Tag: پی ٹی آئی

  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد

    جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے مقدمے پر کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی اور ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی۔

    تمام ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا، عدالت نے صحت جرم پر انکار پر مقدمے کا ٹرائل شروع کرنے کیلئے سرکاری گواہوں کو طلب کر لیا اور پراسیکیوشن کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر سرکاری گواہوں کو پیش کیا جائے۔

    عدالت نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں 254 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے جس میں سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت دیگر پر پی ٹی آئی رہنما و کارکن شامل ہیں۔

    اس مقدمے کے دس ملزم اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں جبکہ دو ملزم وفات پا گئے ہیں، عدالت نے اسی مقدمے کے شریک ملزم عارف سعید کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

    سماعت کے دوران عالیہ حمزہ، روبینہ جمیل اور خدیجہ شاہ سمیت دیگر ضمانت پر رہا ہونے والے ملزم بھی پیش ہوئے۔

    جناح ہاؤس حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

    مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

    اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/jinnah-house-attack-case-court-allows-to-arrest-pti-chairman/

  • 26 نومبر احتجاج کے دوران  گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم

    26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 26 نومبراحتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    وکلاعلی بخاری، سردار مصروف، زاہد بشیر ڈار و دیگر عدالت پیش ہوئے۔

    عدالت نے گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں اور پی ٹی آئی کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظور کیں، علی بخاری کی کارکنان کے ضمانتی مچلکے کم کرنے کی استدعا منظور
    کرلی۔

    مزید پڑھیں : 26 نومبر احتجاج کیس : گرفتار تمام پی ٹی آئی ورکرز کو فوری رہا کرنے کا حکم

    پی ٹی آئی کے کارکنان کی ضمانتیں 10، 10 ہزارمچلکوں کے عوض منظور کی گئیں۔

    یاد رہے فروری میں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر احتجاج کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے تمام 120 کارکنوں کی ضمانتیں منظور کی تھیں۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر اورجسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظورکیں اور فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں اتنی پارٹیاں بن چکیں، خواجہ آصف

    پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں اتنی پارٹیاں بن چکیں، خواجہ آصف

    لندن : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں جتنے لوگ ہیں اتنی ہی پارٹیاں بن چکی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں بیٹھی آدھی پی ٹی آئی نورا ہوچکی ہے، اس کے بانی کو اپنی حمایت میں بندے ڈھونڈنے پڑیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی معافی مانگے بھی تو اقتداراس کے حوالے نہیں ہوگا، اس نے ریاست کے خلاف جرائم کیے، بانی کو اپنے جرائم کی سزا بھگتنا پڑے گی۔

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی پوری قوم سے معافی مانگیں،جس طرح انہوں نے ہماری تصویریں چلائیں، آج ان کی چل رہی ہیں،انہوں نے لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے ہوئے تھے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن دنیا کے مختلف ممالک میں ہونا چاہیے، مارچ میں 4ارب سے زائد ڈالر کی ترسیلات ریکارڈ ہے، پیسے نہ بھیجنے کی شیخیاں مارنے والوں کو اپنی اوقات پتا چل گئی۔

    نواز شریف کی صحت سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ان کا علاج جاری ہے، لندن آنے کا مقصد خالصتاً علاج کرانا ہی ہے، ان کی روزانہ کی بنیاد پرمیڈیکل اپوائنٹمنٹ ہیں، میری نوازشریف سے اچھی ملاقات رہی جس میں ذاتی نوعیت کی باتیں ہوئیں۔

    مزید پڑھیں : خواجہ آصف کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہائبرڈ ماڈل ہے۔ ملک آگے لے جانے کے لیے سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ سب کی پارٹنرشپ ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ بی ایل اے اگر پاکستانیوں کو مارے گی تو اسے قیمت ادا کرنی پڑے گی، بلوچستان کے مسائل بندوق کے زور پر نہیں بلکہ اس کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا۔

  • پی ٹی آئی کوئی مؤثر احتجاج کرنے کے قابل نہیں رہی، رانا ثنااللہ

    پی ٹی آئی کوئی مؤثر احتجاج کرنے کے قابل نہیں رہی، رانا ثنااللہ

    فیصل آباد: وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کوئی مؤثر احتجاج کرنے کے قابل نہیں رہی۔

    فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور اور سابق وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ بریگیڈ کی موجودگی میں بانی پی ٹی آئی کی مشکلات کم نہیں ہوں گی۔

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل، رانا ثنااللہ کا اہم بیان آگیا

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی گالم گلوچ بریگیڈ سے محفوظ رہیں تو انکی مشکلات میں آسانی ممکن ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا 24 اور 26 نومبر کا غلط پروگرام خودکش حملہ تھا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت کے بجائےشورش زدہ جتھا ہے۔

