Tag: پیپلز پارٹی

  • بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان  میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کو مضبوط کرنے پر متفق تھے، ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

    ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ تحریک عدم اعتماد لانے پر آمادہ ہیں، تاہم متحدہ اپوزیشن کے لیے مشکل مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے حمایتی اور مخالفانہ بیانیہ موجود ہے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

    انھوں نے کہا جعلی عددی اکثریت پر قانون سازی آمرانہ عمل ہوگا، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو ملکی سیاست تو کیا لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتا، انھوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کا معاملہ آگے لے کر چلیں گے، اور اپوزیشن سے اہم قومی امور پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی اصلاحات پسند نہیں تو وہ اپنی لے آئیں۔

  • پیپلز پارٹی کا جمعے کو مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج  کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا جمعے کو مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

    کراچی : پیپلز پارٹی نے جمعے کو مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا اور کہا تحریک انصاف 70 سالہ ریکارڈ توڑنے پر مہنگائی کو انتخابی نشان بنالے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکمران عوام کے منہ سے آخری نوالہ بھی چھیننا چاہتے ہیں، ان کا بس چلے تو سانس لینےپرآکسیجن ٹیکس لگا دیں۔

    حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 70سالہ ریکارڈتوڑنے پرمہنگائی کوانتخابی نشان بنا لے، اشیائے ضروری کی قیمتوں میں 46تا 133فیصد اضافہ اصل کارکردگی ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر حکومت نے عوام کو 3 برس میں د گنی مہنگائی دی، پیٹرول اورڈیزل 150روپے فی لیٹر سے اوپر لیجانے کی تیاری ہے، ڈالر اور تیل مہنگا کر کے عوام پر مہنگائی کا سونامی چھوڑ دیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمعےکومہنگائی کےخلاف ملک گیر احتجاج کرےگی۔

  • پیر پگارا کی اہم ساتھی کا پی پی میں شامل ہونے کا فیصلہ

    پیر پگارا کی اہم ساتھی کا پی پی میں شامل ہونے کا فیصلہ

    کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹ الائنس کو ایک بڑا دھچکا لگ گیا، جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگارا کے اہم ساتھی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جی ڈی اے چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں میں مہتاب اکبر راشدی بھی شامل ہو گئیں، مہتاب راشدی اور ان کے خاندان کے دیگر افراد پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی سابق ایم پی اے مہتاب اکبر راشدی آج پی پی رہنما فریال تالپور سے ملاقات کر کے پی پی میں شمولیت کا اعلان کریں گی۔

    مہتاب راشدی مسلم لیگ فنکشنل کے ٹکٹ پر رکن سندھ اسمبلی رہ چکی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آج اکبر شاہ راشدہ اور مہتاب اکبر راشدی نے شمولیت کے لیے پی پی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔

  • خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ 2 سال سے کراچی کے این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ایک تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے ایک تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے، اسیر رہنما خورشید شاہ کے دو سال سے امراض قلب کے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے کیس کی سماعت 8 جولائی کو مقرر کر دی۔

    تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کو طلب کر لیا ہے، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب، این آئی سی وی ڈی حکام، اور ایڈیشنل اے جی اس سلسلے میں جواب دینے سے قاصر ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کو سہولتیں ملنے سے ان کا تعلق نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    عدالت کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ شدید علیل ہیں تو وہ کیسے ایک صوبے سے دوسرے صوبے جا سکتے ہیں، ان کو سہولتیں کس نے دیں، تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ہم ڈی جی نیب اور چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی طور پر طلب کریں گے۔

    عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر توہین عدالت کی کارروائی چلائی جائے گی۔

  • آصف زرداری  پیپلزپارٹی  میں اہم شخصیات کی شمولیت کیلیے سرگرم

    آصف زرداری پیپلزپارٹی میں اہم شخصیات کی شمولیت کیلیے سرگرم

    لاہور : پیپلز پارٹی نے سیاسی شخصیات کی شمولیت کے لئے پنجاب اور بلوچستان میں سرگرمیاں تیز کردیں، آصف علی زرداری کے دورہ لاہور میں کئی اہم شخصیات کا پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے سیاسی شخصیات کی شمولیت کے لیے سرگرمیاں تیز کردیں ، شمولیت کے لئے پنجاب اور بلوچستان پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے موثرسیاسی قبائل پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے تیار ہے جبکہ پنجاب سے متعدد سیاسی شخصیات کی شمولیت کا امکان ہے۔

