Tag: پیپلز پارٹی

  • عمران خان کا چوہدری نثار سے استعفے کا مطالبہ

    عمران خان کا چوہدری نثار سے استعفے کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی چوہدری نثار سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔

    کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی پیپلز پارٹی کے ہمنوا بن گئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چوہدری نثار صفائی دیں یا مستعفی ہوں۔

    لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کی رپورٹ نے حکومت کی نا اہلی عیاں کردی۔ مریم نواز ٹوئٹ سے تاثر دے رہی ہیں کہ اپنے لوگ آگئے ہیں۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سڑکوں پر نکل کر نواز شریف کی تلاشی شروع کروا دی ہے۔ نواز شریف پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت نہ دے کر ایوان کی اہمیت کو کم کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ 8 اگست کو کوئٹہ میں سول اسپتال کے باہر ہونے والے دھماکے کی رپورٹ آج پیش کردی گئی جس میں وزارت داخلہ کے کردار پر سوال اٹھایا گیا۔ کمیشن کی رپورٹ میں وزارت داخلہ کے کردار اور کارکردگی پر بھی تنقید کی گئی۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی دیں، اسپیکر کی نشست کا گھیراؤ کیا جس پر اسپیکرایازصادق نے اجلاس پندرہ منٹ کےلیے ملتوی کردیا اور نشست چھوڑ گئے، خورشید شاہ نے بھی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری رہا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ خورشید شاہ کی تقریر کے بعد اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے حکومتی بینچ سے خواجہ سعد رفیق کو پوائنٹ آف آرڈر پر تقریر کرنے کی اجازت دینے پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج شروع کردیا، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی گئی، اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جا کر ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں جس کے باعث خواجہ سعد رفیق کو اپنی تقریر روکنا پڑی۔

    اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر پہلے اپوزیشن لیڈر نے بات اب حکومتی رکن کی باری ہے اس کے بعد آپ کو بھی موقع دیا جائے گا لیکن مشتعل پی ٹی آئی کے اراکین نہ مانے اور مطالبہ کیا کہ پہلے پوری اپوزیشن کو بات کرنے دی جائے بعدازاں حکومتی رکن کو ایک ہی بار بولنے کا موقع دیا جائے ہر تنقید کے بعد نہیں جواب میں اسپیکر اپنے موقف پر قائم رہے کہ پہلے سعد رفیق بات کریں گے بعدازاں پی ٹی آئی ارکان جس پر تنازع بڑھ گیا۔

    خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی دیں، اسپیکر کی نشست کا گھیراؤ کیا جس پر اسپیکرایازصادق نے اجلاس پندرہ منٹ کےلیے ملتوی کردیا اور نشست چھوڑ گئے۔

    قبل ازیں اپنی تقریر میں  قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے مر کزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر اس کے اندر سے ہی حملہ ہو رہا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کو کیوں متنازع بنایا جا رہا ہے، وہ پورے پاکستان کے چیف جسٹس ہیں، آج پاکستان کا وزیر اعظم ایک قطری شہزادے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جھوٹ ایک لعنت ہے، اس سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں لیکن وزیراعظم آج اس ایوان میں آکر جھوٹ بولتے ہیں،وزیراعظم کو یہ خیال ہونا چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ کی پیداوار ہیں، پارلیمنٹ نے ہی ان کی اہمیت کو تسلیم کروایا،  جھوٹ چاہے خورشید شاہ بولے یا کوئی اور یہ مقدس ایوان ہے یہاں جھوٹ بولنے سے اس ایوان کا استحقاق مجروح ہورہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوری نظام میں پارلیمنٹ کا رتبہ سب سے زیادہ ہوتا ہے، ایوان عدلیہ اور عدالت سے زیادہ مقدس ہے، اس ایوان کو بچانے کے لیے اپوزیشن نے ہر دور میں اہم کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے نواز شریف کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی

    خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے یہاں پر کہے گئے ایک ایک لفظ کی اہمیت ہوتی ہے، ایوان بڑی قربانیوں اور مشکلوں سے حاصل ہواہے، یہی ایوان آئین بناتا ہے ادارے اس سے جنم لیتے ہیں ،ہماری پارٹی نے اس ایوا ن کے لیے ڈنڈے کھائے جیل میں گئے، ضرورت پڑنے پر گولیاں بھی کھائیں۔

