Tag: پیپلز پارٹی

  • لاٹھی اورجیل سے ڈرنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، خورشید شاہ

    لاٹھی اورجیل سے ڈرنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم گالم گلوچ کی سیاست نہیں کرتے، تین مہینے میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والے چار سال بعد کہتے ہیں کہ 2018 میں لوڈشیڈنگ ختم ہوگی، حکمرانوں نے کسانوں کہ بعد تاجروں سے بھی دھوکہ کیا

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے روہڑی نیشنل ہائی وے کے قریب جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک لیڈرکبھی کرکٹرزکو تو کبھی مہمانوں کو گالیاں دیتا ہے۔ لاٹھی اور جیل سے ڈرنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔

    جلسہ عام سے خطاب میں خورشید شاہ نے کہا کہ بھٹو نے اندرا گاندھی سے کہا تھا کہ ملک کے ایک انچ کی حفاظت کیلئے ایک ہزار سال تک جنگ کروں گا لیکن اب بھارتی وزیر اعظم سے رشتے قائم کیے جارہے ہیں۔ شادی بیاہ اور منگنی کی دعوتیں دی جاتی ہیں، شادی کی دعوت میں وزیروں اور دیگر رہنماؤں کو نہیں بلایا جاتا مگر گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قاتل کا بانہیں کھول کر استقبال کیاجاتا ہے اگر یہ کام پیپلزپارٹی کرتی تو اسے میڈیا غدار قرار دے دیتا۔

    انہوں نے کہا کہ موجود حکمرانوں نے کسانوں کہ بعد تاجروں سے بھی دھوکہ کیاہے، ان کے 230 ارب روپے واپس کرنے کی تقریب میں میڈیا کے سامنے انہیں خالی لفافے تھمادیئے گئے۔

    پھروہ اگلے سال الیکشن ہیں دوبارہ عوام کے سامنے آکر کہیں گے کہ میرے غریب مزدور اور کسان بھائیو میں آپ کیلئے سستی روٹی لینے کیلئے کبھی امریکا تو کبھی لندن تو کبھی کسی دوسرے ملک گیا اب الیکشن میں مجھے ووٹ دیکر کامیاب کرو میں دوبارہ آپ کیلئے سستی روٹی کا بندوبست کروں گا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پنجاب کے لوگوں کو کیا ہوگیا ہے؟ شعور رکھنے والے لوگ کیوں سیاست میں الجھ پڑے ہیں ایک لیڈرکبھی کرکٹرزکو تو کبھی مہمانوں کوگالیاں دیتاہے۔

    اس کے ورکرزباہرلاٹھیاں کھاتے ہیں اور وہ جھروکوں سے دیکھتا ہے جو پولیس کی لاٹھیوں اور جیل سے ڈر جائے وہ لیڈر نہیں بن سکتا، اقتدارعوام کی خدمت کیلئے ہوتا ہے چوری اور کرپشن کیلئے نہیں ہوتا۔

    حکومت کے وزیر درست کہتے ہیں کہ لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی ہے کیونکہ ان کے گھروں کی بجلی نہیں جاتی انہیں کیا پتا کہ باہر کیا ہورہا ہے؟

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں پانی کی قلت ہے اور وفاق پانی جمع کررہا ہے، میاں صاحب ایسا نہ ہو کہ سندھ ،خیبر پختونخوا بلوچستان اور پنجاب ایک ہوجائیں اور آپ کو باہر کردی۔

  • سعد رفیق آئی جی سندھ کے معاملے پرٹانگ نہ اڑائیں، مولا بخش چانڈیو

    سعد رفیق آئی جی سندھ کے معاملے پرٹانگ نہ اڑائیں، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کے معاملے میں وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کو ٹانگ اڑانے کی ضرورت نہیں، یہ معاملہ خالصتاً ہمارے صوبے کا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ سعد رفیق کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کو آئی جی سندھ کے معاملے پرسیاست نہیں کرنی چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ میرٹ پر کام کررہے ہیں یا نہیں یہ ان کا مسئلہ نہیں فکر نہ کریں، وزیر ریلوے ناکامیاں چھپانے کےلیے ایسی باتیں کرتے ہیں جو اُنہیں زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے پریشان نہ ہوں پیپلز پارٹی پنجاب کے لیے بھی کام تیز کرے گی۔

     مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی نے سندھ کا کباڑہ کردیا ہے، سعد رفیق

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے اپنے ایک بیان میں سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی برطرفی پر اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ چوںکہ آئی جی سندھ میرٹ پر کام کرتے ہیں اور کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑتے اس لئے وہ پیپلز پارٹی کو راس نہیں آتے ہیں کیوں کہ پیپلز پارٹی آئی جی کے عہدے پر گھر کا منشی لگوانا چاہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کا کباڑہ کر کے رکھ دیا ہے اس لیے سندھ حکومت کو مذید فری ہینڈ نہیں دیں گے۔

  • ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا

    ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا

    کراچی: سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا۔ رہائی کے بعد ڈاکٹر عاصم جناح اسپتال سے ضیا الدین اسپتال کلفٹن روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی 19 ماہ بعد رہائی عمل میں آگئی۔ وہ دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں قید تھے۔

    ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے مطابق ان کی طبیعت خراب ہے اور ان کی حالت گھر جانے جیسی نہیں ہے، لہٰذا وہ جناح اسپتال سے ضیا الدین اسپتال کلفٹن روانہ ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کراچی کے صدر مقرر

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ضمانت ملنے کے باوجود ان کا پاسپورٹ ہائیکورٹ میں جمع نہ ہونے پر ان کی رہائی کا معاملہ لٹک گیا تھا۔

    ڈاکٹر عاصم کو اپنے پاسپورٹس جمع کروانے کی شرط کے ساتھ ضمانت ملی تھی تاہم ڈاکٹر عاصم کی جانب سے پاسپورٹ جمع کروانے کی شرط ختم کرنے کی درخواست کو گزشتہ روز جسٹس فاروق شاہ نے سننے سے انکار کردیا تھا۔

    جسٹس فاروق کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ ضمانت جسٹس کریم خان آغا نے دی تھی، کیس ہم نہیں سن سکتے۔

    تاہم آج صبح کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور کرلی۔ پاسپورٹ کو سندھ ہائیکورٹ میں جمع کروانے کے بعد عدالت نے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے 479 ارب روپے کے کرپشن کیسز میں میڈیکل گراؤنڈ پر سابق وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور

    عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے 2 مقدمات میں 25، 25 لاکھ روپے کے مچلکے اور اپنے پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کی خبر ملنے کے بعد پیپلز پارٹی نے ان کے شاندار استقبال کا فیصلہ کیا تھا۔

    پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات میں جیل میں ہونے کے باوجود انہیں پیپلز پارٹی کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔

  • حسین حقانی کو ویزے اجرا کی مشروط اجازت دی، یوسف رضا گیلانی

    حسین حقانی کو ویزے اجرا کی مشروط اجازت دی، یوسف رضا گیلانی

    ملتان: پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے حسین حقانی کے معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سربراہ کو آئین اور قانون کی پابندی کے مطابق ویزے جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے، سابق سفیر کو ویزے اجرا کے لیے مشروط اختیارات دیے گئے تھے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حسین حقانی کے آرٹیکل کو بلاوجہ مسئلہ بنایا جارہا ہے، سابق سفیر نے بیان دیا کہ ایبٹ آباد آپریشن میں حصہ لینے والے امریکی فوجیوں کو کلیئرنس کے بعد ویزے جاری کیے گئے مگر یہ بات غلط ہے کیونکہ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکار بغیر ویزے پاکستان میں داخل ہوئے۔

    letter1

    انہوں نے کہا کہ ویزے جاری کرنے کا اختیار وزیراعظم کو ہوتا ہے تاہم حسین حقانی کو خصوصی اختیارات مشروت اجازت پر دئیے گئے تھے، سفیر کو اختیارات دینے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ وہ قانونی تفاضوں کو نظر انداز کردے، عملے اور ایجنسیز کو نظر انداز کر کے کسی کو ویزے جاری نہیں کیے جاسکتے۔

    letter2

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کی حکومت نے دفتر خارجہ کی ہدایت کو نظر انداز کیا

