Tag: پیپلزپارٹی

  • پیپلزپارٹی کی سلام شہداء ریلی کی تیاریاں مکمل، جیالے پرجوش

    پیپلزپارٹی کی سلام شہداء ریلی کی تیاریاں مکمل، جیالے پرجوش

    کراچی : پیپلزپارٹی کی سلام شہداء ریلی کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ، جیالوں کا جوش وخروش قابل دید ہے، بلاول بھٹوزرداری نے استقبالیہ کیمپ کا دورہ بھی کیا۔ پولیس نے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کل نکالی جانے والی سلام شہداء ریلی کی تیا ں مکمل کر لی گئیں ہیں، اس حوالے سے کارکنان میں کافی جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری ریلی سے پہلے کارکنوں کا جوش وخروش بڑھانے استقبالیہ کیمپ پہنچ گئے۔ اس موقع پر جیالے اپنے چیئر مین کو اپنے درمیان دیکھ کر پر جوش ہوگئے، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے عزم ظاہر کیا کہ سلام شہداء ریلی تاریخی ثابت ہوگی۔

    کارکنان اس میں بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی طاقت ہے، پی پی اپنے شہداء کو سلام پیش کرنے جا رہی ہے۔

    سلام شہداء ریلی سے قبل پانچ بکروں کا صدقہ دیا جائے گا، سندھ پولیس نے بلاول بھٹو اور سلام شہداء ریلی کی سیکیورٹی کے لیے پلان تیار کر لیا ہے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ بھٹو فیملی پر ماضی میں بھی حملے ہوچکے ہیں اس لیے کسی بھی قسم کا سیکیورٹی رسک نہیں لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ لیاری میں سیکیورٹی کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے، یاد رہے کہ کل بروز اتوار سولہ اکتوبر کوبلاول بھٹو سلام شہدا ریلی کی قیادت کریں گے۔

    مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کی16 اکتوبرریلی،ٹریفک پولیس کا متبادل راستوں کا اعلان

     ، جیالے پُر جوش ہیں اور جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگےہوئے ہیں، سانحہ کارساز کی یاد میں نکلنے والی ریلی بلاول ہاؤس سے شروع ہوکر کارساز پر اختتام پذیر ہوگی۔

    شہر بھر میں نیا دور،نئے تقاضے، نئی قیادت کے عنوان سے بلاول بھٹو کے بینرز آویزاں ہیں ۔جیالے بھی پُرجوش پیپلز پارٹی کی شہدائے کارساز ریلی میں جواں سال قائد بلال بھٹو چار مقامات پرجیالوں کا لہو گرمائیں گے۔

     

  • نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    اسلام آباد : پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے پٹیشن سینیٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے پارلیمینٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی دوبارہ تشکیل دینے کی پٹیشن سینیٹ میں جمع کرا دی ہے۔

    اس موقع پر شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تعریف کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کے مسئلے کو اٹھایا۔

    شیری رحمان نے وزیر اعظم کی کمیٹی کی تشکیل پر رضامندی اور اس معاملے پر چیئرمین سینٹ کی مسلسل حمایت اور اقدامات کی تعریف بھی کی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ یہ کمیٹی حکومت اور ملک کے مفاد میں ہے اس کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ پٹیشن کی پی ایم ایل کیو، پی ایم ایل ایف، جے آئی، اے این پی، ایم کیو ایم، بی این پی، جے یو آئی ایف اور دیگر پارٹیز نے حمایت کر دی۔

    یاد رہے کہ پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے سال 2008ء میں تشکیل دی تھی جس کا مقصد ملک کے سیکیورٹی معاملات میں حکومت کی رہنمائی کرنا تھا، موجودہ حکومت نے اس کمیٹی کی دوبارہ تشکیل نہیں کی۔

  • عمران خان بتائیں کامیاب جلسے سے حاصل کیا ہوا؟ مولا بخش چانڈیو

    عمران خان بتائیں کامیاب جلسے سے حاصل کیا ہوا؟ مولا بخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اورسندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان اور نواز شریف کو قومی اور سیاسی رہنما مانتا ہوں۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان بتائیں کامیاب جلسے سے حاصل کیا ہوا؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ انتہائی نا اہلی کی بات ہے کہ ن لیگ سے کوئی وزیر خارجہ نہیں مل سکا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اور میاں صاحب دونوں کو قومی اور سیاسی رہنما مانتا ہوں، ایک بات طے ہے کہ مخالفین کے معاملے میں دونوں غیر سنجیدہ ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ عمران خان قومی لیڈر اورایک پارٹی کے سربراہ ہیں، وہ بڑا جلسہ کرنے میں کامیاب تو ہوئے ہیں لیکن جلسے سے حاصل کیا ہوا؟