    خورشید شاہ کی جانب سے پاناما کیس پر اظہار خیال کیا گیا تو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خورشید شاہ کو پاناما کیس کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت اور کہا کہ پاناما کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا پارلیمنٹ سپریم ہے جو عدالت سے زیادہ مقدس ہے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کو سیاسی قرار دینا افسوس ناک ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ کیا سیاست جھوٹ ہے؟۔ سیاست خدمت اور عبادت ہے جبکہ سیاست کو جھوٹ سمجھنے والے آمریت کی سوچ رکھتے ہیں۔

  • پاناما کیس، پی ٹی آئی کا ملک گیر جلسے کرنے کا فیصلہ

    پاناما کیس، پی ٹی آئی کا ملک گیر جلسے کرنے کا فیصلہ

    لاہور: تحریک انصاف نے پاناما کیس کے معاملے پر ملک گیر جلسوں کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی سندھ، پنجاب اور کے پی کے میں جلسے منعقد کرے گی، اگلی سماعت سے قبل دو جلسے ہوں گے، احتجاجی تحریک کا آغاز اگلے ہفتے پشاور میں جلسے سے ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف نے پاناما کیس کو ایک بار پھر عوام میں لے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے دوبارہ احتجاجی تحریک اور جلسوں کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق ملتان، لودھراں، فیصل آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ،راولپنڈی، سرگودھا خوشاب اور میاں والی میں جلسے کیے جائیں گے، پہلا جلسہ اگلے ہفتے پشاور میں ہوگا، اگلی سماعت سے قبل دو جلسے ہوں گے  تاہم شیڈول میں لاہور کا جلسہ شامل نہیں ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ احتجاجی جلسوں کا پلان تیار کرلیا گیا تاہم پلان کی حتمی منظوری آئندہ ہفتے پارٹی کے مرکزی قائدین کی مشاورت سے ہوگی۔

    اس حوالے سے تحر یک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قر یشی نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف 17 جنوری سے پہلے 2 مقامات پر ”عوامی عدالت ”لگائے گی ،سپر یم کورٹ پاناما کیس میں جو بھی فیصلہ کر ے گی وہ ہمیں قبول ہوگا مگر اس معاملے پر ہم کمیشن نہیں چاہتے، پیپلز پارٹی کے چار مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قر یشی نے کہا کہ عدالت میں کل نواز شریف کے حق میں ایسے نعرے لگائے گئے جیسے وہ جیت گئے ہوں، پیپلز پارٹی کے 4 مطالبات مصدقہ اور قابل احترام ہیں، اس معاملے پر ان کے ساتھ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدالت کو کمیشن بنانے کیلئے کیس بھیجا تھا لیکن عدالت نے حکومت کا مؤقف رد کر دیا تھا۔ ہم پارلیمینٹ میں گئے اور 7 ماہ حکومت سے ٹی او آرز پر مذاکرات کئے لیکن حکومت نہیں مانتی تھی کیونکہ صرف ٹائم گیم کھیلا جا رہا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ پانامہ لیکس پر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نعیم بخاری نے حکومتی دستاویزات سے ثابت کر دیا ہے کہ شریف خاندان جھوٹ بول رہا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ قطری شہزادے کے خط کی کیا اہمیت تھی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں واضح ہو گیا ۔ وزراءاسمبلی نہیں آتے لیکن عدالت ضرور آتے ہیں، حکومت ناکام ہو چکی ہے اور کوئی بھی ادارہ فعال نہیں ہے۔

  • بلوچستان کا آئندہ وزیراعلی بلوچ اور پیپلزپارٹی سے ہو گا، بلاول بھٹو

    بلوچستان کا آئندہ وزیراعلی بلوچ اور پیپلزپارٹی سے ہو گا، بلاول بھٹو

    لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے پیپلز پارٹی بلوچستان کے عوام کا جمہوریت پر اعتماد بحال کرے گی۔ آئندہ بلوچستان کا وزیراعلی بلوچ اور پیپلزپارٹی کا ہو گا۔ سی پیک میں صوبوں کے حقوق اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں بلاول بھٹو نےانکشاف کیا کہ بلوچستان کے کچھ سیاستدان چور دروازے سے نواز شریف سے ڈیل کر رہے ہیں، عوام کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔

    لاہورمیں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس میں جمعرات کو بلوچستان کا دن تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کو اس مناسبت سے پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنماؤں نے روایتی بلوچی پگڑی پہنائی بلاول بھٹو نے بلوچستان کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا پنجاب سے سی پیک کی حمایت میں تو بیانات بہت آ رہے ہیں لیکن سی پیک میں صوبوں کے حقوق اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہورہا، پیپلز پارٹی بلوچستان کے عوام کا جمہوریت پر اعتماد بحال کرے گی، مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت بلوچ عوام کی بجائے تخت راونڈ سے زیادہ وفادار ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیمیں پورے بلوچستان میں تحصیل لیول تک بنائی جائیں گی۔ بلاول نے دعویٰ کیا کہ 2018ء کے انتخابات پیپلز پارٹی جیتے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2018ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی بلوچستان میں فتح یاب ہو گی۔ اس موقع پر بلوچ لوک فنکاروں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اورپارٹی کارکنوں نے روایتی رقص بھی پیش کیا، واضح رہے کہ لاہورمیں پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات جاری ہیں۔

  • سب مل کر تخت لاہورکی آمریت کو گرائیں گے، بلاول بھٹو

    سب مل کر تخت لاہورکی آمریت کو گرائیں گے، بلاول بھٹو

    لاہور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لاہور پیپلز پارٹی کی جائے پیدائش ہے، آج سے 49 سال قبل اسی تاریخی شہر نے میرے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو کو عزت دی تھی اور یہاں سے پیپلز پارٹی نے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، میں نے بھی اسی شہر کو انقلاب کیلیے چنا ہے، آج کا یوم تاسیس مرحوم جہانگیر بدر کے نام کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پیپلز پارٹی کے 49 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ 10 اپریل 1986 کو جب بے نظیر بھٹو لاہور آئیں تھیں تو اہالیان لاہور نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔

     

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے، اس ملک کو آئین پیپلز پارٹی نے دیا، پورے ملک میں جمہوری انقلاب لائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کشمیر،گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے،ہم ضلعی سطح پر پارٹی کو منظم کریں گے،پارٹی کو نیا منشور دیں گے،ہم انٹرا پارٹی انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں،ایک نئی پیپلز پارٹی لاہور میں جنم لے رہی ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو سڑکوں پر نکلا تو پورا ملک سڑکوں پر آجائے گا، ہمارے چار مطالبات نہ مانے گئے تو 27 دسمبر کو دما دم مست قلندر ہوگا، سب مل کر تخت لاہورکی آمریت کو گرائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جب بی بی شہید لاہور آئی تھیں تو انہوں نے جلسے میں ایک نظم پڑھی تھی جو میں آج آپ کو پڑھ کر سنا رہا ہوں
    ویڈیو دیکھیں

    بے نظیر شہید نے کم عمری میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی ، وہ چاہتی تو دھرنا بھی دے سکتی تھیں انہوں نے کبھی کسی سڑک پر دھرنا نہیں دیا تھا، بی بی نے کسی ریاستی ادارے پر حملہ نہیں کیا ، وہ صرف سیاسی رہنما نہیں بلکہ بے نظیر لیڈر تھیں۔

    انہوں نے کہا ہے کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ وزیراعظم کے شاہی خاندان کیلیے ایمنسٹی ؟ اور شہید بھٹو کیلیے پھانسی اور شہید محترمہ کے قاتلوں کیلیے آزادی ہے۔ ہم ملک میں مساوات کا نظام لائیں گے،بلاول آئے گا،بلاول آئے گا انقلاب لائے گا۔

     

    انہوں نے کہا ہے کہ شیر نے بلی بن کر بھاگنے کی کوشش کی تو بھاگنے نہیں دیں گے ،بی بی کی طرح جمہوری طریقے استعمال کریں گے۔

     

    انہوں نے کہا کہ میں سندھ میں تبدیلی لایا ہوں،پارٹی میں بھی تبدیلی لارہا ہوں،آپ میرا ساتھ دیں تو پورے ملک میں انقلاب لائیں گے،حکومت نے ہماری چار ڈیمانڈز پوری نہیں کی ہیں،میں جمہوریت،پارلیمان کو مضبوط کرنے کی بات کررہا ہوں،جمہوری احتساب،انصاف کی بات کررہا ہوں۔