    پی پی مختلف حلقوں سے جیتنے کی پوزیشن والےامیدواروں سےرابطےمیں ہے جبکہ پیپلز پارٹی چھوڑکرپی ٹی آئی میں جانےوالےکی واپسی کےلئےکوشش جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے دورہ لاہور میں کئی اہم شخصیات پیپلزپارٹی میں شمولیت کااعلان کریں گی، سابق گورنرپنجاب ذوالفقار خان کھوسہ کی سابق صدرسےملاقات کاامکان ہے، جس میں ذوالفقارخان کھوسہ کی پیپلزپارٹی میں شمولیت متوقع ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق آصف زرداری کے پیپلزپارٹی پنجاب کو مضبوط کرنے کے لئے اہم شخصیات سے رابطے ہیں ، آصف زرداری نےقاسم ضیا کو پنجاب میں اہم ذمہ داری کی آفرکر دی۔

    آصف زرداری دورہ لاہورمیں اپناطبی معائنہ بھی کروائیں گے اور پیپلزپارٹی پنجاب تنظیم کےمختلف اجلاسوں کی صدارت کریں گے جبکہ حاجی عزیز الرحمان چن کی عیادت کےلئے انکےگھرجائیں گے۔

    آصف زرداری چندروزلاہورمیں قیام کے دوران ماضی میں حلیف جماعتوں کےرہنماؤں سےبھی رابطےکریں گے، بجٹ کے بعد بلوچستان اور پنجاب سے کئی شخصیات پی پی میں شامل ہوں گی۔

  • بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    کوئٹہ: بلوچستان کی سیاسی فضا میں بڑی لہر اٹھی ہے، ثنا اللہ زہری، عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو کوئٹہ میں نواب ثنااللہ زہری کے سیاسی و قبائلی ہم خیال رفقا کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سابق گورنر بلوچستان عبدالقادر بلوچ اور دیگر سیاسی قبائلی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سابق وزیر اعلیٰ ثنا زہری  اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    نواب ثنا اللہ زہری، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کیا، باقاعدہ شمولیت کا اعلان آئندہ چند روز میں مرکزی قیادت کے ساتھ کنونشن میں کیا جائے گا۔

    اجلاس میں عبدالقادر بلوچ نے مختلف سیاسی جماعتوں میں شمولیت سے متعلق شرکا سے رائے طلب کی، ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ لوگ ڈرائنگ روم میں فیصلے کرتے ہیں، ہم عوامی لوگ ہیں اپنے لوگوں کو اہمیت دیتے ہیں اور مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں۔

    ثنا اللہ زہری نے کہا میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے دعوت دیے جانے پر مشکور ہوں۔

    انھوں نے نواز شریف پر شدید تنقید کی، اور انھیں فطرتاً دھوکے باز قرار دیا، کہا نواز شریف نے ہمیں دھوکا دیا، ہم نے نواز شریف اور ان کی بیٹی کو بہت عزت دی اور چھوڑا نہیں، لیکن نواز شریف کی فطرت میں وفا کرنا نہیں ہے، ہم پیپلز پارٹی سے اسی دن سے رابطے میں تھے، امید ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو عزت دیں گے۔

    نواب ثنا اللہ زہری نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم اپنی جماعت بنانے کا سوچ رہے تھے، اور ہم اپنی سیاسی جماعت بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عبد القادر بلوچ نے اجلاس میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں شمولیت کی دعوت دی ہے، زرداری صاحب کو کہا کہ عزت کریں گے اپنی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔

    عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ انھیں غیر مشروط طور پر شامل ہونے کا کہا گیا ہے مگر ہم پوزیشن چاہتے ہیں۔

