Tag: پی ٹی آئی

  • پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں، بیرسٹر گوہر

    راولپنڈی (15 جولائی 2025): بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے کوئی گوریلا فوس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر تحریک کا آغاز ہوچکا ہے اور 5 اگست کو اس تحریک کا عروج ہوگا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے کوئی گوریلا فورس نہیں کہ آکر حملہ آور ہو جائیں۔ تاہم پی ٹی آئی کی تحریک کی کال پر حکومت کا شدید ردعمل سیاسی بیان بازی ہے، جو حکومت میں ہوتا ہے وہ اسی طرح کے بیانات دیتا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کے 90 دن میں آر یا پار کے بیان کو معمول کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں دل بڑا رکھنا پڑتا ہے۔ علی امین کو عمران خان کی حمایت حاصل ہے، اور وہ ان کے کہنے پر ہی پارٹی امور بھی چلا رہے ہیں۔ بہت سے لوگ انہیں پسند بھی نہیں کرتے، لیکن سیاسی جماعتیں لوگوں اور دوسروں کی پسند یا نا پسند پر نہیں چلتیں۔

    انہوں نے پارٹی میں اختلافات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف بڑی سیاسی جماعت ہے اور ہر بڑی جماعت میں سیاسی اختلافات ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی اپنے فیصلے خود کرتی ہے، کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر سینیٹ الیکشن کے حوالے سے گردش کرنے والی پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق جتنے بھی نام ہیں۔ وہ عمران خان نے فائنل کیے ہیں۔

    پی ٹی آئی کی 90 روزہ تحریک کا آغاز ہو چکا، آر یا پار کریں گے، گنڈاپور

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے گزشتہ دنوں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی تحریک شروع ہونے اور یہ تحریک 90 روز تک جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khans-children-come-to-pakistan-and-do-politics-sharjel-memon/

  • ثانیہ نشتر کی چھوڑی سینیٹ سیٹ پر پی ٹی آئی میں سرد جنگ، ذرائع

    ثانیہ نشتر کی چھوڑی سینیٹ سیٹ پر پی ٹی آئی میں سرد جنگ، ذرائع

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ثانیہ نشترکی چھوڑی سینیٹ سیٹ پر سرد جنگ شروع ہوگئی، بانی پی ٹی آئی نے مشعال یوسفزئی کو نامزد کیا جبکہ علیمہ خانم نے مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چند سینئر رہنما علیمہ خانم کی مداخلت سے ناراض ہیں، جس کے بعد ثانیہ نشترکی چھوڑی سینیٹ سیٹ پرپی ٹی آئی میں سرد جنگ شروع ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مشعال یوسفزئی کو کاغذات جمع کرانےکی ہدایت کی لیکن علیمہ خانم نے مشعال یوسفزئی کے کاغذات جمع کرانے کی مخالفت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مشعال یوسفزئی کو بشریٰ بی بی کی حمایت حاصل ہے جبکہ علیمہ خانم دو امیدوار سامنے لے آئیں۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ علیمہ خانم نے پرویز خٹک کی قریبی رشتہ دارساجدہ ذوالفقاراور پارٹی چھوڑنے والے فدا محمد کی رشتہ دارکو ٹکٹ دلوانےکی کوششیں شروع کردیں۔

    دوسری جانب کچھ رہنماؤں نے سمیرا شمس اور مومنہ باسط کے لیے بھی لابنگ شروع کررکھی ہے۔

  • کیا فضل الرحمان کے پی حکومت گرانا چاہتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے رابطے پر مولانا نے کیا کہا؟

    کیا فضل الرحمان کے پی حکومت گرانا چاہتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے رابطے پر مولانا نے کیا کہا؟

    اسلام آباد: مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد خیبر پختونخوا کی حکومت کو گرانے کے معاملے پر پی ٹی آئی نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا حکومت بچانے کے لیے متحرک ہو گئی ہے، اس نے مولانا فضل الرحمان سے حکومت نہ گرانے کی درخواست کی اور کہا کہ وہ صوبائی حکومت گرانے کےعمل میں شامل نہ ہو، ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ جے یو آئی نے تحریک انصاف کو کے پی حکومت گرانے میں عدم دل چسپی کا اظہار کیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا نے جواب دیا کہ انھیں کے پی حکومت گرانے میں کوئی دل چسپی نہیں ہے، پی ٹی آئی صوبے میں گورننس پر توجہ دے، جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی رابطے کی تصدیق کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا نے کہا موجودہ اسمبلیاں بشمول کے پی حقیقی مینڈیٹ کی حامل نہیں ہیں، تاہم وفاق یا صوبائی حکومت میں آنے میں کوئی دل چسپی نہیں، صاف شفاف غیر جانب دارانہ نئے انتخابات ہونے چاہئیں، مولانا نے یہ بھی کہا کہ کے پی میں امن و امان، کرپشن اور گورننس کی بری صورت حال ہے، پی ٹی آئی کو خود صوبے کے حالات دیکھ کر دانش مندانہ فیصلے کرنے چاہئیں۔

