Tag: پیپلز پارٹی

  • امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    خیر پور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این آئی سی وی ڈی اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں، ہم اسپتالوں کو چلانا چاہتے ہیں لیکن مالی بحران کا مسئلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ امراض قلب کا قومی ادارہ اب وفاق کے پاس ہے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ عوام کے لیے اچھا نہیں ہو رہا، وفاق کو اللہ ہدایت دے اور ادھر ادھر کی چیزیں چھوڑ کر حکومت کریں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، وفاق کے خلاف احتجاج کا فیصلہ پیپلز پارٹی کی قیادت کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان کے آئی جی سندھ سے کوئی اختلافات نہیں ہیں، تقرریاں حکومت کا کام ہے، پنجاب میں ہو رہا ہے یہاں کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    انھوں نے کہا کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد سے متعلق تشویش ہے، حکومت سندھ نے ایڈز سے متعلق فوری اقدامات کیے ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متعلق آگاہی مہم چلانی چاہیے۔

    دریں اثنا ریلوے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شیخ رشید کی بات چھوڑیں ان کی بات نہ کریں، اخباروں میں پڑھا ہے ریلوے میں 2500 ارب کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ امراض قلب کے ادارے میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

  • جیل کو اصلاحی گھر بنانے سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے

    جیل کو اصلاحی گھر بنانے سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے

    کراچی: جیل اصلاحات سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے کر دیا گیا، محکمہ قانون بل کی منظوری کے لیے اسے گورنر سندھ کو ارسال کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی سے گزشتہ روز جیل اصلاحات کے بل کی منظوری کے بعد آج اسے محکمہ قانون کو بھجوا دیا گیا جو اسے منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھیجے گا۔

    بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قیدی پر تشدد کرنے اور رشوت لینے والے اہل کار کو 2 سال قید سزا ہوگی، قیدی کو اپنا کھانا خود تیار کرنے کی اجازت ہوگی۔

    منظور شدہ بل کے مطابق جیلوں میں اسکول اور کالج قائم کیے جائیں گے، بی کلاس قیدیوں کو ٹی وی، کمپیوٹر، ایئر کولر، ویڈیو کال کی سہولت ہوگی، قیدیوں کی صحت کے لیے میڈیکل افسرذمہ دار ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ: ڈیڑھ صدی بعد جیل قوانین میں تبدیلی

    بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی تمام بیرکس میں تعلیم بالغاں سینٹر قائم ہوگا، جیل میں اصلاحات کے لیے پالیسی بورڈ کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا، آئی جی جیل کی تقرری کا اختیار سندھ حکومت کو ہوگا۔

    ہر قیدی 3 ماہ کے بعد 24 گھنٹے اپنی بیوی سے ملاقات کر سکے گا، قیدی کے قریبی رشتہ دار کے انتقال پر اسے پیرول پر رہا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس بل پر گورنر سندھ کے دستخط کے بعد انگریز کا بنایا گیا ڈیڑھ صدی پرانا قانون ختم ہو جائے گا۔

  • فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں: شاہد خاقان عباسی

    فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا بل پر اتفاق ہو سکتا ہے تو ملکی مفاد پر تمام جماعتوں میں اتفاق کیوں نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے بڑے مسائل ہیں ان پر ایوان میں بات نہیں ہوئی۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑے بڑے مسائل ہیں، لیکن اس ایوان میں 9 ماہ ان پر کوئی بات نہیں ہوئی، اس ایوان میں کوئی اتفاق نہیں ہے، لیڈر آف دی ہاؤس بھی یہاں نہیں آتا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ یہ عدم اتفاق ہے کہ آج ایک بل کی موجودگی میں اسی حوالے سے دوسرا بل پیش کر دیا گیا، ایوان میں اتفاق نہیں لیکن پھر بھی فاٹا کے عوام کے لیے اتفاق پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فاٹا سے متعلق ایک جماعت بل پر کریڈٹ لینا چاہتی ہے، لیکن میں فاٹا بل کی حمایت پر تمام جماعتوں کو کریڈٹ دیتا ہوں، فاٹا کے عوام نے قائد اعظم کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، جب ہم ان چیزوں پر اتفاق کر سکتے ہیں تو ملکی مفاد پر کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایٹمی پروگرام کی طرح سی پیک منصوبے کو بھی مکمل کریں گے: شاہ محمود قریشی