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ امریکی اسپیشل فوسز کو ویزے جاری کرنے کا اختیار نہیں تاہم عام امریکیوں کو ضابطے کے تحت ویزے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، امریکا کو شمس ائیربیس استعمال کرنے کی جازت مشرف نے دی اور اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی بنایا گیا تھا، حسین حقانی خود بھی پیش ہوئے اگر اُس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جاتی تو ایسے سوالات نہیں اٹھائے جاتے۔

    paper

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم اختیارات کو قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کرتا ہے، بطور وزیراعظم کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تاہم اگر کوئی خط تحریر کیا تو وہ بھی قانون کے مطابق ہی تھا، یہ ممکن نہیں کہ ویزے قانون کے برعکس جاری کیے گئے ہوں۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ حکومت اس خوف میں ہے کہ پی پی دوبارہ اقتدار میں نہ آجائے۔

  • ایم کیوایم پرجان دینے والے آج بھاگ رہے ہیں، مولا بخش چانڈیو

    ایم کیوایم پرجان دینے والے آج بھاگ رہے ہیں، مولا بخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے ایم کیو ایم پر شدید تنقید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 30سال تک جن کے پاس اختیارات تھے آج وہ ہم پرالزام لگارہے ہیں، ایم کیوایم پرجان دینے والے آج بھاگ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم ہمارے ساتھ 3 مرتبہ حکومت میں رہی، وہ سیاست ضرور کریں لیکن سیاست میں سیاسی لہجہ ہوناچاہئیے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پیالے میں چھوٹے صوبوں کیلئے دودھ نہیں، ان کے پیالے میں صرف مخصوص علاقوں کیلئے دودھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے بجلی نہ ہونے کی صورت میں اپنا نام تبدیل کرنے کا کہا تھا جو اب تک نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو پاکستانی عوام کی غیر معمولی قیادت ہے، بلاول بھٹو آنے والے دنوں میں پاکستان کی قیادت کرینگے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پیاروں کی قربانیاں دیں لیکن پاکستان کےخلاف کبھی بات نہیں کی۔

  • مسئلہ کشمیرکا حل تشدد یا طاقت سے ممکن نہیں، آصف علی زرداری

    مسئلہ کشمیرکا حل تشدد یا طاقت سے ممکن نہیں، آصف علی زرداری

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کشمیر کاز پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر کا حل تشدد یا طاقت سے نہیں صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشنمیری رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری سے آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

    سردار یعقوب کی سربراہی میں ملنے والے وفد میں سردارعتیق، شاہ غلام، رشید ترابی، طاہرمسعود، غلام صوفی شامل تھے۔ ملاقات میں دونوں جانب سے بھارتی فوج کے مظلوم کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کی گئی۔

    اس موقع پر آصف زرداری نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  کشمیریوں کی آواز بندوقوں اور گولیوں سے نہیں دبائی جا سکتی، تشدد اور طاقت کا استعمال کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کرسکتا۔

    آصف زرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کاز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حقوق کے لیےاٹھ کھڑے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیرکا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں کےخلاف کوئی بھی مجوزہ حل ناکام ہوگا، منصفانہ،باعزت،امنگوں کےمطابق ہی سمجھوتہ حل ہے، کشمیرکاحل صرف بات چیت سےہی ممکن ہے۔

  • فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر تحفظات ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر تحفظات ہیں: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو قانونی مشاورت کے بعد نیا ڈرافٹ تیار کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 13 جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی۔

    انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر تحفظات ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو اس بارے میں ہم وکلا سے مشورہ کر کے ایک ڈرافٹ تیار کریں گے۔

    فاٹا کے انضمام پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انضمام فوری طور پر ہونا ضروری ہے۔

    بلاول بھٹو نے کانفرنس میں شرکت کرنے والی پارٹیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جن دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا کہا جارہا ہے ان کی شناخت کیسے ہوگی۔