    کامران مرتضیٰ نے کہا پی ٹی آئی کے دوستوں کی مولانا سے ملاقات ہوئی ہے، پی ٹی آئی سے متعلق الگ اور گنڈاپور سے متعلق الگ انداز میں بات ہوگی، علی امین گنڈاپور مولانا فضل الرحمان سے متعلق نازیبا گفتگو کرتے ہیں۔

  • پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید  کو ضمانت مل گئی

    پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو ضمانت مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کی سرکاری ادارے کیخلاف نامناسب زبان استعمال کرنے سے متعلق کیس میں ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کی سرکاری ادارے کیخلاف نامناسب زبان استعمال کرنے سے متعلق کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس فاروق حیدر نے سماعت کی، عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے رواں ماہ کے شروع میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ریاست مخالف مواد کو پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    ایف آئی اے لاہور نے یہ مقدمہ انسدادِ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا تھا۔

    پی ٹی آئی کارکن کی نمائندگی وکیل میاں علی اشفاق نے کی اور عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے کوئی بیان یا پوسٹ نہیں کی جسے ریاست مخالف قرار دیا جا سکے، الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات ہیں۔

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مجرمانہ شواہد کی کمی پر غور کیا جائے اور اس کے مؤکل کو ضمانت دی جائے، انھیں سیاسی وابستگیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    تاہم ایف آئی اے نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صنم جاوید کی جانب سے اپ لوڈ کیا گیا مواد ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تعریف میں آتا ہے اور مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر صنم جاوید کو رہا کرنے کا حکم دیا۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کارکن کو 9 مئی کے فسادات کے بعد پارٹی کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے درمیان حالیہ مہینوں میں متعدد قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • پی ٹی آئی سینئر قیادت میں اختلافات بڑھنے لگے

    پی ٹی آئی سینئر قیادت میں اختلافات بڑھنے لگے

    اسلام آباد : پی ٹی آئی سینئرقیادت میں اختلافات بڑھنے لگے ،خیبرپختونخوا میں بجٹ منظوری پر سلمان اکرم راجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوابجٹ منظوری کے معاملے پر پی ٹی آئی سینئرقیادت میں اختلافات بڑھنے لگے۔

    کے پی میں بجٹ منظوری پرسلمان اکرم راجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کل خیبرپختونخوا کا بجٹ منظور ہونا مکمل طور پر حیران کن تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 22 جون کو معاملہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے سامنے آیا، سیاسی کمیٹی نے پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے فیصلے کی توثیق کی تھی، بانی سےملنےنہ دینےکی صورت میں بجٹ کی آخری ممکنہ تاریخ تک منظوری طے ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ’بانی پی ٹی آئی آج حکم دیں تو اسمبلی تحلیل کردی جائے گی‘

    گذشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ اسمبلی کو ختم کرسکتا ہوں اور کر بھی دوں گا، کے پی حکومت کا اختیار صرف عمران خان کے پاس ہے جو ہمارے پاس امانت ہے کسی کو استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو بجٹ پر ووٹنگ اس لیے نہیں ہوئی کیونکہ ہفتے کو عمران خان سے ملاقات کا دن تھا، جب بھی ان سے ملاقات ہوگی بجٹ پر رہنمائی لی جائے گی۔

    علی امین نے کہا تھا کہ اگر عمران خان نے بجٹ میں کسی بھی تبدیلی کا کہا تو 24 گھنٹے میں کردیں گے، میرے لیڈر کے فیصلے پر من و عمل ہوگا۔

  • پی پی 52 ضمنی انتخاب، پی ٹی آئی کے 271 کارکنوں پر مقدمہ درج

    پی پی 52 ضمنی انتخاب، پی ٹی آئی کے 271 کارکنوں پر مقدمہ درج

    سیالکوٹ: پی پی 52 ضمنی انتخاب کے دوران نقص امن کا باعث بننے پر پی ٹی آئی کے 271 کارکنوں کےخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف ایس ایچ او تھانہ سمبڑیال کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں پولیس پارٹی پر حملہ، اقدام قتل و دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزمان نے پولنگ اسٹیشن 63 پر پولنگ عملے کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔

    پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری

    ایف آئی آر کے متن میں مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے پولیس پر اسٹریٹ فائرنگ کی، اس کے ساتھ ساتھ سرکاری گاڑی کو نقصان بھی پہنچایا گیا۔

    درج مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ کارکنان کے اقدام سے علاقےمیں خوف و ہراس پھیلا، ایف آئی آر میں 21 نامزد، 250 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pp-52-sialkot-by-election-pml-n-candidate-won/

  • 9 مئی کو پی ٹی آئی ایم این اے اور ورکرز کا پُرتشدد احتجاج  دہشت گردی قرار

    9 مئی کو پی ٹی آئی ایم این اے اور ورکرز کا پُرتشدد احتجاج دہشت گردی قرار

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی ایم این اے اور ورکرز کا 9 مئی کو پُرتشدد احتجاج دہشت گردی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمے میں تھانے پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے 42 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

    جس میں عدالت نے پی ٹی آئی ایم این اے اور ورکرز کے پُرتشدد احتجاج کو دہشت گردی قراردےدیا

    فیصلے میں کہا گیا کہ 11 مجرمان کومختلف دفعات میں مجموعی طور پر 27 سال 3 ماہ قید کی سزا دی گئی ہے۔

    دہشت گردی ایکٹ ثابت ہونے پر 7 اے ٹی اے کے تحت بھی 10سال قید کی سزا سنائی ہے، تمام سزائیں اکٹھی ہیں اس لئےمجرمان کو 10 سال قید ہوگی۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا کہ سزا سنائے جانیوالوں میں نوشہرہ کا زریاب خان،پارہ چنارکےمحمداکرم اورمیرا خان ، اپر دیرچترال کا عبد اللطیف، مردان کا سمئول رابرٹ، کیلاش ویلی کا وزیر زادہ ، ہری پورکاعبد الباسط، سرگودھا کا شان علی اور باغ کا شازیب شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے فیصلے پر جزوی اتفاق

    فیصلے کے مطابق اسلام آباد میں مقیم افغانستان سے تعلق رکھنے والا محمد یوسف، مانسہرہ کا سہیل خان بھی سزا سنائے جانیوالوں میں شامل ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مجرمان سیاسی جماعت کے ممبر ہیں، جوبانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر احتجاج کر رہے تھے، مجرمان نے تھانے پر حملہ کیا،پولیس پر فائرنگ کی، موٹر سائیکلیں جلائیں اور پراپرٹی کونقصان پہنچایا۔

    عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ یہ واضح ہے کہ مجرمان حکومت کو عدم استحکام کا شکار کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے تھے، احتجاج آئینی حق ہےلیکن غیر قانونی سیاسی سرگرمی کی آڑمیں اداروں پرحملےکی اجازت نہیں دیتا۔

    عدالت نے کہا کہ پولیس پرحملہ کرنا،موٹرسائیکلیں جلانا،پُرتشددکارروائی کرناملزم کادہشت پھیلاناظاہرکرتاہے، یہ وقوعہ اسلام آباد میں ہواجس کومحفوظ ترین شہر کہاجاتاہےجہاں سفارت خانے بھی ہیں۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق ہتھیاروں سے پولیس اسٹیشن پر حملہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دہشت گردی ہے، لا انفورسمنٹ ایجنسیزاورعوام میں دہشت پھیلاکرمجرمان اپنامقصدحاصل کرناچاہتےتھے، پراسیکیوشن کیس ثابت کرنےمیں کامیاب رہی،سب نے اکٹھے جرم کیا اس لئے تمام ذمہ دارہیں۔

    ۔

  • پی ٹی آئی ایم این اے سمیت 11 مجرموں کو 15 سال 4 ماہ قید کی سزا

    پی ٹی آئی ایم این اے سمیت 11 مجرموں کو 15 سال 4 ماہ قید کی سزا

    اسلام آباد : 9 مئی تھانہ رمنا حملہ کیس میں عدالت نے پی ٹی آئی ایم این اے سمیت 11 مجرموں کو 15 سال 4 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف 9 مئی تھانہ رمنا پر حملہ کیس فیصلہ سنا دیا۔

    فیصلے میں 11 ملزمان کومجموعی طورپر 15 سال 4 ماہ قیدا ور جرمانے کی سزاسنادی اور عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کا فیصلہ سنایا، پی ٹی آئی ایم این اے عبد لطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو نو مئی کے مقدمہ میں سزا سنا دی گئی۔

