Tag: پیپلز پارٹی

  • اسفندیار ولی خان کے قریبی ساتھی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا

    اسفندیار ولی خان کے قریبی ساتھی نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے پشاور سے عوامی نیشنل پارٹی کی اہم وکٹ اڑا دی، اسفندیار ولی خان کے قریبی ساتھی عابد اللہ یوسفزئی نے اپنی جماعت کو خیرباد کہہ کر پی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی خیبر پختون خوا کے صدر محمد علی شاہ باچا نے وفد کے ہمراہ پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر صوبائی رہنما اور باچا خان مرکز کے سابق سربراہ عابد اللہ یوسفزئی سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران صوبے کی سیاسی صورت حال سمیت باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر نے اے این پی رہنما کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی جسے انھوں نے قبول کرتے ہوئے پی پی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔

    ملاقات کے دوران عابد اللہ یوسفزئی نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا۔

    واضح رہے کہ عابد اللہ یوسفزئی عوامی نیشنل پارٹی پشاور میٹروپولیٹن کے صدر اور باچا خان مرکز کے سابق انچارج تھے، عابد اللہ یوسفزئی کا شمار عوامی نیشنل پارٹی کے سنیئر رہنماؤں اور اسفند یار ولی خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔

  • پیپلز پارٹی کا پشاور ڈویژن میں اے این پی، جے یو آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان

    پیپلز پارٹی کا پشاور ڈویژن میں اے این پی، جے یو آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پشاور ڈویژن میں عوامی نیشنل پارٹی، اور جعمیت علماء اسلام سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پی پی، اے این پی اور جے یو آئی میں پشاور ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے سلسلے میں رابطے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما کی جانب سے ان رابطوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے بات چیت جاری ہے، فارمولا جلد طے پائے جانے کا امکان ہے، اور اس سلسلے میں مختلف تجاویز زیرغور ہیں۔

    پشاور ڈویژن میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ، 2018 الیکشن میں رنر اپ جماعت کے لیے سیٹ چھوڑنے، اور ضلع میں پارٹی پوزیشن کی بنیاد پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تجاویز زیر غور ہیں۔

    پشاور ڈویژن میں ضلع چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، مہمند، خیبر شامل ہیں، اور یہاں قومی اسمبلی کی 4، صوبائی اسمبلی کی 13 نشتیں ہیں، پشاور ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونے پر دیگر ڈویژنز پر بھی غور ہوگا، مردان، مالاکنڈ، اور کوہاٹ ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور ممکن ہے۔

  • ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہی نہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ نیب نے پوچھا تھا اور مجھے جو پتا تھا بتا دیا، مگر عدالت میں گواہی نہیں دوں گا۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی جیل میں ہیں ان کے خلاف عدالت میں گواہی نہیں دوں گا، آج وہ جیل میں ہیں، میرا مکتبہ فکر قیدیوں اور مظلوموں پر بولنے والا نہیں۔

  • بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز مان گئے، آصف زرداری کامیاب

    بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز مان گئے، آصف زرداری کامیاب

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی سیاسی چالیں کامیاب ہونے لگی ہیں، پیپلز پارٹی بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز کو منانے میں کامیاب ہو گئی۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق بلوچستان کے تین بڑے الیکٹیبلز نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے، ان الیکٹیبلز کا آئندہ دو روز میں شمولیت کا اعلان متوقع ہے، یہ الیکٹیبلز پی پی قیادت سے ملاقات میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

    پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکٹیبلز کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سے ہے، سابق وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو بھی ان میں شامل ہیں جو پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرنے والے ہیں۔

    سابق رکن بلوچستان اسمبلی میر عمر جمالی بھی پی پی میں شمولیت کے لیے تیار ہیں۔ میر عمر جمالی سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے صاحب زادے ہیں، وہ 2018 میں پی ٹی آئی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے ضیا اللہ لانگو نے بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے، وہ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کی کابینہ میں بلوچستان کے وزیر داخلہ تھے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کی جانب سے سردار یار محمد رند، جان محمد جمالی، سردار صالح بھوتانی، اور خالد لانگو کو بھی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے چکی ہے، تاہم بلوچستان کے ان الیکٹیبلز نے پی پی کی دعوت پر غور کے لیے وقت مانگا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بلوچستان کے مزید الیکٹیبلز سے بھی رابطے کرے گی۔

  • مفتاح اسماعیل نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    مفتاح اسماعیل نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    ن لیگ کے سابق رہنما  اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کی خبر کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ اس خبر میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان

    سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے لکھا کہ’’ آج اخبار میں پڑھا اور کل ایک ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا کہ میں پی پی پی میں شامل ہونے جا رہا ہوں، یہ خبر سچ نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے ایکس پر مزید لکھا کہ ’’میں نے فی الحال سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے اور کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہو رہا ہوں‘‘۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی (پی پی) کے ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ سابق ن لیگی رہنما اور وفاقی وزیر خزانہ رہنے والے مفتاح اسماعیل سے معاملات طے پانے والے ہیں، مفتاح اسماعیل جلد پیپلزپارٹی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت ہی نہ بنائے: حنیف عباسی