    شاہد خاقان نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو 100 ارب روپے اضافی دیا جائے گا، ان کو پاکستان کے دیگر لوگوں کی طرح سہولت دیں گے، فاٹا کو ضم کرنے کے لیے آدھے سے زیادہ فاٹا نمائندوں نے ووٹ نہیں دیا، لیکن اب ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ہوں کہ اس الیکشن کو غیر متنازع بنا دیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایوان میں تشریف لانے پر میں وزیر اعظم صاحب کا شکر گزار ہوں، امید ہے وزیر اعظم آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیل بتائیں گے، اور عوام کو تمام مسائل اور ان کا حل بھی بتائیں گے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ اب بھی وقت ہے اگر ایوان چلانا ہے تو یہاں بولنے دیں، یہاں نہیں بولیں تو کہاں بولیں گے، رویے میں تبدیلی چاہیے، تمام اراکین کو بات کا حق ملنا چاہیے، اسپیکر صاحب سے گزارش ہے ہاؤس کا تقدس بحال کیا جائے۔

  • شیری رحمان نے گورنرسندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا

    شیری رحمان نے گورنرسندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی بات پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گورنر سندھ مستعفی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ کی تقسیم کی بات کی ہے، وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کس بنیاد پر سندھ کی تقسیم اور 18 ویں ترمیم کی بات کر رہی ہے، کیا ہماری توجہ موجودہ حالات سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

    انھوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کی میڈیا اور سوشل میڈیا پر جگ ہنسائی ہو رہی ہے، وزیر اعظم اور وزرا ایوان میں آ کر جواب دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان میں دہشت گردی، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا: شیری رحمان

    شیری رحمان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا اور آئی ایم ایف کے لوگ تعینات کر دیے گئے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت عوام اور ایوان سے بد تمیزی کر رہی ہے، پی ٹی آئی وفاق کے ڈھانچے سے کھیل رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو باقی حکومتوں سے 4 سال بعد ہوتا ہے یہاں 9 ماہ میں ہو رہا ہے، وزیر اعظم 9 ماہ میں ایک بار ایوان آئے ہیں۔

    دریں اثنا شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر اعظم کو کہیں کہ ایوان آئیں، جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں وزیر اعظم کو کیسے کہہ سکتا ہوں، شیری رحمان نے کہا وزیر اعظم کو خط لکھیں کہ ہرماہ ہر سیشن میں ایوان میں آئیں۔

  • پیپلز پارٹی کا قبائلی علاقوں کے انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا قبائلی علاقوں کے انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے انتخابی دنگل کی تیاری کر لی، پارٹی خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے قبائلوں علاقوں کے انتخابات میں بھرپور  انداز میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں حکمت عملی پر کام شروع کر دیا گیا۔

    اسلام آباد میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلہ کیے گئے.

    پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی حکمت عملی اور  انتخابی مہم کے معاملات زیر غور آئے، ساتھ فاٹا انضمام کی عملی شکل میں حائل مشکلات پر بھی تبادلہ خیال ہوا.

    اس اجلاس میں‌ فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، راجا پرویز اشرف اور خورشید شاہ نے شرکت کی. ہمایوں خان، اخوندزادہ چٹان، فیصل کریم کنڈی ،ساجد طوری، رضاربانی، نویدقمر اور شیری رحمان بھی اس اجلاس میں شریک ہوئیں.

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کی تاریخ میں پہلی بار انتخابات کا شیڈول جاری، پولنگ 2 جولائی کو ہوگی

    خیال رہے کہ کے پی میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں پہلی بار صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہورہے ہیں.

    صوبائی اسمبلی کی سولہ نشستوں پر انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے، ان سولہ حلقوں میں پولنگ دوجولائی کو ہوگی۔ اس ضمن میں‌ریٹرننگ افسر 7 مئی کو پبلک نوٹس جاری کرےگا۔

  • کراچی: رمضان میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا

    کراچی: رمضان میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا

    کراچی: شہرِ قائد میں سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انوکھا کام کر دیا، جیل میں آنے والے سندھ حکومت کے مہمان کا استقبال قومی ترانہ دُھن کے ساتھ پڑھ کر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کے قیدیوں نے وزیرِ اعلی سندھ کے مشیر اعجاز جاکھرانی کو اس وقت حیران کر دیا جب انھوں نے قطار میں کھڑے ہو کر ان کے استقبال میں قومی ترانہ دھن کے ساتھ سنانا شروع کر دیا۔

    مشیر وزیر اعلیٰ سندھ اعجاز جھاکرانی سینٹرل جیل کے دورے پر گئے تھے، انھوں نے جیل میں قیدیوں کے لیے کیے گئے سحر و افطار کے انتظامات اور بیرکس کا جائزہ لیا۔

