Tag: پیپلزپارٹی

  • ضمنی انتخابات پی ایس 127، عوامی پذیرائی کا فیصلہ آج ہوگا

    ضمنی انتخابات پی ایس 127، عوامی پذیرائی کا فیصلہ آج ہوگا

    کراچی: سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 میں انتخابی دنگل آج سجے گا جس میں 20 امیدوار مدِ مقابل ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 میں انتخابی معرکہ آج ہوگا۔ جس میں ایم کیو ایم کو اپنی نشست برقرار رکھنے کے لیے چیلنجز درپیش ہیں جبکہ پیپلزپارٹی اپنی کھوئی ہوئی نشست دوبارہ حاصل کرنے کےلیے سرگرم ہے۔

    اس حلقے میں مجموعی طور پر 134 پولنگ اسٹیشن ہیں جن میں 116 کوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ملیر، گڈاپ اور دیگر علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں 2لاکھ 7ہزار467 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے, شہری اور دیہی علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں ملیر کھوکھرا پار، جعفر طیار، بروہی گوٹھ، سچل گوٹھ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔

    ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کی جانب سے سابق رکن سندھ اسمبلی وسیم احمد کو ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ غلام مرتضیٰ بلوچ ،پیپلز پارٹی، ندیم میمن تحریک انصاف اور مہاجر قومی موومنٹ کے ثنا اللہ قریشی سمیت 20 امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

    پی ایس 127 کی نشست ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اشفاق منگی کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اور مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ سابق رکن اسمبلی نے 18 اپریل کو متحدہ قومی موومنٹ کو الوداع کہتے ہوئے پارٹی اور اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔

    پیپلز پارٹی کے عبد اللہ مراد بلوچ اس حلقے سے 2002 میں اسمبلی ممبر منتخب ہوئے تھے تاہم 2004 میں عبد اللہ مراد بلوچ کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی اس حلقے میں دوبارہ فتح حاصل نہیں کرسکی جبکہ ایم کیو ایم کے امیدوار اس نشست پر تین مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں۔

    انتخابات کے لیے 134 پولنگ اسٹیشن جبکہ 487 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں سے 253 مردوں جبکہ 234خواتین کے پولنگ بوتھ ہیں۔ پی ایس 127 میں 2 لاکھ 7 ہزار 467ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد مرد ووٹرز جبکہ 91 ہزار سے زائد خواتین ووٹرز ہیں۔سندھ حکومت کی جانب سے ضمنی انتخابات کے موقع پر کورنگی اور ملیر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

    پی ایس 127 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ پولیس کے ساتھ رینجرز بھی پولنگ اسٹیشنز میں تعینات کی جائے گی۔ رینجرز کے افسران کو پولنگ بوتھ پر تعینات کرکے مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بھی ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ڈسٹرکٹ کے تمام ایس پی، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 500 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔

    ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والی پارٹیوں کی عوامی پذیرائی پر ایک تجزیاتی رپورٹ

    پیپلزپارٹی

    Election-PPP

    اس حلقے میں گوٹھ اور مضافاتی علاقوں میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن انتہائی مستحکم ہے تاہم سٹی ایریاز میں عوامی سطح پر کوئی خاص پذیرائی حاصل نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے عہدے کا منصب سنبھالنے کے بعد کئی بار ملیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے بھی اقدامات کیے۔

    متحدہ قومی موومنٹ

    Election-MQM

    موجودہ سیاسی صورتحال الزامات ، اشتعال انگیز تقریر اور بانی تحریک سے لاتعلقی کے بعد ایم کیو ایم کو اس حلقے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ عام تاثر یہ ہے کہ کراچی کا مینڈیٹ بانی ایم کیو ایم کی اپیل اور حکم کے تابع ہے تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان بننے کے بعد اس نشست پر فتح ہونے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں یا نہیں کیونکہ شہر آج تک کے ریکارڈ کے مطابق کراچی میں ہونے والے کسی بھی ضمنی انتخابات میں ہمیشہ ایم کیو ایم نے ہی فتح حاصل کی ہے۔