    پولیس نے فیصلے کے بعد عدالت میں موجود چار ملزمان محمد اکرم ، میرا خان، شاہ زیب ، سہیل خان کو تحویل میں لے لیا۔

    عدالت نے کہا ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا اور فائرنگ کی اور پتھرائو کیا ساتھ ہی پولیس والوں کو مارنے کی کوشش کی۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان نے اپنے مقاصد کیلئے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کروائیں اور ملزمان کی مجسٹریٹ صاحبان کے سامنے شناخت پریڈ کی گئی۔

    جج طاہر عباس سپرا نے کہا اسلام آباد کے تھانوں پر حملہ ہوتا ہے تو ملک میں کوئی جگہ رہنے کے قابل نہیں رہے گی، پولیس پر قاتلانہ حملہ پر ملزمان کو پانچ سال سزا پچاس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔

    جج طاہر عباس کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل جلانے چار سال قید چالیس ہزار جرمانے، تھانہ جلانے کے جرم میں چار سال قید اور چالیس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے ۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کہا کہ پولیس کے کام میں مداخلت پر تین ماہ قید کی سزا اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ کی سزا سنائی جاتی ہے، مجمع بنا کر جرم کرنے پر دو سال کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ دہشت گردی کی دفعات پر دس سال سزا اور دو لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔

  • پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال ،  اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر  سیکیورٹی ہائی الرٹ

    پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی آج احتجاج کی کال کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آج کال دے رکھی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی عدلیہ کے حق میں احتجاج کے موقع پر سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، ہائی کورٹ کے اطراف میں پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ قیدی وین اور بکتر بند گاڑی بھی پہنچا دی گئیں۔

    پی ٹی آئی ارکان قومی صوبائی اسمبلی آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر جمع ہوں گے، رکان اسمبلی و کارکن عدلیہ سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مجھے امید ہے بانی پی ٹی آئی عید سے پہلے رہا ہوں گے ، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی قیادت کا بھی ہائیکورٹ کے باہر جمع ہونے کا امکان ہے، 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بانی اور بشری بی بی کی سزا معطلی کیس تاحال مقرر نہ ہو سکا، تحریک انصاف کی قیادت آج پھر کیس مقرر کروانے کے لیے ہائیکورٹ آئے گی۔

    اس حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر آج بھرپور احتجاج ہوگا، احتجاج میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر عمران خان کےکیسز سنے جائیں، مقدمات کی سماعت میں تاخیرثابت کرتی ہے کیسز جھوٹے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مقدمات میں تاخیرکا مقصد عمران خان کو قید میں رکھناہے، ان کی رہائی سے جعلی حکومت اپنا انجام دیکھ رہی ہے۔

  • مودی بھی زورلگائے گا اور پی ٹی آئی بھی لیکن کچھ نہیں کرسکیں گے، رانا ثنااللہ

    مودی بھی زورلگائے گا اور پی ٹی آئی بھی لیکن کچھ نہیں کرسکیں گے، رانا ثنااللہ

    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مودی بھی زور لگائے گا اور پی ٹی آئی بھی لیکن کچھ نہیں کرسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ معرکہ حق میں مودی کا دھڑن تختہ ہوا اور پی ٹی آئی کا بھی نقصان ہوا ہے، معرکہ حق دراصل حق و باطل کی لڑائی تھی، معرکہ حق کا نتیجہ خدانخواستہ کچھ اور ہوتا تو پی ٹی آئی آسمان سر پر اٹھا لیتی۔

    رانا ثنا نے کہا کہ پی ٹی آئی والے بڑی باتیں کررہے ہیں لیکن کچھ نہیں کرسکیں گے، بات کرنے سے کسی کو نہیں روکا جاسکتا، تحریک چلانا پی ٹی آئی والوں کا کام نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابی ہوئی اسی لیے پوری قوم فخر کررہی ہے، نقصان کی بھرپائی کرنےکیلئےپی ٹی آئی تحریک چلانے کی کوشش کریگی۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ مودی بھی بھڑکیں لگارہا ہے یہ کچھ نہیں کرسکیں گے، پی ٹی آئی اب کچھ بھی نہیں کرسکے گی یہ ریکارڈ پررکھ لیں۔

    پی ٹی آئی کا مقصد صرف بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر لانا ہے تو یہ کوئی نظریہ نہیں، بانی پی ٹی آئی کو صرف جیل سے باہر لانا ہے تو پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے تو سیاسی جماعتوں کیساتھ بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، پاکستان تحریک انصآف کو چارٹر آف ڈیموکریسی کرنی چاہیے، ملکی مسائل پر بات کرنی چاہیے۔