کراچی: عمران خان کی آصف زرداری پر تنقید کے خلاف پی پی کراچی کی خواتین نے پریس کلب پر احتجاج کیا، ایک زرداری سب پر بھاری، گو عمران گو کے نعرے لگائے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سندھ میں ہونے والے جلسوں میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری پر تنقید کے خلاف پی پی کراچی کی خواتین پی پی رہنما شرمیلا فاروقی کی قیادت میں آصف زرداری کے دفاع میں سامنے آگئیں۔
پی پی کی خواتین نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا، نعرے لگائے، خواتین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر عمران خان کے خلاف نعرے درج تھے، ساتھ ہی خواتین نےایک زرداری سب پربھاری اور گو عمران گو سمیت دیگر نعرے بھی لگاتی رہیں۔
شرم ناک خان کو شرم آنی چاہیے، شرمیلا
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پی پی کراچی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ شرم ناک خان کو شرم آنی چاہیے کہ وہ جلسے اور جلوسوں میں اس قسم کی نازیبا گفت گو کرتے ہیں یہ سندھ یا پاکستان کی روایت نہیں ہے، ہم انہیں پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آئندہ ہم ایسی گفت گو برداشت نہیں کریں گے۔
خواتین نے کہا کہ اب اگر عمران خان نے ہماری قیادت کے خلاف کوئی لفظ بولا تو ہم عمران خان کا جینا حرام کردیں گے اور انہیں سندھ میں نہیں آنے دیں گے
راولپنڈی: پیپلز پارٹی نے بے نظیر قتل کیس کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کردیں، سماعت آج ہوگی۔
یہ اپیلیں سردار لطیف کھوسہ نے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں دائر کی ہیں۔
سردار لطیف کھوسہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ اپیلوں میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلوں کو چیلنج کیا گیا ہے، پولیس افسران کو اے ٹی سی ایکٹ کے تحت سزائیں نہیں دی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اپیلیں آصف زرداری کی جانب سے دائر کی گئی ہیں جس میں پرویز مشرف کے مفرور ہونے پر انہیں کیس سے علیحدہ کردیا ہے ہم نے اسے بھی چیلنج کیا ہے کہ مفرور ہونے پر ان کی ساری جائیداد بھی ضبط ہوگی اور سزا بھی ہوگی۔
دوسری اپیل ہم نے سعود عزیز اور خرم شہزاد کو صرف 17، 17 سال سزا دیے جانے کے خلاف کی ہے کہ انہیں سزائے موت دی جائے۔
تیسری اپیل ہم نے رہا کیے جانے والے ان پانچ افراد رفاقت حسین ، حسنین و دیگر کے خلاف کی ہے ۔
خیال رہے کہ بے نظیر قتل کیس کے فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کی ان اپیلوں کی سماعت آج ہوگی۔
کراچی: پیپلز پارٹی نے بے نظیر قتل کیس میں فیصلے کے خلاف تین اپیلیں دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
اس بات کا اعلان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کراچی میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کرتے ہوئےکیا، پریس بریفنگ میں نیر بخاری، لطیف کھوسہ اور دیگر موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس بات کا فیصلہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی زیر صدارت آج منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس کے تحت سردار لطیف کھوسہ کے ذریعے آصف زرداری اس کیس میں بطور متاثرہ فریق درخواست دائر کریں گے۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم اس فیصلے کے خلاف تین اپیلیں کریں گے ، آصف زرداری بطور شرعی وارث کے اپیل دائر کریں گے،قانونی طور پر متاثرہ فریق یا وارث اپیل دائر کرنے کا حق رکھتا ہے۔
لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ایک اپیل سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف دائر کی جائے گی جس میں کہا جائے گا کہ مشرف کے کیس کو موخر کیوں کیا گیا؟ ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی طور پر اگر کوئی شخص قانون سے راہ فرار اختیار کرتا ہے تو عدالت پابند نہیں کہ اس کی مفروری ختم ہونے کا انتظار کرے، 88 گواہان مشرف کی موجودگی میں پیش ہوئے، ان کے وکیل سیر حاصل جرح کرتے رہے ہیں جب کہ مشرف نے امریکا سے ویڈیو بیان بھی دیا تھا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ سارے گواہان کے بیانات کے بعد نظر آرہا تھا کہ مشرف کو سزا ہونے جارہی تھی تو اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے انہیں محفوظ راستہ دیا اور راتوں رات ملک سے فرار کرادیا، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کام وفاقی حکومت کا تھا سپریم کورٹ کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے فیصلہ آنے سے قبل ہی مشرف کو بھگا تھا جس میں وفاقی حکومت کا پورا ہاتھ تھا،دفعہ 19 کے تحت عدالت مجازتھی کہ انہیں پوری طرح سزا دیتی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ بی بی شہید پر سرعام گولی چلی،اس کے بعد بلاسٹ ہوا، سیکیورٹی کی پوری ذمہ داری مشرف کی تھی،واقع کے فوری بعد جائے وقوع کو فوری طور پر دھلوا دیا گیا، جائے وقوع دھلانے کی کارروائی بغیر اوپر کی ہدایت کے نہیں ہوسکتی۔
نیر بخاری نے کہا کہ لطیف کھوسہ زرداری کی جانب سے اپیل دائر کریں گے
چنیوٹ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں ہمیں دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا، اب ہم مکمل تیاری کے ساتھ اتریں گے اور کسی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔
یہ بات انہوں نے چنیوٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
بلاول بھٹو نے اپنی تقریر کا آغاز شاعر محسن نقوی کی ایک نظم سے کیا اور یا اللہ یا رسول بے نظیر بے قصور کے نعرے لگوائے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2013ء کے انتخابات میں ایک منصوبے کے تحت دھاندلی کے ذریعے ہمیں ہرایا گیا ورنہ قوم جانتی ہے ہم ہمیشہ اکثریت سے فتح یاب ہوتے ہیں، اب ہم مکمل تیاری کے ساتھ اتریں گے اور کسی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ عوام جانتی ہے پی پی پی کی ہرحکومت نے عوام کی خدمت کی، بھٹو نے چنیوٹ کو سیلاب سے بچانے کے لیے پنڈی بھٹیاں سے چنیوٹ تک حفاظتی بند بنوایا، غریبوں کے لیے بھٹو کالونیاں بنیں جہاں ہزاروں افراد کو گھر ملے، سیٹلائٹ ٹاؤن کی شاندار کالونی بنائی، نوجوانوں کے لیے اسٹیڈیم بنوایا، چنیوٹ میں سوئی گیس کے تمام بڑے منصوبے شہید بے نظیر بھٹو کے دور میں شروع ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ گرلز کالج کو علیحدہ کیا، دریائے چناب پر نئے پل کا منصوبہ بھی محتریہ کا تھا، چنیوٹ کو ضلع بنانے کی منظوری ہم نے دی، یہاں فرنیچر پاکستان کے نام سے ادارہ بنایا، چنیوٹ میں زمین بھی خریدی مگر ن لیگ کی نااہل حکومت نے اسے غیر فعال ادارہ بنادیا جس سے ہزاروں مزدور متاثر ہیں۔
بلاول نے کہا کہ موجودہ حکومت مزدور اور کسان دشمن حکومت ہے جسے عوام کی کوئی فکر نہیں ، اگر فکر ہے تو اپنی تجوریاں بھرنے اور دولت جمع کرنے کی، بڑے بڑے نمائشی منصوبے بنا کر کمیشن وصول کرتے ہیں اور ترقی کے دعوے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب، کسان اور نوجوان رل گئے ہیں، مہنگائی بڑھ گئی، ایکسپورٹ کم ہوگئی، روپے نے قدر کھودی، میاں صاحب یہ ہے ترقی؟ نواز شریف اب لوگ آپ کے دھوکے میں نہیں آئیں گے، آپ انہیں بے وقوف بنانے کی کوشش نہ کریں، اب آپ کا جھوٹ نہیں چلنے والا جھوٹ کا پول کھل گیا ہے، اب تو سپریم کورٹ نے بھی آپ کو بھی جھوٹا اور نااہل کردیا ہے۔
پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ تخت لاہور تشریف لارہے ہیں، میاں صاحب یہ طاقت کا مظاہرہ کسے دکھا رہے ہیں، اب آپ کی دھاندلی کی سیاست نہیں چلے گی، نفرت زدہ سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو اب میثاق جمہوریت یاد آرہا ہے، کہتے ہیں کہ نیا عمرانی معاہدہ ہونا چاہیے، وہ کہتے ہیں کہ 18 وزرائے اعظم کو دور پورا نہیں کرنا دیا گیا، وہ بتائیں کہ وہ خود بھی کتنے وزرائے اعظم کو نکالنے کی سازش میں شریک تھے؟
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
