Tag: پیپلزپارٹی

  • ’’بھوت سروے سے حاصل کردہ مقبولیت دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں‘‘

    ’’بھوت سروے سے حاصل کردہ مقبولیت دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں‘‘

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے گیلپ سروے کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اسے بھوت سروے سے مقبولیت ناپنے کا پیمانہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ بھوت سروے سے مقبولیت کا پیمانہ دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں۔ بلاول بھٹو چاروں صوبوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں یکساں مقبول ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کا ٹکٹ کامیابی کی ضمانت ہوگا۔ پیپلزپارٹی روٹی، کپڑا اور مکان کے منشور پر ثابت قدم ہے۔

    فیصل کریم کنڈی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی انتخابات جیت کر نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ روزگار ملے گا تو روٹی، کپڑا اور مکان بھی ملےگا۔ عام انتخابات جلد کرائے جائیں، پتہ چل جائے گا کہ کون مقبول ہے۔

  • سینیٹ میں پیپلزپارٹی جڑانوالہ واقعہ پر بحث کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی

    سینیٹ میں پیپلزپارٹی جڑانوالہ واقعہ پر بحث کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی ایک بار پھر سینیٹ اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کراتے ہوئے جڑانوالہ واقع پر بحث کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر سینیٹ اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کروا دی اور سینیٹ میں پیپلزپارٹی جڑانوالہ واقع پر بحث کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی۔

    ذرائع پی پی کا کہنا ہے کہ نئی ریکوزیشن میں ملک میں مہنگائی اور معاشی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کیا گیا ہے ، ریکوزیشن پر 28ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

    پہلی ریکوزیشن سینیٹ سیکرٹریٹ نے دستخط مشکوک قرار دے کر مسترد کر دی تھی ، ملکی تاریخ میں پہلی بار سینیٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن مشکوک قرار پائی تھی۔

    یاد رہے 7 ستمبر کو پی ڈی ایم و اتحادی جماعتیں سینیٹ میں اپنی ریکوزیشن سے پیچھے ہٹ گئیں تھیں ، دستاویز کے مطابق سینیٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن میں 6 سینیٹرز کے دستخط جعلی قرار دے دیے گئے تھے۔

  • پیپلزپارٹی قیادت کا ناراض دوستوں کو منانے کا فیصلہ ، دعوت نامہ ارسال

    پیپلزپارٹی قیادت کا ناراض دوستوں کو منانے کا فیصلہ ، دعوت نامہ ارسال

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کو سی ای سی اجلاس کا دعوت نامہ ارسال کردیا ،پی پی قیادت سی ای سی میں اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ کی شرکت کی خواہشمند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی قیادت نے ناراض دوستوں کو منانے کا فیصلہ کرلیا ، پی پی زرائع نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ کو سی ای سی اجلاس کا دعوت نامہ ارسال کردیے ، دونوں کو دعوت نامے موصول ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی قیادت کی ہدایت پر اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ کو مدعو کیا گیا ہے،پی پی قیادت سی ای سی میں اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ کی شرکت کی خواہشمند ہے ساتھ ہی اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ سے آئینی و قانونی امور پر معاونت چاہتی ہے۔

    آصف زرداری ، بلاول بھٹو سی ای سی اجلاس کی صدارت کریں گے، اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ نے سی ای سی کے دعوت نامہ قبول کر لئے ہیں تاہم اعتزاز احسن نے سی ای سی میں شرکت بارے تاحال فیصلہ نہیں کیا جبکہ لطیف کھوسہ کی بزریعہ ویڈیو لنک پر سی ای سی میں شرکت کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ سردار لطیف کھوسہ چودہ ستمبر کو اسلام آباد میں ہوں گے اور بالمشافہ سی ای سی میں شرکت سے گریزاں ہیں کیونکہ کو سی ای سی اجلاس میں بدمزگی کا خدشہ ہے، گزشتہ سی ای سی میں اعتزاز احسن کے ساتھ بدمزگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    آصف زرداری سی ای سی میں شرکت کیلئے جلد لاہور پہنچیں گے، پیپلزپارٹی سی ای سی کے بعد چند روز کیلئے لاہور میں قیام کرے گی، سی ای سی کو الیکشن کمیشن سے ملاقات پر بریفنگ دی جائے گی اور ن لیگ کی پی پی مخالف بیان بازی معاملہ زیر غور آئے گا۔

