Tag: پیپلزپارٹی

  • پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی، باضابطہ اعلان آج شام کئے جانے کا امکان ہے ۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے پیپلزپارٹی آج شام اپنے امیداروں کا باضابطہ اعلان کرے گی، پارٹی ذرائع کے مطابق امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ جنرل کی چار جنرل نشستوں کیلئے رحمان ملک، اسلام الدین شیخ، سلیم مانڈوی والا، اور انجینئر گیان کے نام فائنل کئے گئے ہیں۔

    سندھ سے ٹیکنوکریٹ کی نشست کیلئے فاروق ایچ نائیک کو ٹکٹ دیا جائے گا، پنجاب سے ندیم افضل چن کو سینیٹ کیلئے چنا گیا ہے۔

    خواتین کی مخصوص نشست پر سسی پلیجو پی پی کی امیدوار ہوں گی، خیبرپختونخوا سے نورعالم اور خانزادہ اخونزادہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے پیپلزپارٹی نے صابر بلوچ کا انتخاب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کو سینٹ انتخابات کیلئے 125 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔

  • پیپلزپارٹی کا ایم کیوایم کے تحفظات دور کرنےکا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا ایم کیوایم کے تحفظات دور کرنےکا فیصلہ

    کراچی : ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کے مابین جاری کشیدہ صورتحال کے خاتمے کیلئے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کو خصوصی ٹاسک دیدیا گیا۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی زیر صدارت بلاول ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،آصف علی زرداری نے آصف زرداری نے رحمان ملک اور شرجیل میمن کوطلب کرلیا،ایم کیوایم سے رابطوں کاٹاسک رحمان ملک کودیدیا گیا۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کیلئے فوری طور پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے رابطہ کیا جائے، آصف زرداری نے سینیٹر رحمان ملک سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رحمان ملک آئی جی سندھ سے ملاقات بھی کریں گے، جس کے بعد وہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے پاس سابق صدر آصف علی زرداری کا خصوصی پیغام لے کر جائیں گے۔

    دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، ایم کیو ایم کے کرکن کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کے تحفظات دور کروانے کی یقین دہانی کروائی۔

  • کیمپ لگاکرفوٹو سیشن کرانے والوں میں سے نہیں، شرجیل میمن

    کیمپ لگاکرفوٹو سیشن کرانے والوں میں سے نہیں، شرجیل میمن

    کراچی : صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سانحہ ٹمبر مارکیٹ پر سیاست چمکانے والوں سے عوام بخوبی واقف ہیں، پیپلز پارٹی نے کسی بھی سانحہ پر عوام کو  کبھی تنہا نہیں چھوڑا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن نےکراچی چیمبر آف کامرس میں سانحہ ٹمبر مارکیٹ متاثرین میں چیکس تقسیم کی تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کیا ۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کیمپ لگاکر فوٹو سیشن کرانے والی جماعت نہیں ۔شہرمیں قلت آب کے مسئلے کوشرجیل میمن نے واٹر بورڈ کے گھوسٹ ملازمین کارستانی قراردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کی جاتی توآج معصوم افراد کے جانوں کا ضیاع نہ ہورہاہوتا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پیپلزپارٹی ہراقدام اٹھانے کیلئے تیار ہے۔

  • آصف زرداری کی زیر صدارت اہم پی پی رہنماؤں کا اجلاس

    آصف زرداری کی زیر صدارت اہم پی پی رہنماؤں کا اجلاس

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کےرہنماؤں کااجلاس کراچی میں ہوا ۔بلاول ہاؤس میں ہونے والااجلاس مخدوم امین فہیم کے تحفظات کے حوالے سے منعقد ہوا۔

    اجلاس کا مقصد پارٹی کے اندرونی اختلافات کو دور کرنا ہے ۔ اجلاس میں وزراءکو بااختیار بنانے ،بااثرافرادکی مداخلت اورگڈ گورننس پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔

    ذرائع کے مطابق چودہ سے پندرا وزراء کو بھی اختیارات کے معاملے پر تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کے لئے پارٹی اجلاس طلب کیا گیا ۔ سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں مخدوم امین فہیم،مخدوم جمیل،وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ،شیری رحمان اورشرجیل میمن نے شرکت کی۔