کراچی : پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج پاکستان اورجمہوریت کیلئےبہت بڑا دن ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کو ماننا ہوگا، حکومت اپنی مدت پورے کرے، وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی اپنا امیدوار سامنے لائےگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ، جمہوریت اور اداروں کی حمایت کی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلےکاخیرمقدم کرتےہیں، یہ فیصلہ ملک سے کرپشن ختم کرنے میں اہم ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور جمہوریت کیلئے بہت بڑا دن ہے، پیپلزپارٹی ہرایک کےاحتساب کا مطالبہ کرتی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک کے فائدے میں جائےگا، شہید بینظیر نے کہا تھا کہ ایک دن نوازشریف کو میرے خلاف سازشوں پر رونا پڑے گا، بی بی نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک دن نوازشریف غمزدہ ہونگے اور مجھے یاد کرینگے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پورے کرے، تمام جماعتوں پر لازم ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کریں، اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی اپنا امیدوار بھی نامزد کرے گی، آئندہ الیکشن کیلئے ہم اپنا منصوبہ بنا چکےہیں، میں ملک بھر میں جلسے کروں گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے پاناما ایشو کو اٹھایا اور اپنی حکمت عملی کے مطابق چلے، ہم نوازشریف سے رابطہ نہیں کریں گے، نوازشریف اپنی اور ہم اپنی سیاست کریں گے، میں نے کس حلقے سے الیکشن لڑنا ہے اس کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہئیے، پیپلزپارٹی چاہتی ہےاسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کریں، نوازشریف کے خلاف متعدد کیسز ابھی بھی التواء کا شکار ہیں، پاناما میں ہمارا نام آتا تو ایک دن میں فارغ ہوجاتے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج کوئی مٹھائی نہیں کھائی، سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالتی مارشل لا ہرگز نہیں ہے، میرے خلاف بھی کیسز ہیں تو تحقیقات کیلئے تیار ہوں۔
اسلام آباد: پی ٹی آئی پیپلز پارٹی کی ایک اور وکٹ گرانے کے لیے تیار ہوگئی، سابق پی پی رہنما مخدوم شہاب الدین نے تحریک انصاف میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین نے پی پی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونے کا عندیہ دے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ وہ شمولیت پر تیار ہوگئے ہیں تاہم انہوں نے شمولیت کےلیے پہلے اپنے حلقہ انتخاب کے ووٹرز کو اعتماد میں لینے کا وقت طلب کیا ہے۔
امکان ہے کہ وہ جلد پی ٹی آئی کے کسی بڑے سینئر رہنما کے ساتھ جلد پریس کانفرنس کریں گے اور تحریک انصاف میں اپنی باضابطہ شمولیت کا اعلان کریں گے۔
دادو: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ جو تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ پاناما اور جیلوں سے ڈرتے ہیں۔ ہم پاکستان کی جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں سابق صدر آصف علی زرداری نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا۔ اس وقت شب خون مارا گیا جب بھٹو دنیا بھر میں پاکستان کا بول بالا کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ ہم وہ کام نہیں کریں گے جو صرف 5 سال کے لیے ہوگا۔ یورپ اب امیر ہوا ہے پہلے ہمارا خطہ امیر ہوتا تھا، وہ دور واپس آئے گا۔ آنے والی یوتھ کو لیڈر شپ دے رہے ہیں۔
اپنی بیٹی آصفہ زرداری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آصفہ سے جھگڑا چل رہا ہے، وہ کہتی ہے لیاری سے لڑوں گی میں نواب شاہ سے لڑنے کا کہتا ہوں۔
طاقت ہم نے منتقل کی
سابق صدر آصف علی زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ پاناما اور جیلوں سے ڈرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر طاقت منتقل نہ کرتے تو نواز شریف وزیر اعظم نہیں صدر ہوتے، صدر کے خلاف کوئی ریفرنس اور کیس داخل نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لیپ ٹاپ یا کسی اور بہانے الیکشن جیت بھی جائیں تب بھی پیپلز پارٹی کامیاب رہے گی۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ یہ لوگ سی پیک کے منصوبے کو چوری کر کے دوسری طرف لے گئے ہیں۔ گیم چینجر کہنے والے پہلے سمجھ لیں گیم چینجر کہتے کسے ہیں۔ سی پیک گیم چینجر نہیں خطے کا چینجر ہے۔
لاڑ کانہ: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں جلد ہی 45 ہزار نوکریاں میرٹ پر دی جائیں گی.