    مولا بخش چانڈیو نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر انحصار کر نا چھوڑ دیں، آپ کو سیاسی دوستوں کی ضرورت ہے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی لوگوں کو تقسیم کرنے کی نہیں ملانے کی ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ نوجوان قیادت بلاول بھٹو زرداری ہیں، پیپلز پارٹی میں نوجوانوں،خواتین،اقلیتیوں کو اہمیت دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اے پی سی بلاتے تو شیخ رشید کو ضرور مدعو کرتے۔ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ رینجرزصوبے میں حکومت کےساتھ تعاون اوراختیارات استعمال کرتی رہے گی، پولیس اور رینجرز کی کوشش سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے۔

     

  • پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس، پیپلزپارٹی کا لائحہ عمل تیار

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس، پیپلزپارٹی کا لائحہ عمل تیار

    کراچی: پپپلزپارٹی نے وزیراعظم کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت کی حکمت عملی بنالی، پی پی رہنما وزیرخارجہ کی تقرری کا مطالبہ کریں گے۔

    پیپلزپارٹی نے لائحہ عمل طے کرلیا کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں کن امور پر بات کرنا ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں پیپلزپارٹی مستقل وزیرخارجہ کی تقرری کا مطالبہ سامنے رکھے گی،  پیپلزپارٹی حکومت کو کشمیر پر جارحانہ سفارتی پالیسی اپنانے ۔

    سندھ طاس معاہدے پر بین الاقوامی ماہرین سے مشاورت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے قیام اور لابنگ فرم کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ بھی دے گی ۔

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں بلاول بھٹو کی قیادت میں خورشید شاہ ،شیری رحمان، اعتزاز احسن اور قمر زمان کائرہ پر مشتمل وفد شریک ہو گا۔

    دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کی نئی تنظیمیں 2018کے آنے والے عام انتخابات کی بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ تیاری کریں گی کیونکہ پاکستان پیپلزپارٹی کوعوام کی حمایت سے یہ انتخابات جیت کر حکومت بناکراپنی جمہوری اور عوامی پالیسیاں نافذ کرنی ہیں۔

  • پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے پی پی کا بھی جدوجہد کا اعلان

    پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے پی پی کا بھی جدوجہد کا اعلان

    کراچی: پیپلز پارٹی نے پاناما لیکس کی تحقیقات نہ ہونے پر حکومت کے خلاف جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ اگر بل کی مخالفت ہوئی تو معاملے کو قوم کے سامنے لے جائیں گے۔

    یہ اعلان پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ،سینیٹر اعتزاز احسن، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان اوردیگر نے بلاول ہاؤس پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ایک ہی ہے، تمام پارٹیوں نے احتساب کے لیے بل پیش کیا مگر حکمراں جماعت اپنی طاقت کے ذریعے اداروں کو کام نہیں کرنے دے رہی۔

    انہوں نے حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک صاحب کہتے ہیں کہ اُن کے پاس ثبوت نہیں مگر وہ یہ بھول گئے کہ تفتیش کا مقصد ثبوت جمع کرنا ہے، میاں محمد نوازشریف کے خلاف تحقیقات کے لیے ادارے مختلف بہانے بنارہے ہیں جس کے یہ بات سامنے آتی ہے کہ تمام ادارے مسلم لیگ ن کے تابع نظر آتے ہیں‘‘۔

    پیپلزپارٹی کے سینیٹر نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا الزام ایک آزاد بین الاقوامی ادارے کی جانب سے لگایا گیا اگر اس میں کوئی اور کاروباری شخصیت نامزد ہوتی تو نیب اور دیگر ادارے اُس کی گرفتاری کے لیے مقابلہ کرتے مگر نوازشریف اور اُن کے اہل خانہ کی تفتیش کے معاملے میں سب خاموش ہیں جو اس بات کی غمازی ہے کہ تمام ادارے مسلم لیگ کے تابع ہیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھایا جائے گا اگر حکومت نے بل کی مخالفت کی تو عوام کو تمام حقائق سے آگاہ کریں گے اور یہ بات سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ وزیر اعظم نے بہت کچھ کیا جسے چھپایا جارہا ہے، اگر حکومت نے پارلیمنٹ میں بات نہ سنی تو سڑکوں پر آجائیں گے‘‘۔

    اس موقع پر قمر زمان کائرہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ترجمان مسلسل کہہ رہے ہیں کہ قومی یکجہتی کی ضرورت ہے مگر وہ احتساب کے لیے تیار نہیں تاہم قومی یکجہتی کی چابی حکومت کے پاس ہے ۔

