Tag: پیپلز پارٹی

  • پیپلز پارٹی کا این اے 127 میں انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا این اے 127 میں انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی نے این اے 127 لاہور میں انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے پی پی کے تین کارکنوں کو اغوا کیا، اس لیے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، اور الیکشن کے لیے نااہل کیا جائے۔

    انھوں نے کہا این اے127 میں عطا تارڑ کو اپنی شکست نظر آ گئی ہے، نواز شریف اور شہباز شریف عطا تارڑ کو لگام ڈالیں، ووٹ کو عزت دو والے نوٹ کو عزت دے رہے تھے اور ان کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    این اے 127 میں ووٹ خریدنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل

    انھوں ںے کہا ’’میں پوچھتی ہوں عطا تارڑ کو کیا ٹاسک ملا تھا، وہ ہمارے دفتر میں کس قانون کے تحت گھس آئے تھے، اس نے ہمارے تین لوگوں کو بھی وہاں سے اغوا کیا، اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    پی پی رہنما علی بدر نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی، سامان اٹھایا گیا، ن لیگ نے جو کچھ کیا اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اس پر ایکشن نہیں ہوا تو کل کوئی بھی کسی کو بھی اٹھا کر لے جائے گا۔

  • ایم کیو ایم کارکن کے قتل کا مقدمہ پی پی رہنما ودیگر کیخلاف درج

    ایم کیو ایم کارکن کے قتل کا مقدمہ پی پی رہنما ودیگر کیخلاف درج

    کراچی : ناظم آباد میں گزشتہ روز ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کارکنان کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے واقعہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم ) پاکستان نے گلبہار تھانے میں واقعے کا باقاعدہ مقدمہ درج کرادیا
    ایف آئی آر احمد سلیم صدیقی کی مدعیت میں درج کرائی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مقدمے میں این اے249سے پی پی امیدوار راؤ عبدالوحید کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ مقدمے میں پی ایس124کے امیدوارعارف قریشی سمیت 25سے30نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ناظم آباد نمبر 2 میں رات گئے دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑے میں ایک دوسرے پر کرسیاں پھینکیں گئیں اور فائرنگ سے 48 سالہ فراز نامی ایک کارکن جاں بحق اور راؤ طلحہ زخمی ہو گیا تھا۔

  • ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئےگا، سراج الحق

    ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئےگا، سراج الحق

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کا دور کبھی واپس نہیں آئے گا.

    تفصیلات کے مطابق سراج الحق کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کراچی سے لے کر چترال تک غربت ناچ رہی ہے۔ پاکستان کا ہر بچہ پونے 3 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔ اس غربت، مہنگائی، بدامنی، کرپشن اور افراتفری کا ذمہ دارکون ہے۔ ان کے ذمہ دار وہ ہیں جنھوں نے 76 سال حکومت کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج فیصلے کا دن ہے، کراچی کا ریفرنڈم ہوگیا ہے۔ آج کراچی کے عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ آج کرپٹ نظام کے خاتمے کا دن ہے۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ایک کہتا ہے کہ ’’ایک باری اور دے دو‘‘۔ میں کہتا ہوں کہ اب کبھی بھی تمہاری باری نہیں آئےگی۔ اب عوام کی باری ہے، جاگیرداروں کی باری ختم ہوگئی۔

    سراج الحق نے کہا کہ ہم اس صبح کے انتظار میں ہیں جو محروموں کیلئے حقوق کا پیغام لائے۔ طلبا کے لیے اچھی تعلیم کا پیغام لائے۔ اس صبح کی تلاش میں یہ کاروان چل پڑا ہے،

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ کا پرانا منشور ہے، نام دیا ہے پاکستان کو نواز دو۔ پاکستان کو نواز کی ضرورت ہے یا امن اور خوشحالی کی ضرورت ہے۔ نوازشریف اپنے بیانیے ’ووٹ کوعزت دو‘ سے دستبردار ہوگئے۔ وزارت عظمیٰ کی کرسی انھیں کبھی بھی میسرنہیں آئے گی

    امیر جماعت اسلامی پاکستان آئی پی پیز کا نہیں پاکستانی عوام کا ہے۔ اس ملک میں کرپشن کی وجہ سے مہنگائی ہے۔ ہمارا وعدہ ہے کرپٹ، ڈرگ، شوگر اور قبضہ مافیا کا احتساب کریں گے۔

    سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ مافیا کا احتساب، آٹا، شوگر مافیا کا احتساب نہیں کیا گیا۔ جماعت اسلامی ان کرپٹ لوگوں کا حساب کرے گی۔ ہم ان کی گردن پرپاؤں رکھ کرحساب لیں گے۔ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے جرائم کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ میرے ساتھ ماہرین کی ٹیم ہے۔ ہم نے ہرشعبے میں ایک ٹیم ورک کیا ہے۔ تاجروں سمیت سب بجلی اور گیس نہ ہونے کے باعث رو رہے ہیں۔ کارخانے بند ہونے سے بےروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر صنعتوں کو جتنی ضرورت ہوگی اتنی بجلی دیگی۔ جب صنعت چلتی ہے تو پاکستان چلتا ہے، صنعت رکتی ہے تو پاکستان رک جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 112 دن سے فلسطین پر لوہے کی بارش ہورہی تھی۔ غیرمسلموں نے بھی فلسطین کے حق میں جلوس نکالے۔ امریکی خوف سے اگر کوئی خاموش رہا تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہے۔ اقتدار میں آکر بھی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور

    پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور

    لاہور : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آصف زرداری کو صدرپاکستان بنانے کی تجویز پارٹی کے سامنے رکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کو آئندہ صدر پاکستان نامزد کرنے پر غور شروع کردیا۔

    اس سلسلے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آصف زرداری کوصدرپاکستان بنانےکی تجویزپارٹی کے سامنے رکھ دی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری کے تجربے سےہمیں سیکھنا چاہیے، خواہش ہےایک دفعہ پھرآصف زرداری صدرپاکستان بنیں۔

    پیپلز پارٹی کےسینئررہنماؤں نے معاملہ سی ای سی لے جانے کامشورہ دے دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن رزلٹ پی پی کے حق میں ہواتوآصف زرداری دوبارہ صدرپاکستان کےلئےنامزد ہوں گے۔

  • الیکشن 2024 : پیپلز پارٹی نے پنجاب سے امیدواروں کو حتمی شکل دے دی

    الیکشن 2024 : پیپلز پارٹی نے پنجاب سے امیدواروں کو حتمی شکل دے دی

    لاہور : الیکشن 2024 کے لئے پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب کے امیدواروں کا اعلان ایک دو دنوں میں کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب سے امیدواروں کو حتمی شکل دے دی ، جس کا اعلان ایک دو دنوں میں کردیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی لاہور کے صدر چوہدری اسلم گل پارٹی ٹکٹ سے محروم ہوگئے، چوہدری اسلم گل کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو چکے ہیں۔

    اسلم گل بلاول بھٹو زرداری کے حلقہ این اے 127 کے ساتھ صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں، اسلم گل نے اسی حلقے سے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کی ایم این اے شائستہ پرویز ملک کے مقابلے میں 33 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت کا مؤقف ہے کہ اسلم گل خود الیکشن میں حصہ لینے کی بجائے پارٹی کے امیدواروں کی انتخابی مہم کی نگرانی کریں۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ سے بلاول بھٹو زرداری امیدوار ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں کو ترجیح دی جارہی ہیں۔

    ت

  • پی پی نے اعلان کردہ امیدواروں کے حق میں باقی تمام افراد کو دستبردار ہونے کی ہدایت کر دی

    پی پی نے اعلان کردہ امیدواروں کے حق میں باقی تمام افراد کو دستبردار ہونے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلان کردہ امیدواروں کے حق میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے باقی تمام افراد کو دستبردار ہونے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پی پی سندھ نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں نامزد امیدواروں کے سوا پارٹی کے تمام افراد حلقوں سے دستبردار ہو جائیں، ان کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے افراد پارٹی کی جانب سے اعلان کردہ امیدواروں کے حق میں فوری دستبردار ہوں۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ دستبردار ہونے کی رسید پیپلز پارٹی کے صوبائی رابطہ سیکریٹری کو ارسال کی جائے، اعلان کردہ امیدواروں کو ہی پارٹی ٹکٹ جاری ہوگا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا وزیراعظم کے لیے نواز شریف کو ووٹ دینے کا اعلان

    نثار کھوڑو کی جانب سے امیدواروں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اگر حلقوں میں ان کے خلاف پارٹی کا کوئی ورکر یا رہنما الیکشن کے لیے کھڑا ہو تو فوری طور پر پارٹی قیادت کو مطلع کیا جائے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم 8 جنوری کو ملک بھر میں سرپرائز دیں گے، اور سندھ میں ہمارا کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہمارے ٹکٹ ہولڈر امیدواروں کے علاوہ کوئی جیالا کھڑا نہیں ہوگا۔

  • سیاسی جماعتوں نے کے پی میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا

    سیاسی جماعتوں نے کے پی میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں نے خیبر پختون خوا میں میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق خیبر پختون خوا میں پیپلز پارٹی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں ناکام ہو گئیں، سیاسی جماعتوں نے پی پی کے مقابلے امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا۔

    پیپلز پارٹی نے آئندہ دو روز میں کے پی سے امیدواروں کے اعلان کا فیصلہ کر لیا ہے، قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے نام فائنل کر لیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی اور جے یو آئی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے لچک نہیں دکھائی، پی پی نے پشاور ڈویژن کے اضلاع میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں کی تھیں، لیکن سیاسی جماعتیں اہم حلقوں پر سیٹ چھوڑنے پر رضامند نہیں ہوئیں، اے این پی اور جے یو آئی نے حلقے چھوڑنے سے معذرت کر لی۔

    ذرائع کے مطابق پی پی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے پشاور ڈویژن کی تنظیم کو اختیار دیا تھا، پیپلز پارٹی نے پشاور ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے کئی تجاویز دیں، اگر پشاور ڈویژن میں کامیابی مل جاتی تو پھر دیگر ڈویژنز میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی، اس سلسلے میں مردان، مالاکنڈ، کوہاٹ ڈویژنز میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تجویز تھی۔