    اس دوران قیدیوں نے پاکستان کا قومی ترانہ دھن کے ساتھ پڑھ کر مہمان کا استقبال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان المبارک کا احترام:جیلوں میں قیدیوں کی پھانسی پر عملدآمد روک دیا گیا

    آئی جی جیل نے اعجاز جاکھرانی کو بتایا کہ جیل میں روزہ دار قیدیوں کے لیے خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ مشیر سندھ کو خصوصی اقدامات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ دریں اثنا، مشیر نے کچن کا بھی دورہ اور اطمینان کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رمضان المبارک کے احترام میں ملک بھر کی جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کی پھانسی پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے، یکم رمضان سے عید الفطر کی چھٹیوں تک ملک کی کسی بھی جیل میں کسی مجرم کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

  • خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی

    خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی، انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ 71 جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو ان سے سوالات ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے ڈی جی آئی ایس پی آر کے سوالات کو درست قرار دے دیا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ 71 جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو ان سے سوالات ہونے چاہئیں، اور ان سوالات کے جواب آنے چاہئیں، بات ہو تاکہ 71 جیسے حالات نہ بنیں۔

    پی پی رہنما نے آرمی چیف کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھی بات ہے آرمی چیف نے اس پر خود بات کی، انھوں نے پی ٹی ایم سے متعلق جو کہا اسے اسی صورت میں دیکھنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی ایم کے چند لوگ غیروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں: آرمی چیف

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چند لوگ ہیں جن پر بات ہو سکتی ہے کہ وہ کیا ہیں، میں کہتا ہوں اگر معاشرے، سسٹم اور کسی ادارے میں سوال ہوتا ہے تو ہونے دیں، سوال ہونے دیں پھر اس کا جواب آنا چاہیے، پھر ڈائیلاگ ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج وہ حالات ہیں کہ ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں، کل یہ نہیں ہوگا، مشرقی پاکستان میں ایک وقت تھا کہ ڈائیلاگ ہو سکتے تھے۔

    خورشید نے کہا پاکستان ہم سب کا ہے، فوج ہمارے ملک کی حفاظت کے لیے ہے، فوج کا بھی یہ ہی مقصد ہے کہ ملک میں امن و امان رہے، سوال ہونے دیں، ڈائیلاگ کریں ہر چیز کلیئر ہو جائے گی۔

  • رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے علاقے قائد آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا،  افسوس نئے پاکستان میں مزدور اور غریبوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا.

    انھوں نے کہا کہ آج مزدور اور غریبوں کا حق چھینا جارہا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، روشنیوں کا شہر کراچی مزدوروں کا شہر ہے، آج سرمایہ دار اورٹیکنالوجی مل کر مزدوروں کا استحصال کررہے ہیں،  مزدوروں کا اگر کسی نے خیال رکھا ہے، تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی نے رکھا، شہیدذوالفقار بھٹو ، بے نظیر بھٹو  اور آصف زرداری کے دور میں مزدوروں کے لئے تاریخی کام ہوئے. سندھ نے مزدوروں کی فلاح کے لئے 15 قانون منظور کئے، 18ویں ترمیم کے بعد سندھ واحد صوبہ ہے جس نے لیبر پالیسی دی.

    [bs-quote quote=”آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ آج مزدور کےلئے اپنا گھر چلانا مشکل ہوچکا ہے، عمران خان نے تسلیم کرلیا کہ ان کی معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، مگر ہم حکومت کو عوام اورمزدور کی خدمت کرنے کے لئے مجبور کریں گے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا قرض اس حکومت نے لیا، اتنا ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، آئی ایم ایف سے کیا ڈیل ہورہی ہے، چھپایا جا رہا ہے، یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کا معاشی دور برا تھا، آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے، ملک کی معیشت چلانے اور ترقی دلانےوالی جماعت صرف پیپلزپارٹی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیرخزانہ کو تو لے گئے، مگر ہماری عوام دوست پالیسی نہیں اپنا رہے، حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ نقل کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے. امیروں کےلئے ایمنسٹی اسکیم اور غریبوں کےلئے مہنگائی ہے،  پیپلز پارٹی دورمیں دنیا معاشی بحران سے گزر رہی تھی، دہشت گردی عروج پر تھی، دو سیلاب بھی آچکے تھے، ہم نے حالات بہتر کیے.