    رانا ثنااللہ نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا جتھا لوگوں سے لڑنے کے ساتھ آپس میں بھی دست وگریباں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-parliament-should-resign-rana-sanaullah/

  • پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آ گئے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی سے جیل میں ملاقات کے لیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے، اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔ انھوں نے کہا بانی سے صرف منظور نظر ملنے دیے گئے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے اس پر ردعمل میں کہا ہے کہ بانی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے، سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا ہے۔ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی سلمان اکرم راجہ کو جواب دیتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف بانی کو جواب دہ ہوں، میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں بانی کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔


    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ


    بعض رہنماؤں کی تنقید پر علی امین گنڈاپور بھی چراغ پا ہو گئے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہر شخص کو مطمئن کرنا ان کے بس میں نہیں ہے، کسی کو دشمنی کرنی ہے تو اعلان جنگ کر دے، ہر گھر میں میاں بیوی میں بھی لڑائی ہوتی ہے، پارٹی معاملات حل کر لیں گے۔

    فواد چوہدری نے گزشتہ رات اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ جیسے لوگ پی ٹی آئی نہیں یہ بعد میں شامل ہوئے، سلمان اکرم راجہ کے بارے میں مشہور ہے وہ گالف بھی تنہا کھیلتے ہیں، ان کی پارٹی میں کسی سے بن ہی نہیں رہی۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف جے آئی ٹی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات جاری ہیں، پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہنما نوٹسز کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے تھے، فیصلہ تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں شیخ وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر شامل ہیں۔

  • بزدار حکومت میں 550 ملین اسکینڈل، تحقیقات اعلیٰ افسران سے کیوں نہیں کرائی گئی؟ کمیٹی کی ناراضگی

    بزدار حکومت میں 550 ملین اسکینڈل، تحقیقات اعلیٰ افسران سے کیوں نہیں کرائی گئی؟ کمیٹی کی ناراضگی

    لاہور: پی ٹی آئی کی سابق حکومت سے تعلق رکھنے والے 550 ملین روپے کی مالی بے ضابطگی کے اسکینڈل میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دور میں 286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز خریداریاں کی گئی تھیں، جب کہ 263 ملین روپے کی خریداری میں بنیادی قوانین کو نظر انداز کیا گیا تھا، بزدار دور کی اس بڑی مالی بے ضابطگی پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے سخت ایکشن لیا ہے۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے اس بات پر سخت اظہار ناراضگی کیا ہے کہ اس اسکینڈل کی تحقیقات جونیئر افسران سے کیوں کرائی گئی، کمیٹی نے تحقیقات اعلیٰ افسران سے کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔


    عثمان بزدار حکومت میں اسکولوں میں ہونے والے 58 فی صد داخلوں کی حقیقت کیا ہے؟


    پی اے سی نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا مؤقف مسترد کر دیا، اور آڈٹ پیراز نمٹانے کی ایس اینڈ جی اے ڈی درخواست بھی مسترد کر دی، کمیٹی نے نئی تحقیقات مکمل ہونے تک تمام آڈٹ رپورٹس منجمد کر لیے ہیں۔

  • انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور ایڈووکیٹ اور اے اے جی نوروز خان کی مبینہ آڈیو لیک

    انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور ایڈووکیٹ اور اے اے جی نوروز خان کی مبینہ آڈیو لیک

    پشاور: پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی عاطف خان کے خلاف اینٹی کرپشن انکوائری کیس میں پیش ہونے والے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استعفیٰ طلب کر لیا گیا ہے، تاہم انھوں نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور ایڈووکیٹ اور اے اے جی نوروز خان کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی ہے، جس میں قاضی انور عاطف خان کے خلاف کیس میں کمزور دلائل پر اے اے جی نوروز خان سے وزیر اعلیٰ کی ناراضی کا ذکر کر رہے ہیں۔

    قاضی انور مبینہ آڈیو میں کہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت ہے کہ نوروز خان سے استعفی لیں، انھوں نے نوروز سے کہا سماعت کے دوران آپ نے کمزرو دلائل دیے جو آرڈر شیٹ میں بھی آ گئے ہیں، آرڈر شیٹ میں لکھا ہے فریقین آپس میں کمپرومائز کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے اُسی دن کہا آپ کو ہٹایا جائے۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نوروز خان نے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کو آڈیو پیغام میں کہا ’’میں نے آپ کے کیس میں ملتوی ہونے پر اعتراض نہیں کیا تھا، یہ کہتے ہیں کہ اس کیس کو نمٹانا چاہیے تھا، ملتوی نہیں کرنا چاہیے تھا اور کیس ملتوی کرنے پر مجھے سزا دے رہے ہیں۔‘‘


    قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیراعلی کے پی کے نے کیا کہا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں


    انھوں نے آڈیو پیغام میں کہا ’’میں استعفیٰ نہیں دے رہا، اب یہ جعلی دستخط سے میرا استعفیٰ تیار کر رہے ہیں، میں نے متعلقہ دفاتر کو کہا ہے کہ استعفے کا نوٹیفکیشن آئے تو تصدیق کیے بغیر پروسس نہ کیا جائے۔‘‘

    نوروز خان نے دو ٹوک انداز میں کہا میں ایڈووکیٹ جنرل آفس میں ذمہ داری نبھا رہا ہوں، استعفیٰ نہیں دوں گا۔

  • سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے، ذرائع

    سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے، ذرائع

    اسلام آباد: جے آئی ٹی ذرائع نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہیں۔

    ذرائع جے آئی ٹی کے مطابق پی ٹی آئی افراد سے دوران تفتیش جے آئی ٹی نے اشتعال انگیز مواد اکٹھا کیا ہے، یہ مواد پی ٹی آئی قیادت کی ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کا ثبوت ہے۔

    جے آئی ٹی ذرائع نے بتایا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں پی ٹی آئی قیادت کے قریبی رشتے دار بھی ملوث پائے گئے ہیں، ثبوت سامنے آنے کے بعد جے آئی ٹی نے مجرموں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائیوں کی سفارش کی ہے، مفرور اور غیر حاضر افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔


    سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خانم سمیت 17 افراد کی دوبارہ طلبی


    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سینٹرل میڈیا ڈویژن، سوشل میڈیا ٹیم کی کارروائیاں رضاکار فورس کے ذریعے نہیں کی گئیں، یہ ریاست مخالف پروپیگنڈا اندرون ملک اور آف شور اکاؤنٹس کے ہینڈلرز کے ذریعے کیا گیا، پروپیگنڈا مہم کی مالی اعانت غیر ملکی لابیز اور پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے کی جا رہی ہے، غیر ملکی لابیز پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ مل کر پروپیگنڈا مہم کنٹرول بھی کر رہی ہیں۔

    جے آئی ٹی، پی ٹی آئی کے افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے پر تحقیقات کر رہی ہے، واضح رہے کہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی تھی، اور اس کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خانم سمیت 17 افراد کی دوبارہ طلبی

    سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خانم سمیت 17 افراد کی دوبارہ طلبی

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے کیس میں علیمہ خانم سمیت 17 افراد کی دوبارہ طلبی ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے کیس میں دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    دیگر افراد میں فردوس شمیم، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک کو طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں، اظہر مشوانی، نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک کو بھی طلبی کے نوٹس جاری ہوئے ہیں۔

    علیمہ خان گزشتہ روز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں، جے آئی ٹی ان افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات کر رہی ہے، یہ جے آئی ٹی انسداد الیکٹرانک جرائم ایکٹ 2016 کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی ہے، وفاقی حکومت کی جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔


    امریکی محکمہ خارجہ کا بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار


    گزشتہ روز علیمہ خانم سے جے آئی ٹی نے 2 گھنٹے تک سوال کیے تھے، ذرائع کے مطابق علیمہ خانم سے بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات کیے گئے، انھوں نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کہاں سے آپریٹ ہوتے ہیں معلوم نہیں، انھوں نے کہا صرف پارٹی پالیسی کو ہی پروموٹ کیا جاتا ہے۔

    علیمہ خانم کو گزشتہ جمعے کو طلب کیا گیا تھا، مگر وہ ذاتی مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوئی تھیں، ان کی جانب سے ان کے وکیل خالد یوسف چوہدری پیش ہوئے تھے۔

  • پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی

    پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت بانی سے ملاقات کرانے سے مشروط کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اور سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں قومی سلامتی کمیٹی کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت پرغورکیا گیا۔

    کمیٹی ارکان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر اجلاس میں شرکت نہ کی جائے، جس کے بعد اجلاس میں طےپایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس سے قبل حکومت بانی پی ٹی آئی کی پارٹی عہدیداروں سےملاقات کرائے،عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔

    اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا، جس میں کہا گیا قومی سلامتی سے جڑے معاملات پر بانی سے مشاورت ضروری ہے۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے بھی اسپیکر ایاز صادق سے یہی مطالبہ کیا تھا۔ عامر ڈوگر نے تین پی ٹی آئی ارکان کی بانی سے ملاقات کا کہا تھا، بتایا جا رہا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے حکومت کو پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا دیا ہے۔

    دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی، اس فیصلے میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے، فیصلہ اپوزیشن کی مشترکہ مشاورت سے کیا گیا ہے۔