    پیپلز پارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت ہی نہ بنائے: حنیف عباسی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اب اتحادی حکومت نظر نہیں آرہی، پیپلزپارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت نہ بنائے۔

    پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ اگر پہلے جیسی اتحادی حکومت ہوئی تو نوازشریف اپنا وژن مکمل نہیں کرسکیں گے، شہبازشریف سے متعلق بلاول کی باتیں اخلاق سے گری ہوئی ہیں، آصف زرداری اور بلاول دونوں شہبازشریف کو  بڑا بھائی کہتے رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا حساب، انگور کھٹے والا ہے، آپ نے شو باز کہا ہے تو پھر آپ بھی سندھ کو ٹھیک کر کے شو بازی کر لیں، پورے سندھ میں پینے کا صاف پانی نہیں، انہوں نے  سندھ والوں کو صحت اور تعلیم بھی نہیں دی۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسکول،کالجز میں جانور بندھے ہیں، وڈیروں نے زمینوں پر قبضہ کرلیا، ہم لاڈلے نہیں، بس انصاف دیر سے ملا، پی پی سے کہتا ہوں محنت کر حسد نہ کر۔

    انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلاول نے وزیراعظم کو کہا ہمیں لاڑکانہ اور کراچی  ٹھیک کرکے دیں، بلاول نےاسمبلی میں کہا ہمیں سندھ میں شہبازشریف چاہیے۔

    سابق معاون خصوصی حنیف عباسی نے کہا کہ پنجاب میں ہم جیتیں گے، بلوچستان میں بھی ن لیگ حکومت بنارہی ہے، کے پی میں مولانا کے ساتھ اتحادی حکومت بنائینگے، سندھ میں پی پی سے ٹکر کا مقابلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پیپلزپارٹی کی وزارتوں میں مداخلت نہیں کی اور آپ ان کی کارکردگی دیکھ لیں، بلاول بھٹو کی وزارت خارجہ میں کیا کارکردگی رہی، ممی ڈیڈی وزیر خارجہ لگا دیں گے تو کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔

    مسلم لیگ کن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت  کے لوگ ق لیگ سے اتحاد کے حق میں نہیں، گجرات کی ایک 2 نشستوں  پر اختلاف تھا اب سیٹ ایڈجسٹمنٹ لیڈر شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگا کر ملک نہیں چل سکتا لیکن  9 مئی والے عناصر کو نکال دیں، اگر 9 مئی والوں کو بھی لیول پلئینگ فیلڈ دینی ہے تو کالعدم تنظیموں کو بھی ہونی چاہیے، شیخ رشید کی بات کا یقین نہیں،کسی کام کا چلہ نہیں کاٹا، جھوٹ بولتا ہے۔

    حنیف عباسی نے دعویٰ کیا کہ پرویزالہٰی اتنے مضبوط نہیں، انکو تو کسی نے پریس کانفرنس کا کہا ہی نہیں۔

  • پیپلز پارٹی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا

    پیپلز پارٹی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق قیادت نے پارٹی کے ساتھ انتخابی حکمت عملی پر طویل مشاورت کی ہے، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے انتخابی حکمت عملی پر بڑی نظر ثانی کا فیصلہ کیا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی خیبر پختون خوا کے رہنماؤں نے قیادت کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مشورہ دیا تھا، جس کے بعد قیادت نے چاروں صوبوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ قیادت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آزاد امیدواروں سے بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تیار ہے، اس کا فیصلہ قومی اور صوبائی نشستیں بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2018 کے الیکشن میں کے پی کی متعدد نشستوں پر پی پی دوسرے نمبر پر تھی، پنجاب اور کراچی کی متعدد نشستوں پر بھی پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر رہی تھی، نیز کے پی میں متعدد آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دیا تھا۔

    پیپلز پارٹی دیگر جماعتوں کو اپنے حق میں دست برداری پر رضامند کرے گی، معاہدہ ہونے پر سیاسی جماعت یا آزاد امیدوار کو ایڈجسٹ کیا جائے گا، واضح رہے کہ ابتدائی طور پر پیپلز پارٹی نے آئندہ الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر کو ختم کرنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر کو ختم کرنے کا فیصلہ

    پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آصف زرداری اور بلاول ساتھ کوئٹہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے کے بعد پارٹی تھنک ٹینک نے اس تاثر ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری یوم تاسیس پر ساتھ کوئٹہ جائیں گے۔

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کچھ دنوں پہلے اچانک دبئی روانہ ہوئے تھے اب وہ واپس کراچی پہنچ گئے ہیں۔

    بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کل شام کوئٹہ جائیں گے۔ چیئرمین پی پی پی بلاول اور آصف زرداری یوم تاسیس پر جلسہ عام سے خطاب کرینگے۔

  • پرانے سیاست دانوں سے مطالبہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دیں: بلاول بھٹو زرداری

    پرانے سیاست دانوں سے مطالبہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دیں: بلاول بھٹو زرداری