    مہاجرقومی موومنٹ

    Election-H

    ملیر میں دوبارہ کارکنان کی انٹری کے بعد ایم کیو ایم حقیقی بھی اپنا امیدوار میدان میں لائی ہے۔ پی ایس 127 کے حلقے میں ایم کیو ایم (حقیقی) کی پوزیشن بظاہر بہتر نظر نہیں آرہی ہےکیونکہ اُن کے کارکنان کے رویوں اور دیگر شکایات کے باعث عوامی رجحان میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    تحریک انصاف

    ELECTION-PTI

    پی ٹی آئی کی جانب سے اس حلقے پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی تاہم چیئرمین تحریک انصاف کے کراچی دورے پر کپتان نے امیدوار کے گھر جاکر ناشتہ کیا اور انتخابات کے حوالے سے کسی قسم کی اپیل یا مہم نہیں چلائی گئی۔

    علاوہ ازیں دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواران کی جانب سے اس حلقے میں الیکشن مہم چلائیں گئی ہیں تاہم اس نشست پر اصل مقابلہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے امیدوار کے درمیان ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کس جماعت کا امیدوار اس نشست پر فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

  • ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ 1984 سے جاری ہے، منظور وسان

    ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ 1984 سے جاری ہے، منظور وسان

    کراچی: صوبائی وزیر صنعت و تجارت سندھ منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ ملک کے خلاف ہرزاسرائی کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ1984 سے جاری ہے کہ جب  مزار قائد پر پاکستان کا پرچم بھی جلایا گیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی سائٹ ایسوسی ایشن کے دورہ اور صنعتکاروں سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کا کہنا تھا کہ جب تک کراچی کے میئر جیل سے رہا نہیں ہوجاتے اُس وقت تک ڈپٹی میئر بطور قائم مقام میئر رہیں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ’’کراچی پاکستان کا معاشی حب اور منی پاکستان ہے صنعتکاروں کو ماضی میں سیکیورٹی کے مسائل کا سامنا تھا پولیس نے رینجرز کے ساتھ تعاون کر کے امن کو بحال کیا ہےجس کے بعد بیرونِ ملک سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔

    پڑھیں:   سندھ میں ہماری کارکردگی پر 2018پیپلز پارٹی کا سال ہوگا، منظور وسان

    منظور وسان کا کہنا تھا کہ کراچی کو پانی گیس اور دیگر بنیادی وسائل کی منصافانہ تقسیم کے لیے کوشش جاری ہیں اور سائٹ ایریا کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے ایک کروڑ روپے کا خصوصی گرانٹ جاری کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کو قائم کر کے اس کو ملک کا منفرد شہر بھی بنایا جاسکتا ہے۔

    سائٹ ایسوسی ایشن کے دورے پر خواب کے بجائے دعویٰ کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم پاکستان ہمارے ساتھ ہے اور وسیم اختر جب تک جیل میں ہیں ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ قائم مقام میئر کے فرائض سرانجام دیں گے‘‘۔اُن کا کہنا تھا کہ ’’مارچ کا موسم نہیں تاہم کچھ جماعتوں کی جانب سے شروع کیے جانے والے دھرنے حکومت کے لیے مشکل پیدا کرسکتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:  صوبائی وزیر منظور وسان کا کراچی میں سائٹ لمیٹیڈدفتر پر چھاپہ

    اشتعال انگیز تقریر کے حوالے سے مظور وسان کا کہنا تھا کہ ’’ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کوئی نہیں بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ 1984 سے جاری ہے جب مزار قائد پر پاکستانی پرچم نذر آتش کیا گیا اور ملک کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے تاہم اب کی بار بیورو کریسی اور سیاسی قیادت مشترکہ طور پر فیصلہ کرچکی ہے کہ اب اس طرز کے نعرے کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے‘‘۔ وزیر صنعت کا کہنا تھا کہ ’’صوبے اور ملک کے مفاد میں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ضروری ہے۔

    اس موقع پر منظور وسان نے سائٹ ایریا غنی چورنگی کے قریب صفائی مہم کا افتتاح کیا اور علاقے کا دورہ کر کے انتظامیہ کو کچرا فوری طور پر اٹھانے کی ہدایت کی تاہم انہوں نے صنعتکاروں سے بھی اپیل کی کہ ’’ہر انڈسٹری کے باہر کم از کم 20 درخت لگائے جائیں تاکہ آلودگی پر قابو پایا جاسکے اور صفائی کے معاملات بھی بہتر ہوں‘‘۔

