دونوں کے عوض لیاری سے پیپلز پارٹی کس کو نشست پر ٹکٹ جاری کرتی ہے۔

  • کالعدم تنظیموں پرپابندی کاغذی ہے‘قمرزمان کائرہ

    کالعدم تنظیموں پرپابندی کاغذی ہے‘قمرزمان کائرہ

    لاہور: پیپلزپارٹی کےسینیئررہنما قمرزمان کائرہ کاکہنا ہےکہ کالعدم تنظیموں پر پابندی کاغذی ہے،انہوں نےکہاکہ افراد اور سوچ وہی ہےنام بدل لیتے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نےلاہور میں میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہاکہ ملک دہشت گردی کا شکار ہے،لیکن وزیر داخلہ کہیں نظر نہیں آرہے۔

    فوجی عدالتوں سےمتعلق پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرقمر زمان کائرہ نے کہاکہ پارٹی کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں،انہوں نے کہا کہ جب بھی خصوصی قوانین بنے،شکار پیپلز پارٹی ہی بنی،اب بھی پیپلز پارٹی کےلیے راستے بند کیے جا رہے ہیں۔

    قمرزمان کائرہ کاکہناتھاکہ حکومت کوفوجی عدالتوں کےقانون کےختم ہونے کےبارے میں معلو م تھا،تو پہلے سیاسی جماعتوں کواعتماد میں کیوں نہیں لیا۔

    انہوں نےدرگاہوں اور مذہبی مقامات پرحملوں کوخطرناک قرار دیتے ہوئےکہا کہ حکومت دہشت گردوں کےسہولت کار اسمبلیوں اوروزارتوں میں تلاش کرے۔

    واضح رہےکہ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ کاکہناتھاکہ جب بھی پیپلزپارٹی متحرک ہوتی ہے،دھماکے شروع ہوجاتے ہیں۔

  • پیپلزپارٹی کےکیمپ پر فائرنگ‘شوکت بسرازخمی‘سیکریٹری جاں بحق

    پیپلزپارٹی کےکیمپ پر فائرنگ‘شوکت بسرازخمی‘سیکریٹری جاں بحق

    بہاولنگر: صوبہ پنجاب کی تحصیل ہارون آباد میں پیپلز پارٹی کے کیمپ پر فائرنگ کے نتیجے میں شوکت بسرا زخمی اور ان سیکریٹری جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پنجاب کےشہر بہاولنگرکی تحصیل بہاونگر میں پیپلزپارٹی کے کیمپ پر فائرنگ میں رہنما پیپلزپارٹی زخمی جبکہ ان کےسیکریٹری امتیاز جان کی بازی ہارگئے۔

    پیپلزپارٹی کےرہنماشوکت بسرا نے مختلف لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرانے پرایم این اے اور ایم پی اے کے خلاف گزشتہ روز دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

    شوکت بسرا نے اپنے اعلان کے مطابق آج دھرنا دیاتومخالفین نے دھرنے کےلیے لگائے گئے کیمپ پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں شوکت بسرا زخمی ہو گئے جبکہ ان کا سیکرٹری امتیاز جاں بحق ہوگیا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماشوکت بسرا کو فوری طور پراسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کر دی گئی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی مذمت

    پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کےرہنما شوکت بسرا پرفائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہےاور مطالبہ کیاہےکہ فائرنگ کرنے والوں کو گرفتارکیاجائے۔

    پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے شوکت بسراپر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئےاسے کھلی دہشت گردی کہاہے۔

    بلاول بھٹوزرداری نےکہاکہ شوکت بسرا عوام اور جمہوریت کے سپاہی ہیں،انہوں نےکہاکہ بزدلانہ حملوں سے پی پی رہنماؤں کو ڈرایا نہیں جا سکتا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زردای نے کہاہےکہ شوکت بسرا پر فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کو فوری گرفتارکرکےسزادی جائے۔

    دوسری جانب صوبائی وزیرٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ نےکہاہےکہ پنجاب حکومت شوکت بسراپرفائرنگ کرنے والے حملہ آوروں کوفوری گرفتار کرے۔

    واضح رہےکہ پیپلزپارٹی پنجاب کے سیکریٹری چوہدری منظور نے بھی شوکت بسرا پرفائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسراجھوٹی ایف آئی آرزکےخلاف ریلی کی قیادت کررہےتھے۔