Tag: پیپلز پارٹی

  • لندن میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع، ذرائع

    لندن میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع، ذرائع

    اسلام آباد: لندن میں پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں پہلی دو ملاقاتوں میں الیکٹورل الائنس اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر متضاد آرا سامنے آئی تھیں، اب دونوں پارٹیوں کے رہنما تیسری ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ قمر زمان کائرہ اور شیری رحمان لیگی رہنما اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے، جس میں ای وی ایم، اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ، اور نیب قوانین میں ترامیم کے ڈرافٹ تیار ہوں گے، دونوں جماعتیں اپنے مجوزہ بلز پر مشاورت کے بعد مشترکہ بل تیار کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے پر ن لیگ کے تحفظات برقرار ہیں، جب کہ پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ ن لیگ چیئرمین سینیٹ کے لیے حامی بھرے تو باقی کے ووٹ کا بندوبست کر لیں گے۔

    دوسری طرف صدر کے عہدے کے لیے جے یو آئی اور پیپلز پارٹی میں مقابلہ پڑ گیا ہے، فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمان نے بھی اہم عہدے کے لیے نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔

    لیگی قیادت کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کے عہدے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے، اس لیےاس پر انتخابات کے وقت بات کی جائے گی۔

  • ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان چارٹر آف رائٹس پر عمل درآمد کیسے ہوگا؟

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان چارٹر آف رائٹس پر عمل درآمد کیسے ہوگا؟

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان طے پانے والے چارٹرڈ آف رائٹس پر عمل درآمد کے سلسلے میں دونوں جماعتوں کے درمیان بڑی بیٹھک آج تین بجے ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کنور نوید جمیل، محمد حسین، خواجہ اظہار الحسن، جاوید حنیف اور حمید الظفر شامل ہوں گے، جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے ناصر شاہ، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب، جام خان شورو سمیت دیگر شریک ہوں گے۔

    ملاقات میں معاہدے میں طے ہونے والے 18 نکات کی تشکیل، طریقہ کار اور ان پر عمل درآمد کی حکمت عملی پر مشاورت ہوگی، بلدیاتی ترمیمی ڈرافٹ کے حوالے سے بھی مشاورت کی جائے گی، جب کہ ایم کیو ایم چند دنوں میں بلدیاتی ڈرافٹ پر تیار کردہ تجاویز پیپلز پارٹی کو پیش کرے گی۔

    ایم کیو ایم تاحال وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا فیصلہ نہ کر سکی

    ذرائع کے مطابق کوٹہ سسٹم کے تحت نوکریوں اور اب تک جعلی ڈومیسائل بنانے، نوکریاں حاصل کرنے اور جعلی ڈومیسائل کو منسوخ کرنے کے حوالے سے کمیشن بنانے پر بھی مشاورت ہوگی، اور کراچی کے حوالے سے ماسٹر پلان، سیف سٹی پراجیکٹ کی تکمیل، سمیت دیگر معاملات پر دونوں کمیٹیاں اپنی تجاویز سامنے رکھیں گی۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ سندھ میں کابینہ میں شمولیت یا وزارتیں اہم نہیں، مسائل کا حل اور چارٹر آف رائٹس کے نکات پر عمل درآمد ہماری ترجیح ہے۔

  • الیکٹورل الائنس : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی شرط مان لی

    الیکٹورل الائنس : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی شرط مان لی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی الیکٹورل الائنس کی شرط مان لی، شرط ماننے پر پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی الیکٹورل الائنس کی شرط مان لی، ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 کی بجائے پنجاب کی 7 سے 8 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔

    ،ذرائع نے بتایا کہ کراچی کی 1 سمیت سندھ کی چند سیٹوں پر پی پی بھی ن کی حمایت کرے گی، شرط ماننے پر پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیا جائے گا۔

    یاد رہے پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا جبکہ پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی۔

    سینئرپی پی رہنما نے کہا تھا کہ کم از کم 15نشستوں پر انتخابی الائنس ہو تو پھر وزارتیں لی جائے تاہم ن لیگ انتخابی الائنس پر الیکشنز کے قریب بات کرنا چاہتی تھی۔

  • پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کل نمازجمعہ کےبعدزرداری ہاؤس میں حتمی مشاورت ہوگی۔

    ذرائع ے بتایا کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیاجائے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ 9 سے زائد وفاقی وزرا کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا اور مشاورت کے بعد وفاقی کابینہ میں ناموں کا اعلان کیا جائےگا۔

    ذرائع کے مطابق راجہ پرویزاشرف اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے متوقع امیدوار ہیں جبکہ سینٹ چیئرمین کیلئے متوقع امیدوار یوسف رضا گیلانی ہوسکتے ہیں۔

    یاد رہے کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں تاحال واضح تقسیم ہے، پیپلز پارٹی کے دو مرکزی رہنماؤں نے کابینہ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔

    رہنماؤں نے تجویر پیش کی کہ وزارتوں کے بجائے آئینی عہدوں تک محدود رہا جائے، حکومت ناکام ہونے پر ملبہ پیپلز پارٹی پر گرے گا۔

  • پیپلز پارٹی کا لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ

    پیپلز پارٹی کا لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ

    اسلام آباد: ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے نواز شریف سے انتخابی اشتراک پر رابطہ کیا ہے، پی پی نے پنجاب کے چند حلقوں پر پی پی امیدواروں کی حمایت کی بات کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے آصف علی زرداری کو انتخابی اتحاد پر نواز شریف سے بات کرنے کا کہا تھا، اور وزیر اعظم شہباز نے پی پی کو واضح کیا کہ پارٹی لیڈر نواز شریف ہیں، اس کا فیصلہ وہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے 15 حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتی ہے، جب کہ نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کراچی کے دورے پر شہر قائد میں موجود ہیں، اور ان کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس جاری ہے، وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اجلاس میں اپنے ساتھ بٹھایا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کراچی سے واپسی پر ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کے لیے راضی کریں گے ، اس سے پہلے 2 بار پیپلز پارٹی وفاقی وزارتوں کے معاملے کو ٹال چکی ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدوں میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے جب کہ ن لیگ کی جانب سے پی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ابھی تک وفاقی وزارتیں لینے پر حامی نہیں بھری ، پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی  کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کراچی سے واپسی پر ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے راضی کریں گے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے 2 بار پیپلزپارٹی وفاقی وزارتوں کے معاملے کو ٹال چکی ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ ن لیگ کی جانب سے پی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ابھی تک وفاقی وزارتیں لینے پر حامی نہیں بھری ، پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی۔

    سینئرپی پی رہنما نے کہا تھا کہ کم از کم 15نشستوں پر انتخابی الائنس ہو تو پھر وزارتیں لی جائے تاہم ن لیگ انتخابی الائنس پر الیکشنز کے قریب بات کرنا چاہتی ہے۔

  • نئی حکومت کا قیام : پیپلز پارٹی  کی 3 بڑے عہدوں میں دلچسپی

    نئی حکومت کا قیام : پیپلز پارٹی کی 3 بڑے عہدوں میں دلچسپی

    اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی کا اظہار کردیا جبکہ ن لیگ کی جانب سے پی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ کی تشکیل کیلیے اتحادیوں ملاقاتیں جاری ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ابھی تک وفاقی وزارتیں لینے پر حامی نہیں بھری۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کےعہدے میں دلچسپی ظاہر کی اور پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی۔

    ذرائع کے مطابق سینئرپی پی رہنما نے کہا ہے کہ کم از کم 15نشستوں پر انتخابی الائنس ہو تو پھر وزارتیں لی جائے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے وزارتوں اورانتخابی الائنس دونوں کی مخالفت کی جبکہ ن لیگ کی جانب سےپی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیاجارہاہے، ن لیگ انتخابی الائنس پر الیکشنز کے قریب بات کرنا چاہتی ہے۔