     

  • پیپلزپارٹی نے قائد ایم کیوایم کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی

    پیپلزپارٹی نے قائد ایم کیوایم کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے قائد ایم کیوایم کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی،جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تقریر سننے والوں کے خلاف بھی کارروائیکی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پیپلزپارٹی اراکین نے پاکستان مخالف تقریر کرنے پر قائد ایم کیوایم کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم کیوایم کے قائد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی جانے والی قرارداد پر پیپلز پارٹی کے تمام اراکین کے دستخط موجود تھے، قرارداد کے متن کے مطابق ایوان بانی ایم کیوایم کے پاکستان مخالف بیان کی مذمت کرتا ہے،ایم کیوایم بانی اور ان کی تقریر سننے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل سے مدد مانگنا شرمناک ہے، قرارداد میں مزید کہا گیا کہ میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، میڈیا ہاؤسز پر حملے کیلئے اکسانے کی مذمت کرتے ہیں۔

    قرارداد میں ایم کیو ایم قائد کے خلاف آرٹیکل 6 اور 17 بی کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، بعد ازاں قائمہ کمیٹی میں ایم کیو ایم قائد کی پاکستان مخالف تقریر کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

  • ابھی جوان ہوں زیادہ کام کرسکتا ہوں، قائم علی شاہ

    ابھی جوان ہوں زیادہ کام کرسکتا ہوں، قائم علی شاہ

    لاڑکانہ: سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب تک ہاتھ پاؤں سلامت ہیں اسی طرح قوم کی خدمت کرتا رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اپنی صاحبزادی نفیسہ شاہ کے ہمراہ سخت سیکیورٹی میں گڑھی خدا بخش پہنچے، جہاں انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    مزار پر حاضری دینے کے بعد سید قائم علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ابھی جوانوں سے بھی زیادہ جوان ہوں اور اُن سے زیادہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے عہدے سے منصب سے مستعفیٰ ہونے کے بعد قائم علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’جب تک زندہ ہوں قوم کی خدمت کرتا رہوں گا ‘‘۔

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا ’’، پاکستان پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے اور ایک سمندر کی مانند ہے، جس میں سب سما سکتے ہیں، انہوں نے مراد علی شاہ سمیت سندھ کابینہ کے ممبران کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا‘‘۔

    قائم علی شاہ نے کہا ’’میں پیپلزپارٹی کا کارکن ہوں قیادت کا ہر فیصلے کے آگے سرخمِ تسلیم کروں گا کیونکہ پی پی صوبے کی فلاح اور عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے‘‘۔

     

  • اسکول کو بم سے اڑانے کا خط موصول، سکھر میں سیکیورٹی سخت

    اسکول کو بم سے اڑانے کا خط موصول، سکھر میں سیکیورٹی سخت

    سکھر: اسکول کو بم سے اڑانے کا دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد شہر کے تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی سخت کرنے کے اقدامات کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں واقع ایم کے ہائی اسکول اور گرلز کالج کو بم سے اڑانے کے دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایس ایس پی سکھر امجد شیخ کے مطابق اسکول کو موصول ہونے والے خط کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ سکھر کے تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    پڑھیں : کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    ایس ایس پی نے مزید کہاکہ ’’شہر میں سیکیورٹی پہلے سے ہی ہائی الرٹ ہے اور داخلی و خارجی گاڑیوں کی مکمل تلاشی کے بعد انہیں جانے کی اجازت دی جارہی ہے، اس ضمن میں 40 سے زائد چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں۔

    مزید پڑھیں:  راولپنڈی سمیت ملک بھر میں کومبنگ آپریشن، سینکڑوں گرفتار

    دوسری جانب سانحہ کوئٹہ کے  ملک بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز نے زمینی اور فضائی کارروائی کرکے 9 دہشتگرد ہلاک کیے جبکہ بلوچستان میں کومبنگ آپریشن میں تیرہ افراد پکڑے گئے تاہم ایف سی کے مطابق خروٹ آباد اوراسکے ملحقہ علاقے میں رات بھر تابڑ توڑ چھاپے مارے گئے ،گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • بلاول بھٹوکا چوہدری نثارکو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    بلاول بھٹوکا چوہدری نثارکو قانونی نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدی نثارکو قانونی نوٹس بھجوانے کی ہدایت کردی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خلاف الزامات پر وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرتے ہوئے وکلاء کو لیگل نوٹس بھجوانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں.

    ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے آئندہ چنددنوں میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکو لیگل نوٹس بھجوا دیا جائے گا.

    یاد رہےکہ چند روزقبل چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ بلاول اور ماڈل ایان علی کے ایک ہی اکاونٹ سے ٹکٹ کی ادائیگی کا الزام لگایا تھا.

    واضح رہے انہوں نے کہا تھا کہ میری اور پیپلزپارٹی کی صلح کے لیے ایک ذمہ دار شخص آیا اور کہا کہ آپ کی اور پی پی میں صلح ہوسکتی ہے لیکن اس نے ایان علی کو بری کرنے اور ڈاکٹر عاصم کی رہائی کی شرط عائد کی تھی.

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے نو منتخب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج وزیراعلیٰ سندھ منتخب ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ نے گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے وزیر اعلیٰ سندھ کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا، نئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اپنے عہدے کا حلف اردو زبان میں اُٹھایا۔

    وزیر اعلیٰ کی حلف برادری کی تقریب گورنر ہاوس کراچی میں منعقد ہوئی ، تقریب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شرکت کی ،تقریب میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت جبکہ ڈی جی رینجرز اور عسکری اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی ۔


    سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب


    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدرات آج وزیر اعلی سندھ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل ہوا ،پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل تھے۔

    پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ اٹھاسی ووٹ لیکر بھاری اکثریت سے سندھ کے ستائیسویں وزیراعلی سندھ منتخب کرلئے گئے، اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سندھ کے نئے وزیر اعلی نے کہا کہ صاف ستھرا کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ میرا خواب ہے،ہر جگہ کرپشن کرپشن کی آوازیں آتی رہتی ہیں لیکن اب یہ ناسور ختم ہوتی بھی نظر آئے گی۔


    Oath taking ceremony of newly elected Chief… by arynews

  • سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    کراچی: پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ اٹھاسی ووٹ لیکر سندھ کے ستائیسویں وزیراعلی سندھ منتخب کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدرات وزیر اعلی سندھ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا عمل ہوا ،پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل تھے۔

    پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ کو 88 اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کو صرف 3 ووٹ ملے، ووٹنگ کے عمل میں پیپلز پارٹی کے 86، ایم کیو ایم کے 36، مسلم لیگ ن کے 6 ارکان نے شرکت کی جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کا ایک بھی رکن ایوان میں نہیں آیا۔

    ایم کیو ایم نے وزیر اعلی سندھ کے انتخاب میں کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیر اعلی سندھ کیلئے کوئی امیدوار بھی سامنے نہیں لایا گیا۔

    صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے مراد علی شاہ کو دلی مبارکباد دی، پھر بزرگ سائیں قائم علی شاہ کو خراج تحسین پیش کیا،ارکان سندھ اسمبلی نے کھڑے ہوکر قائم علی شاہ کے لئے تالیاں بجائیں۔

    قائم علی شاہ کے سیاسی سفر پر ایک نظر

    واضح رہے دبئی میں پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیرمین آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کو ہٹانے سمیت سندھ کابینہ میں بھی ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا تھا، قائم علی شاہ کو سندھ کا سب سے زیادہ عرصے تک وزیراعلیٰ رہنے کا اعزاز حاصل رہا۔

    مراد علی شاہ کون ہیں ؟

    مراد علی شاہ سندھ کی تاریخ کے پہلے وزیر اعلی ہیں جن کے والد سید عبداللہ شاہ بھی اسی منصب پر فائز رہے ۔

    کراچی میں پیدا ہونے والے چون سالہ سائیں سید مراد علی شاہ کا تعلق جامشورہ سے ہیں، اوران کو سیاست وراثت میں ملی، ان کے والد سید عبد اللہ شاہ محترمہ بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ رہے ۔