    چترال: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ’پرانے‘ سیاست دانوں سے سیاست سے دست بردار ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ’’بزرگوں پر اعتراض یہ ہے کہ وہ پرانی سیاست کر رہے ہیں جس نے ملک تباہ کیا، آج کل میں مطالبہ کر رہا ہوں پرانے سیاست دان سیاست چھوڑ دیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’یہ میرا ہی نہیں ملک کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے، نوجوان پورے پاکستان کی 70 فی صد آبادی ہے، میں تو بزرگوں کا احترام کرتا ہوں مجھے یہی سکھایا گیا ہے، ہم پی ٹی آئی کی طرح نہیں جو گالی دینا شروع کر دیں۔‘‘

    بلاول نے کہا ’’بزرگوں سے کہتا ہوں سیاست ہی چھوڑ دیں یا گھر بیٹھیں یا مدرسے میں بیٹھ جائیں، اب کام ہم نے کرنا ہے اور ہم کر کے دکھائیں گے، جس سمت پر سیاست اور ملک چل رہا ہے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، نظر آ رہا ہے کہ ہمارے سیاست دان جیسی سیاست کر رہے ہیں اس سے تکالیف میں اضافہ ہوگا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پاکستان ایسا ملک ہے جہاں بہت پوٹینشل موجود ہے، اور انتقامی سیاست سے سیاست دان کا نقصان تو ہوتا ہی ہے لیکن بوجھ عوام کو اٹھانا پڑتا ہے، ان کا کام کرنے کا ارادہ ہی نہیں ہے، یہ ذاتی دشمنیوں پر اتر آئے ہیں اور انتقامی سیاست کر رہے ہیں۔‘‘

    بلاول نے کہا ’’میاں صاحب جب تیسری بار وزیر اعظم بنے تو کہا پرانی سیاست کو چھوڑیں گے، لیکن جب حکومت کا موقع ملا تو اسی پرانی سیاست پر اتر آئے، جب نواز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا گیا تو ان کی عمر کیا تھی؟ مولانا فضل الرحمان جب سیاست میں آئے تو ان کی عمر کیا تھی؟ لیکن شہید محترمہ بینظیر پہلی نوجوان وزیر اعظم تھیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت ٹک ٹاکر کی حکومت بنی، میاں صاحب کی حکومت بنی تو اشرافیا کی حکومت بنی، میں چاہتاہوں اس ملک میں عوامی حکومت قائم کروں، پرانے سیاست دانوں کے تمام فیصلے آج کی سوچ کے ہوتے ہیں کل کا نہیں سوچتے، پرانے سیاست دان آج سے 18 ویں ترامیم ختم کرنے کے دعوے کر رہے ہیں، یہ چترال سے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دلانا چاہتے ہیں۔‘‘

    پی پی چیئرمین نے اتنخابی وعدے کرتے ہوئے کہا ’’گندم کی سبسڈی قائد عوام کا تحفہ تھا جسے بحال اور ہمیشہ قائم رکھوں گا، سابق پاٹا اور فاٹا کو ہمیشہ کے لیے ٹیکس فری زون بنائیں گے، لوئر چترال میں یونیورسٹی بنا کر دیں گے، افغانستان کو دکھاؤں گا ہم فخر کرتے ہیں کہ کس طریقے سے ترقی کا بندوبست کیا، افغانستان میں بہت مسائل ہیں مگر میں چترال کو وسط ایشیا سے ملا کر دکھاؤں گا، چترال کے دریا پر بجلی گھر بنا کر تحفے میں دیں گے۔‘‘

    بلاول بھٹو نے مزید کہا ’’آصفہ بھٹو سے کہوں گا آئیں اور نانی کی سیٹ سے چترال کے عوام کی خدمت کریں، ہم آصفہ بھٹو کو منائیں گے یا پھر اپنے خاندان سے کسی کو چترال کی سیٹ سے لڑائیں گے، مجھے خیبر پختون خواہ میں جیالا وزیر اعلیٰ چاہیے۔‘‘

  • پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر پیپلز پارٹی ڈٹ گئی

    پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر پیپلز پارٹی ڈٹ گئی

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف ملازمین کا پورا ساتھ دینے کا اعلان کردیا اور کہا کسی ملازم کو بیروزگار نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر پیپلز پارٹی ڈٹ گئی ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پی آئی اے کے وفد کی ملاقات ہوئی۔.

    پی آئی اے ملازمین کے وفد نے صدر پیپلز یونٹی ہدایت اللہ خان کی قیادت میں ملاقات کی ، ملاقات میں پیپلز پارٹی اور پیپلز یونٹی کا نجکاری کیخلاف لائحہ تیار کیاگیا۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نون لیگ سے پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ پر بات کی نجکاری کی نہیں، دیگر سیاسی معاملات کی طرح نون لیگ پی آئی اے نجکاری کے معاملے پر بھی غلط بیانی کررہی ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ ہم پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف ملازمین کا پورا ساتھ دیں گے ، پی آئی اے کے کسی ملازم کو بیروزگار نہیں ہونے دیں گے۔