یہ بات انہوں نے آج نوڈیرو ہاؤس میں کارکنوں سے ملاقات کے دوران کہی۔
ملاقات میں کارکنان نے بلاول بھٹو کو اپنے مسائل سے متعلق درخواستیں پیش کیں جس پر بلاول نے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ حکومت بے روزگاری ختم کرنے کے لیے عملی طور پر کام کررہی ہے، آنے والے دنوں میں 45 ہزار نوکریاں دی جائیں گی جو کہ میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی ۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پی پی نے خواتین کو نہ صرف سیاست بکہ ملک بھر میں اہم مقام دیا۔
آصف زرداری کا لاڑکانہ میں اوور ہیڈ برج کا افتتاح
دریں اثنا پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے نواب شاہ سبزی منڈی میں اوور ہیڈ برج کا افتتاح کردیا۔
افتتاح کے بعد کارکنان کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاورکی گئیں اور جیے بھٹو کے نعرے لگائے گئے۔
لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پہلی بار احتساب ہونے پر نواز شریف کی چیخیں نکل گئی ہیں، پیپلز پارٹی کو چھوڑنے والے اہم لوگ تھے لیکن نام نہیں پارٹی بڑی ہوتی ہے۔
یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ میرا مرنا اور جینا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے، اگر کوئی ایسا وقت آیا تو سیاست تو چھوڑ سکتا ہوں لیکن اپنی پارٹی کو نہیں چھوڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ان بڑے بڑے ناموں کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو یہ ایم این اے نہ ہوتے، وزیر نہ ہوتے اور ان کو کوئی جانتا نہ ہوتا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں حکومتی وزراء جے آئی ٹی پر اپنا غصہ نکال رہے ہیں، میاں صاحب اب زیادہ مت چیخیں کیونکہ آپ کی چوری پکڑی گئی ہے، اس بار آپ اور آپ کا پورا ٹبر جیل میں ہوگا۔
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتنا کچھ ہوا، ایک تصویر لیک ہونے پر ن لیگ نے ہنگامہ کردیا، ہمیں پھانسیوں پر چڑھا دیا گیا میاں صاحب آپ کی تو انگلی بھی نہیں کٹی۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں پیپلز پارٹی پنجاب کے کارکنوں کی جانب سے اپنے دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کے ساتھ اعتزاز احسن،قمر زمان کائرہ،منظور وٹو اور دیگر رہنما موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو عدالتوں سے کبھی ریلیف نہیں ملا، میاں صاحب کو 40 سوٹ کیسوں کے ساتھ بھیجا گیا، آپ کے بھائی نے 5 سال تک اسٹے آرڈر پر پنجاب پر حکومت کی،ایک تصویر کیا لیک ہو گئی آسمان سر پر اٹھا لیا گیا، گریڈ 18 کے افسر ایک وزیر اعظم سے کیا اور کیسے سوال کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے جھوٹے مقدمات پر بے نظیر کو عدالتوں میں گھسیٹا تھا، 2 بار وزیر اعظم رہنے والی خاتون اپنے شوہر سے ملاقات کے لیے جیل میں کئی گھنٹے انتظار کرتی تھی، سی آئی اے صدر کراچی میں آصف زرداری کی زبان کاٹی گئی، ہمیں پھانسیوں پر چڑھایا گیا آپ کی تو ایک انگلی بھی نہیں کٹی۔
بلاول نے کہا کہ پہلی بار احتساب مانگا جا رہا ہے تو دھمکیاں اور گالیاں دے رہے ہیں، ہم ملکی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں،آپ وزیر اعظم رہتے ہو یا نہیں ہمیں اس کی کوئی پروا نہیں لیکن سسٹم کو ڈی ریل اور اداروں کی تذلیل نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دیہات میں لوگ بجلی کو ترس گئے، ملک میں بجلی، پانی اور گیس نہیں، غربت، مہنگائی، بےروزگاری اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوا ہے ،میاں صاحب آپ کی پالیسیوں نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے اور لوڈ شیڈنگ سے متعلق تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔
انہوں نے مزید تنقید کی کہ ہماری کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے، عالم اسلام میں ہماری کوئی حیثیت نہیں رہی،ہم نے اداروں کی آزادی کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن میاں صاحب کی حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی ہے۔
تقریب میں بدنظمی، کارکنوں میں تصادم، ایک زخمی
دریں اثنا افطار کی تقریب میں اسٹیج کے اوپر چڑھنے کی کوششوں میں کارکنوںکے درمیان تصادم ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نذیر بھٹی کے مطابق ایک کارکن نعمان کو دیگر کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا جو اسٹیج پر چڑھ رہا تھا، اس کے کپڑے پھٹ گئے، ناک سے خون بہہ نکا، قمر زماں کائرہ نے اس کی آکر جان چھڑائی۔
کارکن نعمان نے الزم عائد کیا کہ اسے پیپلز پارٹی پنجاب کے عہدے داروں نے اسے پٹوایا ہے، معلوم ہوا ہے کہ وہ پہلے سے گالی گلوچ کررہا تھا کہ مجھے آگے جانے نہیں دیا جارہا۔
اس بدنظمی کے بعد قمر زمان کائرہ کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی، نوید چوہدری اور اسرار الحق بٹ اس کمیٹی کے ممبرزہوں گے جو بدنظمی کی وجوہات اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کرکے پارٹی رہنماؤں کو رپورٹ پیش کریں گے۔