    حلقہ بندیوں کے باعث الیکشن میں ممکنہ تاخیر کے معاملے سمیت سیاسی جماعتوں سے رابطوں سمیت مختلف آپشنز پر غور ہو گا اور سی ای سی الیکشن حکمت عملی، مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گی

    الیکشن سے قبل عوامی رابطہ مہم کیلئے حکمت عملی طے ہو گی، مرکزی مجلس عاملہ میں اے پی سی بلانے کی تجویز زیرغور آئے گی ، لاہور میں سی ای سی کا مقصد پنجاب میں پارٹی کو فعال کرنا ہے۔

  • پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کیا درخواست کی؟

    پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کیا درخواست کی؟

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھر کرترقیاتی اسکیم فنڈز کو روکنے کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز کو منجمد کر دیا گیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ عوام بدترین لوڈشیڈنگ اور مہنگے بلوں کا سامنا کر رہے ہیں، سولر پینلز کی فراہمی کی اسکیم کے فنڈز کو منجمد کرنا تعجب انگیز ہے۔

    پیپلز پارٹی نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت نگران حکومت جاری ترقیاتی اسکیموں کو نہیں روک سکتی، غیر متوقع ہے کہ نگران حکومت کے بجائے الیکشن کمیشن نے فنڈز روکے، الیکشن کمیشن نے فلاح وبہبود کی اسکیموں کے فنڈز روک کرغیرآئینی قدم اٹھایا۔

    سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھروں میں سے 50 ہزار گھر3 ماہ میں تعمیر کیے، سیلاب متاثرین کو ان کے گھروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ہمارے بازار بند ہیں، بجلی کے بل جلائے جارہے ہیں، عوام سڑکوں پر ہیں اور ایسے نتائج موجودہ غلط پالیسیوں کے ہیں، ترقیاتی اسکیم کے تحت سندھ میں 21 لاکھ گھروں میں سولر پینلز لگنا ہیں۔

    خط کے متن کے مطابق کیا منجمد فنڈز جاری کر کے ہم اپنے عوام کو اندھیروں سے روشنیوں میں لاسکتے ہیں؟ آئینی مباحثے سے ہٹ کر بھی ترقیاتی اسکیموں کا ایک انسانی پہلو ہوتا ہے، ترقیاتی اسکیموں کا ایک انسانی پہلو ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

  • پیپلز پارٹی  اے این پی رہنما زاہد خان کو منانے میں کامیاب نہ ہو سکی

    پیپلز پارٹی اے این پی رہنما زاہد خان کو منانے میں کامیاب نہ ہو سکی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی اے اے این پی رہنما زاہد خان کو منانے میں کامیاب نہ ہو سکی ، زاہد خان نے پیپلزپارٹی میں شمولیت سے معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی الیکشن سے قبل خیبرپختونخوا سے بڑی وکٹ گرانے میں ناکام رہی، ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی ترجمان اے این پی زاہد خان کو منانے میں کامیاب نہ ہو سکی، زاہد خان نے پیپلزپارٹی میں شمولیت سے معذرت کر لی۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی رہنماوں کی زاہد خان سے تین ملاقاتیں ہوئیں، زاہد خان کے پیپلزپارٹی سے معاملات طے پانے کے قریب تھے، پی پی رہنماوں نے مرکزی قیادت کو معاملے کا حصہ بننے کی درخواست کی۔