    پیپلز پارٹی نے پشاور ڈویژن میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت 2018 الیکشن کے رنر اپ جماعت کے لیے سیٹ چھوڑنے کی تجویز دی تھی، یہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پارٹی پوزیشن کی بنیاد پر ہونی تھی۔ واضح رہے کہ پشاور ڈویژن میں ضلع چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، مہمند، خیبر شامل ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 13 نشتیں ہیں۔

  • پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید

    پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ای سی میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر چہ میگوئیاں ہوئیں تو پی پی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید کی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق سی ای سی میں پارٹی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر شدید اظہار برہمی کیا، اور اسے خارج از امکان قرار دے دیا، قیادت نے کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کسی بھی حلقے میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو رہی۔

    پی پی قیادت کا کہنا تھا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ شدید نقصان دہ ہوگی، پیپلز پارٹی ن لیگ کی ناکامیوں کا ملبہ کیوں اُٹھائے، اور آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا اصل مقابلہ بھی ن لیگ ہی سے ہے۔

    قیادت نے کہا کہ ن لیگ کو کراچی سے قومی اسمبلی کی سیٹ دینے سے کیا فائدہ ہوگا، اور اس سے لاہور سے این اے کی ایک سیٹ لینے کا کیا فائدہ ہوگا، ذرائع نے بتایا کہ پی پی قیادت نے واضح کیا کہ ن لیگ کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کبھی آفر نہیں کی گئی، پیپلز پارٹی این اے 242 کراچی، اور 127 لاہور سے امیدوار کھڑا کرے گی۔

    پی پی قیادت نے خورشید شاہ کی ایاز صادق سے ملاقات پر بھی برہمی کا اظہار کیا تو خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو ایاز صادق سے ملاقات پر صفائیاں دیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ ایاز صادق سے دیرینہ تعلق ہے اس لیے ہوٹل میں سرراہ ملاقات ہوئی، انھوں نے دعوت دی تو ساتھ کھانا کھایا، پی پی قیادت نے استفسار کیا کہ شاہ صاحب آپ کی ملاقات کی تصویر میڈیا پر کیسے گئی؟ خورشید نے جواب دیا کہ ایاز صادق کے ساتھ ملاقات کی خبر لیک ہونے کا انھیں علم نہیں ہے۔

    پی پی قیادت نے کہا کہ خورشید شاہ اور ایاز صادق کی تصویر سے غلط فہمی پیدا ہوئی، اس لیے پارٹی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی کھل کر تردید کرے، نیز سیاسی رہنماؤں سے ملاقات سے قبل پارٹی کو آگاہ کیا جائے۔

  • پیپلز پارٹی کا ‘تیر’ کی مماثلت والے انتخابی نشانات فہرست سے نکالنے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا ‘تیر’ کی مماثلت والے انتخابی نشانات فہرست سے نکالنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے تیر کی مماثلت والے انتخابی نشانات فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے 5 انتخابی نشانات پر اعتراض اٹھادیئے، اس سلسلے میں یپلز پارٹی کے مرکزی الیکشن مانیٹرنگ سیل کے انچارج تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا، جس میں 5انتخابی نشانات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے پینسل ،بال پوائنٹ ،پین،پیچ کس ،ٹوتھ برش پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ منظور کردہ کچھ نشانات پی پی پارلیمنٹیرینزکےنشان سے مشابہت رکھتےہیں،پانچوں نشان تیر سے مشابہت رکھتے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ مشابہت عام ووٹر کو کنفیوژ کرسکتی ہے، 2018 کے عام انتخابات میں جہانگیر ترین نےبیٹسمین نشان پر اعتراض اٹھایا تھا، جس کے بعد عدالت نے بیٹسمین کانشان اعتراض آنے پر روک دیا تھا۔

    سینیٹر تاج حیدر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان الیکشن کمیشن انتخابی نشانات کی فہرست سے پنسل، بال پوائنٹ ، قلم، پیچ کس اور ٹوتھ برش کے نشانات نکال دے گا۔

  • پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم

    پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم

    لاہور : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج لاہور میں سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تخت لاہور کا معرکہ جیتنے کی تیاری جاری ہے اور پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم ہوگئی۔

    مسلم لیگ ن سے لفظی جنگ کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے اب عملی اقدامات کی باری آئی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو لاہور پہنچ گئے، جہاں وہ آج سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور عام انتخابات سے متعلق اہم فیصلے ہوں گے اور سی ای سی بلاول کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کرے گی۔

    سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں انتخابی مہم کاشیڈول تیار کیا جائے گا اور پارٹی منشور پربھی بات کی جائے گی۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو سے پیپلزپارٹی لاہورکے مختلف رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ، جس میں لاہور کے حلقوں کے انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بلاول بھٹو نے جنوری کے تیسرے ہفتے میں لاہور میں جلسہ کرنے اور این اے 127 میں جلد الیکشن آفس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا۔

    بلاول بھٹو نے این اے127میں صوبائی حلقوں کے امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا۔