  • سیاسی قیادت کی فوجی عدالتوں کی حمایت کے بعد مخالفت

    سیاسی قیادت کی فوجی عدالتوں کی حمایت کے بعد مخالفت

    اسلام آباد: فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کے بعد بڑی سیاسی جماعتوں نے ریورس گیئر لگا لیا اور خصوصی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ہے۔

    چوبیس دسمبرکو وزیرِاعظم کی آرمی چیف کی موجودگی میں سیاسی جماعتوں سے گیارہ گھنٹے طویل مشاورت ہوئی، پچیس دسمبر رات سوا بارہ بجے وزیرِاعظم کا قومی اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کے قیام کا اعلان کیا لیکن صرف ایک دن سنجیدہ رہنے کے بعد سیاست غالب آہی گئی۔

    آرمی چیف کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرنے والوں نے اب مخالفت شروع کردی ہیں، پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کےلیےآئینی ترمیم کےحق میں نہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نیا آئینی مسودہ نہ دکھانا شکوک کو جنم دے رہا ہے۔

    تحریکِ انصاف نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، سیاسی جماعتوں کے بدلتے رویے پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہناہے اگر یہی حالات رہےتو ملک میں مارشل لاء کو آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب فوجی عدالتیں نہیں بن سکتیں لیکن وزیرِاعظم کا مؤقف دوٹوک ہے کہ خصوصی عدالتیں ضرور بنیں گی۔

  • بے نظیر کی برسی،  سابق صدر آصف زرداری کی مزار پر حاضری

    بے نظیر کی برسی، سابق صدر آصف زرداری کی مزار پر حاضری

    گڑھی خدابخش : دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والی بے نظیر بھٹو کی برسی آج منائی جارہی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد گڑھی خدابخش پہنچ چکی ہے۔

    شہید محترمہ بینظیربھٹو کی ساتویں برسی آج منائی جارہی ہے، اپنی قائد کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے جیالوں کی بڑی تعداد گڑھی خدابخش پہنچ چکی ہے، سابق صدر آصف علی زرداری اور بختاور بھٹو زررداری نے بینظیر بھٹو کے مزار پرحاضری دی اوران کی قبر پر پھول نچھاور کیے۔

    پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماء بھی برسی کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ چکے ہیں، پنجاب سے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا قافلہ پہنچ گیا ہے، برسی کی تقریب کیلئے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے، کارکنوں کو سخت چیکنگ کے بعد مزار کی طرف جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

    برسی کی تقریبات کے دوران چھ ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز اہل کار تعینات کیے گئے ہیں ۔ جلسہ گاہ اور اطراف کے علاقوں میں ایک سو سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔

    شہید محترمہ بینظیر بھٹو ستائیس دسمبر دوہزار سات کو راولپنڈی میں جلسے کے بعد دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہوگئی تھیں۔

  • قائدِ تحریک بغیرتحقیق کے کوئی بات نہیں کرتے،ایم کیو ایم

    قائدِ تحریک بغیرتحقیق کے کوئی بات نہیں کرتے،ایم کیو ایم

    کراچی: متحد ہ قومی موومٹ کے ترجمان نے پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ کے بیان پر تبصرہ اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ پیپلزپارٹی کے وہ رہنماجوقائدتحریک الطاف حسین کے بیان پر یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ الطاف حسین نے بلاول بھٹوزرداری کے بیان پر دوماہ بعدکیوں بیان جاری کیاہے۔

    اس بیان پر ان کومخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین کوئی بھی بات بغیر تحقیق وتصدیق کے نہیں کرتے لہٰذاقائدتحریک الطاف حسین نے دوماہ تک ایک ایک یونٹ اورایک ایک سیکٹرسے معلومات کیں کہ آخربلاول بھٹوزرداری نے کس بنیادپر اپنے کارکنوں کے حوالے سے قائدتحریک الطاف حسین کے خلاف دھمکی آمیزبیان دیا۔

    دوماہ تک تفصیلی معلومات کے بعد قائدتحریک الطا ف حسین نے آج یہ بیان جاری کیاہے ۔لہٰذا قمرالزمان کائرہ یہ سوال اٹھانے کے بجائے بلاول بھٹوزرداری کے دھمکی آمیزبیان کی تحقیقات کرائیں۔