    قمر زمان کائرہ کا خطاب

    اس سے قبل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ کہ پورے پنجاب میں جا کر اپنے ناراض کارکنان کو منائیں گے، ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

    انہوں نے کارکنان کو خوشخبری سنائی کہ آصف علی زراداری جلد وطن واپس آرہےہیں۔ سابق صدر کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ فیصلہ ہو نہیں رہا۔۔۔ فیصلہ ہوچکا ہے‘‘

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ پارٹی کے شریک چیئرمین کب اور کہاں آئیں گے یہ فیصلہ پارٹی کرےگی، قمرزمان کائرہ نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کیا۔

     

    انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے قوم کو بہت سی امیدیں وابستہ ہیں صدر پیپلز پارٹی پنجاب نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کا مؤقف پیش کرنے کیلئے وزیرخارجہ ضروری ہے۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی بنی تو لوگوں نے کہا کہ یہ چند نوجوانوں کی پارٹی ہے بہت جلد ختم ہوجائے گی لیکن شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں اسی پارٹی نے اپنے آپ کو ثابت کیا کہ یہ ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ 2018ءمیں اپنی حکومت بنائیں گے،شہباز شریف کی شوبازیاں اور کپتان کی قلابازیاں نہیں چلیں گی،میاں صاحب 27دسمبر سے قبل مطالبات مان لیں۔

  • پی پی کراچی ڈویژن کے نئےعہدیداروں کا اعلان، ڈاکٹرعاصم صدرمقرر

    پی پی کراچی ڈویژن کے نئےعہدیداروں کا اعلان، ڈاکٹرعاصم صدرمقرر

    لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی نے ڈاکٹرعاصم حسین کو پی پی کراچی ڈویژن کا صدر مقرر کردیا، سعید غنی سیکریٹری جنرل اور شہلارضا کو سیکریٹری اطلاعات مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما جمیل سومرو نے بلاول ہاؤس لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان، کے پی اور کراچی ڈویژن کی تنظیموں کا اعلان آج کیا جارہا ہے۔

     انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرعاصم حسین  پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر، سینیٹرسعید غنی پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کےجنرل سیکریٹری، شہلارضا پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کی سیکریٹری اطلاعات، اقبال شاہ پیپلزپارٹی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری، علی مدد جتک پی پی پی بلوچستان کے صدر، ہمایوں خان پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کے صدر، فیصل کریم کنڈی پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکریٹری مقرر کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : رہائی کےبعد سیاست نہیں ڈاکٹری کروں گا،ڈاکٹرعاصم

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم حسین کو کراچی ڈویژن کا صدر مقرر کیا، انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیم سازی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، 30 نومبر کو یوم تاسیس منایا جائے گا، چاروں صوبوں کے صدور کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے، جبکہ پورے پاکستان کی تنظیم سازی کا عمل یکم دسمبر 2016 سے شروع کیا جائے گا۔

  • چچا عمران پر بات نہیں کرنا چاہتا، صحافی پھنسا لیتے ہیں، بلاول بھٹو

    چچا عمران پر بات نہیں کرنا چاہتا، صحافی پھنسا لیتے ہیں، بلاول بھٹو

    لاہور : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کی وطن واپسی کا فیصلہ ہو چکا ہے، بھرپور استقبالی جلسہ کریں گے۔ چچا عمران پر بات نہیں کرنا چاہتا، صحافی مجھے پھنسا لیتے ہیں۔

    لاہور میں پارٹی رہنماء اشرف بھٹی کی رہائش گاہ آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی توجہ جمہوری احتساب ، خارجہ پالیسی، سی پیک اور دہشتگردی کے خاتمے پر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی واپسی کا فیصلہ ہو چکا ہے، تاریخ کا تعین پیپلز پارٹی کرے گی، آصف زرداری کے استقبال کیلئے لاہور، کراچی یا لیاقت باغ میں جلسہ کیا جائے گا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان نون لیگ پلان بن چکا ہے، چودھری نثار امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شیعہ بھائی قتل ہو رہے ہیں، سیاسی قیادت کو ان سے اظہار یکجہتی کرنا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں : عمران خان نے ہار مان لی لیکن ہم اب بھی میدان میں ہیں،بلاول بھٹو