  • پیپلز پارٹی نئی کابینہ کا حصہ بننے پر راضی ہو گئی

    پیپلز پارٹی نئی کابینہ کا حصہ بننے پر راضی ہو گئی

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بننے پر راضی ہو گئی ، گزشتہ رات پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینےسے معذرت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد میں حکومت سازی کا فارمولہ آج طے کیا جائے گا ، پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بننے پر راضی ہو گئی ، گزشتہ رات پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینےسے معذرت کی تھی۔

    حکمران اتحاد نے اسپیکر کے امیدوار کا فیصلہ کر لیا ، راجہ پرویز اشرف کو اسپیکر قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کردیا۔

    یاد رہے اسلام آباد میں بننے والی نئی حکومت کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر پیپلز پارٹی میں متضاد آرا سامنے آئی تھیں۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ پی پی کے زیادہ تر اراکین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو نئی کابینہ کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور بغیر وزارتوں کے ہی وفاقی حکومت کی حمایت کی جائے۔

    جب کہ بعض رہنماؤں کی رائے اس کے خلاف تھی اور وہ پی پی کے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے حامی ہیں، رہنماؤں نے موقف کی حمایت میں کہا کہ سیاسی استحکام کیلیے پی پی کو وفاقی کابینہ میں شامل ہونا چاہیے انہیں خدشہ ہے کہ اگر پی پی نے کابینہ میں شمولیت اختیار نہ کی تو حکومت 2 ماہ بھی نہیں چل سکے گی۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے متضاد آرا پر مشاورت شروع کردی ہے اور آئندہ چند روزمیں پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر فیصلہ کرلیا جائے گا۔

  • ’وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے‘

    ’وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے‘

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے آج میڈیا ٹاک میں جدید اردو شاعری کو بین الاقوامی شناخت دینے والے شاعر فیض احمد فیض کا ایک مصرع سنایا جو اس وقت ملکی سیاسی ہلچل کی طرف زبردست طریقے سے اشارہ کرتا ہے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے کہا لگتا ہے کہ فیض احمد فیض صاحب نے عمران خان کے لیے ہی کہا تھا کہ ’وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے‘۔

    یہ مصرع فیض کی اس غزل کا ہے جو ان کی کلیات ’نسخہ ہائے وفا‘ میں شامل ہے، یہ کلیات 1986 میں چھپی تھی۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ یہ پوری غزل موجودہ حالات بالخصوص وزیر اعظم عمران خان کی صورت حال کی بہت خوب صورتی سے ترجمانی کرتی دکھائی دے رہی ہے۔

    دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے

    وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے

    ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیں
    تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے

    اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن
    دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے

    دنیا نے تیری یاد سے بے گانہ کر دیا
    تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے

    بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔ
    مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے

  • پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم جلسے میں شرکت  کا  فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم جلسے میں شرکت  کا  فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم جلسے میں شرکت  کا  فیصلہ کرلیا، نمائندہ وفد پی ڈی ایم جلسے میں شرکت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا فیصلہ نہ ہو سکا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے پشاورموڑپرپی ڈی ایم جلسے میں محدود شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری سمیت مرکزی رہنما پی ڈی ایم جلسے میں شریک نہیں ہوں گے، پیپلزپارٹی کا نمائندہ وفد پی ڈی ایم جلسے میں شرکت کرے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو پی ڈی ایم کے عوامی اجلاسوں میں شرکت کے لیے نہیں بلایا جائے گا، کیونکہ پی پی پی اسٹریٹ شو پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے جنگ کو پارلیمنٹ تک محدود رکھنا چاہتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کے ڈی چوک جلسے میں پی ڈی ایم مرکزی قیادت شریک نہیں ہوئی تھی ، جس پر پیپلزپارٹی ڈی چوک جلسے میں پی ڈی ایم قیادت کی عدم شرکت پرنالاں ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے نمائندہ وفد کے درجے کی قیادت بھجوائے گی تاہم جلسے کےلیےتاحال وفد کےناموں کو حتمی شکل نہ دی جا سکی۔