    انھوں نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا یہ وہ جماعت ہے جس نے ہمارے خواتین کی بے عزتی کی، 10 ماہ ہوگئے لیکن پارٹی چھوڑنے کے بعد کسی نے پوچھنے کی زحمت نہیں کی، ہمیں بی اے پی میں جانے اور چیف ایگزیکٹو بننے کی آفر تھی لیکن رد کر دیا۔

  • خورشید شاہ کا بیٹا عدالتی حکم پر گرفتار

    خورشید شاہ کا بیٹا عدالتی حکم پر گرفتار

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے بیٹے کو عدالتی حکم پر گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سکھر کی سیشن کورٹ نے خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر نیب نے انھیں گرفتار کر لیا۔

    صوبائی اسمبلی کے رکن فرخ شاہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کو سرنڈر کیا، نیب نے فرخ شاہ کو گرفتار کرنے کے بعد ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا، عدالت نے حکم دیا ہے کہ 14 جون کو فرخ شاہ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    نیب نے اس سلسلے میں ایک اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے 2 اپریل کو ایم پی اے فرخ شاہ کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا، ریفرنس میں نامزد فرخ شاہ عبوری ضمانت پر آزاد تھے، ان کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن ملی ہے، نیز فرخ شاہ کے نام پر کئی پراپرٹیز بھی سامنے آئی ہیں، خورشید شاہ پر دائر آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فرخ شاہ مرکزی ملزم ہیں۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اثاثہ جات کیس میں سپریم کورٹ میں ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کی تھی، تاہم 4 جون کو انھوں نے مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے درخواست ضمانت واپس لے لی۔

    خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ ہارڈ شپ اور ٹرائل میں تاخیر پر ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے، اس لیے درخواست واپس لی جا رہی ہے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ سندھ ہائی کورٹ خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔

    خورشید شاہ کا یوٹرن ، مزید کچھ عرصہ جیل میں رہنے کا فیصلہ

    اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں، اور ضمنی ریفرنس آئے گا، کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نیب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے ضمنی ریفرنس جلد دائر ہو جائے گا۔

    جسٹس سردار طارق نے مزید کہا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے کہ فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی، اور ازسرنو ٹرائل ہوگا، 2 سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے کہ ہارڈ شپ نقطے پر ضمانت پکی ہو جائے گی، اس سب کو دیکھ کر لگتا ہے کہ نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے، نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔

  • پی ڈی ایم اجلاس، ن لیگ نے اپنا فیصلہ کر لیا

    پی ڈی ایم اجلاس، ن لیگ نے اپنا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا اجلاس جاری ہے، تاہم مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق اپنا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ میں شامل نہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے، آج ن لیگ اپنی رائے سے پی ڈی ایم اجلاس میں آگاہ کر دے گی۔

    پی ڈی ایم اجلاس سے قبل صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں مریم نواز، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب سمیت سینئیر قیادت نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں شمولیت کے معاملے پر ن لیگ نے دونوں جماعتوں کو شامل نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے، ن لیگ اپنی رائے سے پی ڈی ایم کو آگاہ کر دے گی، خیال رہے کہ پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتیں بھی شو کاز نوٹس کا جواب دیے بغیر پیپلز پارٹی اور اے این پی پی کی شمولیت پر تحفظا ت کا اظہار کر چکی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں شمولیت کاحتمی فیصلہ آج ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے، اجلاس میں شہباز شریف اور مریم نواز دونوں شریک ہیں، اجلاس میں شرکت کے لیے دونوں ایک ہی گاڑی میں پہنچے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق معاملات پر غور ہوگا، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا جب کہ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک اور آئندہ بجٹ پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

  • پی پی قیادت ابھی میچور نہیں کہ سیاست دانوں والے پروٹوکول فالو کر سکے: مولانا فضل الرحمان

    پی پی قیادت ابھی میچور نہیں کہ سیاست دانوں والے پروٹوکول فالو کر سکے: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نہیں بلایا جائے گا، پی پی قیادت ابھی میچور نہیں کہ اس پروٹوکول کو فالو کر سکے جو سیاست دان کرتے ہیں۔