    [bs-quote quote=”این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، انسانی حقوق، معاشی حقوق کا تحفظ کریں گے، آج عوام نے ملک کوپیغام دےدیا کہ کوئی کام کررہاہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے.رمضان کےبعدپارلیمنٹ اورباہراحتجاج کریں گے.

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے تاجر کو آپ نے چور ڈاکو بنادیا، نیب ،ایف آئی اے کو استعمال کیا گیا، تاجر برادری میں خوف پھیلا ہوا ہے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان میں یا تو نیب چلے گی یا معیشت چلے گی ، نیب مشرف غدار کا بنایا ہوا کالا قانون ہے،  پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں، شفاف احتساب ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی، نیب گردی اور سیاسی انتقام ہوگا، تو کرپشن بڑھتی رہے گی.

    انھوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا، ایم کیوایم اور دیگر اتحادیوں کو بھی اس مہنگائی ، غربت کا حساب دیناپڑے گا، یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہے ہیں، ایم کیوایم سے کہتا ہوں یہ سلیکشن تھا الیکشن نہیں ،دھاندلی کو بےنقاب کریں گے، باقی لوگ خاموش رہیں، کراچی کا بلاول کراچی کے لئے، صوبے کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا.

  • شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے  لوگ عمران خان سے رابطہ کررہے ہیں،سینئرصحافی کا انکشاف

    شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے لوگ عمران خان سے رابطہ کررہے ہیں،سینئرصحافی کا انکشاف

    اسلام آباد : سینئرصحافی حامدمیر نے انکشاف کیا ہے کہ شریف فیملی اور پیپلز پارٹی کے لوگ عمران خان سے رابطے کرکے معافی تلافی کی بات کررہے ہیں، وزیراعظم کے پاس واٹس ایپ پر رابطوں کےثبوت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینئرصحافی حامدمیر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں انکشاف کیا شریف فیملی کے غیر سیاسی لوگ عمران خان سےرابطےکررہےہیں اور وزیراعظم سےمعافی تلافی کی بات کررہےہیں۔

    سینئرصحافی کا کہنا تھا پیپلزپارٹی کے لوگ بھی عمران خان سے رابطے کرکے معافی تلافی کی بات کررہےہیں، وزیراعظم کےپاس واٹس ایپ پررابطوں کےثبوت ہیں، میر اخیال ہے وقت آنے پر وزیراعظم رابطوں کامعاملہ ریکارڈ پر لے آئیں گے۔

    حمید میر نے کہا عمران اور ان کی حکومت کو مسلم لیگ ن اور پی پی پی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، دونوں اہم سیاسی جماعتیں ملک میں حزب اختلاف کی حقیقی کردار ادا نہیں کررہی۔

    انھوں نے پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان قومی اسمبلی میں حالیہ بیانات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے سیاسی شو کو قرار دیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی بھی موجودہ حکومت سے این آر او مانگ رہی ہیں۔

    شریف خاندان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں حامد میر کا کہنا تھا ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف اس بار عدالت سے کوئی چھوٹ نہیں مل سکے گی، لہذا وہ این آر او کے لئے وزیراعظم سے رابطہ کر رہے ہیں۔

  • حکومت نے وعدے پورے نہ کئے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی، بلاول بھٹو زرداری

    حکومت نے وعدے پورے نہ کئے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی، بلاول بھٹو زرداری

    گھوٹکی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے وعدے پورے نہ کئے  تو پھر  پیپلز پارٹی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑ دینی چاہیے، عمران خان کے فلسفے کو عوام نے مسترد کردیا۔

    یہ بات انہوں نے گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار سندھ آئیں لیکن یہاں آکر عوام کو دھوکہ نہ دیں۔

    مخالفین دھاندلی اور باوجود تمام تر سازشوں کے باوجود سندھ میں الیکشن نہیں جیت سکے، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑنی ہو گی ،ہم سندھ میں یونیورسٹیاں بنانا چاہتے ہیں لیکن وفاق رکاوٹ ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، عوام ریلیف چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کے وعدے پورے ہوں، اگر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کیے گئے تو پھر پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ ہو گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ عمران خان سندھ کو اتنا وقت دے رہے ہیں اور یہاں آکر جلسے کر رہے ہیں، عمران خان سندھ آئیں اور بار بار آئیں لیکن یہاں آکر عوام کو دھوکا نہ دیں، وزیراعظم یہاں آکر سندھ کے عوام کے حقوق چھیننے کی کوشش نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پاس ماضی میں کے ایم سی رہی، تمام اختیارات بھی تھے مگر انہوں نے کچھ نہیں کیا، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑنی ہو گی۔