    جہاں تک الزام کو معاف کرنے کاتعلق ہے توانہوں نے دیگرباتوں کومعاف کردیاتھا جہاں تک مارپیٹ کاالزام تھاوہ کیسے معاف کیاجاسکتاہے، اسے ختم کرناعدالت کاکام ہے۔

    ترجمان نے کہاکہ جہاں تک اس بات کاتعلق ہے کہ پچھلے دنوں قائدتحریک الطا ف حسین نے حیدرآبادیونیورسٹی کے حوالے سے آصف زرداری کی تعریف کی تھی توقائدتحریک الطاف حسین ہمیشہ اچھی بات کی تعریف کرتے ہیں اورغلط باتوں کی کھل کرمخالفت کرتے ہیں۔

  • اسپیکر سندھ اسمبلی نے تھر کی صورتحال پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے تھر کی صورتحال پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے تھر کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ چار ارکان پر مشتمل یہ کمیٹی اپنی رپورٹ سندھ اسمبلی کے ایوان میں پیش کرے گی۔

    سندھ ا سمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کے ارکان میں پیپلزپارٹی کی جانب سے ڈاکٹر مہیش ملانی، متحدہ قومی موومنٹ کے ظفر کمالی، مسلم لیگ فنکشنل کے سعید خان نظامانی اور مسلم لیگ (ن) کے امیر حیدر شاہ شامل ہوں گے۔

    کمیٹی تھر میں ہونیوالی اموات اور خوراک کے فقدان اور قحط سالی پر حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرے گی۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے تحریک التواء جمع کرائی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ تھر پر ارکان اسمبلی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پارلیمانی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے مدت کا تعین کیا گیا ہے۔

  • لاڑکانہ جلسے سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا،جہانگیربدر

    لاڑکانہ جلسے سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا،جہانگیربدر

    لاہور: پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے لاڑکانہ میں جلسے سے پیپلز پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عمران خان سیاست کرنا چاہتے ہیں تو بلیم گیم سے باہر نکلیں۔

    بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلز لائرز فورم کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر بدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا لاڑکانہ میں جلسہ سیاسی عمل ہے، جس پر پیپلز پارٹی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف چار حلقوں کی بات کرتے ہیں پیپلز پارٹی کو پورے الیکشن پر اعتراض ہے لیکن سسٹم چلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    جہانگیر بدر نے کہا کہ عمران خان نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر جو الزامات لگائے ہیں، اس حوالے سے وہ ٹی وی پر مناظرہ کرلیں جواب دینے کو تیار ہیں۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ پارٹی سے غلطیاں ہوئی ہیں، عہدیداروں نے ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، جس پر بلاول بھٹو نے معافی مانگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اصلاح کریں گے اور پورے کارکنوں کو عزت دے کر واپس لائیں گے جبکہ لیڈرشپ اور کارکنوں میں فاصلہ کم کیا جائیگا۔

  • سندھ اسمبلی: دہی کےبعد لسی، گو شہلا  گو کےنعرے

    سندھ اسمبلی: دہی کےبعد لسی، گو شہلا گو کےنعرے

      کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں دھی اور لسی بڑی مقبول رہی، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا دہی کی خوبیاں بتاتی رہیں اور اسمبلی ارکان گو شہلا گو کے نعرے لگاتے رہے۔

    گزشتہ اجلاس میں ایم کیوایم کے رکن محمد حسین کو شہلا رضا نے دماغ کا دہی بنانے سے منع کیا تھا، جو انھیں برا لگا تھا، شہلا رضا نے بھر پور وضاحت کی کہ دماغ کا دہی اور لسی بنانا کراچی کا ہے مشہور جملہ ہے اگرکہہ دیا تو کیا غضب کیا؟؟؟

    اسمبلی میں ہوئی ایسا گرما گرمی کہ اس کے بعد کئی آوازیں ایک ساتھ گونجیں ’ گو شہلا گو‘ اسمبلی میں جب گو شہلا گو کے نعرے لگے تو شہلا رضا نے بھی ہمت نہ ہاری اور نعرے سنتی رہیں مسکراتی رہیں اورلسی پینے کے مشورے دیتی رہیں۔

     شہلا رضا کو شاید معلوم نہ تھا کہ دماغ کا دہی بنانے کے جملے کی بازگشت اتنی سنائی دے گی کہ حقیقتاً دماغ کی لسی ہی بن جائے گی۔