    مراد علی شاہ نے این ای ڈی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد امریکہ کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کلیفورنیا سے بھی اکنامک سسٹم اور سول اسٹریکچر انجینئرنگ کی ڈگریاں حاصل کیں۔

    مراد علی شاہ نے دو ہزار دو میں سیاست میں قدم رکھا اور رکن اسمبلی سندھ بنے، دو ہزار آٹھ میں بھی جامشورو سے منتخب ہوئے، دوہزار تیرہ کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے ان کی دوہری شہریت آڑے آگئی، جس کو خیر باد کہتے ہوئے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا اورسندھ کابینہ میں وزیر خزانہ بن گئے، ان کا حلقہ پی ایس تہترجامشورو اور دادو کے مختلف گاوں پر محیط ہے۔

  • پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں، تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قائم علی شاہ

    پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں، تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں اور پارٹی میں تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قیادت کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ پارٹی اور سندھ کی بہتری کیلئے ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلچرل ڈیپارٹمنٹ  لیاقت لائبریری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ سندھ اس موقع پر کالے سوٹ کے ساتھ کالی ٹائی زیب تن کیے ہوئے تھے۔

    قائم علی شاہ نے وزارت اعلیٰ سے سبکدوشی پر لب کھولنے کے بجائے پارٹی اختلافات کا تاثر زائل کرنے پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک ہیں پارٹی قیادت جو فیصلہ کریگی وہ ہمیں من و عن قبول ہے۔ انہوں نے پارٹی فیصلے پر شاعرانہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے شعرعرض کیا کہ۔۔

    ’’سر تسلیم خم ہے، جو مزاج یار میں آئے‘‘

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے کی ترقی ہے اور بالخصوص کراچی کو ان مسائل سے نجات دلانا ہے کہ جس کا اس کو آج کل سامنا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں اور ایک کارکن کی حیثیت سے کام کریں گے تاہم اپنے 8 سالہ دور اقتدار کا حساب عوام کے سامنے دیں گے۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے سندھ کی ترقی اور خوشخالی ، روزگار، تعلیم اور صحت کے میدان میں بہت کام کیا۔ سید قائم علی شاہ نے اس بات اعتراف کیا کہ تاریخی کتب گاہ نظرانداز کی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کلچرل ڈیپارٹمنٹ کی لائبریری تاریخی لائبریری ہے،لائبریری میں کتابوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو مفید لٹریچر پڑھنے کو ملے اور یہاں آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ جب تقریب میں شرکت کیلئے آئے تو ان کے ہمراہ امریکی قوصل خانے کے سربراہ بھی موجود تھے۔

     

  • رینجرز اختیارات کا مسئلہ آج حل ہو جائے گا، لطیف کھوسہ

    رینجرز اختیارات کا مسئلہ آج حل ہو جائے گا، لطیف کھوسہ

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت نے دبئی میں اجلاس طلب کرلیا، لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی مشاورت سے رینجرز اختیارات کا مسئلہ آج حل ہو جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں پی پی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کا معاملہ حل ہوجائے گا، وزیراعلیٰ سندھ چیف ایگزیکٹو ہیں رینجرز کو قانون کے مطابق بلاسکتے ہیں۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ ن لیگ حکومت کی ترجیحات میں صرف اپنی جائیداد بڑھاناہے، پنجاب میں رینجرز کا آپریشن کیوں نہیں ہوتا۔

    لطیف کھوسہ نے دعوٰی کیا کہ آرمی چیف سے متعلق بینرز چوہدری نثار نے لگوائے، چوہدری نثار نوازشریف کو ہٹاکر خود وزیراعظم بننا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور خصوصی اختیارات کا معاملہ حل نہیں ہوسکا، وزیراعلیٰ سندھ نے سمری پر دستخط نہیں کیے اس کے بعد اختیارات 19 جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے تھے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے تین جولائی کو رینجرز کے اختیارات میں تین ماہ کے اضافے اور رینجرز کے صوبے میں قیام میں ایک سال کے اضافہ کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی۔

    دوسری جانب حکومتی ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وفاق کے پاس سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کرنے کا اختیا ر موجود ہے۔