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے وزیراعظم نے میرٹ پر ہی فیصلہ کیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چچا عمران پر بات نہیں کرنا چاہتے، صحافی انہیں پھنسا لیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے چار مطالبات پیش کردیئے ہیں، ہماری توجہ صرف جمہوری احتساب، خارجہ پالیسی، سی پیک اور دہشت گردی کے خاتمے پر ہے، اس سے پہلے بلاول بھٹو زرداری نے بیدیاں روڈ پر امام بارگاہ دربار حسین پر چہلم کی مجلس میں شرکت بھی کی۔

  • قمر الزماں کائرہ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر منتخب

    قمر الزماں کائرہ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر منتخب

    لاہور: سابق وفاقی وزیر قمر الزماں کائرہ کو پیپلز پارٹی پنجاب کا صدر منتخب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلز پارٹی پنجاب کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تنظیم سازی کے بارے میں مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں سابق وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ کو پیپلز پارٹی پنجاب کا صدر منتخب کردیا گیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر الزماں کائرہ کا کہنا تھا کہ وہ اس اعتماد پر پارٹی لیڈران کے بے حد شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کی روایت ہے۔ باقی جماعتیں وقت کے ساتھ ساتھ ختم آئیں اور ختم ہوگئیں لیکن پیپلز پارٹی قائم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے روایتی رنگ میں واپس آرہی ہے۔ مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔ کسی اور جماعت نے اتنے مشاورتی عمل نہیں کیے جتنے پیپلز پارٹی نے کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ بقیہ عہدوں کے لیے بھی مشاورت جاری ہے جن کا بہت جلد اعلان کردیا جائے گا۔

  • جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    پیپلز پارٹی کے اہم رہنما جہانگیر بدر کل رات مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے جبکہ انہیں دل کے دورے کے باعث اسپتال لایا گیا تھا۔

    جہانگیر بدرکی نماز جنازہ آج شام چار بجے جامعہ پنجاب لاہور میں پڑھائی جائے گی۔ ان کے سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    پچیس اکتوبر 1944 کو لاہور میں پیدا ہونے والے جہانگیر بدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز زمانہ طالب علمی سے شروع کردیا تھا۔ انہوں نے جامعہ پنجاب سے کامرس، لا اور پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    جامعہ پنجاب میں وہ طلبہ یونین کے صدر رہے۔ سنہ 1988 میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور وہ پنجاب اور قومی اسمبلی دونوں کی سیٹوں کے لیے فتح یاب ہوئے۔ اسی سال انہیں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان بھی سونپ دیا گیا۔

    بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت 1994 میں جہانگیر بدر کو وفاقی وزیر برائے سیاسی و مذہبی امور تعینات کیا گیا۔

    جہانگیر بدر سنہ 1994 اور سنہ 2009 میں سینیٹر بھی منتخب ہوئے جبکہ وہ سنہ 1999 سے پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

    سینیٹ میں وہ کمیٹی برائے خارجہ معاملات، امور کشمیر، گلگت بلتستان، پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، لا، جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس، پارلیمانی امور، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور کھیل کے رکن بھی رہے۔

  • ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    کراچی: سندھ اسمبلی اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا پر حملے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ شہلا رضا نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو خط سے آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط راولپنڈی کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن سے موصول ہوا۔ خط میں ان سے 50 کروڑ بھتہ مانگا گیا ہے اور نہ دینے کی صورت میں سندھ اسمبلی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    letter

    شہلا رضا کا کہنا ہے کہ خط کے علاوہ انہیں لندن سے دھمکی آمیز فون کال بھی موصول ہوئی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر نے خط کے بارے میں آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل معروف قوال امجد صابری کے قتل کے بعد مختلف فنکاروں نے بھی سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا جس پر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ فنکاروں سے زیادہ سیاست دانوں کو سیکیورٹی خطرات زیادہ ہوتے ہیں اور سیاست دان دہشت گردوں کا اولین ہدف ہوتے ہیں۔