    اسٹیٹ لائف کی نجکاری کے حوالے سے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کسی صورت یہ نجکاری نہیں ہونے دے گی کیونکہ حکومت نے پاکستان اسٹیل کے ساتھ بھی یہی عمل کر کے بندر بانٹ کی، تاہم اب کسی صورت حکومت کو اس کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان اسٹیل کی 157 ایکڑ اراضی پنجاب حکومت کو دی گئی اور یہ عمل نجکاری کے بعد کیا گیا تاکہ صوبہ کسی قسم کی مداخلت نہ کرسکے، پی پی ماضی سے بہت کچھ سیکھ چکی ہے اس لیے اب مزید بند بانٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    خارجہ پالیسی اور سی پیک پر گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کا کہنا تھا کہ ’’حکومت کسی بھی اپوزیشن جماعت کو ان دونوں معاملات پر تفصیلات دینے کے لیے تیار نہیں، موجودہ صورتحال میں کہیں بھی وزیر خارجہ کا کردار نہیں دکھ رہا‘‘۔

    بعدازاں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اقتصادی امور  اور خارجہ پالیسی پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، بھارت کی جانب سے الفاظ کی جنگ چل رہی ہے تاہم پڑوسی ملک یاد رکھے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہاکہ کوئی بھی ملک سندھ طاس معاہدے پر یک طرفہ فیصلہ نہیں کرسکتا ، پانی کا مسئلہ بہت سنگین معاملہ ہے پڑوسی ملک اس حوالے سے دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند کرے۔

  • ضیاء کی آمریت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، بلاول بھٹو

    ضیاء کی آمریت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، بلاول بھٹو

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم آر ڈی کے شہیدوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہوں نے ضیاء الحق کی سیاہ آمریت کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں، جنرل ضیاء کے دور حکومت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔

    ماہ ستمبر کے اختتام پر پورے صوبہ سندھ اور خصوصاً دادو، شہید بینظیرآباد اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بحالی جمہوریت کے شہیدوں کی برسیوں کے موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم جمہوریت کا ثمر کھاتے ہوئے ان شہیدوں کی بے مثل بہادری، اصول پرستی اور عزم کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میری والدہ شہید بینظیر بھٹو نے انتہائی بہادری کے ساتھ آمریت کے خلاف دنیا کی سب سے مقبول عوامی جدوجہد کی قیادت کی،ان کے بھائیوں، بہنوں اور جیالوں نے ان کے آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان کے عوام اور ان کے لافانی حقوق کے لیے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ضیاء کی آمریت میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹرز اور وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا گیا اور پاکستانیوں کو تباہ کرنے کے لیے انتہاپسندی اور دہشتگردی کا بیج بویا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آمر ضیاء نے جمہوریت چھین کر ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم اور ایٹمی پروگرام کے خالق شہید ذوالفقار علی بھٹو کو اقتدار سے ہٹا کر انہیں تختہ دارپرچڑھا کر ملک کو ایک ”بنانا اسٹیٹ“ کی جانب دھکیلنے اور معاشرے کو ایک فسادی اورانتشاری ہجوم میں منتقل کرنے کی سازش کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ جیالے اور جمہوری سیاسی کارکنان خصوصاً شہدائے جمہوریت ہی تھے جنہوں نے چہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قیادت میں ضیاء کی آمریت کے خلاف بہادری سے جدوجہد کی اور 1988 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کے باوجود ضیاء کی باقیات کو گرا دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی، ان کی قیادت اور کارکنان اپنے شہیدوں اور کے لواحقین کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے اور ان کو نسل در نسل خراج عقیدت پیش کرتے رہیں گے۔

     

  • پیپلزپارٹی کو کسانوں کا خیال اپنے دورمیں کیوں نہ آیا، پرویز رشید

    پیپلزپارٹی کو کسانوں کا خیال اپنے دورمیں کیوں نہ آیا، پرویز رشید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ستمبرکوستمگر نہیں بننے دیں گے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والوں میں لاہورمیں مقابلہ شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن کو انتخابات سے بھاگنے نہیں دیا جائے گا پیپلز پارٹی کو کسانوں کا خیال اپنے دور میں کیوں نہ آیا؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والی جماعتوں کی عزت کرتے ہیں، پنجاب میں کسانوں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ امدادی قیمت ادا کرچکے ہیں۔

    حکومت نے کھاد، ڈیزل اور بجلی سستی کر کے کسانوں کو ریلیف دیا، قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر پہلے اپنے دور حکومت میں بھی ان تینوں بنیادی چیزوں کی قیمتوں کا جائزہ لیں پھر احتجاج کریں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ سندھ  میں کسانوں کے لیے دودھ اور شہد کی کون سی نہریں بہا دی گئیں ہیں؟ سندھ میں اب تک کسانوں کو کپاس کی امدادی قیمت کیوں نہیں دی گئی؟