    ذرائع نے کہا کہ پیپلزپارٹی قیادت نے زاہد خان کے معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا، پی پی قیادت کی عدم دلچسپی پر رہنماوں نے زاہد خان سے رابطے چھوڑ دیئے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی قیادت سے قبل صدر اے این پی کے پی ایمل ولی متحرک ہوئے، صدرعوامی نیشنل پارٹی کے پی زاہد خان کو منانے انکے گھر گئے اور اے این پی قیادت نے زاہد خان کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    زاہد خان کے اے این پی قیادت کی پالیسیوں بارے تحفظات تھے اور قیادت کی یقین دہانی پر زاہد خان نے اے این پی چھوڑنے کا ارادہ ترک کر دیا۔

  • انتخابات میں ممکنہ تاخیر ، پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم روک دی

    انتخابات میں ممکنہ تاخیر ، پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم روک دی

    اسلام آباد : انتخابات میں ممکنہ تاخیر کے پیش نظر پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم روک دی، بلاول بھٹو نے 17 جون کو سوات سے انتخابی مہم شروع کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی عام انتخابات کے بروقت انعقاد سے متعلق غیر یقینی کا شکار ہے ، ذرائع نے بتایا ہے کہ انتخابات میں ممکنہ تاخیر کے پیش نظر پیپلزپارٹی نے انتخابی مہم روک دی،بلاول بھٹو نے 17 جون کو سوات سے انتخابی مہم شروع کی تھی۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹی ،بڑی سیاسی جماعتیں انتخابات میں ممکنہ تاخیر سے آگاہ ہیں اور عالمی انتخابی آبزرور الیکشن کے بروقت انعقاد بارےغیر یقینی کا شکار ہیں۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نگران سیٹ اپ کے طویل ہونے کا امکان ہے، سیاسی قیادت ممکنہ طویل نگران سیٹ اپ کو زیر بحث لا چکی ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا انتخابی مہم تاحال شروع نہ کرنا معنی خیز ہے، اسمبلی مدت ختم، کسی جماعت نے انتخابی مہم شروع نہیں کی جبکہ ماضی میں حکمران جماعت 6 ماہ قبل انتخابی مہم کا آغاز کرتی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سیاسی جماعتوں نے پارٹی ٹکٹ ہولڈرز،انتخابی جلسوں کا اعلان نہیں کیا اور پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں بڑا اضافہ الیکشن تاخیر کی دلیل ہے۔

  • قبل از وقت اسمبلی کی تحلیل کے فیصلے پر پیپلزپارٹی میں اختلافات

    قبل از وقت اسمبلی کی تحلیل کے فیصلے پر پیپلزپارٹی میں اختلافات

    اسلام آباد: قبل از وقت اسمبلی کی تحلیل کے فیصلے پر پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما اور قیادت میں اختلافات پیدا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلزپارٹی تاحال اسمبلی کی قبل از تحلیل کے معاملے پر متفق نہیں ہے، سنیئر پی پی رہنما اسمبلی کی مقررہ مدت پوری کرنے کے حامی ہیں اور قیادت کے فیصلے سے شدید نالاں ہیں۔

    پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنمائوں نے فیصلے پر نظرثانی کی ہر ممکن کوششیں کیں جس کے لیے آصف زرداری سے متعدد بار رابطوں کی کوششیں کیں لیکن اختلاف رائے والے پارٹی رہنماؤں کا آصف زرداری سے رابطہ نہ ہو سکا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی قیادت نے فیصلہ لینے کے بعد پارٹی سے مشاورت کی، پی پی قیادت اتحادیوں کے دباو پر اسمبلی تحلیل کیلئے رضامند ہوئی،اتحادیوں کے دباو پر اسمبلی تحلیل کیلئے رضامندی افسوسناک ہے،۔

     پی پی ذرائع نے کہا کہ اتحادیوں کے دباو پر فیصلے پارٹی کی ساکھ کیلئے نقصان دہ ہیں، پی ڈی ایم چھوڑنے کے باوجود انکی ہدایت پر فیصلے افسوسناک ہیں، پی ڈی ایم فیصلے ماننے والی پی پی کو اتحاد سے نکلنے کی کیا ضرورت تھی۔