    اسلام آباد میں آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا 29 مئی کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے، جمعیت علماے اسلام اس اجلاس میں تجاویز دے گی، اور تمام جماعتوں کی مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    فضل الرحمان نے کہا اجلاس میں صرف پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ہی بیٹھیں گی اور وہی فیصلہ کریں گی، پیپلز پارٹی اور اے این پی کی باتیں میڈیا میں پھیلائی گئیں، اس لیے پی ڈی ایم اجلاس میں ان کو نہیں بلایا جائے گا، ان دو جماعتوں کو سربراہی اجلاس میں بلانے کی کوئی تجویز نہیں، پی ڈی ایم قیادت دونوں جماعتوں سے متعلق فیصلہ کرے گی، پی پی قیادت ابھی میچور نہیں کہ وہ پروٹوکول فالو کر سکے جو سیاست دان کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا جمعیت کے مرکزی مجلس شوریٰ نے وقف املاک قانون کو مسترد کر دیا ہے، یہ قانون پاکستان کے آئین کے منافی ہے، قانون کو واپس لے کر اسلامی نظریاتی کونسل بھیجا جائے، مدارس کے نظم و ضبط کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، جے یو آئی نے مدارس کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا، جے یو آئی سے وابستہ مدرسے کا منتظم، رکن سرکاری بورڈ میں شامل نہیں ہوگا، ہم چاروں صوبوں میں مدارس کنونشن کا اعلان کرتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مرکزی مجلس شوریٰ کا مؤقف ہے موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، عوام پر مسلط ناجائز حکومت ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں، 3 سالوں میں حکومت نے ملک کو معاشی لحاظ سے دیوالیہ کر دیا ہے، ملکی ہوں یا بین الاقوامی ادارے ان کی رپورٹس ہمارے مؤقف کی تائید ہے۔

    انھوں نے مزید کہا مرکزی مجلس شوریٰ کی نظر میں قیام امن کے دعوے بھی ہوا میں تحلیل ہوگئے، آئے روز دہشت گردی شہریوں کی زندگیاں نگل رہی ہے، ایک بار پھر فاٹا سے بدامنی کی فضا پورے ملک میں پھیل رہی ہے، قبیلوں کے درمیان قتل، مسلح لڑائیوں نےعام آدمی کا اطمینان چھین لیا، حکومت موجودہ صورت حال قابو میں لانے میں بے بس نظر آ رہی ہے۔

    جے یو آئی سربراہ نے کہا ہمیں پاکستان میں امریکا کو ایئر بیس دینے کے فیصلے پر تشویش ہے، افغانستان سے نکل کر پاکستان میں امریکا کو اڈے دیے جا رہے ہیں، پاکستانی سرزمین اور فضا کے کسی کے خلاف استعمال کی اجازت نہ دی جائے۔

  • پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار

    پیپلز پارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار

    لاہور: پی ڈی ایم رہنماؤں کے بیک ڈور رابطے کام کر گئے ،پیپلز پارٹی اوراے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی مکمل بحالی کی کوششیں تیز کردی گئی ، اس حوالے سے شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اصل کہانی سامنے آگئی۔

    پیپلز پارٹی اوراے این پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ، پی پی اور اے این پی بھی واپس آنے کو تیار ہے، اس حوالے سے پس پردہ سیاسی رابطوں سےمولانا فضل الرحمان کوآگاہ کیا گیا۔

    شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں گزشتہ رات عشائیہ میں ہونے والی بات چیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سینیٹ میں یوسف رضاگیلانی کوتسلیم کرنےکیلئےتیارہے جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف بھی یہی شرط رکھی گئی ہے۔

    بجٹ سیشن میں اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوششیں بھی جاری ہے اور کہاگیا باہمی اختلافات سے حکومت کے خلاف جدوجہد کمزورپڑی جبکہ بجٹ کےبعداپوزیشن کو ایشوز کے ساتھ عوام میں آنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    خیال رہے شہبازشریف کے عشائیے میں پیپلزپارٹی اور اےاین پی کی پی ڈی ایم میں واپسی کیلئے راہ ہموار کرنے پر مشاورت کی گئی اور دونوں پارٹیز کو مشورہ دیا گیا کہ حکومت کوٹف ٹائم دینےکیلئےاورکوئی چارہ نہیں۔