    واضح رہے کہ اے پی سی میں تحریک انصاف کے علاوہ تیرہ سیاسی جماعتیں شریک ہوئیں جن میں آٹھ سیاسی جماعتوں نےفوجی عدالتوں کی حمایت جبکہ تین جماعتوں نے مدت میں توسیع پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    خیال رہے پیپلز پارٹی کی جانب سے بلائی گئی کُل جماعتی کانفرنس میں فوجی عدالتوں کے قیام میں تحفظات کا اظہار کرنے والوں میں میزبان پیپلزپارٹی، جےیوآئی اور بی این پی (عوامی) شامل ہیں جب کہ تحریک انصاف نے دعوت ملنے کے باوجود کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔

  • آصف زرداری کی کراچی میں ترقیاتی کام تیز کرنے کی ہدایت

    آصف زرداری کی کراچی میں ترقیاتی کام تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: آصف زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبائی کابینہ کی کارکردگی بہتر کرنے اور کراچی میں ترقیاتی کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں آصف زرداری نے وزیر اعلیٰ کو سندھ کابینہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے خاص طور پر کراچی میں ترقیاتی کام مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی دی۔

    اس موقع پر سابق صدر نے وزیر اعلیٰ کو لعل شہباز قلندر کے مزار کی بحالی کے کام کو بھی جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور تنظیم نو کے امور پر تبادلہ خیال سمیت آل پارٹیز کانفرنس کے مختلف امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    یاد رہے کہ فوجی عدالتوں سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس کل زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہو رہی ہے جس میں بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری شرکت کریں گے۔

  • آل پارٹیز کانفرنس: پیپلز پارٹی کے سیاسی رابطے تیز

    آل پارٹیز کانفرنس: پیپلز پارٹی کے سیاسی رابطے تیز

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس کے لیے ملاقاتیں جاری ہیں۔ آصف علی زرداری کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کے لیے تمام پارٹی رہنماؤں کو خط بھی بھیج دیا گیا۔

    پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے سیاسی رابطے تیز کر دیے۔

    پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس میں شرکت کے لیے سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے تمام پارٹی رہنماؤں کو خط بھی بھیج دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں نیپ پر عملدر آمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ ایجنڈے میں فوجی عدالتوں میں توسیع کا معاملہ بھی شامل ہے۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی نے 4 مارچ کو نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے۔

  • پی پی کی اے پی سی : شیخ رشید اور ق لیگ شرکت کریں‌ گے

    پی پی کی اے پی سی : شیخ رشید اور ق لیگ شرکت کریں‌ گے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا آغاز کردیا، شیخ رشید اور قاف لیگ کے رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کی دعوت قبول کرلی، ن لیگ کو بلانے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتیں، سی پیک اور پاناما لیکس کا تین نکاتی ایجنڈا بنا کر پیپلز پارٹی ملک کی سیاسی جماعتوں کو ایک جگہ اکٹھا کرے گی۔فوجی عدالتوں کی توسیع کا مسودہ مسترد کرنے والی پیپلز پارٹی نے چار مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، جس کے لیے دعوتیں دینا شروع کردیں گئی ہیں۔

    اس حوالے سے پی پی کا ایک وفد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو دعوت دینے لال حویلی پہنچا، شیخ رشید نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول کرلی۔

    علاوہ ازیں مسلم لیگ قاف نے بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے، طارق بشیر چیمہ اے پی سی میں قاف لیگ کی نمائندگی کریں گے ۔

    مزید پڑھیں : فوجی عدالتوں کا قیام، ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

    آل پارٹیز کانفرنس چار مارچ کو زرداری ہاؤس کراچی میں ہوگی، کانفرنس میں فوجی عدالتوں کا معاملہ ہاٹ ایشو رہے گا جس پر اب تک پارلیمانی پارٹیاں متفق نہیں ہوپائیں ہیں۔ کانفرنس میں حکمراں جماعت نون لیگ کو مدعو کرنے کا فیصلہ تاحال نہیں ہوسکا ہے۔