    احتجاج کرنیوالے بتائیں کہ کسانوں کا خیال ان کو 2013ء میں کیوں نہیں آیا؟ انہوں نے اپنے دور میں کسانوں کیلئے کیا کیا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں کھاد کی بوری 2250 روپے تھی ،اٹھارہویں ترمیم کے بعد زراعت کا شعبہ صوبوں کے پاس ہے۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پاکستان بھر کے کسانوں کیلئے پانچ ہزار فی ایکڑ کا اعلان کیا، پچاس فیصد وفاق اور پچاس فیصد صوبے کو دینا تھے، سندھ نے اپنے حصے کے پیسے ابھی تک کیوں روک رکھے ہیں؟

     

  • ٹیکسلامیں ضمنی الیکشن،پولنگ کا آغاز

    ٹیکسلامیں ضمنی الیکشن،پولنگ کا آغاز

    ٹیکسلا : پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی7 ٹیکسلا میں ضمنی الیکشن میں پولنگ کا آغاز ہوگیا،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پی پی 7 ٹیکسلا میں آج ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

    مسلم لیگ ن کے امیدوار حاجی ملک عمرفاروق، پی ٹی آئی کے عمار صدیق کے علاوہ پیپلزپارٹی کے چودھری کامران اسلم بھی انتخابی دنگل میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پی پی 7 ٹیکسلا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 95 ہزار 714 ہے،جن میں 90 ہزار 13 خواتین رجسڑڈ ووٹرز شامل ہیں،ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں 167 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

    ضمنی الیکشن میں امن وامان کی ذمہ داری فوج اور رینجرز کے سپرد ہے،جو تمام حساس پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے۔

    یاد رہے کہ پی پی 7 کی نشست پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے صدیق خان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

  • چیچہ وطنی،ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ ختم،گنتی کا عمل شروع

    چیچہ وطنی،ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ ختم،گنتی کا عمل شروع

    لاہور : ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی کے حلقہ این اے 162 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گیا۔

    تفصیلات کےمطابق آج صبح سے بچیچہ وطنی کے حلقہ این اے 162 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل پُر امن طریقے سے جاری رہا اور مقررہ وقت تک لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے رہے تا ہم ووٹ کا ٹرن آؤٹ معمول سے کم دیکھنے میں آیا۔

    پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کردیے گئے اور ووٹوں کی گنتی کا عمل پریزائڈنگ آفیسر کی زیرز نگرانی شروع کردیا گیا ہے پولنگ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ دیکھنے میں نہیں آیا۔

    اس حلقےمیں تحریک انصاف کے رائے محمد مرتضیٰ اقبال، ن لیگ کےچوہدری محمد طفیل جٹ اور پیپلزپارٹی کے شہزاد سعید چیمہ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ حلقہ این اے 162 کی نشست عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے رائے حسن نواز کی جانب سے اثاثے چھپانے کے باعث نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    چیچہ وطنی کے حلقہ این اے 162 کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے رائے محمد مرتضیٰ اقبال، ن لیگ کےچوہدری محمد طفیل جٹ اور پیپلزپارٹی کے شہزاد سعید چیمہ کے علاوہ چار آزاد امیدوار بھی انتخابی دنگل میں ہیں۔

    حلقہ این اے 162چیچہ وطنی شہر ،کسوال اور ہڑپہ کی دیہی آبادی پر مشتمل ہے جہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ چھ ہزار ہے۔جن میں سے ایک لاکھ 74 ہزار مرد اور ایک لاکھ بتیس ہزار خواتین ووٹرز ہیں۔

    اس حلقے میں کل 293 پولنگ اسٹشینز بنائے گئے ان میں سے 22کوحساس ترین قرار دیا گیا ہے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے حلقےمیں پولیس کے ساتھ پاک فوج بھی پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر سیکورٹی کے فرائض سرانجام دے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف چیچہ وطنی آکر اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں جلسے کر چکے ہیں۔

  • پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم کے انچارج ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

    بلاول بھٹو نے خیبرپختونخواہ  حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے، پیپلزسیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پولیو مہم کے ایک سینئر رکن کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد انسداد پولیو ٹیم اراکین کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کو چاہئیے کہ پولیو ٹیم کے ڈاکٹرز اور ورکرز کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    بلاول بھٹو زرداری نے شہید ڈاکٹر ذکاء اللہ کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبروجمیل عطا فرمائے۔