     پارٹی ذرائع نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومتی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن سے خوفزدہ ہے اس لیے پی ڈی ایم شکست کے خوف سے الیکشن سے فرار چاہتی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کو تلوار کا انتخابی نشان الاٹ

    پیپلزپارٹی کو تلوار کا انتخابی نشان الاٹ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو تلوار کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)  کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جہاں الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کو انتخابی نشان تلوار الاٹ کیا۔

    پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے اس موقع پر کہا کہ آج بانی پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو شہید کا انتخابی نشان  تلوار الاٹ کروالیا ہے۔

    سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کو ذوالفقارعلی بھٹو شہید کی پارٹی کا انتخابی نشان الاٹ ہونا اعزاز ہے۔

  • نگران سیٹ اپ کے لئے مشاورت  ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں آج ملاقات پر اتفاق

    نگران سیٹ اپ کے لئے مشاورت ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں آج ملاقات پر اتفاق

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے نگران سیٹ اپ پر مشاورت آج ملاقات پر اتفاق کرلیا،پیپلزپارٹی نگران وزیراعظم کیلئے نام   پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران سیٹ اپ کے لئے مشاورت کا عمل تیز کردیا گیا، اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا، جس میں آج ملاقات پر اتفاق ہوگیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگی کمیٹی کے درمیان مشاورت کا تیسرا دور ہو گا،پیپلزپارٹی نے نگران وزیراعظم کیلئے ناموں پر مشاورت مکمل کر لی ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نگران وزیراعظم کیلئے نام آج پیش کرے گی، آصف زرداری کو نگران وزیراعظم کیلئے ناموں پر اعتماد میں لیا گیا ہے ، آصف زرداری نجی دورے پر یورپ میں ہیں۔

  • قومی اسمبلی کب توڑیں؟ پیپلزپارٹی اور نون لیگ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے

    قومی اسمبلی کب توڑیں؟ پیپلزپارٹی اور نون لیگ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے قبل ازوقت اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز کی مخالفت کردی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی قومی اسمبلی کی مقررہ مدت مکمل کرنےکی خواہش مند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قبل ازوقت  تحلیل پر پیپلزپارٹی اور نون لیگ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

    پیپلزپارٹی نے اسمبلی کی قبل از وقت تحلیل کی تجویز کی مخالفت کردی ، ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے اسمبلی مدت پوری کرنے کے بعد مقررہ تاریخ کو ہی تحلیل کی جائے۔

    جیالی قیادت کا موقف ہے کہ بارہ اگست سے پہلے اسمبلی توڑنےسے مہم کیلئے تیس اضافی دن ملنے کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور قبل ازوقت تحلیل جمہوریت پسندوں کیلئے منفی پیغام ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اسمبلی تحلیل پراتحادیوں کومنانےکیلئےکوشش کرےگی تاہم پیپلزپارٹی اسمبلی کی قبل از وقت تحلیل کی تجویزسےتاحال متفق نہیں۔

    دوسری جانب زرائع کا کہنا ہے حکومت نے قومی اسمبلی بارہ اگست کے بجائے آٹھ اگست کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، قبل از وقت اسمبلی کی تحلیل کےنتیجےمیں الیکشن کمیشن کونوے دن مل جائیں گے۔

    اسمبلی تحلیل کی سمری صدرمملکت کو بھیجی جائےگی، صدر کے دستخط نہ کرنے کی صورت میں قومی اسمبلی اڑتالیس گھنٹے میں خود بخود ختم ہوجائے گی۔

    وزیراعظم بھی اپنی تقریر میں وقت سے پہلے حکومت چھوڑنے کا اشارہ دے چکے ہیں جبکہ وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا کہ قومی اسمبلی آٹھ اگست کو تحلیل ہوگی، پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے تاریخ کا فیصلہ ہوگا اور فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